زبور 80
80
انگور کی بیل کی بحالی کے لئے دعا
1آسف کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ طرز: عہد کے سوسن۔
اے اسرائیل کے گلہ بان، ہم پر دھیان دے! تُو جو یوسف کی ریوڑ کی طرح راہنمائی کرتا ہے، ہم پر توجہ کر! تُو جو کروبی فرشتوں کے درمیان تخت نشین ہے، اپنا نور چمکا!
2افرائیم، بن یمین اور منسّی کے سامنے اپنی قدرت کو حرکت میں لا۔ ہمیں بچانے آ!
3اے اللہ، ہمیں بحال کر۔ اپنے چہرے کا نور چمکا تو ہم نجات پائیں گے۔
4اے رب، لشکروں کے خدا، تیرا غضب کب تک بھڑکتا رہے گا، حالانکہ تیری قوم تجھ سے التجا کر رہی ہے؟
5تُو نے اُنہیں آنسوؤں کی روٹی کھلائی اور آنسوؤں کا پیالہ خوب پلایا۔
6تُو نے ہمیں پڑوسیوں کے جھگڑوں کا نشانہ بنایا۔ ہمارے دشمن ہمارا مذاق اُڑاتے ہیں۔
7اے لشکروں کے خدا، ہمیں بحال کر۔ اپنے چہرے کا نور چمکا تو ہم نجات پائیں گے۔
8انگور کی جو بیل مصر میں اُگ رہی تھی اُسے تُو اُکھاڑ کر ملکِ کنعان لایا۔ تُو نے وہاں کی اقوام کو بھگا کر یہ بیل اُن کی جگہ لگائی۔
9تُو نے اُس کے لئے زمین تیار کی تو وہ جڑ پکڑ کر پورے ملک میں پھیل گئی۔
10اُس کا سایہ پہاڑوں پر چھا گیا، اور اُس کی شاخوں نے دیودار کے عظیم درختوں کو ڈھانک لیا۔
11اُس کی ٹہنیاں مغرب میں سمندر تک پھیل گئیں، اُس کی ڈالیاں مشرق میں دریائے فرات تک پہنچ گئیں۔
12تُو نے اُس کی چاردیواری کیوں گرا دی؟ اب ہر گزرنے والا اُس کے انگور توڑ لیتا ہے۔
13جنگل کے سؤر اُسے کھا کھا کر تباہ کرتے، کھلے میدان کے جانور وہاں چرتے ہیں۔
14اے لشکروں کے خدا، ہماری طرف دوبارہ رجوع فرما! آسمان سے نظر ڈال کر حالات پر دھیان دے۔ اِس بیل کی دیکھ بھال کر۔
15اُسے محفوظ رکھ جسے تیرے دہنے ہاتھ نے زمین میں لگایا، اُس بیٹے کو جسے تُو نے اپنے لئے پالا ہے۔
16اِس وقت وہ کٹ کر نذرِ آتش ہوا ہے۔ تیرے چہرے کی ڈانٹ ڈپٹ سے لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں۔
17تیرا ہاتھ اپنے دہنے ہاتھ کے بندے کو پناہ دے، اُس آدم زاد کو جسے تُو نے اپنے لئے پالا تھا۔
18تب ہم تجھ سے دُور نہیں ہو جائیں گے۔ بخش دے کہ ہماری جان میں جان آئے تو ہم تیرا نام پکاریں گے۔
19اے رب، لشکروں کے خدا، ہمیں بحال کر۔ اپنے چہرے کا نور چمکا تو ہم نجات پائیں گے۔
Currently Selected:
زبور 80: URDGVU
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND
زبور 80
80
انگور کی بیل کی بحالی کے لئے دعا
1آسف کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ طرز: عہد کے سوسن۔
اے اسرائیل کے گلہ بان، ہم پر دھیان دے! تُو جو یوسف کی ریوڑ کی طرح راہنمائی کرتا ہے، ہم پر توجہ کر! تُو جو کروبی فرشتوں کے درمیان تخت نشین ہے، اپنا نور چمکا!
2افرائیم، بن یمین اور منسّی کے سامنے اپنی قدرت کو حرکت میں لا۔ ہمیں بچانے آ!
3اے اللہ، ہمیں بحال کر۔ اپنے چہرے کا نور چمکا تو ہم نجات پائیں گے۔
4اے رب، لشکروں کے خدا، تیرا غضب کب تک بھڑکتا رہے گا، حالانکہ تیری قوم تجھ سے التجا کر رہی ہے؟
5تُو نے اُنہیں آنسوؤں کی روٹی کھلائی اور آنسوؤں کا پیالہ خوب پلایا۔
6تُو نے ہمیں پڑوسیوں کے جھگڑوں کا نشانہ بنایا۔ ہمارے دشمن ہمارا مذاق اُڑاتے ہیں۔
7اے لشکروں کے خدا، ہمیں بحال کر۔ اپنے چہرے کا نور چمکا تو ہم نجات پائیں گے۔
8انگور کی جو بیل مصر میں اُگ رہی تھی اُسے تُو اُکھاڑ کر ملکِ کنعان لایا۔ تُو نے وہاں کی اقوام کو بھگا کر یہ بیل اُن کی جگہ لگائی۔
9تُو نے اُس کے لئے زمین تیار کی تو وہ جڑ پکڑ کر پورے ملک میں پھیل گئی۔
10اُس کا سایہ پہاڑوں پر چھا گیا، اور اُس کی شاخوں نے دیودار کے عظیم درختوں کو ڈھانک لیا۔
11اُس کی ٹہنیاں مغرب میں سمندر تک پھیل گئیں، اُس کی ڈالیاں مشرق میں دریائے فرات تک پہنچ گئیں۔
12تُو نے اُس کی چاردیواری کیوں گرا دی؟ اب ہر گزرنے والا اُس کے انگور توڑ لیتا ہے۔
13جنگل کے سؤر اُسے کھا کھا کر تباہ کرتے، کھلے میدان کے جانور وہاں چرتے ہیں۔
14اے لشکروں کے خدا، ہماری طرف دوبارہ رجوع فرما! آسمان سے نظر ڈال کر حالات پر دھیان دے۔ اِس بیل کی دیکھ بھال کر۔
15اُسے محفوظ رکھ جسے تیرے دہنے ہاتھ نے زمین میں لگایا، اُس بیٹے کو جسے تُو نے اپنے لئے پالا ہے۔
16اِس وقت وہ کٹ کر نذرِ آتش ہوا ہے۔ تیرے چہرے کی ڈانٹ ڈپٹ سے لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں۔
17تیرا ہاتھ اپنے دہنے ہاتھ کے بندے کو پناہ دے، اُس آدم زاد کو جسے تُو نے اپنے لئے پالا تھا۔
18تب ہم تجھ سے دُور نہیں ہو جائیں گے۔ بخش دے کہ ہماری جان میں جان آئے تو ہم تیرا نام پکاریں گے۔
19اے رب، لشکروں کے خدا، ہمیں بحال کر۔ اپنے چہرے کا نور چمکا تو ہم نجات پائیں گے۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND