زبور 41
41
مریض کی دعا
1داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔
مبارک ہے وہ جو پست حال کا خیال رکھتا ہے۔ مصیبت کے دن رب اُسے چھٹکارا دے گا۔
2رب اُس کی حفاظت کر کے اُس کی زندگی کو محفوظ رکھے گا، وہ ملک میں اُسے برکت دے کر اُسے اُس کے دشمنوں کے لالچ کے حوالے نہیں کرے گا۔
3بیماری کے وقت رب اُس کو بستر پر سنبھالے گا۔ تُو اُس کی صحت پوری طرح بحال کرے گا۔
4مَیں بولا، ”اے رب، مجھ پر رحم کر! مجھے شفا دے، کیونکہ مَیں نے تیرا ہی گناہ کیا ہے۔“
5میرے دشمن میرے بارے میں غلط باتیں کر کے کہتے ہیں، ”وہ کب مرے گا؟ اُس کا نام و نشان کب مٹے گا؟“
6جب کبھی کوئی مجھ سے ملنے آئے تو اُس کا دل جھوٹ بولتا ہے۔ پسِ پردہ وہ ایسی نقصان دہ معلومات جمع کرتا ہے جنہیں بعد میں باہر جا کر گلیوں میں پھیلا سکے۔
7مجھ سے نفرت کرنے والے سب آپس میں میرے خلاف پھسپھساتے ہیں۔ وہ میرے خلاف بُرے منصوبے باندھ کر کہتے ہیں،
8”اُسے مہلک مرض لگ گیا ہے۔ وہ کبھی اپنے بستر پر سے دوبارہ نہیں اُٹھے گا۔“
9میرا دوست بھی میرے خلاف اُٹھ کھڑا ہوا ہے۔ جس پر مَیں اعتماد کرتا تھا اور جو میری روٹی کھاتا تھا، اُس نے مجھ پر لات اُٹھائی ہے۔
10لیکن تُو اے رب، مجھ پر مہربانی کر! مجھے دوبارہ اُٹھا کھڑا کر تاکہ اُنہیں اُن کے سلوک کا بدلہ دے سکوں۔
11اِس سے مَیں جانتا ہوں کہ تُو مجھ سے خوش ہے کہ میرا دشمن مجھ پر فتح کے نعرے نہیں لگاتا۔
12تُو نے مجھے میری دیانت داری کے باعث قائم رکھا اور ہمیشہ کے لئے اپنے حضور کھڑا کیا ہے۔
13رب کی حمد ہو جو اسرائیل کا خدا ہے۔ ازل سے ابد تک اُس کی تمجید ہو۔ آمین، پھر آمین۔
Currently Selected:
زبور 41: URDGVU
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND
زبور 41
41
مریض کی دعا
1داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔
مبارک ہے وہ جو پست حال کا خیال رکھتا ہے۔ مصیبت کے دن رب اُسے چھٹکارا دے گا۔
2رب اُس کی حفاظت کر کے اُس کی زندگی کو محفوظ رکھے گا، وہ ملک میں اُسے برکت دے کر اُسے اُس کے دشمنوں کے لالچ کے حوالے نہیں کرے گا۔
3بیماری کے وقت رب اُس کو بستر پر سنبھالے گا۔ تُو اُس کی صحت پوری طرح بحال کرے گا۔
4مَیں بولا، ”اے رب، مجھ پر رحم کر! مجھے شفا دے، کیونکہ مَیں نے تیرا ہی گناہ کیا ہے۔“
5میرے دشمن میرے بارے میں غلط باتیں کر کے کہتے ہیں، ”وہ کب مرے گا؟ اُس کا نام و نشان کب مٹے گا؟“
6جب کبھی کوئی مجھ سے ملنے آئے تو اُس کا دل جھوٹ بولتا ہے۔ پسِ پردہ وہ ایسی نقصان دہ معلومات جمع کرتا ہے جنہیں بعد میں باہر جا کر گلیوں میں پھیلا سکے۔
7مجھ سے نفرت کرنے والے سب آپس میں میرے خلاف پھسپھساتے ہیں۔ وہ میرے خلاف بُرے منصوبے باندھ کر کہتے ہیں،
8”اُسے مہلک مرض لگ گیا ہے۔ وہ کبھی اپنے بستر پر سے دوبارہ نہیں اُٹھے گا۔“
9میرا دوست بھی میرے خلاف اُٹھ کھڑا ہوا ہے۔ جس پر مَیں اعتماد کرتا تھا اور جو میری روٹی کھاتا تھا، اُس نے مجھ پر لات اُٹھائی ہے۔
10لیکن تُو اے رب، مجھ پر مہربانی کر! مجھے دوبارہ اُٹھا کھڑا کر تاکہ اُنہیں اُن کے سلوک کا بدلہ دے سکوں۔
11اِس سے مَیں جانتا ہوں کہ تُو مجھ سے خوش ہے کہ میرا دشمن مجھ پر فتح کے نعرے نہیں لگاتا۔
12تُو نے مجھے میری دیانت داری کے باعث قائم رکھا اور ہمیشہ کے لئے اپنے حضور کھڑا کیا ہے۔
13رب کی حمد ہو جو اسرائیل کا خدا ہے۔ ازل سے ابد تک اُس کی تمجید ہو۔ آمین، پھر آمین۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND