مرقس 1
1
یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کی مُنادی
(متّی ۳:۱-۱۲؛ لُوقا ۳:۱-۱۸؛ یُوحنّا ۱:۱۹-۲۸)
1یِسُوعؔ مسِیح اِبنِ خُدا کی خُوشخبری کا شرُوع۔ 2جَیسا یسعیاہ نبی کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ
دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں
جو تیری راہ تیّار کرے گا۔
3بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ
خُداوند کی راہ تیّار کرو۔
اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔
4یُوحنّا آیا اور بیابان میں بپتِسمہ دیتا اور گُناہوں کی مُعافی کے لِئے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کرتا تھا۔ 5اور یہُودیہ کے مُلک کے سب لوگ اور یروشلِیم کے سب رہنے والے نِکل کر اُس کے پاس گئے اور اُنہوں نے اپنے گُناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یَردن میں اُس سے بپتِسمہ لِیا۔
6اور یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کا لِباس پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا اور ٹِڈّیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔ 7اور یہ مُنادی کرتا تھا کہ میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جو مُجھ سے زورآور ہے۔ مَیں اِس لائِق نہیں کہ جُھک کر اُس کی جُوتِیوں کا تسمہ کھولُوں۔ 8مَیں نے تو تُم کو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر وہ تُم کو رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ دے گا۔
یِسُوع کا بپتسِمہ اور آزمایش
(متّی ۳:۱۳—۴:۱۱؛ لُوقا ۳:۲۱-۲۲؛ ۴:۱-۱۳)
9اور اُن دِنوں اَیسا ہُؤا کہ یِسُوعؔ نے گلِیل کے ناصرۃ سے آ کر یَردن میں یُوحنّا سے بپتِسمہ لِیا۔ 10اور جب وہ پانی سے نِکل کر اُوپر آیا تو فی الفَور اُس نے آسمان کو پھٹتے اور رُوح کو کبُوتر کی مانِند اپنے اُوپر اُترتے دیکھا۔ 11اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے۔ تُجھ سے مَیں خُوش ہُوں۔
12اور فی الفَور رُوح نے اُسے بیابان میں بھیج دِیا۔ 13اور وہ بیابان میں چالِیس دِن تک شَیطان سے آزمایا گیا اور جنگلی جانوروں کے ساتھ رہا کِیا اور فرِشتے اُس کی خِدمت کرتے رہے۔
یِسُوع چار ماہی گیروں کو بُلاتا ہے
(متّی ۴:۱۲-۲۲؛ لُوقا ۴:۱۴-۱۵؛ ۵:۱-۱۱)
14پِھر یُوحنّا کے پکڑوائے جانے کے بعد یِسُوعؔ نے گلِیل میں آ کر خُدا کی خُوشخبری کی مُنادی کی۔ 15اور کہا کہ وقت پُورا ہو گیا ہے اور خُدا کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔ تَوبہ کرو اور خُوشخبری پر اِیمان لاؤ۔
16اور گلِیل کی جِھیل کے کنارے کنارے جاتے ہُوئے اُس نے شمعُون اور شمعُون کے بھائی اندریاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گِیر تھے۔ 17اور یِسُوع نے اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کو آدمؔ گِیر بناؤں گا۔ 18وہ فی الفَور جال چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
19اور تھوڑی دُور بڑھ کر اُس نے زبدی کے بیٹے یعقُوب اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو کشتی پر جالوں کی مرمّت کرتے دیکھا۔ 20اُس نے فی الفَور اُن کو بُلایا اور وہ اپنے باپ زبدی کو کشتی پر مزدُوروں کے ساتھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
ایک بدرُوح گرفتہ آدمی
(لُوقا ۴:۳۱-۳۷)
21پِھر وہ کفرنحُوم میں داخِل ہُوئے اور وہ فی الفَور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔ 22اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئے کیونکہ وہ اُن کو فقِیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحبِ اِختیار کی طرح تعلِیم دیتا تھا۔
23اور فی الفَور اُن کے عِبادت خانہ میں ایک شخص مِلا جِس میں ناپاک رُوح تھی۔ وہ یُوں کہہ کر چِلاّیا۔ 24کہ اَے یِسُوعؔ ناصری! ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو ہم کو ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے۔ خُدا کا قدُّوس ہے۔
25یِسُوعؔ نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اِس میں سے نِکل جا۔
26پس وہ ناپاک رُوح اُسے مروڑ کر اور بڑی آواز سے چِلاّ کر اُس میں سے نِکل گئی۔ 27اور سب لوگ حَیران ہُوئے اور آپس میں یہ کہہ کر بحث کرنے لگے کہ یہ کیا ہے؟ یہ تو نئی تعلِیم ہے! وہ ناپاک رُوحوں کو بھی اِختیار کے ساتھ حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کا حُکم مانتی ہیں۔
28اور فی الفَور اُس کی شُہرت گلِیل کی اُس تمام نواحی میں ہر جگہ پَھیل گئی۔
یِسُوع بُہت لوگوں کو شِفا دیتا ہے
(متّی ۸:۱۴-۱۷؛ لُوقا ۴:۳۸-۴۱)
29اور وہ فی الفَور عِبادت خانہ سے نِکل کر یعقُوبؔ اور یُوحنّا کے ساتھ شمعُوؔن اور اندرؔیاس کے گھر آئے۔ 30شمعُوؔن کی ساس تپ میں پڑی تھی اور اُنہوں نے فی الفَور اُس کی خبر اُسے دی۔ 31اُس نے پاس جا کر اور اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور تَپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگی۔
32شام کو جب سُورج ڈُوب گیا تو لوگ سب بِیماروں کو اور اُن کو جِن میں بدرُوحیں تِھیں اُس کے پاس لائے۔ 33اور سارا شہر دروازہ پر جمع ہو گیا۔ 34اور اُس نے بُہتوں کو جو طرح طرح کی بِیمارِیوں میں گرِفتار تھے اچّھا کِیا اور بُہت سی بدرُوحوں کو نِکالا اور بدرُوحوں کو بولنے نہ دِیا کیونکہ وہ اُسے پہچانتی تِھیں۔
یِسُوع گلِیل میں مُنادی کرتا ہے
(لُوقا ۴:۴۲-۴۴)
35اور صُبح ہی دِن نِکلنے سے بُہت پہلے وہ اُٹھ کر نِکلا اور ایک وِیران جگہ میں گیا اور وہاں دُعا کی۔ 36اور شمعُوؔن اور اُس کے ساتھی اُس کے پِیچھے گئے۔ 37اور جب وہ مِلا تو اُس سے کہا کہ سب لوگ تُجھے ڈُھونڈ رہے ہیں۔
38اُس نے اُن سے کہا آؤ ہم اَور کہِیں آس پاس کے شہروں میں چلیں تاکہ مَیں وہاں بھی مُنادی کرُوں کیونکہ مَیں اِسی لِئے نِکلا ہُوں۔
39اور وہ تمام گلِیل میں اُن کے عِبادت خانوں میں جا جا کر مُنادی کرتا اور بدرُوحوں کو نِکالتا رہا۔
یِسُوع ایک کوڑھی کو شِفا دیتا ہے
(متّی ۸:۱-۴؛ لُوقا ۵:۱۲-۱۶)
40اور ایک کوڑھی نے اُس کے پاس آ کر اُس کی مِنّت کی اور اُس کے سامنے گُھٹنے ٹیک کر اُس سے کہا اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔
41اُس نے اُس پر ترس کھا کر ہاتھ بڑھایا اور اُسے چُھو کر اُس سے کہا مَیں چاہتا ہُوں۔ تُو پاک صاف ہو جا۔ 42اور فی الفَور اُس کا کوڑھ جاتا رہا اور وہ پاک صاف ہو گیا۔ 43اور اُس نے اُسے تاکِید کر کے فی الفَور رُخصت کِیا۔ 44اور اُس سے کہا خبردار کِسی سے کُچھ نہ کہنا مگر جا کر اپنے تئِیں کاہِن کو دِکھا اور اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت اُن چِیزوں کو جو مُوسیٰ نے مُقرّر کِیں نذر گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔
45لیکن وہ باہر جا کر بُہت چرچا کرنے لگا اور اِس بات کو اَیسا مشہُور کِیا کہ یِسُوعؔ شہر میں پِھر ظاہِراً داخِل نہ ہو سکا بلکہ باہر وِیران مقاموں میں رہا اور لوگ چاروں طرف سے اُس کے پاس آتے تھے۔
Currently Selected:
مرقس 1: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
مرقس 1
1
یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کی مُنادی
(متّی ۳:۱-۱۲؛ لُوقا ۳:۱-۱۸؛ یُوحنّا ۱:۱۹-۲۸)
1یِسُوعؔ مسِیح اِبنِ خُدا کی خُوشخبری کا شرُوع۔ 2جَیسا یسعیاہ نبی کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ
دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں
جو تیری راہ تیّار کرے گا۔
3بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ
خُداوند کی راہ تیّار کرو۔
اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔
4یُوحنّا آیا اور بیابان میں بپتِسمہ دیتا اور گُناہوں کی مُعافی کے لِئے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کرتا تھا۔ 5اور یہُودیہ کے مُلک کے سب لوگ اور یروشلِیم کے سب رہنے والے نِکل کر اُس کے پاس گئے اور اُنہوں نے اپنے گُناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یَردن میں اُس سے بپتِسمہ لِیا۔
6اور یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کا لِباس پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا اور ٹِڈّیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔ 7اور یہ مُنادی کرتا تھا کہ میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جو مُجھ سے زورآور ہے۔ مَیں اِس لائِق نہیں کہ جُھک کر اُس کی جُوتِیوں کا تسمہ کھولُوں۔ 8مَیں نے تو تُم کو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر وہ تُم کو رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ دے گا۔
یِسُوع کا بپتسِمہ اور آزمایش
(متّی ۳:۱۳—۴:۱۱؛ لُوقا ۳:۲۱-۲۲؛ ۴:۱-۱۳)
9اور اُن دِنوں اَیسا ہُؤا کہ یِسُوعؔ نے گلِیل کے ناصرۃ سے آ کر یَردن میں یُوحنّا سے بپتِسمہ لِیا۔ 10اور جب وہ پانی سے نِکل کر اُوپر آیا تو فی الفَور اُس نے آسمان کو پھٹتے اور رُوح کو کبُوتر کی مانِند اپنے اُوپر اُترتے دیکھا۔ 11اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے۔ تُجھ سے مَیں خُوش ہُوں۔
12اور فی الفَور رُوح نے اُسے بیابان میں بھیج دِیا۔ 13اور وہ بیابان میں چالِیس دِن تک شَیطان سے آزمایا گیا اور جنگلی جانوروں کے ساتھ رہا کِیا اور فرِشتے اُس کی خِدمت کرتے رہے۔
یِسُوع چار ماہی گیروں کو بُلاتا ہے
(متّی ۴:۱۲-۲۲؛ لُوقا ۴:۱۴-۱۵؛ ۵:۱-۱۱)
14پِھر یُوحنّا کے پکڑوائے جانے کے بعد یِسُوعؔ نے گلِیل میں آ کر خُدا کی خُوشخبری کی مُنادی کی۔ 15اور کہا کہ وقت پُورا ہو گیا ہے اور خُدا کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔ تَوبہ کرو اور خُوشخبری پر اِیمان لاؤ۔
16اور گلِیل کی جِھیل کے کنارے کنارے جاتے ہُوئے اُس نے شمعُون اور شمعُون کے بھائی اندریاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گِیر تھے۔ 17اور یِسُوع نے اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کو آدمؔ گِیر بناؤں گا۔ 18وہ فی الفَور جال چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
19اور تھوڑی دُور بڑھ کر اُس نے زبدی کے بیٹے یعقُوب اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو کشتی پر جالوں کی مرمّت کرتے دیکھا۔ 20اُس نے فی الفَور اُن کو بُلایا اور وہ اپنے باپ زبدی کو کشتی پر مزدُوروں کے ساتھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
ایک بدرُوح گرفتہ آدمی
(لُوقا ۴:۳۱-۳۷)
21پِھر وہ کفرنحُوم میں داخِل ہُوئے اور وہ فی الفَور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔ 22اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئے کیونکہ وہ اُن کو فقِیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحبِ اِختیار کی طرح تعلِیم دیتا تھا۔
23اور فی الفَور اُن کے عِبادت خانہ میں ایک شخص مِلا جِس میں ناپاک رُوح تھی۔ وہ یُوں کہہ کر چِلاّیا۔ 24کہ اَے یِسُوعؔ ناصری! ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو ہم کو ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے۔ خُدا کا قدُّوس ہے۔
25یِسُوعؔ نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اِس میں سے نِکل جا۔
26پس وہ ناپاک رُوح اُسے مروڑ کر اور بڑی آواز سے چِلاّ کر اُس میں سے نِکل گئی۔ 27اور سب لوگ حَیران ہُوئے اور آپس میں یہ کہہ کر بحث کرنے لگے کہ یہ کیا ہے؟ یہ تو نئی تعلِیم ہے! وہ ناپاک رُوحوں کو بھی اِختیار کے ساتھ حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کا حُکم مانتی ہیں۔
28اور فی الفَور اُس کی شُہرت گلِیل کی اُس تمام نواحی میں ہر جگہ پَھیل گئی۔
یِسُوع بُہت لوگوں کو شِفا دیتا ہے
(متّی ۸:۱۴-۱۷؛ لُوقا ۴:۳۸-۴۱)
29اور وہ فی الفَور عِبادت خانہ سے نِکل کر یعقُوبؔ اور یُوحنّا کے ساتھ شمعُوؔن اور اندرؔیاس کے گھر آئے۔ 30شمعُوؔن کی ساس تپ میں پڑی تھی اور اُنہوں نے فی الفَور اُس کی خبر اُسے دی۔ 31اُس نے پاس جا کر اور اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور تَپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگی۔
32شام کو جب سُورج ڈُوب گیا تو لوگ سب بِیماروں کو اور اُن کو جِن میں بدرُوحیں تِھیں اُس کے پاس لائے۔ 33اور سارا شہر دروازہ پر جمع ہو گیا۔ 34اور اُس نے بُہتوں کو جو طرح طرح کی بِیمارِیوں میں گرِفتار تھے اچّھا کِیا اور بُہت سی بدرُوحوں کو نِکالا اور بدرُوحوں کو بولنے نہ دِیا کیونکہ وہ اُسے پہچانتی تِھیں۔
یِسُوع گلِیل میں مُنادی کرتا ہے
(لُوقا ۴:۴۲-۴۴)
35اور صُبح ہی دِن نِکلنے سے بُہت پہلے وہ اُٹھ کر نِکلا اور ایک وِیران جگہ میں گیا اور وہاں دُعا کی۔ 36اور شمعُوؔن اور اُس کے ساتھی اُس کے پِیچھے گئے۔ 37اور جب وہ مِلا تو اُس سے کہا کہ سب لوگ تُجھے ڈُھونڈ رہے ہیں۔
38اُس نے اُن سے کہا آؤ ہم اَور کہِیں آس پاس کے شہروں میں چلیں تاکہ مَیں وہاں بھی مُنادی کرُوں کیونکہ مَیں اِسی لِئے نِکلا ہُوں۔
39اور وہ تمام گلِیل میں اُن کے عِبادت خانوں میں جا جا کر مُنادی کرتا اور بدرُوحوں کو نِکالتا رہا۔
یِسُوع ایک کوڑھی کو شِفا دیتا ہے
(متّی ۸:۱-۴؛ لُوقا ۵:۱۲-۱۶)
40اور ایک کوڑھی نے اُس کے پاس آ کر اُس کی مِنّت کی اور اُس کے سامنے گُھٹنے ٹیک کر اُس سے کہا اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔
41اُس نے اُس پر ترس کھا کر ہاتھ بڑھایا اور اُسے چُھو کر اُس سے کہا مَیں چاہتا ہُوں۔ تُو پاک صاف ہو جا۔ 42اور فی الفَور اُس کا کوڑھ جاتا رہا اور وہ پاک صاف ہو گیا۔ 43اور اُس نے اُسے تاکِید کر کے فی الفَور رُخصت کِیا۔ 44اور اُس سے کہا خبردار کِسی سے کُچھ نہ کہنا مگر جا کر اپنے تئِیں کاہِن کو دِکھا اور اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت اُن چِیزوں کو جو مُوسیٰ نے مُقرّر کِیں نذر گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔
45لیکن وہ باہر جا کر بُہت چرچا کرنے لگا اور اِس بات کو اَیسا مشہُور کِیا کہ یِسُوعؔ شہر میں پِھر ظاہِراً داخِل نہ ہو سکا بلکہ باہر وِیران مقاموں میں رہا اور لوگ چاروں طرف سے اُس کے پاس آتے تھے۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.