پیدائش 3

3
آدمؔ کا گُناہ
1یَاہوِہ خُدا نے جتنے جنگلی جانور بنائے تھے، سانپ اُن سَب سے عیّار تھا۔ اُس نے عورت سے کہا، ”کیا واقعی خُدا نے فرمایاہے کہ تُم باغ کے کسی درخت کا پھل نہ کھانا؟“
2عورت نے سانپ سے کہا، ”ہم باغ کے درختوں کا پھل کھا سکتے ہیں، 3لیکن خُدا نے یہ ضروُر فرمایاہے کہ جو درخت باغ کے درمیان ہے، ’اُس کا پھل مت کھانا بَلکہ اُسے چھُونا تک نہیں، ورنہ تُم مرجاؤگے۔‘ “
4تَب سانپ نے عورت سے کہا، ”تُم ہرگز نہیں مروگے! 5بَلکہ خُدا جانتا ہے کہ جِس دِن تُم اُسے کھاؤگے، تمہاری آنکھیں کھُل جایٔیں گی اَور تُم خُدا کی مانند نیکی اَور بدی کے جاننے والے بَن جاؤگے۔“
6جَب عورت نے دیکھا کہ اُس درخت کا پھل کھانے کے لیٔے اَچھّا اَور دیکھنے میں خُوشنما اَور حِکمت پانے کے لیٔے خُوب مَعلُوم ہوتاہے، تو اُس نے اُس میں سے لے کر کھایا اَور اَپنے خَاوند کو بھی دیا، جو اُس کے ساتھ تھا اَور اُس نے بھی کھایا۔ 7تَب اُن دونوں کی آنکھیں کھُل گئیں اَور اُنہیں مَعلُوم ہُوا کہ وہ ننگے ہیں۔ اَور اُنہُوں نے اَنجیر کے پتّوں کو سِی کر اَپنے لیٔے پیش بند بنا لیٔے۔
8تَب آدمؔ اَور اُن کی بیوی نے یَاہوِہ خُدا کی آواز سُنی جَب کہ وہ دِن ڈھلے باغ میں گھُوم رہے تھے اَور وہ یَاہوِہ خُدا کے حُضُوری سے باغ کے درختوں میں چھُپ گیٔے۔ 9لیکن یَاہوِہ خُدا نے آدمؔ کو پُکارا اَور پُوچھا، ”تُم کہاں ہو؟“
10آدمؔ نے جَواب دیا، ”مَیں نے باغ میں آپ کی آواز سُنی اَور مَیں ڈر گیا کیونکہ مَیں ننگا تھا اِس لیٔے مَیں چھُپ گیا۔“
11اَور یَاہوِہ نے فرمایا، ”تُمہیں کِس نے بتایا کہ تُم ننگے ہو؟ کیا تُم نے اُس درخت کا پھل کھایا ہے، جسے کھانے سے مَیں نے تُمہیں منع کیا تھا؟“
12آدمؔ نے کہا، ”جِس عورت کو آپ نے یہاں میرے ساتھ رکھا ہے اُس نے مُجھے اُس درخت کا وہ پھل دیا اَور مَیں نے اُسے کھا لیا۔“
13تَب یَاہوِہ خُدا نے عورت سے فرمایا، ”تُم نے یہ کیا کیا؟“
عورت نے کہا، ”سانپ نے مُجھے بہکایا اَور مَیں نے کھایا۔“
14تَب یَاہوِہ خُدا نے سانپ سے کہا، ”چونکہ تُونے یہ کیا ہے،
”اِس لیٔے تُو گھریلو مویشیوں میں،
اَور تمام جنگلی جانوروں میں ملعُون ٹھہرا!
تُو اَپنے پیٹ کے بَل رینگے گا،
اَور اَپنی عمر بھر
خاک چاٹے گا۔
15اَور مَیں تیرے اَور عورت کے درمیان،
اَور تیری نَسل اَور اُس کی نَسل کے درمیان؛
عداوت ڈالوں گا؛
وہ تیرا سَر کُچلے گا،
اَور تُو اُس کی اِیڑی پر کاٹے گا۔“
16پھر خُدا نے عورت سے فرمایا،
”مَیں تمہارے دردِ حَمل کو بہت بڑھاؤں گا؛
تُو درد کے ساتھ بچّے جنے گی۔
اَور تیری رغبت اَپنے خَاوند کی طرف ہوگی،
اَور وہ تُجھ پر حُکومت کرےگا۔“
17اَور خُدا نے آدمؔ سے فرمایا، ”چونکہ تُم نے اَپنی بیوی کی بات مانی اَور اُس درخت کا پھل کھایا، ’جسے کھانے سے مَیں نے منع کیا تھا،‘
”اِس لیٔے زمین تمہارے سبب سے ملعُون ٹھہری،
تُم محنت اَور مشقّت کرکے
عمر بھر اُس کی پیداوار کھاتے رہوگے۔
18وہ تمہارے لیٔے کانٹے اَور اُونٹ کٹارے اُگائے گی،
اَور تُم کھیت کی سبزیاں کھاؤگے۔
19تُم اَپنے ماتھے کے
پسینے کی روٹی کھاؤگے:
جَب تک کہ تُم زمین میں پھر لَوٹ نہ جاؤ،
اِس لیٔے کہ تُم اُسی میں سے نکالے گئے ہو؛
کیونکہ تُم خاک ہو
اَور خاک ہی میں پھر لَوٹ جاؤگے۔“
20آدمؔ نے اَپنی بیوی کا نام حوّاؔ#3‏:20 حوّاؔ مُمکنہ معنی زندہ رکھا، اِس لیٔے کہ وہ تمام زندوں کی ماں ہے۔
21یَاہوِہ خُدا نے آدمؔ اَور اُن کی بیوی کے لیٔے چمڑے کے کُرتے بنا کر اُنہیں پہنا دئیے۔ 22اَور یَاہوِہ خُدا نے فرمایا، ”اَب آدمی نیک و بد کی پہچان میں ہم میں سے ایک کی مانند ہو گیا ہے۔ کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ اَپنا ہاتھ بڑھائے اَور زندگی کے درخت سے بھی کچھ لے کر کھالے اَور ہمیشہ جیتا رہے۔“ 23لہٰذا یَاہوِہ خُدا نے اُسے باغِ عدنؔ سے نکال دیا تاکہ وہ اُس زمین کی، جِس میں سے وہ لیا گیا تھا کھیتی کرے۔ 24آدمؔ کو نکال دینے کے بعد خُدا نے باغِ عدنؔ کے مشرق کی طرف کروبیوں کو اَور چاروں طرف گھُومنے والی شُعلہ زن تلوار کو رکھا تاکہ وہ زندگی کے درخت کی طرف جانے والے راستہ کی حِفاظت کریں۔

Valgt i Øjeblikket:

پیدائش 3: UCV

Markering

Del

Kopiér

None

Vil du have dine markeringer gemt på tværs af alle dine enheder? Tilmeld dig eller log ind