YouVersion Logo
Search Icon

۲-کُرِنتھِیوں 4

4
مِٹّی کے برتنوں میں رُوحانی خزانہ
1پس جب ہم پر اَیسا رَحم ہُؤا کہ ہمیں یہ خِدمت مِلی تو ہم ہِمّت نہیں ہارتے۔ 2بلکہ ہم نے شرم کی پَوشِیدہ باتوں کو ترک کر دِیا اور مَکّاری کی چال نہیں چَلتے۔ نہ خُدا کے کلام میں آمیزِش کرتے ہیں بلکہ حق ظاہِر کر کے خُدا کے رُوبرُو ہر ایک آدمی کے دِل میں اپنی نیکی بِٹھاتے ہیں۔ 3اور اگر ہماری خُوشخبری پر پردہ پڑا ہے تو ہلاک ہونے والوں ہی کے واسطے پڑا ہے۔ 4یعنی اُن بے اِیمانوں کے واسطے جِن کی عقلوں کو اِس جہان کے خُدا نے اَندھا کر دِیا ہے تاکہ مسِیح جو خُدا کی صُورت ہے اُس کے جلال کی خُوشخبری کی رَوشنی اُن پر نہ پڑے۔ 5کیونکہ ہم اپنی نہیں بلکہ مسِیح یِسُوع کی مُنادی کرتے ہیں کہ وہ خُداوند ہے اور اپنے حق میں یہ کہتے ہیں کہ یِسُوع کی خاطِر تُمہارے غُلام ہیں۔ 6اِس لِئے کہ خُدا ہی ہے جِس نے فرمایا کہ تارِیکی میں سے نُور چمکے اور وُہی ہمارے دِلوں میں چمکا تاکہ خُدا کے جلال کی پہچان کا نُور یِسُوع مسِیح کے چِہرے سے جلوہ گر ہو۔
7لیکن ہمارے پاس یہ خزانہ مِٹّی کے برتنوں میں رکھّا ہے تاکہ یہ حَد سے زِیادہ قُدرت ہماری طرف سے نہیں بلکہ خُدا کی طرف سے معلُوم ہو۔ 8ہم ہر طرف سے مُصِیبت تو اُٹھاتے ہیں لیکن لاچار نہیں ہوتے۔ حَیران تو ہوتے ہیں مگر نااُمّید نہیں ہوتے۔ 9ستائے تو جاتے ہیں مگر اکیلے نہیں چھوڑے جاتے۔ گِرائے تو جاتے ہیں لیکن ہلاک نہیں ہوتے۔ 10ہم ہر وقت اپنے بدن میں یِسُوعؔ کی مَوت لِئے پِھرتے ہیں تاکہ یِسُوع کی زِندگی بھی ہمارے بدن میں ظاہِر ہو۔ 11کیونکہ ہم جِیتے جی یِسُوع کی خاطِر ہمیشہ مَوت کے حوالہ کِئے جاتے ہیں تاکہ یِسُوع کی زِندگی بھی ہمارے فانی جِسم میں ظاہِر ہو۔ 12پس مَوت تو ہم میں اثر کرتی ہے اور زِندگی تُم میں۔
13اور چُونکہ ہم میں وُہی اِیمان کی رُوح ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ مَیں اِیمان لایا اور اِسی لِئے بولا۔ پس ہم بھی اِیمان لائے اور اِسی لِئے بولتے ہیں۔ 14کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جِس نے خُداوند یِسُوعؔ کو جِلایا وہ ہم کو بھی یِسُوعؔ کے ساتھ شامِل جان کر جِلائے گا اور تُمہارے ساتھ اپنے سامنے حاضِر کرے گا۔ 15اِس لِئے کہ سب چِیزیں تُمہارے واسطے ہیں تاکہ بُہت سے لوگوں کے سبب سے فضل زِیادہ ہو کر خُدا کے جلال کے لِئے شُکرگُزاری بھی بڑھائے۔
اِیمان کے سہارے زِندگی گُزارنا
16اِس لِئے ہم ہِمّت نہیں ہارتے بلکہ گو ہماری ظاہِری اِنسانِیّت زائِل ہوتی جاتی ہے پِھر بھی ہماری باطِنی اِنسانِیّت روز بروز نئی ہوتی جاتی ہے۔ 17کیونکہ ہماری دَم بَھر کی ہلکی سی مُصِیبت ہمارے لِئے ازحد بھاری اور ابدی جلال پَیدا کرتی جاتی ہے۔ 18جِس حال میں کہ ہم دیکھی ہُوئی چِیزوں پر نہیں بلکہ اندیکھی چِیزوں پر نظر کرتے ہیں کیونکہ دیکھی ہُوئی چِیزیں چند روزہ ہیں مگر اندیکھی چِیزیں ابدی ہیں۔

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in