1
حُضُور عیسیٰ کا آسمان پر اُٹھایا جانا
1میں نے اَپنی پہلی کِتاب میں، محترم تھِیفلُسؔ، اُن تمام تعلیمی باتوں کو تحریر کر دیا ہے جو حُضُور#1:1 حُضُور یہ عربی لفظ ہے یہ ایک با عِزّت خِطاب ہے اِس کا اِستعمال صِرف عیسیٰ کے لیٔے کیا گیا ہے، کیونکہ انجیلی تعلیم کے مُطابق عیسیٰ خُدا ہیں اُن کے مقابل عالِم میں کویٔی نہیں ہے۔ عیسیٰ کے ذریعہ عَمل میں آئیں 2اُس دِن تک جِس میں حُضُور عیسیٰ#1:2 عیسیٰ عیسیٰ عربؔی زبان کا لفظ ہے عِبرانی زبان میں یَشُوعا ہے، جِس کے معنی یَہوِہ نَجات دینے والا۔ نے اَپنے مُنتخب رسولوں کو پاک رُوح کے وسیلہ سے کچھ ہدایات بھی عطا کرنے کے بعد اُوپر آسمان پر اُٹھائے گئے۔ 3دُکھ سہنے کے بعد، حُضُور عیسیٰ نے اَپنے زندہ ہو جانے کے کیٔی قوی ثبُوتوں سے اَپنے آپ کو اُن پر ظاہر بھی کیا اَور آپ چالیس دِن تک اُنہیں نظر آتے رہے اَور خُدا کی بادشاہی کی باتیں سُناتے رہے۔ 4ایک مرتبہ، جَب آپ اُن کے ساتھ کھانا کھا رہے تھے، تو حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں یہ حُکم دیا: ”یروشلیمؔ سے باہر نہ جانا، اَور میرے باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کا اِنتظار کرنا، جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو۔ 5کیونکہ حضرت یحییٰ تو پانی سے پاک غُسل دیتے تھے، لیکن تُم تھوڑے دِنوں کے بعد پاک رُوح سے پاک غُسل#1:5 پاک غُسل اِس کِتاب میں پاک غُسل سے بپتسمہ مُراد ہے، اِسے عربی میں اَصطباغ بھی کہتے ہیں۔ پاؤگے۔“
6پس جَب وہ سَب ایک جگہ جمع تھے تو اُنہُوں نے حُضُور عیسیٰ المسیؔح سے پُوچھا، ”خُداوؔند! کیا آپ اِسی وقت اِسرائیلؔ کو پھر سے اُس کی بادشاہی عطا کرنے والے ہیں؟“
7حُضُور عیسیٰ المسیؔح نے اُن سے فرمایا، ”جِن وقتوں یا میِعادوں کو مُقرّر کرنے کا اِختیّار صِرف آسمانی باپ کو ہے اُنہیں جاننا تمہارا کام نہیں۔ 8لیکن جَب پاک رُوح تُم پر نازل ہوگا تو تُم قُوّت پاؤگے؛ اَور تُم یروشلیمؔ، اَور تمام یہُودیؔہ اَور سامریہؔ میں بَلکہ زمین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہو گے۔“
9اِن باتوں کے بعد وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے آسمان میں اُوپر اُٹھا لیٔے گیٔے۔ اَور بَدلی نے حُضُور عیسیٰ المسیؔح کو اُن کی نظروں سے چھُپا لیا۔
10جَب وہ ٹِکٹِکی باندھے حُضُور عیسیٰ المسیؔح کو آسمان کی طرف جاتے ہویٔے دیکھ رہے تھے، تو دیکھو دو مَرد سفید لباس میں اُن کے پاس آ کھڑے ہویٔے۔ 11اَور کہنے لگے، ”اَے گلِیلی مَردو، تُم کھڑے کھڑے آسمان کی طرف کیوں دیکھ رہے ہو؟ یہی عیسیٰ جو تمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھائے گیٔے ہیں، اِسی طرح پھر آئیں گے جِس طرح تُم لوگوں نے حُضُور عیسیٰ کو آسمان پرجاتے دیکھاہے۔“
متیّاہؔ کا یہُوداؔہ کی جگہ پر مُنتخب کیاجانا
12تَب رسول کوہِ زَیتُون، سے جو یروشلیمؔ کے نَزدیک سَبت کے دِن کی مَنزل پر ہے واپس یروشلیمؔ شہر لَوٹے۔ یہ پہاڑ یروشلیمؔ سے تقریباً ایک کِلو مِیٹر کے فاصلے پر ہے۔ 13جَب وہ شہر میں داخل ہوکر، اُس بالاخانہ میں تشریف لے گیٔے جہاں وہ ٹھرے ہویٔے تھے۔ جِس میں:
پطرس، یُوحنّؔا، یعقوب، اَور اَندریاسؔ؛
فِلِپُّسؔ اَور توماؔ؛
برتلماؔئی اَور متّیؔ؛
حلفئؔی کا بیٹا یعقوب، شمعُونؔ جو زیلوتیسؔ بھی ہیں اَور یعقوب کا بیٹا یہُوداؔہ رہتے تھے۔
14یہ سَب چند خواتین اَور خُداوؔند عیسیٰ کی ماں، مریمؔ اَور اُن کے بھائیوں کے ساتھ ایک دل ہوکر دعا میں مشغُول رہتے تھے۔
15اُن ہی دِنوں میں پطرس اُن بھائیوں اَور بہنوں کی جماعت میں جِن کی تعداد (ایک سَو بیس کے قریب تھی) 16پطرس نے کھڑے ہوکر فرمایا، ”اَے بھائیو اَور بہنوں، کِتاب مُقدّس کی اُس بات کا جو پاک رُوح نے حضرت داؤؔد کی زبان سے پہلے ہی کَہلوا دی تھی پُورا ہونا ضروُری تھا۔ وہ بات یہُوداؔہ کے بارے میں تھی، جِس نے خُداوؔند عیسیٰ کے پکڑوانے وَالوں کی رہنمائی کی تھی۔ 17یہُوداؔہ ہمارا ہم خدمت تھا اَور ہم لوگوں میں گِنا جاتا تھا۔“
18اُس نے (اَپنی بدکاری سے کمائی، ہویٔی رقم سے ایک کھیت خریدا؛ جہاں وہ سَر کے بَل گِرا اَور اُس کا پیٹ پھٹ گیا اَور ساری اَنتڑیاں باہر نِکل پڑیں۔ 19یروشلیمؔ کے تمام باشِندوں کو یہ بات مَعلُوم ہو گئی، یہاں تک کہ اُنہُوں نے اَپنی زبان میں اُس کھیت کا نام ہی ہقؔل دماؔ، رکھ دیا جِس کا مطلب ہے، خُون کا کھیت۔)
20”کیونکہ،“ پطرس نے فرمایا، ”زبُور شریف میں یہ لِکھّا ہے:
” ’اُن کا مقام ویران ہو جائے؛
اَور اُن کے خیموں میں بسنے والا کویٔی نہ ہو،‘#1:20 زبُور 69:25
اَور،
” ’اُس کا عہدہ کویٔی اَور سنبھال لے۔‘#1:20 زبُور 109:8
21لہٰذا یہ ضروُری ہے کہ خُداوؔند عیسیٰ کے ہمارے ساتھ آنے جانے کے وقت تک، 22یعنی حضرت یحییٰ کے پاک غُسل سے لے کر حُضُور عیسیٰ کے ہمارے پاس سے اُوپر اُٹھائے جانے تک جو لوگ بَرابر ہمارے ساتھ رہے۔ اُن میں سے ایک شخص چُن لیا جائے جو ہمارے ساتھ خُداوؔند عیسیٰ کے جی اُٹھنے کا گواہ بنے۔“
23لہٰذا اُنہُوں نے دو کو نامزد کیا: ایک حضرت یُوسُفؔ کو جو برسبّاؔ کَہلاتے ہیں اَور(جِن کا لقب یُوستُسؔ بھی ہے) اَور دُوسرا متیّاہؔ کو۔ 24اُنہُوں نے یہ کہہ کر دعا کی، ”اَے خُداوؔند، آپ سَب کے دلوں کو جانتے ہیں۔ ہم پر ظاہر کر کہ اِن دونوں میں سے آپ نے کِس کو چُناہے 25کہ وہ اُس خدمت اَور رِسالت پر مامُور ہو، جسے یہُوداؔہ چھوڑکر اُس اَنجام تک پہنچا جِس کا وہ مُستحق تھا۔“ 26اَور اُنہُوں نے اُن کے بارے میں قُرعہ ڈالا، اَورجو متیّاہؔ کے نام کا نکلا؛ لہٰذا وہ گیارہ رسولوں کے ساتھ شُمار کیٔے گیٔے۔