” ’اِس قوم کے پاس جاؤ اَور کہو،
”تُم سُنتے تو رہوگے لیکن سمجھوگے نہیں؛
دیکھتے رہوگے لیکن کبھی پہچان نہ پاؤگے۔“
کیونکہ اِس قوم کے دل شکستہ ہو گئے ہیں؛
وہ اُونچا سُننے لگے ہیں،
اَور اُنہُوں نے اَپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
کہیں اَیسا نہ ہو کہ اُن کی آنکھیں دیکھ لیں۔
اُن کے کان سُن لیں،
اُن کے دل سمجھ لیں۔
اَور وہ میری طرف پھریں اَور میں اُنہیں شفا بخشُوں۔‘