زبور 95
95
پرستش اور فرماں برداری کی دعوت
1آؤ، ہم شادیانہ بجا کر رب کی مدح سرائی کریں، خوشی کے نعرے لگا کر اپنی نجات کی چٹان کی تمجید کریں!
2آؤ، ہم شکرگزاری کے ساتھ اُس کے حضور آئیں، گیت گا کر اُس کی ستائش کریں۔
3کیونکہ رب عظیم خدا اور تمام معبودوں پر عظیم بادشاہ ہے۔
4اُس کے ہاتھ میں زمین کی گہرائیاں ہیں، اور پہاڑ کی بلندیاں بھی اُسی کی ہیں۔
5سمندر اُس کا ہے، کیونکہ اُس نے اُسے خلق کیا۔ خشکی اُس کی ہے، کیونکہ اُس کے ہاتھوں نے اُسے تشکیل دیا۔
6آؤ ہم سجدہ کریں اور رب اپنے خالق کے سامنے جھک کر گھٹنے ٹیکیں۔
7کیونکہ وہ ہمارا خدا ہے اور ہم اُس کی چراگاہ کی قوم اور اُس کے ہاتھ کی بھیڑیں ہیں۔ اگر تم آج اُس کی آواز سنو
8”تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جس طرح مریبہ میں ہوا، جس طرح ریگستان میں مسّہ میں ہوا۔
9وہاں تمہارے باپ دادا نے مجھے آزمایا اور جانچا، حالانکہ اُنہوں نے میرے کام دیکھ لئے تھے۔
10چالیس سال مَیں اُس نسل سے گھن کھاتا رہا۔ مَیں بولا، ’اُن کے دل ہمیشہ صحیح راہ سے ہٹ جاتے ہیں، اور وہ میری راہیں نہیں جانتے۔‘
11اپنے غضب میں مَیں نے قَسم کھائی، ’یہ کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوں گے جہاں مَیں اُنہیں سکون دیتا‘۔“
Currently Selected:
زبور 95: URDGVU
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND
زبور 95
95
پرستش اور فرماں برداری کی دعوت
1آؤ، ہم شادیانہ بجا کر رب کی مدح سرائی کریں، خوشی کے نعرے لگا کر اپنی نجات کی چٹان کی تمجید کریں!
2آؤ، ہم شکرگزاری کے ساتھ اُس کے حضور آئیں، گیت گا کر اُس کی ستائش کریں۔
3کیونکہ رب عظیم خدا اور تمام معبودوں پر عظیم بادشاہ ہے۔
4اُس کے ہاتھ میں زمین کی گہرائیاں ہیں، اور پہاڑ کی بلندیاں بھی اُسی کی ہیں۔
5سمندر اُس کا ہے، کیونکہ اُس نے اُسے خلق کیا۔ خشکی اُس کی ہے، کیونکہ اُس کے ہاتھوں نے اُسے تشکیل دیا۔
6آؤ ہم سجدہ کریں اور رب اپنے خالق کے سامنے جھک کر گھٹنے ٹیکیں۔
7کیونکہ وہ ہمارا خدا ہے اور ہم اُس کی چراگاہ کی قوم اور اُس کے ہاتھ کی بھیڑیں ہیں۔ اگر تم آج اُس کی آواز سنو
8”تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جس طرح مریبہ میں ہوا، جس طرح ریگستان میں مسّہ میں ہوا۔
9وہاں تمہارے باپ دادا نے مجھے آزمایا اور جانچا، حالانکہ اُنہوں نے میرے کام دیکھ لئے تھے۔
10چالیس سال مَیں اُس نسل سے گھن کھاتا رہا۔ مَیں بولا، ’اُن کے دل ہمیشہ صحیح راہ سے ہٹ جاتے ہیں، اور وہ میری راہیں نہیں جانتے۔‘
11اپنے غضب میں مَیں نے قَسم کھائی، ’یہ کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوں گے جہاں مَیں اُنہیں سکون دیتا‘۔“
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND