متّی 10
10
بارہ رسُول
(مرقس ۳:۱۳-۱۹؛ لُوقا ۶:۱۲، ۱۶)
1پِھر اُس نے اپنے بارہ شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن کو ناپاک رُوحوں پر اِختیار بخشا کہ اُن کو نِکالیں اور ہر طرح کی بِیماری اور ہر طرح کی کمزوری کو دُور کریں۔ 2اور بارہ رسُولوں کے نام یہ ہیں۔ پہلا شمعُوؔن جو پطرسؔ کہلاتا ہے اور اُس کا بھائی اندرؔیاس۔ زبدؔی کا بیٹا یعقُوبؔ اور اُس کا بھائی یُوؔحنّا۔ 3فِلِپُّس اور برتُلماؔئی۔ توما اور متّی محصُول لینے والا۔ 4حلفئی کا بیٹا یعقُوبؔ اور تدّؔیُ۔ شمعُوؔن قنانی اور یہُوداؔہ اِسکریُوتی جِس نے اُسے پکڑوا بھی دِیا۔
بارہ رسُولوں کا مشن
(مرقس ۶:۷-۱۳؛ لُوقا ۹:۱-۶)
5اِن بارہ کو یِسُوعؔ نے بھیجا اور اُن کو حُکم دے کر کہا۔ غَیر قَوموں کی طرف نہ جانا اور سامرِیوں کے کِسی شہر میں داخِل نہ ہونا۔ 6بلکہ اِسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے پاس جانا۔ 7اور چلتے چلتے یہ مُنادی کرنا کہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔ 8بِیماروں کو اچّھا کرنا۔ مُردوں کو جِلانا۔ کوڑِھیوں کو پاک صاف کرنا۔ بدرُوحوں کو نِکالنا۔ تُم نے مُفت پایا مُفت دینا۔ 9نہ سونا اپنے کمربند میں رکھنا نہ چاندی نہ پَیسے۔ 10راستہ کے لِئے نہ جھولی لینا نہ دو دو کُرتے نہ جُوتِیاں نہ لاٹھی کیونکہ مزدُور اپنی خُوراک کا حق دار ہے۔
11اور جِس شہر یا گاؤں میں داخِل ہو دریافت کرنا کہ اُس میں کَون لائِق ہے اور جب تک وہاں سے روانہ نہ ہو اُسی کے ہاں رہنا۔ 12اور گھر میں داخِل ہوتے وقت اُسے دُعایِ خَیر دینا۔ 13اور اگر وہ گھر لائِق ہو تو تُمہارا سلام اُسے پُہنچے اور اگر لائِق نہ ہو تو تُمہارا سلام تُم پر پِھر آئے۔ 14اور اگر کوئی تُم کو قبُول نہ کرے اور تُمہاری باتیں نہ سُنے تو اُس گھر یا اُس شہر سے باہر نِکلتے وقت اپنے پاؤں کی گرد جھاڑ دینا۔ 15مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن اُس شہر کی نِسبت سدُوؔم اور عمُورہ کے عِلاقہ کا حال زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔
آنے والی ایذائیں
(مرقس ۱۳:۹-۱۶؛ لُوقا ۲۱:۱۲-۱۷)
16دیکھو مَیں تُم کو بھیجتا ہُوں گویا بھیڑوں کو بھیڑِیوں کے بیچ میں۔ پس سانپوں کی مانِند ہوشیار اور کبُوتروں کی مانِند بے آزار بنو۔ 17مگر آدمِیوں سے خبردار رہو کیونکہ وہ تُم کو عدالتوں کے حوالہ کریں گے اور اپنے عِبادت خانوں میں تُم کو کوڑے ماریں گے۔ 18اور تُم میرے سبب سے حاکِموں اور بادشاہوں کے سامنے حاضِر کِئے جاؤ گے تاکہ اُن کے اور غَیر قَوموں کے لِئے گواہی ہو۔ 19لیکن جب وہ تُم کو پکڑوائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح کہیں یا کیا کہیں کیونکہ جو کُچھ کہنا ہو گا اُسی گھڑی تُم کو بتایا جائے گا۔ 20کیونکہ بولنے والے تُم نہیں بلکہ تُمہارے باپ کا رُوح ہے جو تُم میں بولتا ہے۔
21بھائی کو بھائی قتل کے لِئے حوالہ کرے گا اور بیٹے کو باپ۔ اور بیٹے اپنے ماں باپ کے برخِلاف کھڑے ہو کر اُن کو مروا ڈالیں گے۔ 22اور میرے نام کے باعِث سے سب لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے مگر جو آخِر تک برداشت کرے گا وُہی نجات پائے گا۔ 23لیکن جب تُم کو ایک شہر میں ستائیں تو دُوسرے کو بھاگ جاؤ کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم اِسرائیلؔ کے سب شہروں میں نہ پِھر چُکو گے کہ اِبنِ آدمؔ آ جائے گا۔
24شاگِرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ نَوکر اپنے مالِک سے۔ 25شاگِرد کے لِئے یہ کافی ہے کہ اپنے اُستاد کی مانِند ہو۔ اور نَوکر کے لِئے یہ کہ اپنے مالِک کی مانِند۔ جب اُنہوں نے گھر کے مالِک کو بَعَلزؔبُول کہا تو اُس کے گھرانے کے لوگوں کو کیوں نہ کہیں گے؟
کِس سے ڈرنا چاہئے
(لُوقا ۱۲:۲-۷)
26پس اُن سے نہ ڈرو کیونکہ کوئی چِیز ڈھکی نہیں جو کھولی نہ جائے گی اور نہ کوئی چِیز چِھپی ہے جو جانی نہ جائے گی۔ 27جو کُچھ مَیں تُم سے اندھیرے میں کہتا ہُوں اُجالے میں کہو اور جو کُچھ تُم کان میں سُنتے ہو کوٹھوں پر اُس کی مُنادی کرو۔ 28جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور رُوح کو قتل نہیں کر سکتے اُن سے نہ ڈرو بلکہ اُسی سے ڈرو جو رُوح اور بدن دونوں کو جہنّم میں ہلاک کر سکتا ہے۔ 29کیا پَیسے کی دو چِڑِیاں نہیں بِکتِیں؟ اور اُن میں سے ایک بھی تُمہارے باپ کی مرضی بغَیر زمِین پر نہیں گِر سکتی۔ 30بلکہ تُمہارے سر کے بال بھی سب گِنے ہُوئے ہیں۔ 31پس ڈرو نہیں۔ تُمہاری قدر تو بُہت سی چِڑِیوں سے زِیادہ ہے۔
مسِیح کو قبُول کرنا اور ردّ کرنا
(لُوقا ۱۲:۸-۹)
32پس جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِقرار کرے گا مَیں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کا اِقرار کرُوں گا۔ 33مگر جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِنکار کرے گا مَیں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کا اِنکار کرُوں گا۔
صُلح نہیں بلکہ تلوار
(لُوقا ۱۲:۵۱-۵۳؛ ۱۴:۲۶-۲۷)
34یہ نہ سمجھو کہ مَیں زمِین پر صُلح کرانے آیا ہُوں۔ صُلح کرانے نہیں بلکہ تلوار چلوانے آیا ہُوں۔ 35کیونکہ مَیں اِس لِئے آیا ہُوں کہ آدمی کو اُس کے باپ سے اور بیٹی کو اُس کی ماں سے اور بہُو کو اُس کی ساس سے جُدا کر دُوں۔ 36اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہوں گے۔
37جو کوئی باپ یا ماں کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں اور جو کوئی بیٹے یا بیٹی کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں۔ 38اور جو کوئی اپنی صلِیب نہ اُٹھائے اور میرے پِیچھے نہ چلے وہ میرے لائق نہیں۔ 39جو کوئی اپنی جان بچاتا ہے اُسے کھوئے گا اور جو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوتا ہے اُسے بچائے گا۔
اَجر
(مرقس ۹:۴۱)
40جو تُم کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔ 41جو نبی کے نام سے نبی کو قبُول کرتا ہے وہ نبی کا اجر پائے گا اور جو راست باز کے نام سے راست باز کو قبُول کرتا ہے وہ راست باز کا اَجر پائے گا۔ 42اور جو کوئی شاگِرد کے نام سے اِن چھوٹوں میں سے کِسی کو صِرف ایک پِیالہ ٹھنڈا پانی ہی پِلائے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں وہ اپنا اجر ہرگِز نہ کھوئے گا۔
Currently Selected:
متّی 10: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
متّی 10
10
بارہ رسُول
(مرقس ۳:۱۳-۱۹؛ لُوقا ۶:۱۲، ۱۶)
1پِھر اُس نے اپنے بارہ شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن کو ناپاک رُوحوں پر اِختیار بخشا کہ اُن کو نِکالیں اور ہر طرح کی بِیماری اور ہر طرح کی کمزوری کو دُور کریں۔ 2اور بارہ رسُولوں کے نام یہ ہیں۔ پہلا شمعُوؔن جو پطرسؔ کہلاتا ہے اور اُس کا بھائی اندرؔیاس۔ زبدؔی کا بیٹا یعقُوبؔ اور اُس کا بھائی یُوؔحنّا۔ 3فِلِپُّس اور برتُلماؔئی۔ توما اور متّی محصُول لینے والا۔ 4حلفئی کا بیٹا یعقُوبؔ اور تدّؔیُ۔ شمعُوؔن قنانی اور یہُوداؔہ اِسکریُوتی جِس نے اُسے پکڑوا بھی دِیا۔
بارہ رسُولوں کا مشن
(مرقس ۶:۷-۱۳؛ لُوقا ۹:۱-۶)
5اِن بارہ کو یِسُوعؔ نے بھیجا اور اُن کو حُکم دے کر کہا۔ غَیر قَوموں کی طرف نہ جانا اور سامرِیوں کے کِسی شہر میں داخِل نہ ہونا۔ 6بلکہ اِسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے پاس جانا۔ 7اور چلتے چلتے یہ مُنادی کرنا کہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔ 8بِیماروں کو اچّھا کرنا۔ مُردوں کو جِلانا۔ کوڑِھیوں کو پاک صاف کرنا۔ بدرُوحوں کو نِکالنا۔ تُم نے مُفت پایا مُفت دینا۔ 9نہ سونا اپنے کمربند میں رکھنا نہ چاندی نہ پَیسے۔ 10راستہ کے لِئے نہ جھولی لینا نہ دو دو کُرتے نہ جُوتِیاں نہ لاٹھی کیونکہ مزدُور اپنی خُوراک کا حق دار ہے۔
11اور جِس شہر یا گاؤں میں داخِل ہو دریافت کرنا کہ اُس میں کَون لائِق ہے اور جب تک وہاں سے روانہ نہ ہو اُسی کے ہاں رہنا۔ 12اور گھر میں داخِل ہوتے وقت اُسے دُعایِ خَیر دینا۔ 13اور اگر وہ گھر لائِق ہو تو تُمہارا سلام اُسے پُہنچے اور اگر لائِق نہ ہو تو تُمہارا سلام تُم پر پِھر آئے۔ 14اور اگر کوئی تُم کو قبُول نہ کرے اور تُمہاری باتیں نہ سُنے تو اُس گھر یا اُس شہر سے باہر نِکلتے وقت اپنے پاؤں کی گرد جھاڑ دینا۔ 15مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن اُس شہر کی نِسبت سدُوؔم اور عمُورہ کے عِلاقہ کا حال زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔
آنے والی ایذائیں
(مرقس ۱۳:۹-۱۶؛ لُوقا ۲۱:۱۲-۱۷)
16دیکھو مَیں تُم کو بھیجتا ہُوں گویا بھیڑوں کو بھیڑِیوں کے بیچ میں۔ پس سانپوں کی مانِند ہوشیار اور کبُوتروں کی مانِند بے آزار بنو۔ 17مگر آدمِیوں سے خبردار رہو کیونکہ وہ تُم کو عدالتوں کے حوالہ کریں گے اور اپنے عِبادت خانوں میں تُم کو کوڑے ماریں گے۔ 18اور تُم میرے سبب سے حاکِموں اور بادشاہوں کے سامنے حاضِر کِئے جاؤ گے تاکہ اُن کے اور غَیر قَوموں کے لِئے گواہی ہو۔ 19لیکن جب وہ تُم کو پکڑوائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح کہیں یا کیا کہیں کیونکہ جو کُچھ کہنا ہو گا اُسی گھڑی تُم کو بتایا جائے گا۔ 20کیونکہ بولنے والے تُم نہیں بلکہ تُمہارے باپ کا رُوح ہے جو تُم میں بولتا ہے۔
21بھائی کو بھائی قتل کے لِئے حوالہ کرے گا اور بیٹے کو باپ۔ اور بیٹے اپنے ماں باپ کے برخِلاف کھڑے ہو کر اُن کو مروا ڈالیں گے۔ 22اور میرے نام کے باعِث سے سب لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے مگر جو آخِر تک برداشت کرے گا وُہی نجات پائے گا۔ 23لیکن جب تُم کو ایک شہر میں ستائیں تو دُوسرے کو بھاگ جاؤ کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم اِسرائیلؔ کے سب شہروں میں نہ پِھر چُکو گے کہ اِبنِ آدمؔ آ جائے گا۔
24شاگِرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ نَوکر اپنے مالِک سے۔ 25شاگِرد کے لِئے یہ کافی ہے کہ اپنے اُستاد کی مانِند ہو۔ اور نَوکر کے لِئے یہ کہ اپنے مالِک کی مانِند۔ جب اُنہوں نے گھر کے مالِک کو بَعَلزؔبُول کہا تو اُس کے گھرانے کے لوگوں کو کیوں نہ کہیں گے؟
کِس سے ڈرنا چاہئے
(لُوقا ۱۲:۲-۷)
26پس اُن سے نہ ڈرو کیونکہ کوئی چِیز ڈھکی نہیں جو کھولی نہ جائے گی اور نہ کوئی چِیز چِھپی ہے جو جانی نہ جائے گی۔ 27جو کُچھ مَیں تُم سے اندھیرے میں کہتا ہُوں اُجالے میں کہو اور جو کُچھ تُم کان میں سُنتے ہو کوٹھوں پر اُس کی مُنادی کرو۔ 28جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور رُوح کو قتل نہیں کر سکتے اُن سے نہ ڈرو بلکہ اُسی سے ڈرو جو رُوح اور بدن دونوں کو جہنّم میں ہلاک کر سکتا ہے۔ 29کیا پَیسے کی دو چِڑِیاں نہیں بِکتِیں؟ اور اُن میں سے ایک بھی تُمہارے باپ کی مرضی بغَیر زمِین پر نہیں گِر سکتی۔ 30بلکہ تُمہارے سر کے بال بھی سب گِنے ہُوئے ہیں۔ 31پس ڈرو نہیں۔ تُمہاری قدر تو بُہت سی چِڑِیوں سے زِیادہ ہے۔
مسِیح کو قبُول کرنا اور ردّ کرنا
(لُوقا ۱۲:۸-۹)
32پس جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِقرار کرے گا مَیں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کا اِقرار کرُوں گا۔ 33مگر جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِنکار کرے گا مَیں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کا اِنکار کرُوں گا۔
صُلح نہیں بلکہ تلوار
(لُوقا ۱۲:۵۱-۵۳؛ ۱۴:۲۶-۲۷)
34یہ نہ سمجھو کہ مَیں زمِین پر صُلح کرانے آیا ہُوں۔ صُلح کرانے نہیں بلکہ تلوار چلوانے آیا ہُوں۔ 35کیونکہ مَیں اِس لِئے آیا ہُوں کہ آدمی کو اُس کے باپ سے اور بیٹی کو اُس کی ماں سے اور بہُو کو اُس کی ساس سے جُدا کر دُوں۔ 36اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہوں گے۔
37جو کوئی باپ یا ماں کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں اور جو کوئی بیٹے یا بیٹی کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں۔ 38اور جو کوئی اپنی صلِیب نہ اُٹھائے اور میرے پِیچھے نہ چلے وہ میرے لائق نہیں۔ 39جو کوئی اپنی جان بچاتا ہے اُسے کھوئے گا اور جو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوتا ہے اُسے بچائے گا۔
اَجر
(مرقس ۹:۴۱)
40جو تُم کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔ 41جو نبی کے نام سے نبی کو قبُول کرتا ہے وہ نبی کا اجر پائے گا اور جو راست باز کے نام سے راست باز کو قبُول کرتا ہے وہ راست باز کا اَجر پائے گا۔ 42اور جو کوئی شاگِرد کے نام سے اِن چھوٹوں میں سے کِسی کو صِرف ایک پِیالہ ٹھنڈا پانی ہی پِلائے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں وہ اپنا اجر ہرگِز نہ کھوئے گا۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.