پاک رُوح نے فِلِپُّسؔ کو حُکم دیا، ”نَزدیک جاؤ اَور رتھ کے ہمراہ ہو لو۔“
فِلِپُّسؔ دَوڑکر رتھ کے نَزدیک پہُنچے اَور رتھ سوار کو یسعیاؔہ نبی کا صحیفہ پڑھتے ہویٔے سُنا۔ فِلِپُّسؔ نے اُس سے پُوچھا، ”کیا جو کچھ تو پڑھ رہا ہے اُسے سمجھتا بھی ہے؟“
اُس نے مِنّت کرکے کہا، ”میں کیسے سمجھ سَکتا ہوں، جَب تک کہ کویٔی مُجھ سے اِس کی وضاحت نہ کرے؟“ تَب اُس نے فِلِپُّسؔ کو مدعو کیا کہ اُس کے ساتھ رتھ میں آبیٹھیں۔