YouVersion Logo
Search Icon

یرمیاہ 29

29
یرمیاہ جلاوطنوں کو خط بھیجتا ہے
1ایک دن یرمیاہ نبی نے یروشلم سے ایک خط ملکِ بابل بھیجا۔ یہ خط اُن بچے ہوئے بزرگوں، اماموں، نبیوں اور باقی اسرائیلیوں کے نام لکھا تھا جنہیں نبوکدنضر بادشاہ جلاوطن کر کے بابل لے گیا تھا۔ 2اُن میں یہویاکین#29‏:2 یہویاکین: عبرانی میں یہویاکین کا مترادف یکونیاہ مستعمل ہے۔ بادشاہ، اُس کی ماں اور درباری، اور یہوداہ اور یروشلم کے بزرگ، کاری گر اور لوہار شامل تھے۔ 3یہ خط اِلعاسہ بن سافن اور جمریاہ بن خِلقیاہ کے ہاتھ بابل پہنچا جنہیں یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ نے بابل میں شاہِ بابل نبوکدنضر کے پاس بھیجا تھا۔ خط میں لکھا تھا،
4”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’اے تمام جلاوطنو جنہیں مَیں یروشلم سے نکال کر بابل لے گیا ہوں، دھیان سے سنو!
5بابل میں گھر بنا کر اُن میں بسنے لگو۔ باغ لگا کر اُن کا پھل کھاؤ۔ 6شادی کر کے بیٹے بیٹیاں پیدا کرو۔ اپنے بیٹے بیٹیوں کی شادی کراؤ تاکہ اُن کے بھی بچے پیدا ہو جائیں۔ دھیان دو کہ ملکِ بابل میں تمہاری تعداد کم نہ ہو جائے بلکہ بڑھ جائے۔ 7اُس شہر کی سلامتی کے طالب رہو جس میں مَیں تمہیں جلاوطن کر کے لے گیا ہوں۔ رب سے اُس کے لئے دعا کرو! کیونکہ تمہاری سلامتی اُسی کی سلامتی پر منحصر ہے۔‘
8رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’خبردار! تمہارے درمیان رہنے والے نبی اور قسمت کا حال بتانے والے تمہیں فریب نہ دیں۔ اُن خوابوں پر توجہ مت دینا جو یہ دیکھتے ہیں۔‘ 9رب فرماتا ہے، ’یہ میرا نام لے کر تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں سناتے ہیں، گو مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا۔‘ 10کیونکہ رب فرماتا ہے، ’تمہیں بابل میں رہتے ہوئے کُل 70 سال گزر جائیں گے۔ لیکن اِس کے بعد مَیں تمہاری طرف رجوع کروں گا، مَیں اپنا پُرفضل وعدہ پورا کر کے تمہیں واپس لاؤں گا۔‘ 11کیونکہ رب فرماتا ہے، ’مَیں اُن منصوبوں سے خوب واقف ہوں جو مَیں نے تمہارے لئے باندھے ہیں۔ یہ منصوبے تمہیں نقصان نہیں پہنچائیں گے بلکہ تمہاری سلامتی کا باعث ہوں گے، تمہیں اُمید دلا کر ایک اچھا مستقبل فراہم کریں گے۔ 12اُس وقت تم مجھے پکارو گے، تم آ کر مجھ سے دعا کرو گے تو مَیں تمہاری سنوں گا۔ 13تم مجھے تلاش کر کے پا لو گے۔ کیونکہ اگر تم پورے دل سے مجھے ڈھونڈو 14تو مَیں ہونے دوں گا کہ تم مجھے پاؤ۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔ ’پھر مَیں تمہیں بحال کر کے اُن تمام قوموں اور مقاموں سے جمع کروں گا جہاں مَیں نے تمہیں منتشر کر دیا تھا۔ اور مَیں تمہیں اُس ملک میں واپس لاؤں گا جس سے مَیں نے تمہیں نکال کر جلاوطن کر دیا تھا۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔
15تمہارا دعویٰ ہے کہ رب نے یہاں بابل میں بھی ہمارے لئے نبی برپا کئے ہیں۔ 16‏-17لیکن رب کا جواب سنو! داؤد کے تخت پر بیٹھنے والے بادشاہ اور یروشلم میں بچے ہوئے تمام باشندوں کے بارے میں رب الافواج فرماتا ہے، ’تمہارے جتنے بھائی جلاوطنی سے بچ گئے ہیں اُن کے خلاف مَیں تلوار، کال اور مہلک بیماریاں بھیج دوں گا۔ مَیں اُنہیں گلے ہوئے انجیروں کی مانند بنا دوں گا، جو خراب ہونے کی وجہ سے کھائے نہیں جائیں گے۔ 18مَیں تلوار، کال اور مہلک بیماریوں سے اُن کا یوں تعاقب کروں گا کہ دنیا کے تمام ممالک اُن کی حالت دیکھ کر گھبرا جائیں گے۔ جس قوم میں بھی مَیں اُنہیں منتشر کروں گا وہاں لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ کسی پر لعنت بھیجتے وقت لوگ کہیں گے کہ اُسے یہوداہ کے باشندوں کا سا انجام نصیب ہو۔ ہر جگہ وہ مذاق اور رُسوائی کا نشانہ بن جائیں گے۔ 19کیوں؟ اِس لئے کہ اُنہوں نے میری نہ سنی، گو مَیں اپنے خادموں یعنی نبیوں کے ذریعے بار بار اُنہیں پیغامات بھیجتا رہا۔ لیکن تم نے بھی میری نہ سنی۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔
20اب رب کا فرمان سنو، تم سب جو جلاوطن ہو چکے ہو، جنہیں مَیں یروشلم سے نکال کر بابل بھیج چکا ہوں۔ 21رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’اخی اب بن قولایاہ اور صِدقیاہ بن معسیاہ میرا نام لے کر تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں سناتے ہیں۔ اِس لئے مَیں اُنہیں شاہِ بابل نبوکدنضر کے ہاتھ میں دوں گا جو اُنہیں تیرے دیکھتے دیکھتے سزائے موت دے گا۔ 22اُن کا انجام عبرت انگیز مثال بن جائے گا۔ کسی پر لعنت بھیجتے وقت یہوداہ کے جلاوطن کہیں گے، ”رب تیرے ساتھ صِدقیاہ اور اخی اب کا سا سلوک کرے جنہیں شاہِ بابل نے آگ میں بھون لیا!“ 23کیونکہ اُنہوں نے اسرائیل میں بےدین حرکتیں کی ہیں۔ اپنے پڑوسیوں کی بیویوں کے ساتھ زنا کرنے کے ساتھ ساتھ اُنہوں نے میرا نام لے کر ایسے جھوٹے پیغام سنائے ہیں جو مَیں نے اُنہیں سنانے کو نہیں کہا تھا۔ مجھے اِس کا پورا علم ہے، اور مَیں اِس کا گواہ ہوں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
سمعیاہ کے لئے رب کا پیغام
24رب نے فرمایا، ”بابل کے رہنے والے سمعیاہ نخلامی کو اطلاع دے، 25رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ تُو نے اپنی ہی طرف سے امام صفنیاہ بن معسیاہ کو خط بھیجا۔ دیگر اماموں اور یروشلم کے باقی تمام باشندوں کو بھی اِس کی کاپیاں مل گئیں۔ خط میں لکھا تھا،
26’رب نے آپ کو یہویدع کی جگہ اپنے گھر کی دیکھ بھال کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔ آپ کی ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہے کہ ہر دیوانے اور نبوّت کرنے والے کو کاٹھ میں ڈال کر اُس کی گردن میں لوہے کی زنجیریں ڈالیں۔ 27تو پھر آپ نے عنتوت کے رہنے والے یرمیاہ کے خلاف قدم کیوں نہیں اُٹھایا جو آپ کے درمیان نبوّت کرتا رہتا ہے؟ 28کیونکہ اُس نے ہمیں جو بابل میں ہیں خط بھیج کر مشورہ دیا ہے کہ دیر لگے گی، اِس لئے گھر بنا کر اُن میں بسنے لگو، باغ لگا کر اُن کا پھل کھاؤ‘۔“
29جب صفنیاہ کو سمعیاہ کا خط مل گیا تو اُس نے یرمیاہ کو سب کچھ سنایا۔ 30تب یرمیاہ پر رب کا کلام نازل ہوا، 31”تمام جلاوطنوں کو خط بھیج کر لکھ دے، ’رب سمعیاہ نخلامی کے بارے میں فرماتا ہے کہ گو مَیں نے سمعیاہ کو نہیں بھیجا توبھی اُس نے تمہیں پیش گوئیاں سنا کر جھوٹ پر بھروسا رکھنے پر آمادہ کیا ہے۔ 32چنانچہ رب فرماتا ہے کہ مَیں سمعیاہ نخلامی کو اُس کی اولاد سمیت سزا دوں گا۔ اِس قوم میں اُس کی نسل ختم ہو جائے گی، اور وہ خود اُن اچھی چیزوں سے لطف اندوز نہیں ہو گا جو مَیں اپنی قوم کو فراہم کروں گا۔ کیونکہ اُس نے رب سے سرکش ہونے کا مشورہ دیا ہے‘۔“

Currently Selected:

یرمیاہ 29: URDGVU

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in