YouVersion Logo
Search Icon

احبار 7

7
تلافی کے نذرانے
1اور جُرم کی قُربانی کے بارے میں شرع یہ ہے۔ وہ نِہایت مُقدّس ہے۔ 2جِس جگہ سوختنی قُربانی کے جانور کو ذبح کرتے ہیں وہِیں وہ جُرم کی قُربانی کے جانور کو بھی ذبح کریں اور وہ اُس کے خُون کو مذبح کے گِرداگِرد چِھڑکے۔ 3اور وہ اُس کی سب چربی کو چڑھائے یعنی اُس کی موٹی دُم کو اور اُس چربی کو جِس سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں۔ 4اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت۔ اِن سب کو وہ الگ کرے۔ 5اور کاہِن اُن کو مذبح پر خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی کے طَور پر جلائے۔ یہ جُرم کی قُربانی ہے۔ 6اور کاہِنوں میں سے ہر مَرد اُسے کھائے اور کِسی پاک جگہ میں اُسے کھائیں۔ وہ نِہایت پاک ہے۔
7جُرم کی قُربانی وَیسی ہی ہے جَیسی خطا کی قُربانی ہے اور اُن کے لِئے ایک ہی شرع ہے اور اُنہیں وُہی کاہِن لے جو اُن سے کفّارہ دیتا ہے۔ 8اور جو کاہِن کِسی شخص کی طرف سے سوختنی قُربانی گُذرانتا ہے وُہی کاہِن اُس سوختنی قُربانی کی کھال کو جو اُس نے گُذرانی اپنے واسطے لے لے۔ 9اور ہر ایک نذر کی قُربانی جو تنُور میں پکائی جائے اور وہ بھی جو کڑاہی میں تیّار کی جائے اور توے کی پکی ہُوئی بھی اُسی کاہِن کی ہے جو اُسے گُذرانے۔ 10اور ہر ایک نذر کی قُربانی خواہ اُس میں تیل مِلا ہُؤا ہو یا وہ خُشک ہو برابر برابر ہارُونؔ کے سب بیٹوں کے لِئے ہو۔
سلامتی کے ذبِیحے
11اور سلامتی کے ذبِیحہ کے بارے میں جِسے کوئی خُداوند کے حضُور چڑھائے شرع یہ ہے۔ 12کہ وہ اگر شُکرانہ کے طَور پر اُسے چڑھائے تو وہ شُکرانے کے ذبِیحہ کے ساتھ تیل مِلے ہُوئے بے خمِیری کُلچے اور تیل چُپڑی ہُوئی بے خمِیری چپاتیاں اور تیل مِلے ہُوئے مَیدہ کے تر کُلچے بھی گُذرانے۔ 13اور سلامتی کے ذبِیحہ کی قُربانی کے ساتھ جو شُکرانہ کے لِئے ہو گی وہ خمِیری روٹی کے گِردے اپنے چڑھاوے پر گُذرانے۔ 14اور ہر چڑھاوے میں سے وہ ایک کو لے کر اُسے خُداوند کے رُوبرُو ہلانے کی قُربانی کے طَور پر چڑھائے اور یہ اُس کاہِن کا ہو جو سلامتی کے ذبِیحہ کا خُون چِھڑکتا ہے۔ 15اور سلامتی کے ذبِیحوں کی اُس قُربانی کا گوشت جو اُس کی طرف سے شُکرانہ کے طَور پر ہو گی قُربانی چڑھانے کے دِن ہی کھا لِیا جائے۔ وہ اُس میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ چھوڑے۔
16پر اگر اُس کے چڑھاوے کی قُربانی مَنّت کا یا رضا کا ہدیہ ہو تو وہ اُس دِن کھائی جائے جِس دِن وہ اپنی قُربانی گُذرانے اور جو کُچھ اُس میں سے بچ رہے وہ دُوسرے دِن کھایا جائے۔ 17پر جو کُچھ اُس قُربانی کے گوشت میں سے تِیسرے دِن تک رہ جائے وہ آگ میں جلا دِیا جائے۔ 18اور اُس کے سلامتی کے ذبِیحوں کی قُربانی کے گوشت میں سے اگر کُچھ تِیسرے دِن کھایا جائے تو وہ منظُور نہ ہو گا اور نہ اُس کا ثواب قُربانی دینے والے کی طرف منسُوب ہو گا بلکہ یہ مکرُوہ بات ہو گی اور جو اُس میں سے کھائے اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔ 19اور جو گوشت کِسی ناپاک چِیز سے چُھو جائے کھایا نہ جائے۔ وہ آگ میں جلایا جائے۔
اور ذبِیحہ کے گوشت کو جو پاک ہے وہ تُو کھائے۔ 20لیکن جو شخص نجاست کی حالت میں خُداوند کی سلامتی کے ذبِیحہ کا گوشت کھائے وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔ 21اور جو کوئی کِسی ناپاک چِیز کو چُھوئے خواہ وہ اِنسان کی نجاست ہو یا ناپاک جانور ہو یا کوئی نجِس مکرُوہ شَے ہو اور پِھر خُداوند کے سلامتی کے ذبِیحہ کے گوشت میں سے کھائے وہ بھی اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
22اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 23بنی اِسرائیل سے کہہ کہ تُم لوگ نہ تو بَیل کی نہ بھیڑ کی اور نہ بکری کی کُچھ چربی کھانا۔ 24جو جانور خُود بخُود مَر گیا ہو اور جِس کو درِندوں نے پھاڑا ہو اُن کی چربی اَور اَور کام میں لاؤ تو لاؤ پر اُسے تُم کِسی حال میں نہ کھانا۔ 25کیونکہ جو کوئی اَیسے چَوپائے کی چربی کھائے جِسے لوگ آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور چڑھاتے ہیں وہ کھانے والا آدمی اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔ 26اور تُم اپنی سکُونت گاہوں میں کہِیں بھی کِسی طرح کا خُون خواہ پرِندے کا ہو یا چَوپائے کا ہرگِز نہ کھانا۔ 27جو کوئی کِسی طرح کا خُون کھائے وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
28اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 29بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جو کوئی اپنا سلامتی کا ذبِیحہ خُداوند کے حضُور گُذرانے وہ خُود ہی اپنے سلامتی کے ذبِیحہ کی قُربانی میں سے اپنا چڑھاوا خُداوند کے حضُور لائے۔ 30وہ اپنے ہی ہاتھوں میں خُداوند کی آتِشِین قُربانی کو لائے یعنی چربی کو سِینہ سمیت لائے کہ سِینہ ہلانے کی قُربانی کے طَور پر ہِلایا جائے۔ 31اور کاہِن چربی کو مذبح پر جلائے پر سِینہ ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کا ہو۔ 32اور تُم سلامتی کے ذبِیحوں کی دہنی ران اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر کاہِن کو دینا۔ 33ہارُونؔ کے بیٹوں میں سے جو سلامتی کے ذبِیحوں کا خُون اور چربی گُذرانے وُہی وہ دہنی ران اپنا حِصّہ لے۔ 34کیونکہ بنی اِسرائیل کے سلامتی کے ذبِیحوں میں سے ہلانے کی قُربانی کا سِینہ اور اُٹھانے کی قُربانی کی ران کو لے کر مَیں نے ہارُونؔ کاہِن اور اُس کے بیٹوں کو دِیا ہے کہ یہ ہمیشہ بنی اِسرائیل کی طرف سے اُن کا حق ہو۔ 35یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے ہارُونؔ کے ممسُوح ہونے کا اور اُس کے بیٹوں کے ممسُوح ہونے کا حِصّہ ہے جو اُس دِن مُقرّر ہُؤا جب وہ خُداوند کے حضُور کاہِن کی خِدمت کو انجام دینے کے لِئے حاضِر کِئے گئے۔ 36یعنی جِس دِن خُداوند نے اُنہیں مَسح کِیا اُس دِن اُس نے یہ حُکم دِیا کہ بنی اِسرائیل کی طرف سے اُنہیں یہ مِلا کرے۔ سو اُن کی نسل در نسل یہ اُن کا حق رہے گا۔
37سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی اور تخصِیص اور سلامتی کے ذبِیحہ کے بارے میں شرع یہ ہے۔ 38جِس کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰؔ کو اُس دِن کوہِ سِینا ؔپر دِیا جِس دِن اُس نے بنی اِسرائیل کو فرمایا کہ سِینا ؔکے بیابان میں خُداوند کے حضُور اپنی قُربانی گُذرانیں۔

Currently Selected:

احبار 7: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in