رُومِیوں 14
14
عَیب جوئی نہ کرو
1کمزور اِیمان والے کو اپنے میں شامِل تو کر لو مگر شک و شُبہ کی تکراروں کے لِئے نہیں۔ 2ایک کو اِعتقاد ہے کہ ہر چِیز کا کھانا روا ہے اور کمزور اِیمان والا ساگ پات ہی کھاتا ہے۔ 3کھانے والا اُس کو جو نہیں کھاتا حقِیر نہ جانے اور جو نہیں کھاتا وہ کھانے والے پر اِلزام نہ لگائے کیونکہ خُدا نے اُس کو قبُول کر لِیا ہے۔ 4تُو کَون ہے جو دُوسرے کے نَوکر پر اِلزام لگاتا ہے؟ اُس کا قائِم رہنا یا گِر پڑنا اُس کے مالِک ہی سے مُتعلِّق ہے بلکہ وہ قائِم ہی کر دِیا جائے گا کیونکہ خُداوند اُس کے قائِم کرنے پر قادِر ہے۔
5کوئی تو ایک دِن کو دُوسرے سے افضل جانتا ہے اور کوئی سب دِنوں کو برابر جانتا ہے۔ ہر ایک اپنے دِل میں پُورا اِعتقاد رکھّے۔ 6جو کِسی دِن کو مانتا ہے وہ خُداوند کے لِئے مانتا ہے اور جو کھاتا ہے وہ خُداوند کے واسطے کھاتا ہے کیونکہ وہ خُدا کا شُکر کرتا ہے اور جو نہیں کھاتا وہ بھی خُداوند کے واسطے نہیں کھاتا اور خُدا کا شُکر کرتا ہے۔ 7کیونکہ ہم میں سے نہ کوئی اپنے واسطے جِیتا ہے نہ کوئی اپنے واسطے مَرتا ہے۔ 8اگر ہم جِیتے ہیں تو خُداوند کے واسطے جِیتے ہیں اور اگر مَرتے ہیں تو خُداوند کے واسطے مَرتے ہیں۔ پس ہم جِئیں یا مَریں خُداوند ہی کے ہیں۔ 9کیونکہ مسِیح اِسی لِئے مُؤا اور زِندہ ہُؤا کہ مُردوں اور زِندوں دونوں کا خُداوند ہو۔ 10مگر تُو اپنے بھائی پر کِس لِئے اِلزام لگاتا ہے؟ یا تُو بھی کِس لِئے اپنے بھائی کو حقِیر جانتا ہے؟ ہم تو سب خُدا کے تختِ عدالت کے آگے کھڑے ہوں گے۔ 11چُنانچہ یہ لِکھا ہے کہ
خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم
ہر ایک گُھٹنا میرے آگے جُھکے گا
اور ہر ایک زُبان خُدا کا اِقرار کرے گی۔
12پس ہم میں سے ہر ایک خُدا کو اپنا حِساب دے گا۔
کِسی کے لِئے ٹھوکر کا باعِث نہ بنو
13پس آیندہ کو ہم ایک دُوسرے پر اِلزام نہ لگائیں بلکہ تُم یِہی ٹھان لو کہ کوئی اپنے بھائی کے سامنے وہ چِیز نہ رکھّے جو اُس کے ٹھوکر کھانے یا گِرنے کا باعِث ہو۔ 14مُجھے معلُوم ہے بلکہ خُداوند یِسُوعؔ میں مُجھے یقِین ہے کہ کوئی چِیز بِذاتہِ حَرام نہیں لیکن جو اُس کو حَرام سمجھتا ہے اُس کے لِئے حَرام ہے۔ 15اگر تیرے بھائی کو تیرے کھانے سے رَنج پُہنچتا ہے تو پِھر تُو مُحبّت کے قاعِدہ پر نہیں چلتا۔ جِس شخص کے واسطے مسِیح مُؤا اُس کو تُو اپنے کھانے سے ہلاک نہ کر۔ 16پس تُمہاری نیکی کی بدنامی نہ ہو۔ 17کیونکہ خُدا کی بادشاہی کھانے پِینے پر نہیں بلکہ راست بازی اور میل مِلاپ اور اُس خُوشی پر مَوقُوف ہے جو رُوحُ القُدس کی طرف سے ہوتی ہے۔ 18اور جو کوئی اِس طَور سے مسِیح کی خِدمت کرتا ہے وہ خُدا کا پسندِیدہ اور آدمِیوں کا مقبُول ہے۔
19پس ہم اُن باتوں کے طالِب رہیں جِن سے میل مِلاپ اور باہمی ترقّی ہو۔ 20کھانے کی خاطِر خُدا کے کام کو نہ بِگاڑ۔ ہر چِیز پاک تو ہے مگر اُس آدمی کے لئے بُری ہے جِس کو اُس کے کھانے سے ٹھوکر لگتی ہے۔ 21یِہی اچھّا ہے کہ تُو نہ گوشت کھائے۔ نہ مَے پِئے۔ نہ اَور کُچھ اَیسا کرے جِس کے سبب سے تیرا بھائی ٹھوکر کھائے۔ 22جو تیرا اِعتقاد ہے وہ خُدا کی نظر میں تیرے ہی دِل میں رہے۔ مُبارک وہ ہے جو اُس چِیز کے سبب سے جِسے وہ جائِز رکھتا ہے اپنے آپ کو مُلزِم نہیں ٹھہراتا۔ 23مگر جو کوئی کِسی چِیز میں شُبہ رکھتا ہے اگر اُس کو کھائے تو مُجرِم ٹھہرتا ہے اِس واسطے کہ وہ اِعتقاد سے نہیں کھاتا اور جو کُچھ اِعتقاد سے نہیں وہ گُناہ ہے۔
Currently Selected:
رُومِیوں 14: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
رُومِیوں 14
14
عَیب جوئی نہ کرو
1کمزور اِیمان والے کو اپنے میں شامِل تو کر لو مگر شک و شُبہ کی تکراروں کے لِئے نہیں۔ 2ایک کو اِعتقاد ہے کہ ہر چِیز کا کھانا روا ہے اور کمزور اِیمان والا ساگ پات ہی کھاتا ہے۔ 3کھانے والا اُس کو جو نہیں کھاتا حقِیر نہ جانے اور جو نہیں کھاتا وہ کھانے والے پر اِلزام نہ لگائے کیونکہ خُدا نے اُس کو قبُول کر لِیا ہے۔ 4تُو کَون ہے جو دُوسرے کے نَوکر پر اِلزام لگاتا ہے؟ اُس کا قائِم رہنا یا گِر پڑنا اُس کے مالِک ہی سے مُتعلِّق ہے بلکہ وہ قائِم ہی کر دِیا جائے گا کیونکہ خُداوند اُس کے قائِم کرنے پر قادِر ہے۔
5کوئی تو ایک دِن کو دُوسرے سے افضل جانتا ہے اور کوئی سب دِنوں کو برابر جانتا ہے۔ ہر ایک اپنے دِل میں پُورا اِعتقاد رکھّے۔ 6جو کِسی دِن کو مانتا ہے وہ خُداوند کے لِئے مانتا ہے اور جو کھاتا ہے وہ خُداوند کے واسطے کھاتا ہے کیونکہ وہ خُدا کا شُکر کرتا ہے اور جو نہیں کھاتا وہ بھی خُداوند کے واسطے نہیں کھاتا اور خُدا کا شُکر کرتا ہے۔ 7کیونکہ ہم میں سے نہ کوئی اپنے واسطے جِیتا ہے نہ کوئی اپنے واسطے مَرتا ہے۔ 8اگر ہم جِیتے ہیں تو خُداوند کے واسطے جِیتے ہیں اور اگر مَرتے ہیں تو خُداوند کے واسطے مَرتے ہیں۔ پس ہم جِئیں یا مَریں خُداوند ہی کے ہیں۔ 9کیونکہ مسِیح اِسی لِئے مُؤا اور زِندہ ہُؤا کہ مُردوں اور زِندوں دونوں کا خُداوند ہو۔ 10مگر تُو اپنے بھائی پر کِس لِئے اِلزام لگاتا ہے؟ یا تُو بھی کِس لِئے اپنے بھائی کو حقِیر جانتا ہے؟ ہم تو سب خُدا کے تختِ عدالت کے آگے کھڑے ہوں گے۔ 11چُنانچہ یہ لِکھا ہے کہ
خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم
ہر ایک گُھٹنا میرے آگے جُھکے گا
اور ہر ایک زُبان خُدا کا اِقرار کرے گی۔
12پس ہم میں سے ہر ایک خُدا کو اپنا حِساب دے گا۔
کِسی کے لِئے ٹھوکر کا باعِث نہ بنو
13پس آیندہ کو ہم ایک دُوسرے پر اِلزام نہ لگائیں بلکہ تُم یِہی ٹھان لو کہ کوئی اپنے بھائی کے سامنے وہ چِیز نہ رکھّے جو اُس کے ٹھوکر کھانے یا گِرنے کا باعِث ہو۔ 14مُجھے معلُوم ہے بلکہ خُداوند یِسُوعؔ میں مُجھے یقِین ہے کہ کوئی چِیز بِذاتہِ حَرام نہیں لیکن جو اُس کو حَرام سمجھتا ہے اُس کے لِئے حَرام ہے۔ 15اگر تیرے بھائی کو تیرے کھانے سے رَنج پُہنچتا ہے تو پِھر تُو مُحبّت کے قاعِدہ پر نہیں چلتا۔ جِس شخص کے واسطے مسِیح مُؤا اُس کو تُو اپنے کھانے سے ہلاک نہ کر۔ 16پس تُمہاری نیکی کی بدنامی نہ ہو۔ 17کیونکہ خُدا کی بادشاہی کھانے پِینے پر نہیں بلکہ راست بازی اور میل مِلاپ اور اُس خُوشی پر مَوقُوف ہے جو رُوحُ القُدس کی طرف سے ہوتی ہے۔ 18اور جو کوئی اِس طَور سے مسِیح کی خِدمت کرتا ہے وہ خُدا کا پسندِیدہ اور آدمِیوں کا مقبُول ہے۔
19پس ہم اُن باتوں کے طالِب رہیں جِن سے میل مِلاپ اور باہمی ترقّی ہو۔ 20کھانے کی خاطِر خُدا کے کام کو نہ بِگاڑ۔ ہر چِیز پاک تو ہے مگر اُس آدمی کے لئے بُری ہے جِس کو اُس کے کھانے سے ٹھوکر لگتی ہے۔ 21یِہی اچھّا ہے کہ تُو نہ گوشت کھائے۔ نہ مَے پِئے۔ نہ اَور کُچھ اَیسا کرے جِس کے سبب سے تیرا بھائی ٹھوکر کھائے۔ 22جو تیرا اِعتقاد ہے وہ خُدا کی نظر میں تیرے ہی دِل میں رہے۔ مُبارک وہ ہے جو اُس چِیز کے سبب سے جِسے وہ جائِز رکھتا ہے اپنے آپ کو مُلزِم نہیں ٹھہراتا۔ 23مگر جو کوئی کِسی چِیز میں شُبہ رکھتا ہے اگر اُس کو کھائے تو مُجرِم ٹھہرتا ہے اِس واسطے کہ وہ اِعتقاد سے نہیں کھاتا اور جو کُچھ اِعتقاد سے نہیں وہ گُناہ ہے۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.