زبُور 10
10
عَدل و اِنصاف کے لِئے دُعا
1اَے خُداوند! تُو کیوں دُور کھڑا رہتا ہے؟
مُصِیبت کے وقت تُو کیوں چِھپ جاتا ہے؟
2شرِیر کے غرُور کے سبب سے غرِیب کا تُندی سے پِیچھا کِیا جاتا ہے۔
جو منصُوبے اُنہوں نے باندھے ہیں وہ اُن ہی میں گرِفتار ہو جائیں۔
3کیونکہ شرِیر اپنی نفسانی خواہِش پر فخر کرتا ہے
اور لالچی خُداوند کو ترک کرتا بلکہ اُس کی اِہانت کرتا ہے۔
4شرِیر اپنے تکبُّر میں کہتا ہے کہ وہ بازپُرس نہیں کرے گا۔
اُس کا خیال سراسر یِہی ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔
5اُس کی راہیں ہمیشہ اُستوار ہیں۔
تیرے احکام اُس کی نظر سے بعید و بُلند ہیں۔
وہ اپنے سب مُخالِفوں پر پُھنکارتا ہے۔
6وہ اپنے دِل میں کہتا ہے مَیں جُنبِش نہیں کھانے کا۔
پُشت در پُشت مُجھ پر کبھی مُصِیبت نہ آئے گی۔
7اُس کا مُنہ لَعنت و دغا اور ظُلم سے پُر ہے۔
شرارت اور بدی اُس کی زُبان پر ہیں۔
8وہ دیہات کی کمِین گاہوں میں بَیٹھتا ہے۔
وہ پوشِیدہ مقاموں میں بے گُناہ کو قتل کرتا ہے۔
اُس کی آنکھیں بیکس کی گھات میں لگی رہتی ہیں۔
9وہ پوشِیدہ مقام میں شیرِ بَبر کی طرح دبک کر بَیٹھتا ہے۔
وہ غرِیب کے پکڑنے کو گھات لگائے رہتا ہے۔
وہ غرِیب کو اپنے جال میں پھنسا کر پکڑ لیتا ہے۔
10وہ دبکتا ہے۔ وہ جُھک جاتا ہے
اور بیکس اُس کے پہلوانوں کے ہاتھ سے مارے جاتے ہیں۔
11وہ اپنے دِل میں کہتا ہے خُدا بُھول گیا ہے۔
وہ اپنا مُنہ چِھپاتا ہے۔ وہ ہرگز نہیں دیکھے گا۔
12اُٹھ اَے خُداوند! اَے خُدا اپنا ہاتھ بُلند کر!
غرِیبوں کو نہ بُھول۔
13شرِیر کِس لِئے خُدا کی اِہانت کرتا ہے
اور اپنے دِل میں کہتا ہے کہ تُو بازپرس نہ کرے گا؟
14تُو نے دیکھ لِیا ہے کیونکہ تُو شرارت اور بُغض دیکھتا
ہے تاکہ اپنے ہاتھ سے بدلہ دے۔
بیکس اپنے آپ کو تیرے سپُرد کرتا ہے۔
تُو ہی یتِیم کا مددگار رہا ہے۔
15شرِیر کا بازُو توڑ دے۔
اور بدکار کی شرارت کو جب تک نابُود نہ ہو ڈھُونڈ ڈھُونڈ کر نِکال۔
16خُداوند ابدُالآباد بادشاہ ہے۔
قَومیں اُس کے مُلک میں سے نابُود ہو گئِیں۔
17اَے خُداوند! تُو نے حلِیموں کا مُدّعا سُن لِیا ہے۔
تُو اُن کے دِل کو تیّار کرے گا۔ تُو کان لگا کر سُنے گا
18کہ یتِیم اور مظلُوم کا اِنصاف کرے
تاکہ اِنسان جو خاک سے ہے پِھر نہ ڈرائے۔
Currently Selected:
زبُور 10: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
زبُور 10
10
عَدل و اِنصاف کے لِئے دُعا
1اَے خُداوند! تُو کیوں دُور کھڑا رہتا ہے؟
مُصِیبت کے وقت تُو کیوں چِھپ جاتا ہے؟
2شرِیر کے غرُور کے سبب سے غرِیب کا تُندی سے پِیچھا کِیا جاتا ہے۔
جو منصُوبے اُنہوں نے باندھے ہیں وہ اُن ہی میں گرِفتار ہو جائیں۔
3کیونکہ شرِیر اپنی نفسانی خواہِش پر فخر کرتا ہے
اور لالچی خُداوند کو ترک کرتا بلکہ اُس کی اِہانت کرتا ہے۔
4شرِیر اپنے تکبُّر میں کہتا ہے کہ وہ بازپُرس نہیں کرے گا۔
اُس کا خیال سراسر یِہی ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔
5اُس کی راہیں ہمیشہ اُستوار ہیں۔
تیرے احکام اُس کی نظر سے بعید و بُلند ہیں۔
وہ اپنے سب مُخالِفوں پر پُھنکارتا ہے۔
6وہ اپنے دِل میں کہتا ہے مَیں جُنبِش نہیں کھانے کا۔
پُشت در پُشت مُجھ پر کبھی مُصِیبت نہ آئے گی۔
7اُس کا مُنہ لَعنت و دغا اور ظُلم سے پُر ہے۔
شرارت اور بدی اُس کی زُبان پر ہیں۔
8وہ دیہات کی کمِین گاہوں میں بَیٹھتا ہے۔
وہ پوشِیدہ مقاموں میں بے گُناہ کو قتل کرتا ہے۔
اُس کی آنکھیں بیکس کی گھات میں لگی رہتی ہیں۔
9وہ پوشِیدہ مقام میں شیرِ بَبر کی طرح دبک کر بَیٹھتا ہے۔
وہ غرِیب کے پکڑنے کو گھات لگائے رہتا ہے۔
وہ غرِیب کو اپنے جال میں پھنسا کر پکڑ لیتا ہے۔
10وہ دبکتا ہے۔ وہ جُھک جاتا ہے
اور بیکس اُس کے پہلوانوں کے ہاتھ سے مارے جاتے ہیں۔
11وہ اپنے دِل میں کہتا ہے خُدا بُھول گیا ہے۔
وہ اپنا مُنہ چِھپاتا ہے۔ وہ ہرگز نہیں دیکھے گا۔
12اُٹھ اَے خُداوند! اَے خُدا اپنا ہاتھ بُلند کر!
غرِیبوں کو نہ بُھول۔
13شرِیر کِس لِئے خُدا کی اِہانت کرتا ہے
اور اپنے دِل میں کہتا ہے کہ تُو بازپرس نہ کرے گا؟
14تُو نے دیکھ لِیا ہے کیونکہ تُو شرارت اور بُغض دیکھتا
ہے تاکہ اپنے ہاتھ سے بدلہ دے۔
بیکس اپنے آپ کو تیرے سپُرد کرتا ہے۔
تُو ہی یتِیم کا مددگار رہا ہے۔
15شرِیر کا بازُو توڑ دے۔
اور بدکار کی شرارت کو جب تک نابُود نہ ہو ڈھُونڈ ڈھُونڈ کر نِکال۔
16خُداوند ابدُالآباد بادشاہ ہے۔
قَومیں اُس کے مُلک میں سے نابُود ہو گئِیں۔
17اَے خُداوند! تُو نے حلِیموں کا مُدّعا سُن لِیا ہے۔
تُو اُن کے دِل کو تیّار کرے گا۔ تُو کان لگا کر سُنے گا
18کہ یتِیم اور مظلُوم کا اِنصاف کرے
تاکہ اِنسان جو خاک سے ہے پِھر نہ ڈرائے۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.