زبور 59
59
دشمن کے درمیان دعا
1داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ طرز: تباہ نہ کر۔ یہ سنہرا گیت اُس وقت سے متعلق ہے جب ساؤل نے اپنے آدمیوں کو داؤد کے گھر کی پہرا داری کرنے کے لئے بھیجا تاکہ جب موقع ملے اُسے قتل کریں۔
اے میرے خدا، مجھے میرے دشمنوں سے بچا۔ اُن سے میری حفاظت کر جو میرے خلاف اُٹھے ہیں۔
2مجھے بدکاروں سے چھٹکارا دے، خوں خواروں سے رِہا کر۔
3دیکھ، وہ میری تاک میں بیٹھے ہیں۔ اے رب، زبردست آدمی مجھ پر حملہ آور ہیں، حالانکہ مجھ سے نہ خطا ہوئی نہ گناہ۔
4مَیں بےقصور ہوں، تاہم وہ دوڑ دوڑ کر مجھ سے لڑنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ چنانچہ جاگ اُٹھ، میری مدد کرنے آ، جو کچھ ہو رہا ہے اُس پر نظر ڈال۔
5اے رب، لشکروں اور اسرائیل کے خدا، دیگر تمام قوموں کو سزا دینے کے لئے جاگ اُٹھ! اُن سب پر کرم نہ فرما جو شریر اور غدار ہیں۔ (سِلاہ)
6ہر شام کو وہ واپس آ جاتے اور کُتوں کی طرح بھونکتے ہوئے شہر کی گلیوں میں گھومتے پھرتے ہیں۔
7دیکھ، اُن کے منہ سے رال ٹپک رہی ہے، اُن کے ہونٹوں سے تلواریں نکل رہی ہیں۔ کیونکہ وہ سمجھتے ہیں، ”کون سنے گا؟“
8لیکن تُو اے رب، اُن پر ہنستا ہے، تُو تمام قوموں کا مذاق اُڑاتا ہے۔
9اے میری قوت، میری آنکھیں تجھ پر لگی رہیں گی، کیونکہ اللہ میرا قلعہ ہے۔
10میرا خدا اپنی مہربانی کے ساتھ مجھ سے ملنے آئے گا، اللہ بخش دے گا کہ مَیں اپنے دشمنوں کی شکست دیکھ کر خوش ہوں گا۔
11اے اللہ ہماری ڈھال، اُنہیں ہلاک نہ کر، ورنہ میری قوم تیرا کام بھول جائے گی۔ اپنی قدرت کا اظہار یوں کر کہ وہ اِدھر اُدھر لڑکھڑا کر گر جائیں۔
12جو کچھ بھی اُن کے منہ سے نکلتا ہے وہ گناہ ہے، وہ لعنتیں اور جھوٹ ہی سناتے ہیں۔ چنانچہ اُنہیں اُن کے تکبر کے جال میں پھنسنے دے۔
13غصے میں اُنہیں تباہ کر! اُنہیں یوں تباہ کر کہ اُن کا نام و نشان تک نہ رہے۔ تب لوگ دنیا کی انتہا تک جان لیں گے کہ اللہ یعقوب کی اولاد پر حکومت کرتا ہے۔ (سِلاہ)
14ہر شام کو وہ واپس آ جاتے اور کُتوں کی طرح بھونکتے ہوئے شہر کی گلیوں میں گھومتے پھرتے ہیں۔
15وہ اِدھر اُدھر گشت لگا کر کھانے کی چیزیں ڈھونڈتے ہیں۔ اگر پیٹ نہ بھرے تو غُراتے رہتے ہیں۔
16لیکن مَیں تیری قدرت کی مدح سرائی کروں گا، صبح کو خوشی کے نعرے لگا کر تیری شفقت کی ستائش کروں گا۔ کیونکہ تُو میرا قلعہ اور مصیبت کے وقت میری پناہ گاہ ہے۔
17اے میری قوت، مَیں تیری مدح سرائی کروں گا، کیونکہ اللہ میرا قلعہ اور میرا مہربان خدا ہے۔
Currently Selected:
زبور 59: URDGVU
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND
زبور 59
59
دشمن کے درمیان دعا
1داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ طرز: تباہ نہ کر۔ یہ سنہرا گیت اُس وقت سے متعلق ہے جب ساؤل نے اپنے آدمیوں کو داؤد کے گھر کی پہرا داری کرنے کے لئے بھیجا تاکہ جب موقع ملے اُسے قتل کریں۔
اے میرے خدا، مجھے میرے دشمنوں سے بچا۔ اُن سے میری حفاظت کر جو میرے خلاف اُٹھے ہیں۔
2مجھے بدکاروں سے چھٹکارا دے، خوں خواروں سے رِہا کر۔
3دیکھ، وہ میری تاک میں بیٹھے ہیں۔ اے رب، زبردست آدمی مجھ پر حملہ آور ہیں، حالانکہ مجھ سے نہ خطا ہوئی نہ گناہ۔
4مَیں بےقصور ہوں، تاہم وہ دوڑ دوڑ کر مجھ سے لڑنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ چنانچہ جاگ اُٹھ، میری مدد کرنے آ، جو کچھ ہو رہا ہے اُس پر نظر ڈال۔
5اے رب، لشکروں اور اسرائیل کے خدا، دیگر تمام قوموں کو سزا دینے کے لئے جاگ اُٹھ! اُن سب پر کرم نہ فرما جو شریر اور غدار ہیں۔ (سِلاہ)
6ہر شام کو وہ واپس آ جاتے اور کُتوں کی طرح بھونکتے ہوئے شہر کی گلیوں میں گھومتے پھرتے ہیں۔
7دیکھ، اُن کے منہ سے رال ٹپک رہی ہے، اُن کے ہونٹوں سے تلواریں نکل رہی ہیں۔ کیونکہ وہ سمجھتے ہیں، ”کون سنے گا؟“
8لیکن تُو اے رب، اُن پر ہنستا ہے، تُو تمام قوموں کا مذاق اُڑاتا ہے۔
9اے میری قوت، میری آنکھیں تجھ پر لگی رہیں گی، کیونکہ اللہ میرا قلعہ ہے۔
10میرا خدا اپنی مہربانی کے ساتھ مجھ سے ملنے آئے گا، اللہ بخش دے گا کہ مَیں اپنے دشمنوں کی شکست دیکھ کر خوش ہوں گا۔
11اے اللہ ہماری ڈھال، اُنہیں ہلاک نہ کر، ورنہ میری قوم تیرا کام بھول جائے گی۔ اپنی قدرت کا اظہار یوں کر کہ وہ اِدھر اُدھر لڑکھڑا کر گر جائیں۔
12جو کچھ بھی اُن کے منہ سے نکلتا ہے وہ گناہ ہے، وہ لعنتیں اور جھوٹ ہی سناتے ہیں۔ چنانچہ اُنہیں اُن کے تکبر کے جال میں پھنسنے دے۔
13غصے میں اُنہیں تباہ کر! اُنہیں یوں تباہ کر کہ اُن کا نام و نشان تک نہ رہے۔ تب لوگ دنیا کی انتہا تک جان لیں گے کہ اللہ یعقوب کی اولاد پر حکومت کرتا ہے۔ (سِلاہ)
14ہر شام کو وہ واپس آ جاتے اور کُتوں کی طرح بھونکتے ہوئے شہر کی گلیوں میں گھومتے پھرتے ہیں۔
15وہ اِدھر اُدھر گشت لگا کر کھانے کی چیزیں ڈھونڈتے ہیں۔ اگر پیٹ نہ بھرے تو غُراتے رہتے ہیں۔
16لیکن مَیں تیری قدرت کی مدح سرائی کروں گا، صبح کو خوشی کے نعرے لگا کر تیری شفقت کی ستائش کروں گا۔ کیونکہ تُو میرا قلعہ اور مصیبت کے وقت میری پناہ گاہ ہے۔
17اے میری قوت، مَیں تیری مدح سرائی کروں گا، کیونکہ اللہ میرا قلعہ اور میرا مہربان خدا ہے۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND