1
1مُجھ بُزرگ کی جانِب سے،
میرے عزیز گیُسؔ کے نام خط جِس سے میں نہایت سچّی مَحَبّت رکھتا ہُوں۔
2میرے عزیز! میں یہ دعا کرتا ہُوں کہ جِس طرح تو رُوحانی طور پر ترقّی کر رہا ہے اُسی طرح سَب باتوں میں ترقّی کرے اَور تندرست رہے۔ 3مُجھے اِس بات سے نہایت خُوشی ہُوئی، جَب بعض کچھ مُومِنِین بھائیوں نے آکر تمہارے بارے میں گواہی دی کہ تو حق پرستی میں وفادار ہے اَور اُسی کے مُطابق زندگی بھی گزار رہا ہے۔ 4میرے لیٔے اِس سے بڑھ کر اَور کویٔی خُوشی نہیں کہ میں یہ سُنوں کہ میرے بچّے حق پر چل رہے ہیں۔
5اَے میرے عزیز! تُو جِس قدر مُومِنِین بھائیوں اَور بہنوں کی خدمت بڑی وفاداری سے کرتا ہے ٹھیک اُسی طرح سے تُو اُن کی بھی خدمت کر رہا ہے جو تیرے لیٔے اجنبی مومِن بھایٔی ہیں۔ 6اُنہُوں نے جماعت کے سامنے تیری مَحَبّت کی گواہی دی تھی۔ مہربانی سے خُدا کے اُن خادِموں کو آگے سفر پر اِس قدر روانہ کرجو خُدا کی نظر میں مُناسب ہے۔ 7کیونکہ وہ المسیؔح کے نام کی خاطِر خدمت کرنے نکلے ہیں اَور غَیریہُودیوں سے کچھ بھی مدد نہیں لیتے ہیں 8اِس لیٔے ہمارا فرض ہے کہ اَیسے لوگوں کی مدد اَور خاطرداری کریں تاکہ ہم اُس حق کے ہم خدمت ہو سکیں۔
9میں نے جماعت کو کچھ لِکھّا تو تھا لیکن دِیُترِفیسؔ جو جماعت کا ہمیشہ ہی مالک بننا چاہتاہے، وہ ہماری باتوں کو نہیں مانتا ہے۔ 10پس جَب میں آؤں گا تو تمہارے سامنے اُس کے سارے کاموں کو جو وہ کر رہا ہے ظاہر کروں گا کہ وہ ہمارے خِلاف بُری بُری باتیں کرتا ہے۔ اَور جَب وہ آتے ہیں تو خُود بھی قبُول نہیں کرتا اَور دُوسرے مُومِنِین بھائیوں کو جو اُسے قبُول کرنا چاہتے ہیں، اُن کو منع کرتا ہے اَور جماعت سے باہر نکال دیتاہے۔
11میرے عزیز! بدی کی نہیں بَلکہ نیکی کی پیروی کرو۔ نیکی کرنے والا خُدا سے ہے اَورجو بدی کرتا ہے اُس نے خُدا کو نہ تو پہچانا ہے اَور نہ ہی جانتا ہے۔ 12دیمیترِیُسؔ کی سَب لوگ تَعریف کرتے ہیں اَور یہاں تک کہ حق بھی اُس کی گواہی دیتاہے۔ اَور ہم بھی یہی گواہی دیتے ہیں اَور تُو جانتا ہے کہ ہماری گواہی سچّی ہے۔
13مُجھے بہت سِی باتیں تُم کو لِکھنا ہیں، مگر میں اُنہیں قلم اَور روشنائی سے لِکھنا نہیں چاہتا۔ 14مُجھے اُمّید ہے کہ تُم سے جلد ہی مُلاقات ہوگی اَور تَب ہم رُوبرُو گُفتگو کریں گے۔
15تُجھ پر سلامتی ہو۔
یہاں کے ساتھی مُومِنِین تُجھے سلام کہتے ہیں۔ وہاں کے مُومِنِین ساتھیوں کو نام بنام سلام کہنا۔