ہاں، جن لوگوں نے راست بازی کی راہ کو جان لیا، لیکن بعد میں اُس مُقدّس حکم سے منہ پھیر لیا جو اُن کے حوالے کیا گیا تھا، اُن کے لئے بہتر ہوتا کہ وہ اِس راہ سے کبھی واقف نہ ہوتے۔ اُن پر یہ محاورہ صادق آتا ہے کہ ”کُتا اپنی قَے کے پاس واپس آ جاتا ہے۔“ اور یہ بھی کہ ”سؤرنی نہانے کے بعد دوبارہ کیچڑ میں لوٹنے لگتی ہے۔“