یرمِیاہ 31
31
اِسرائیل کی وطن واپسی
1خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس وقت اِسرائیل کے سب گھرانوں کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔ 2خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل میں سے جو لوگ تلوار سے بچے جب وہ راحت کی تلاش میں گئے تو بیابان میں مقبُول ٹھہرے۔ 3خُداوند قدِیم سے مُجھ پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں نے تُجھ سے ابدی مُحبّت رکھّی اِسی لِئے مَیں نے اپنی شفقت تُجھ پر بڑھائی۔ 4اَے اِسرائیل کی کُنواری! مَیں تُجھے پِھر آباد کرُوں گا اور تُو آباد ہو جائے گی۔ تُو پِھر دف اُٹھا کر آراستہ ہو گی اور خُوشی کرنے والوں کے ناچ میں شامِل ہونے کو نِکلے گی۔ 5تُو پِھر سامرِؔیہ کے پہاڑوں پر تاکِستان لگائے گی۔ باغ لگانے والے لگائیں گے اور اُس کا پَھل کھائیں گے۔ 6کیونکہ ایک دِن آئے گا کہ اِفرائِیم کی پہاڑِیوں پر نِگہبان پُکاریں گے کہ اُٹھو ہم صِیُّون پر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور چلیں۔
7کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
یعقُوبؔ کے لِئے خُوشی سے گاؤ اور قَوموں کی
سرتاج کے لِئے للکارو۔
مُنادی کرو۔ حمد کرو اور کہو
اَے خُداوند اپنے لوگوں کو یعنی اِسرائیل کے
بقِیّہ کو بچا۔
8دیکھو مَیں شِمالی مُلک سے اُن کو لاؤُں گا
اور زمِین کی سرحدّوں سے اُن کو جمع کرُوں گا
اور اُن میں اندھے اور لنگڑے
اور حامِلہ اور زچّہ سب ہوں گے۔
اُن کی بڑی جماعت یہاں واپس آئے گی۔
9وہ روتے اور مُناجات کرتے ہُوئے آئیں گے۔
مَیں اُن کی راہبری کرُوں گا۔ مَیں اُن کو پانی
کی ندِیوں کی طرف
راہِ راست پر چلاؤُں گا جِس میں وہ ٹھوکر نہ
کھائیں گے
کیونکہ مَیں اِسرائیل کا باپ ہُوں اور اِفرائِیم
میرا پہلوٹھا ہے۔
10اَے قَومو! خُداوند کا کلام سُنو
اور دُور کے جزِیروں میں مُنادی کرو اور کہو کہ
جِس نے اِسرائیل کو تِتّربِتّر کِیا وُہی اُسے جمع
کرے گا
اور اُس کی اَیسی نِگہبانی کرے گا جَیسی گڈریا اپنے
گلّہ کی۔
11کیونکہ خُداوند نے یعقُوبؔ کا فِدیہ دِیا ہے اور اُسے
اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زورآور تھا رہائی
بخشی ہے۔
12پس وہ آئیں گے اور صِیُّون کی چوٹی پر گائیں گے
اور خُداوند کی نِعمتوں
یعنی اناج اور مَے اور تیل
اور گائے بَیل کے اور بھیڑ بکری کے بچّوں کی
طرف اِکٹّھے رواں ہوں گے
اور اُن کی جان سیراب باغ کی مانِند ہو گی
اور وہ پِھر کبھی غم زدہ نہ ہوں گے۔
13اُس وقت کُنواریاں
اور پِیر و جوان خُوشی سے رقص کریں گے
کیونکہ مَیں اُن کے غم کو خُوشی سے بدل دُوں گا اور
اُن کو تسلّی دے کر غم کے بعد شادمان
کرُوں گا۔
14اور مَیں کاہِنوں کی جان کو چِکنائی سے سیر کرُوں گا
اور میرے لوگ میری نِعمتوں سے آسُودہ ہوں گے
خُداوند فرماتا ہے۔
اِسرائیل پر خُداوند کی رحمت
15خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
رامہ میں ایک آواز سُنائی دی۔ نَوحہ اور زار
زار رونا۔
راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے
وہ اپنے بچّوں کی بابت تسلّی پذِیر نہیں ہوتی
کیونکہ وہ نہیں ہیں۔
16خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنی زاری کی آواز کو روک
اور اپنی آنکھوں کو آنسُوؤں سے باز رکھ
کیونکہ تیری مِحنت کے لِئے اجر ہے
خُداوند فرماتا ہے اور وہ دُشمن کے مُلک سے
واپس آئیں گے۔
17اور خُداوند فرماتا ہے
تیری عاقِبت کی بابت اُمّید ہے کیونکہ تیرے بچّے
پِھر اپنی حدُود میں داخِل ہوں گے۔
18فی الحقِیقت مَیں نے اِفرائِیم کو اپنے آپ پر یُوں
ماتم کرتے سُنا کہ
تُو نے مُجھے تنبِیہہ کی اور مَیں نے اُس بچھڑے کی
مانِند جو سِدھایا نہیں گیا تنبِیہہ پائی۔
تُو مُجھے پھیر تو مَیں پِھرُوں گا
کیونکہ تُو ہی میرا خُداوند خُدا ہے۔
19کیونکہ پِھرنے کے بعد مَیں نے تَوبہ کی
اور تربِیّت پانے کے بعد مَیں نے اپنی ران پر
ہاتھ مارا۔
مَیں شرمِندہ بلکہ پریشان خاطِر ہُؤا
اِس لِئے کہ مَیں نے اپنی جوانی کی ملامت
اُٹھائی تھی۔
20کیا اِفرائِیم میرا پِیارا بیٹا ہے؟
کیا وہ پسندِیدہ فرزند ہے؟
کیونکہ جب جب مَیں اُس کے خِلاف کُچھ
کہتا ہُوں
تو اُسے جی جان سے یاد کرتا ہُوں۔
اِس لِئے میرا دِل اُس کے لِئے بیتاب ہے۔
مَیں یقِیناً اُس پر رحمت کرُوں گا خُداوند
فرماتا ہے۔
21اپنے لِئے سُتُون کھڑے کر۔ اپنے لِئے کھمبے بنا۔
اُس شاہراہ پر دِل لگا۔
ہاں اُسی راہ سے جِس سے تُو گئی تھی واپس آ۔
اَے اِسرائیل کی کُنواری اپنے اِن شہروں میں
واپس آ۔
22اَے برگشتہ بیٹی تُو کب تک آوارہ پِھرے گی؟
کیونکہ خُداوند نے زمِین پر
ایک نئی چِیز پَیدا کی ہے کہ
عَورت مَرد کی حِمایت کرے گی۔
مُستقبِل میں خُدا کے لوگوں کی خُوش حالی
23ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اُن کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا تو وہ یہُوداؔہ کے مُلک اور اُس کے شہروں میں پِھر یُوں کہیں گے
اَے صداقت کے مسکن!
اَے کوہِ مُقدّس خُداوند تُجھے برکت بخشے۔
24اور یہُوداؔہ اور اُس کے سب شہر اُس میں اِکٹّھے سکُونت کریں گے۔ کِسان اور وہ جو گلّے لِئے پِھرتے ہیں۔ 25کیونکہ مَیں نے تھکی جان کو آسُودہ اور ہر غمگِین رُوح کو سیر کِیا ہے۔ 26اَب مَیں نے بیدار ہو کر نِگاہ کی اور میری نِیند میرے لِئے مِیٹھی تھی۔
27دیکھو وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھر میں اور یہُوداؔہ کے گھر میں اِنسان کا بِیج اور حَیوان کا بِیج بوؤُں گا۔ 28اور خُداوند فرماتا ہے جِس طرح مَیں نے اُن کی گھات میں بَیٹھ کر اُن کو اُکھاڑا اور ڈھایا اور گِرایا اور برباد کِیا اور دُکھ دِیا اُسی طرح مَیں نِگہبانی کر کے اُن کو بناؤُں گا اور لگاؤُں گا۔ 29اُن ایّام میں پِھر یُوں نہ کہیں گے کہ
باپ دادا نے کچّے انگُور کھائے
اور اَولاد کے دانت کھٹّے ہو گئے۔
30کیونکہ ہر ایک اپنی ہی بدکرداری کے سبب سے مَرے گا۔ ہر ایک جو کچّے انگُور کھاتا ہے اُسی کے دانت کھٹّے ہوں گے۔
31دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے کے ساتھ نیا عہد باندُھوں گا۔ 32اُس عہد کے مُطابِق نہیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا جب مَیں نے اُن کی دست گِیری کی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لاؤُں اور اُنہوں نے میرے اُس عہد کو توڑا اگرچہ مَیں اُن کا مالِک تھا خُداوند فرماتا ہے۔ 33بلکہ یہ وہ عہد ہے جو مَیں اُن دِنوں کے بعد اِسرائیل کے گھرانے سے باندُھوں گا۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنی شرِیعت اُن کے باطِن میں رکُھّوں گا اور اُن کے دِل پر اُسے لِکُھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔ 34اور وہ پِھر اپنے اپنے پڑوسی اور اپنے اپنے بھائی کو یہ کہہ کر تعلِیم نہیں دیں گے کہ خُداوند کو پہچانو کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک وہ سب مُجھے جانیں گے خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ مَیں اُن کی بدکرداری کو بخش دُوں گا اور اُن کے گُناہ کو یاد نہ کرُوں گا۔
35خُداوند جِس نے دِن کی روشنی کے لِئے سُورج کو
مُقرّر کِیا
اور جِس نے رات کی رَوشنی کے لِئے چاند اور
سِتاروں کا نِظام قائِم کِیا
جو سمُندر کو مَوجزن کرتا ہے جِس سے اُس کی
لہریں شور کرتی ہیں یُوں فرماتا ہے۔
اُس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
36خُداوند فرماتا ہے اگر یہ نِظام میرے حضُور سے
مَوقُوف ہو جائے
تو اِسرائیل کی نسل بھی میرے سامنے سے جاتی
رہے گی کہ ہمیشہ تک پِھر قَوم نہ ہو۔
37خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر کوئی اُوپر آسمان کو
ناپ سکے
اور نِیچے زمِین کی بُنیاد کا پتہ لگا لے
تو مَیں بھی بنی اِسرائیل کو
اُن کے سب اعمال کے سبب سے رَدّ کر دُوں گا
خُداوند فرماتا ہے۔
38دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ شہر حنن ایل کے بُرج سے کونے کے پھاٹک تک خُداوند کے لِئے تعمِیر کِیا جائے گا۔ 39اور پِھر جریب سِیدھی کوہِ جاریب پر سے ہوتی ہُوئی جوعا تہ کو گھیر لے گی۔ 40اور لاشوں اور راکھ کی تمام وادی اور سب کھیت قِدرُوؔن کے نالے تک اور گھوڑے پھاٹک کے کونے تک مشرِق کی طرف خُداوند کے لِئے مُقدّس ہوں گے۔ پِھر وہ ہمیشہ تک نہ کبھی اُکھاڑا نہ گِرایا جائے گا۔
Currently Selected:
یرمِیاہ 31: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
یرمِیاہ 31
31
اِسرائیل کی وطن واپسی
1خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس وقت اِسرائیل کے سب گھرانوں کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔ 2خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل میں سے جو لوگ تلوار سے بچے جب وہ راحت کی تلاش میں گئے تو بیابان میں مقبُول ٹھہرے۔ 3خُداوند قدِیم سے مُجھ پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں نے تُجھ سے ابدی مُحبّت رکھّی اِسی لِئے مَیں نے اپنی شفقت تُجھ پر بڑھائی۔ 4اَے اِسرائیل کی کُنواری! مَیں تُجھے پِھر آباد کرُوں گا اور تُو آباد ہو جائے گی۔ تُو پِھر دف اُٹھا کر آراستہ ہو گی اور خُوشی کرنے والوں کے ناچ میں شامِل ہونے کو نِکلے گی۔ 5تُو پِھر سامرِؔیہ کے پہاڑوں پر تاکِستان لگائے گی۔ باغ لگانے والے لگائیں گے اور اُس کا پَھل کھائیں گے۔ 6کیونکہ ایک دِن آئے گا کہ اِفرائِیم کی پہاڑِیوں پر نِگہبان پُکاریں گے کہ اُٹھو ہم صِیُّون پر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور چلیں۔
7کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
یعقُوبؔ کے لِئے خُوشی سے گاؤ اور قَوموں کی
سرتاج کے لِئے للکارو۔
مُنادی کرو۔ حمد کرو اور کہو
اَے خُداوند اپنے لوگوں کو یعنی اِسرائیل کے
بقِیّہ کو بچا۔
8دیکھو مَیں شِمالی مُلک سے اُن کو لاؤُں گا
اور زمِین کی سرحدّوں سے اُن کو جمع کرُوں گا
اور اُن میں اندھے اور لنگڑے
اور حامِلہ اور زچّہ سب ہوں گے۔
اُن کی بڑی جماعت یہاں واپس آئے گی۔
9وہ روتے اور مُناجات کرتے ہُوئے آئیں گے۔
مَیں اُن کی راہبری کرُوں گا۔ مَیں اُن کو پانی
کی ندِیوں کی طرف
راہِ راست پر چلاؤُں گا جِس میں وہ ٹھوکر نہ
کھائیں گے
کیونکہ مَیں اِسرائیل کا باپ ہُوں اور اِفرائِیم
میرا پہلوٹھا ہے۔
10اَے قَومو! خُداوند کا کلام سُنو
اور دُور کے جزِیروں میں مُنادی کرو اور کہو کہ
جِس نے اِسرائیل کو تِتّربِتّر کِیا وُہی اُسے جمع
کرے گا
اور اُس کی اَیسی نِگہبانی کرے گا جَیسی گڈریا اپنے
گلّہ کی۔
11کیونکہ خُداوند نے یعقُوبؔ کا فِدیہ دِیا ہے اور اُسے
اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زورآور تھا رہائی
بخشی ہے۔
12پس وہ آئیں گے اور صِیُّون کی چوٹی پر گائیں گے
اور خُداوند کی نِعمتوں
یعنی اناج اور مَے اور تیل
اور گائے بَیل کے اور بھیڑ بکری کے بچّوں کی
طرف اِکٹّھے رواں ہوں گے
اور اُن کی جان سیراب باغ کی مانِند ہو گی
اور وہ پِھر کبھی غم زدہ نہ ہوں گے۔
13اُس وقت کُنواریاں
اور پِیر و جوان خُوشی سے رقص کریں گے
کیونکہ مَیں اُن کے غم کو خُوشی سے بدل دُوں گا اور
اُن کو تسلّی دے کر غم کے بعد شادمان
کرُوں گا۔
14اور مَیں کاہِنوں کی جان کو چِکنائی سے سیر کرُوں گا
اور میرے لوگ میری نِعمتوں سے آسُودہ ہوں گے
خُداوند فرماتا ہے۔
اِسرائیل پر خُداوند کی رحمت
15خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
رامہ میں ایک آواز سُنائی دی۔ نَوحہ اور زار
زار رونا۔
راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے
وہ اپنے بچّوں کی بابت تسلّی پذِیر نہیں ہوتی
کیونکہ وہ نہیں ہیں۔
16خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنی زاری کی آواز کو روک
اور اپنی آنکھوں کو آنسُوؤں سے باز رکھ
کیونکہ تیری مِحنت کے لِئے اجر ہے
خُداوند فرماتا ہے اور وہ دُشمن کے مُلک سے
واپس آئیں گے۔
17اور خُداوند فرماتا ہے
تیری عاقِبت کی بابت اُمّید ہے کیونکہ تیرے بچّے
پِھر اپنی حدُود میں داخِل ہوں گے۔
18فی الحقِیقت مَیں نے اِفرائِیم کو اپنے آپ پر یُوں
ماتم کرتے سُنا کہ
تُو نے مُجھے تنبِیہہ کی اور مَیں نے اُس بچھڑے کی
مانِند جو سِدھایا نہیں گیا تنبِیہہ پائی۔
تُو مُجھے پھیر تو مَیں پِھرُوں گا
کیونکہ تُو ہی میرا خُداوند خُدا ہے۔
19کیونکہ پِھرنے کے بعد مَیں نے تَوبہ کی
اور تربِیّت پانے کے بعد مَیں نے اپنی ران پر
ہاتھ مارا۔
مَیں شرمِندہ بلکہ پریشان خاطِر ہُؤا
اِس لِئے کہ مَیں نے اپنی جوانی کی ملامت
اُٹھائی تھی۔
20کیا اِفرائِیم میرا پِیارا بیٹا ہے؟
کیا وہ پسندِیدہ فرزند ہے؟
کیونکہ جب جب مَیں اُس کے خِلاف کُچھ
کہتا ہُوں
تو اُسے جی جان سے یاد کرتا ہُوں۔
اِس لِئے میرا دِل اُس کے لِئے بیتاب ہے۔
مَیں یقِیناً اُس پر رحمت کرُوں گا خُداوند
فرماتا ہے۔
21اپنے لِئے سُتُون کھڑے کر۔ اپنے لِئے کھمبے بنا۔
اُس شاہراہ پر دِل لگا۔
ہاں اُسی راہ سے جِس سے تُو گئی تھی واپس آ۔
اَے اِسرائیل کی کُنواری اپنے اِن شہروں میں
واپس آ۔
22اَے برگشتہ بیٹی تُو کب تک آوارہ پِھرے گی؟
کیونکہ خُداوند نے زمِین پر
ایک نئی چِیز پَیدا کی ہے کہ
عَورت مَرد کی حِمایت کرے گی۔
مُستقبِل میں خُدا کے لوگوں کی خُوش حالی
23ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اُن کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا تو وہ یہُوداؔہ کے مُلک اور اُس کے شہروں میں پِھر یُوں کہیں گے
اَے صداقت کے مسکن!
اَے کوہِ مُقدّس خُداوند تُجھے برکت بخشے۔
24اور یہُوداؔہ اور اُس کے سب شہر اُس میں اِکٹّھے سکُونت کریں گے۔ کِسان اور وہ جو گلّے لِئے پِھرتے ہیں۔ 25کیونکہ مَیں نے تھکی جان کو آسُودہ اور ہر غمگِین رُوح کو سیر کِیا ہے۔ 26اَب مَیں نے بیدار ہو کر نِگاہ کی اور میری نِیند میرے لِئے مِیٹھی تھی۔
27دیکھو وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھر میں اور یہُوداؔہ کے گھر میں اِنسان کا بِیج اور حَیوان کا بِیج بوؤُں گا۔ 28اور خُداوند فرماتا ہے جِس طرح مَیں نے اُن کی گھات میں بَیٹھ کر اُن کو اُکھاڑا اور ڈھایا اور گِرایا اور برباد کِیا اور دُکھ دِیا اُسی طرح مَیں نِگہبانی کر کے اُن کو بناؤُں گا اور لگاؤُں گا۔ 29اُن ایّام میں پِھر یُوں نہ کہیں گے کہ
باپ دادا نے کچّے انگُور کھائے
اور اَولاد کے دانت کھٹّے ہو گئے۔
30کیونکہ ہر ایک اپنی ہی بدکرداری کے سبب سے مَرے گا۔ ہر ایک جو کچّے انگُور کھاتا ہے اُسی کے دانت کھٹّے ہوں گے۔
31دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے کے ساتھ نیا عہد باندُھوں گا۔ 32اُس عہد کے مُطابِق نہیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا جب مَیں نے اُن کی دست گِیری کی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لاؤُں اور اُنہوں نے میرے اُس عہد کو توڑا اگرچہ مَیں اُن کا مالِک تھا خُداوند فرماتا ہے۔ 33بلکہ یہ وہ عہد ہے جو مَیں اُن دِنوں کے بعد اِسرائیل کے گھرانے سے باندُھوں گا۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنی شرِیعت اُن کے باطِن میں رکُھّوں گا اور اُن کے دِل پر اُسے لِکُھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔ 34اور وہ پِھر اپنے اپنے پڑوسی اور اپنے اپنے بھائی کو یہ کہہ کر تعلِیم نہیں دیں گے کہ خُداوند کو پہچانو کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک وہ سب مُجھے جانیں گے خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ مَیں اُن کی بدکرداری کو بخش دُوں گا اور اُن کے گُناہ کو یاد نہ کرُوں گا۔
35خُداوند جِس نے دِن کی روشنی کے لِئے سُورج کو
مُقرّر کِیا
اور جِس نے رات کی رَوشنی کے لِئے چاند اور
سِتاروں کا نِظام قائِم کِیا
جو سمُندر کو مَوجزن کرتا ہے جِس سے اُس کی
لہریں شور کرتی ہیں یُوں فرماتا ہے۔
اُس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
36خُداوند فرماتا ہے اگر یہ نِظام میرے حضُور سے
مَوقُوف ہو جائے
تو اِسرائیل کی نسل بھی میرے سامنے سے جاتی
رہے گی کہ ہمیشہ تک پِھر قَوم نہ ہو۔
37خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر کوئی اُوپر آسمان کو
ناپ سکے
اور نِیچے زمِین کی بُنیاد کا پتہ لگا لے
تو مَیں بھی بنی اِسرائیل کو
اُن کے سب اعمال کے سبب سے رَدّ کر دُوں گا
خُداوند فرماتا ہے۔
38دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ شہر حنن ایل کے بُرج سے کونے کے پھاٹک تک خُداوند کے لِئے تعمِیر کِیا جائے گا۔ 39اور پِھر جریب سِیدھی کوہِ جاریب پر سے ہوتی ہُوئی جوعا تہ کو گھیر لے گی۔ 40اور لاشوں اور راکھ کی تمام وادی اور سب کھیت قِدرُوؔن کے نالے تک اور گھوڑے پھاٹک کے کونے تک مشرِق کی طرف خُداوند کے لِئے مُقدّس ہوں گے۔ پِھر وہ ہمیشہ تک نہ کبھی اُکھاڑا نہ گِرایا جائے گا۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.