YouVersion Logo
Search Icon

مرقُس 13

13
بیت المُقدّس کی تباہی آخِرت کی نِشانیاں
1جَب وہ بیت المُقدّس سے باہر آئے، تو اُن کے شاگردوں میں سے ایک نے اُن سے کہا، ”دیکھئے، اُستاد محترم! یہ کیسے کیسے وزنی پتّھر! اَور کیسی بُلند عمارتیں ہیں!“
2حُضُور عیسیٰ نے اُس سے فرمایا، ”تُم اِن عَالِیشان عمارتوں کو دیکھتے ہو؟ اِن کا کویٔی بھی پتّھر پر پتّھر باقی نہ رہے گا؛ جو نیچے نہ گِرا دیا جائے گا۔“
3جَب حُضُور بیت المُقدّس کے سامنے کوہِ زَیتُون پر بَیٹھے تھے، تو پطرس، یعقوب، یُوحنّؔا اَور اَندریاسؔ نے تنہائی میں اُن سے پُوچھا، 4”ہمیں بتائیے، یہ باتیں کب واقِع ہُوں گی؟ اَور اِن باتوں کی پُورا ہونے کی کیا علامت ہوگی کہ ہر ایک بات سچ ثابت ہو؟“
5حُضُور عیسیٰ اُن سے فرمانے لگے: ”خبردار رہنا کویٔی تُمہیں گُمراہ نہ کر دے۔ 6کیونکہ بہت سے لوگ میرے نام سے آئیں گے، اَور یہ دعویٰ کریں گے، ’میں ہی المسیؔح ہُوں،‘ اَور یہ کہہ کربہت سے لوگوں کو گُمراہ کر دیں گے۔ 7اَور جَب تُم جنگیں اَور جنگوں کی افواہیں، سُنو تو گھبرا نہ جانا۔ اِن کا وَاقع ہونا ضروُری ہے، مگر ابھی آخِر نہ ہوگا۔ 8کیونکہ قوم پر قوم، اَور سلطنت پر سلطنت حملہ کرے گی۔ اَور جگہ جگہ زلزلے آئیں گے، اَور قحط پڑیں گے۔ آگے آنے والی مُصیبتوں کا یہ صِرف آغاز ہی ہوگا۔
9”چنانچہ تُم خبردار رہو۔ کیونکہ لوگ تُمہیں عدالتوں کے حوالہ کریں گے تُم یہُودی عبادت گاہوں میں کوڑوں سے پیٹے جاؤگے اَور میری وجہ سے حُکاّم اَور بادشاہوں کے سامنے حاضِر کیٔے جاؤگے تاکہ اُنہیں میری گواہی دے سکو۔ 10لیکن اِس سے پہلے ضروُری ہے کہ ساری دُنیا کی تمام قوموں میں انجیل کی مُنادی کی جائے۔ 11جَب لوگ تُمہیں پکڑکر عدالت کے حوالہ کریں، تو پہلے سے فکر نہ کرنا کہ ہم کیا کہیں گے بَلکہ جو کُچھ تُمہیں اُس وقت بتایا جائے وُہی کہنا، کیونکہ کہنے والے تُم نہیں، بَلکہ پاک رُوح ہے۔
12”بھایٔی اَپنے بھایٔی کو اَور باپ اَپنے بیٹے کو قتل کے لیٔے حوالہ کرے گا، اَور بچّے اَپنے والدین کے خِلاف کھڑے ہوکر اُنہیں قتل کروا ڈالیں گے۔ 13اَور میرے نام کے سبب سے لوگ تُم سے دُشمنی رکھیں گے، لیکن جو آخِر تک برداشت کرے گا وہ نَجات پایٔےگا۔
14”جَب آپ دیکھتے ہیں ’مکرُوہ اُجاڑ اَور ناگوار چیزوں کو‘#13‏:14 دان 9‏:27؛ 11‏:31؛ 12‏:11‏‏ وہاں کھڑا دیکھو جہاں اُس کا مَوجُود ہونا جائز نہیں پڑھنے والا سمجھ لے اُس وقت جو یہُودیؔہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر چلے جایٔیں۔ 15جو کویٔی چھت پر ہو وہ نیچے نہ اُترے اَور نہ ہی گھر کے اَندر جا کر کُچھ باہر نکالنے کی کوشش کرے۔ 16جو شخص کھیت میں ہو، اَپنا کپڑا لینے کے لیٔے واپس نہ جائے۔ 17مگر حاملہ خواتین اَور اُن ماؤں کا جو اُن دِنوں میں دُودھ پِلاتی ہوں گی، وہ دِن کتنے خَوفناک ہوں گے! 18دعا کرو کہ یہ مُصیبت سردیوں میں برپا نہ ہو، 19کیونکہ یہ اَیسی بڑی مُصیبت کے دِن ہُوں گے، نہ تو تخلیق کے شروع سے جَب خُدا نے دُنیا کو بنایا، اَب تک نہ تو اَیسی مُصیبت آئی ہے نہ پھر کبھی آئے گی۔
20”اگر خُداوؔند اُن دِنوں کی تعداد کم نہ کرتا تو، کویٔی جاندار زندہ نہ بچایا جاتا۔ مگر اُنہُوں نے اَپنے برگُزیدہ لوگوں کی خاطِر اُن دِنوں کو گھٹا دیا ہے۔ 21اُس وقت اگر کویٔی تُم سے کہے کہ ’دیکھو،‘ المسیؔح ’یہاں ہے!‘ یا، ’دیکھو،‘ وہ وہاں ہے! تو یقین نہ کرنا۔ 22کیونکہ جھُوٹے المسیؔح اَور جھُوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اَور معجزے اَور عجِیب کام دکھائیں گے، تاکہ اگر ممکن ہو تو خُدا کے برگُزیدہ لوگوں کو بھی گُمراہ کر دیں۔ 23لہٰذا خبردار رہو؛ میں نے پہلے ہی تُمہیں سَب کُچھ بتا دیا ہے۔
24”لیکن اُن دِنوں، کی مُصیبت کے بعد،
” ’سُورج تاریک ہو جائے گا،
اَور چاند کی رَوشنی جاتی رہے گی؛
25آسمان سے ستارے گِریں گے،
اَور آسمان کی قوّتیں ہلایٔی جایٔیں گی۔‘#13‏:25 یسع 13‏:10؛ 34‏:4‏‏
26”اُس وقت لوگ اِبن آدمؔ کو بادلوں میں عظیم قُدرت اَور جلال کے ساتھ آتا دیکھیں گے۔ 27اَور تَب حُضُور اَپنے فرشتوں کو بھیج کر آسمان کی اِنتہا سے زمین کی اِنتہا تک چاروں طرف سے، اَپنے برگُزیدہ لوگوں کو جمع کریں گے۔
28”اَنجیر کے درخت سے یہ سبق سیکھو: جُوں ہی اُس کی ڈالی نرم ہوتی ہے اَور پتّے نکلتے ہیں تو تُمہیں مَعلُوم ہو جاتا ہے، کہ گرمی نَزدیک ہے۔ 29اِسی طرح، جَب تُم یہ باتیں ہوتے دیکھو، تو جان لو کہ وہ نَزدیک ہے، بَلکہ دروازے ہی پر ہے۔ 30میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِس نَسل کے ختم ہونے سے پہلے ہی یہ سَب کُچھ پُورا ہوگا۔ 31آسمان اَور زمین ٹل جایٔیں گی لیکن میری باتیں کبھی نہیں ٹلیںگی۔
نا مَعلُوم دِن اَور وقت
32”مگر وہ دِن اَور وقت کب آئے گا کویٔی نہیں جانتا، نہ تو آسمان کے فرشتے جانتے ہیں، اَور نہ بیٹا، صِرف آسمانی باپ جانتے ہیں۔ 33پس تُم بیدار! خبردار رہو! کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ وہ وقت کب آئے گا۔ 34یہ اُس آدمی کی طرح ہے جو پردیس جاتا ہے: اَور چلتے وقت اَپنا گھر اَپنے خادِموں کے اِختیّار میں دے کر، ہر ایک کو اُس کی ذمّہ داری سُپرد کرکے، وہ اَپنے چوکیدار کو حُکم دیتاہے کہ وہ خُوب چَوکَس رہے۔
35”پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ گھر کا مالک کب آئے گا شام کو، یا آدھی رات کو، یا جَب مُرغ بانگ دیتاہے، یا صُبح کو۔ 36کہیں اَیسا نہ ہو، کہ وہ اَچانک آ جائے اَور تُمہیں سوتا پایٔے۔ 37میں جو کُچھ تُم سے کہتا ہُوں، وُہی سَب سے کہتا ہُوں: ’جاگتے رہو!‘ “

Currently Selected:

مرقُس 13: UCV

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in