یسعیاہ 51
51
یروشلیِم کے لِئے تسلّی بخش باتیں
1اَے لوگو جو صداقت کی پَیروی کرتے ہو اور خُداوند کے جویان ہو میری سُنو!
اُس چٹان پر جِس میں سے تُم کاٹے گئے ہو
اور اُس گڑھے کے سُوراخ پر جہاں سے تُم کھودے گئے ہو نظر کرو۔
2اپنے باپ ابرہامؔ پر
اور سارؔہ پر جِس سے تُم پَیدا ہُوئے نِگاہ کرو
کہ جب مَیں نے اُسے بُلایا وہ اکیلا تھا
پر مَیں نے اُس کو برکت دی اور اُس کو کثرت بخشی۔
3یقِیناً خُداوند صِیُّون کو تسلّی دے گا۔
وہ اُس کے تمام وِیرانوں کی دِل داری کرے گا۔
وہ اُس کا بیابان عدن کی مانِند اور اُس کا صحرا
خُداوند کے باغ کی مانِند بنائے گا۔
خُوشی اور شادمانی اُس میں پائی جائے گی۔
شُکرگُذاری اور گانے کی آواز اُس میں ہو گی۔
4میری طرف مُتوجِّہ ہو اَے میرے لوگو! میری طرف کان لگا
اَے میری اُمّت! کیونکہ شرِیعت مُجھ سے صادِر
ہوگی اور مَیں اپنے عدل کو لوگوں کی رَوشنی کے لِئے قائِم کرُوں گا۔
5میری صداقت نزدِیک ہے۔ میری نجات ظاہِر ہے
اور میرے بازُو لوگوں پر حُکمرانی کریں گے۔
جزِیرے میرا اِنتظار کریں گے اور میرے بازُو پر
اُن کا توکُّل ہو گا۔
6اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھاؤ اور نِیچے زمِین پر نِگاہ کرو
کیونکہ آسمان دُھوئیں کی مانِند غائِب ہو جائیں گے
اور زمِین کپڑے کی طرح پُرانی ہو جائے گی
اور اُس کے باشِندے مچھّروں کی طرح مَر جائیں گے
لیکن میری نجات ابد تک رہے گی اور میری
صداقت مَوقُوف نہ ہو گی۔
7اَے صداقت شِناسو! میری سُنو۔
اَے لوگو جِن کے دِل میں میری شرِیعت ہے!
اِنسان کی ملامت سے نہ ڈرو اور اُن کی طعنہ زنی سے ہِراسان نہ ہو۔
8کیونکہ کِیڑا اُن کو کپڑے کی مانِند کھائے گا اور کِرم
اُن کو پشمِینہ کی طرح کھا جائے گا
لیکن میری صداقت ابد تک رہے گی اور میری
نجات پُشت در پُشت۔
9جاگ جاگ اَے خُداوند کے بازُو۔ توانائی سے
مُلبّس ہو! جاگ جَیسا قدِیم زمانہ میں اور گُذشتہ پُشتوں میں۔
کیا تُو وُہی نہیں جِس نے رہب کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اژدہا کو چھیدا؟
10کیا تُو وُہی نہیں جِس نے سمُندر یعنی بحرِ عمِیق کے پانی کو سُکھا ڈالا۔
جِس نے بحر کی تہ کو راستہ بنا ڈالا
تاکہ جِن کا فِدیہ دِیا گیا اُسے عبُور کریں؟
11سو وہ جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور
گاتے ہُوئے صِیُّون میں آئیں گے
اور ابدی سرُور اُن کے سروں پر ہو گا۔
وہ خُوشی اور شادمانی حاصِل کریں گے اور غم و اندوہ کافُور ہو جائیں گے۔
12تُم کو تسلّی دینے والا مَیں ہی ہُوں۔
تُو کَون ہے جو فانی اِنسان سے اور آدمؔ زاد سے
جو گھاس کی مانِند ہو جائے گا ڈرتا ہے۔
13اور خُداوند اپنے خالِق کو بُھول گیا ہے
جِس نے آسمان کو تانا
اور زمِین کی بُنیاد ڈالی
اور تُو ہر وقت ظالِم کے جوش و خروش سے
کہ گویا وہ ہلاک کرنے کو تیّار ہے ڈرتا ہے؟
پر ظالِم کا جوش و خروش کہاں ہے؟
14جلاوطن اسِیر جلدی سے آزاد کِیا جائے گا۔
وہ غار میں نہ مَرے گا اور اُس کی روٹی کم نہ ہو گی۔
15کیونکہ مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو مَوجزن سمُندر کو تھما دیتا ہُوں۔
میرا نام ربُّ الافواج ہے۔
16اور مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈالا
اور تُجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چِھپا رکھّا
تاکہ افلاک کو برپا کرُوں اور زمِین کی بُنیاد ڈالُوں
اور اہلِ صِیُّون سے کہُوں کہ تُم میرے لوگ ہو۔
یروشلیِم کے دُکھوں کا خاتمہ
17جاگ جاگ! اُٹھ اَے یروشلیِم!
تُو نے خُداوند کے ہاتھ سے اُس کے غضب کا پِیالہ پِیا۔
تُو نے ڈگمگانے کا جام تلچھٹ سمیت پی لِیا۔
18اُن سب بیٹوں میں جو اُس سے پَیدا ہُوئے کوئی
نہیں جو اُس کا رہنُما ہو اور اُن سب بیٹوں میں
جِن کو اُس نے پالا
ایک بھی نہیں جو اُس کا ہاتھ پکڑے۔
19یہ دو حادثے تُجھ پر آ پڑے۔ کَون تیرا غم خوار ہو گا؟
وِیرانی اور ہلاکت۔ کال اور تلوار۔ مَیں کیونکر تُجھے تسلّی دُوں؟
20تیرے بیٹے ہر کُوچہ کے مدخل میں اَیسے بے ہوش پڑے ہیں جَیسے ہرن دَام میں۔
وہ خُداوند کے غضب اور تیرے خُدا کی دھمکی سے بے خُود ہیں۔
21پس اب تُو جو بدحال اور مست ہے پر مَے سے نہیں یہ بات سُن۔
22تیرا خُداوند یہوواؔہ ہاں تیرا خُدا جو اپنے لوگوں کی
وکالت کرتا ہے۔ یُوں فرماتا ہے کہ
دیکھ مَیں ڈگمگانے کا پِیالہ
اور اپنے قہر کا جام تیرے ہاتھ سے لے لُوں گا۔
تُو اُسے پِھر کبھی نہ پِئے گی۔
23اور مَیں اُسے اُن کے ہاتھ میں دُوں گا
جو تُجھے دُکھ دیتے اور جو تُجھ سے کہتے تھے کہ
جُھک جا تاکہ ہم تیرے اُوپر سے گُذریں
اور تُو نے اپنی پِیٹھ کو گویا زمِین بلکہ گُذرنے والوں کے لِئے سڑک بنا دِیا۔
Currently Selected:
یسعیاہ 51: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
یسعیاہ 51
51
یروشلیِم کے لِئے تسلّی بخش باتیں
1اَے لوگو جو صداقت کی پَیروی کرتے ہو اور خُداوند کے جویان ہو میری سُنو!
اُس چٹان پر جِس میں سے تُم کاٹے گئے ہو
اور اُس گڑھے کے سُوراخ پر جہاں سے تُم کھودے گئے ہو نظر کرو۔
2اپنے باپ ابرہامؔ پر
اور سارؔہ پر جِس سے تُم پَیدا ہُوئے نِگاہ کرو
کہ جب مَیں نے اُسے بُلایا وہ اکیلا تھا
پر مَیں نے اُس کو برکت دی اور اُس کو کثرت بخشی۔
3یقِیناً خُداوند صِیُّون کو تسلّی دے گا۔
وہ اُس کے تمام وِیرانوں کی دِل داری کرے گا۔
وہ اُس کا بیابان عدن کی مانِند اور اُس کا صحرا
خُداوند کے باغ کی مانِند بنائے گا۔
خُوشی اور شادمانی اُس میں پائی جائے گی۔
شُکرگُذاری اور گانے کی آواز اُس میں ہو گی۔
4میری طرف مُتوجِّہ ہو اَے میرے لوگو! میری طرف کان لگا
اَے میری اُمّت! کیونکہ شرِیعت مُجھ سے صادِر
ہوگی اور مَیں اپنے عدل کو لوگوں کی رَوشنی کے لِئے قائِم کرُوں گا۔
5میری صداقت نزدِیک ہے۔ میری نجات ظاہِر ہے
اور میرے بازُو لوگوں پر حُکمرانی کریں گے۔
جزِیرے میرا اِنتظار کریں گے اور میرے بازُو پر
اُن کا توکُّل ہو گا۔
6اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھاؤ اور نِیچے زمِین پر نِگاہ کرو
کیونکہ آسمان دُھوئیں کی مانِند غائِب ہو جائیں گے
اور زمِین کپڑے کی طرح پُرانی ہو جائے گی
اور اُس کے باشِندے مچھّروں کی طرح مَر جائیں گے
لیکن میری نجات ابد تک رہے گی اور میری
صداقت مَوقُوف نہ ہو گی۔
7اَے صداقت شِناسو! میری سُنو۔
اَے لوگو جِن کے دِل میں میری شرِیعت ہے!
اِنسان کی ملامت سے نہ ڈرو اور اُن کی طعنہ زنی سے ہِراسان نہ ہو۔
8کیونکہ کِیڑا اُن کو کپڑے کی مانِند کھائے گا اور کِرم
اُن کو پشمِینہ کی طرح کھا جائے گا
لیکن میری صداقت ابد تک رہے گی اور میری
نجات پُشت در پُشت۔
9جاگ جاگ اَے خُداوند کے بازُو۔ توانائی سے
مُلبّس ہو! جاگ جَیسا قدِیم زمانہ میں اور گُذشتہ پُشتوں میں۔
کیا تُو وُہی نہیں جِس نے رہب کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اژدہا کو چھیدا؟
10کیا تُو وُہی نہیں جِس نے سمُندر یعنی بحرِ عمِیق کے پانی کو سُکھا ڈالا۔
جِس نے بحر کی تہ کو راستہ بنا ڈالا
تاکہ جِن کا فِدیہ دِیا گیا اُسے عبُور کریں؟
11سو وہ جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور
گاتے ہُوئے صِیُّون میں آئیں گے
اور ابدی سرُور اُن کے سروں پر ہو گا۔
وہ خُوشی اور شادمانی حاصِل کریں گے اور غم و اندوہ کافُور ہو جائیں گے۔
12تُم کو تسلّی دینے والا مَیں ہی ہُوں۔
تُو کَون ہے جو فانی اِنسان سے اور آدمؔ زاد سے
جو گھاس کی مانِند ہو جائے گا ڈرتا ہے۔
13اور خُداوند اپنے خالِق کو بُھول گیا ہے
جِس نے آسمان کو تانا
اور زمِین کی بُنیاد ڈالی
اور تُو ہر وقت ظالِم کے جوش و خروش سے
کہ گویا وہ ہلاک کرنے کو تیّار ہے ڈرتا ہے؟
پر ظالِم کا جوش و خروش کہاں ہے؟
14جلاوطن اسِیر جلدی سے آزاد کِیا جائے گا۔
وہ غار میں نہ مَرے گا اور اُس کی روٹی کم نہ ہو گی۔
15کیونکہ مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو مَوجزن سمُندر کو تھما دیتا ہُوں۔
میرا نام ربُّ الافواج ہے۔
16اور مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈالا
اور تُجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چِھپا رکھّا
تاکہ افلاک کو برپا کرُوں اور زمِین کی بُنیاد ڈالُوں
اور اہلِ صِیُّون سے کہُوں کہ تُم میرے لوگ ہو۔
یروشلیِم کے دُکھوں کا خاتمہ
17جاگ جاگ! اُٹھ اَے یروشلیِم!
تُو نے خُداوند کے ہاتھ سے اُس کے غضب کا پِیالہ پِیا۔
تُو نے ڈگمگانے کا جام تلچھٹ سمیت پی لِیا۔
18اُن سب بیٹوں میں جو اُس سے پَیدا ہُوئے کوئی
نہیں جو اُس کا رہنُما ہو اور اُن سب بیٹوں میں
جِن کو اُس نے پالا
ایک بھی نہیں جو اُس کا ہاتھ پکڑے۔
19یہ دو حادثے تُجھ پر آ پڑے۔ کَون تیرا غم خوار ہو گا؟
وِیرانی اور ہلاکت۔ کال اور تلوار۔ مَیں کیونکر تُجھے تسلّی دُوں؟
20تیرے بیٹے ہر کُوچہ کے مدخل میں اَیسے بے ہوش پڑے ہیں جَیسے ہرن دَام میں۔
وہ خُداوند کے غضب اور تیرے خُدا کی دھمکی سے بے خُود ہیں۔
21پس اب تُو جو بدحال اور مست ہے پر مَے سے نہیں یہ بات سُن۔
22تیرا خُداوند یہوواؔہ ہاں تیرا خُدا جو اپنے لوگوں کی
وکالت کرتا ہے۔ یُوں فرماتا ہے کہ
دیکھ مَیں ڈگمگانے کا پِیالہ
اور اپنے قہر کا جام تیرے ہاتھ سے لے لُوں گا۔
تُو اُسے پِھر کبھی نہ پِئے گی۔
23اور مَیں اُسے اُن کے ہاتھ میں دُوں گا
جو تُجھے دُکھ دیتے اور جو تُجھ سے کہتے تھے کہ
جُھک جا تاکہ ہم تیرے اُوپر سے گُذریں
اور تُو نے اپنی پِیٹھ کو گویا زمِین بلکہ گُذرنے والوں کے لِئے سڑک بنا دِیا۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.