”تُم اَپنے بھایٔی کی آنکھ کا تِنکا کیوں دیکھتے ہو جَب کہ تمہاری اَپنی آنکھ میں شہتیر ہے جِس کا تُم خیال تک نہیں کرتے؟ اَور جَب تمہاری اَپنی ہی آنکھ میں ہر وقت شہتیر پڑا ہُواہے تو کِس مُنہ سے اَپنے بھایٔی یا بہن سے کہہ سکتے ہو، ’لاؤ، میں تمہاری آنکھ میں سے تِنکا نِکال دُوں؟‘