1
1پَولُسؔ کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے المسیؔح عیسیٰ کے رسول ہیں، اَور بھایٔی تِیمُتھِیُس کی طرف سے بھی،
خُدا کی جماعت کے نام جو کُرِنتھُسؔ شہر میں ہے اَور تمام صُوبہ اَخیہؔ کے سَب مَسیحی مُقدّسین کے نام یہ خط لِکھّا:
2ہمارے خُدا باپ اَور ہمارے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کی طرف سے تُمہیں فضل اَور اِطمینان حاصل ہوتا رہے۔
صبر سے خُدا کی شُکر گُزاری
3ہمارے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کے خُدا اَور باپ کی حَمد ہو، وہ نہایت ہی رحیم باپ ہے اَور ہر طرح کی تسلّی دینے والا خُدا ہے، 4وُہی ہماری ساری مُصیبتوں میں ہمیں تسلّی دیتاہے، تاکہ ہم اُس خُدا داد تسلّی سے دُوسروں کو بھی تسلّی دے سکیں جو کسی بھی طرح کی مُصیبت میں مُبتلا ہیں۔ 5کیونکہ جِس طرح المسیؔح کی خاطِر ہمارے دُکھ بڑھتے جاتے ہیں، اُسی طرح ہمیں المسیؔح کے وسیلہ سے تسلّی بھی زِیادہ ملتی ہے۔ 6اگر ہم مُصیبت اُٹھاتے ہیں، تو تمہاری تسلّی اَور نَجات کے لیٔے اُٹھاتے ہیں؛ اَور اگر تسلّی پاتے ہیں، تو وہ بھی تمہاری تسلّی کے واسطے، اُس تسلّی کا اثر یہ ہوگا کہ تُم بھی اُن مُصیبتوں کو صبر کے ساتھ برداشت کر سکوگے جنہیں ہم برداشت کرتے ہیں۔ 7اَور ہم تمہاری طرف سے بَڑے پُر اُمّید ہیں، کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ جِس طرح تُم تکالیف میں ہمارے شریک ہو، اُسی طرح ہماری تسلّی میں بھی شریک ہو۔
8اَے بھائیو اَور بہنوں! ہم نہیں چاہتے کہ تُم ہماری اُس مُصیبت سے بے خبر رہو جو صُوبہ آسیہؔ میں ہم پر آئی۔ یہ مُصیبت اِس قدر شدید اَور ہماری قُوّت برداشت سے باہر تھی، کہ ہم تو اَپنی زندگی سے بھی ہاتھ دھو بَیٹھے تھے۔ 9ہمیں یقین تھا کہ ہماری موت کا فتویٰ صادر ہو چُکاہے۔ لیکن اِس تجربہ نے ہمیں اَپنے آپ کی بجائے اُس خُدا پر بھروسا رکھنا سِکھایا، جو مُردوں کو زندہ کرتا ہے۔ 10خُدا نے ہمیں بڑی ہلاکت سے رِہائی بخشی، اَور بَخشے گا۔ اَور ہمیں خُدا سے اُمّید ہے کہ وہ آئندہ بھی رِہائی بخشتا رہے گا۔ 11اگر تُم مِل کر دعا سے ہماری مدد کرو گے۔ تو وہ فضل جو بہت سے لوگوں کی دعاؤں کے وسیلہ سے ہم پر ہُواہے، اُس کے لیٔے بہت سے لوگ ہماری خاطِر خُدا کا شُکر اَدا کریں گے۔
پَولُسؔ کے اِرادہ میں تَبدیلی
12ہمیں فخر ہے: ہمارا ضمیر وفاداری سے گواہی دیتاہے کہ ہم لوگ دُنیا وَالوں کے اَور خاص طور پر، تمہارے ساتھ تعلُّقات میں، خُدا داد پاکیزگی اَور سچّائی کے ساتھ پیش آتے رہے ہیں۔ جو دُنیوی حِکمت کی نہیں بَلکہ خُدا کے فضل کی بدولت ہے۔ 13ہم تُمہیں وُہی باتیں لِکھتے ہیں جو سچّی ہیں اَور جنہیں تُم پڑھ سکتے ہو اَور مانتے بھی ہو اَور اُمّید ہے کہ آخِر تک مانتے رہوگے۔ 14تُم نے کسی حَد تک تُو یہ بات مان لی ہے، اَور پُوری طرح مان بھی لوگے کہ جِس طرح ہم تمہارے لیٔے باعث فخر ہیں اُسی طرح تُم بھی خُداوؔند عیسیٰ کے واپسی کے دِن تک ہمارے لیٔے فخر کا باعث ہو گے۔
15اِسی بھروسے پر میں نے اِرادہ کیا تھا کہ پہلے، تمہارے پاس آؤں تاکہ تُمہیں دُگنی خُوشی حاصل ہو۔ 16اَور تمہارے پاس سے مَکِدُنیہؔ کے صُوبہ کو چَلا جاؤں اَور وہاں سے واپسی پر تُم لوگوں سے ایک بار پھر مِلوں، تاکہ تُم مُجھے یہُودیؔہ کی طرف روانہ کردو۔ 17کیاتُم لوگ یہ سوچتے ہو کہ میں نے اَپنا اِرادہ بدل دیا اَور میں اَیسا دُنیادار ہُوں کہ پکّا اِرادہ کر ہی نہیں سَکتا؟ اَور اگر کرتا ہُوں تو اُس میں ”ہاں کی، ہاں“ بھی ہوتی ہے اَور ”نہیں کی، نہیں“ بھی۔
18جِس طرح خُدا کا قول سچّا ہے اُسی طرح ہمارا قول اگر ”ہاں“ میں ہے تو ”ہاں“ ہی رہتاہے، ”نہیں“ میں نہیں بدلتا۔ 19سِیلاسؔ، تِیمُتھِیُس اَور میں نے جِس خُدا کے بیٹے حُضُور عیسیٰ المسیؔح کی مُنادی تمہارے درمیان کی ہے اُس میں کویٔی ”ہاں“ اَیسی نہ تھی جو ”نہیں“ میں بدل سکتی تھی۔ بَلکہ اُس کی ”ہاں“ ہمیشہ ”ہاں“ ہی رہی۔ 20کیونکہ خُدا کے جتنے بھی وعدے ہیں اُن سَب کی ”ہاں“ المسیؔح ہیں۔ اِسی لیٔے ہم المسیؔح کے وسیلہ سے ”آمین“ کہتے ہیں تاکہ خُدا کا جلال ظاہر ہو۔ 21خُدا ہی ہے جو ہمیں اَور تُمہیں المسیؔح میں قائِم کرتا ہے۔ خُدا نے ہی ہمیں مَسح کیا ہے، 22خُدا نے ہی ہم پر اَپنی مُہر بھی لگا دی ہے، اَور پاک رُوح ہمارے دلوں میں ڈال کر، گویا آنے والی برکتوں کا بیَعانہ اَدا کر دیا ہے۔
23خُدا گواہ ہے کہ میں کُرِنتھُسؔ میں تمہارے پاس میں اَپنی زندگی داؤں پر لگا کر اِس لیٔے نہیں آیا کہ تُم میری سخت کلامی سے بچے رہو۔ 24ہمارا یہ مقصد نہیں ہے کہ ہم تمہارے ایمان کے بارے میں تُم پر حُکم چلائیں، ہم آپ کی خُوشنودی میں آپ کے ہم خدمت ہیں، بَلکہ تُم تو اَپنے ایمان پر مضبُوطی سے قائِم ہو۔