10
حُضُور یِسوعؔ کا بَارہ رسولوں کو مُنادی کے واسطے بھیجنا
1پھر یِسوعؔ نے اَپنے بَارہ شاگردوں کو پاس بُلایا اَور اُنہیں بدرُوحوں کو نکالنے اَور ہر طرح کی بیماری اَور تکلیف کو دُور کرنے کا اِختیار عطا فرمایا۔
2اَور بَارہ رسولوں کے نام یہ ہیں:
پہلا شمعُونؔ جو پطرس کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں اَور پھر اُن کا بھایٔی اَندریاسؔ؛
زبدیؔ کا بیٹا یعقوب اَور اُن کا بھایٔی یُوحنّا؛
3فِلِپُّسؔ اَور برتلماؔئی،
توماؔ اَور متّیؔ محصُول لینے والا؛
حلفئؔی کا بیٹا یعقوب اَور تدّیؔ؛
4شمعُونؔ قنانی#10:4 قنانی یہ لفظ ارامی زبان کے زیلوتیسؔ سے ملتا جُلتا ہے۔ زیلوتیسؔ ایک سیاسی انجمن تھی جو رُومی حُکومت کو ختم کرکے اِسرائیلؔ میں یہُودی حُکومت قائِم کرنا چاہتی تھی۔ اَور یہُوداہؔ اِسکریوتی، جِس نے حُضُور سے دغابازی بھی کی تھی۔
5یِسوعؔ نے بَارہ کو اِن ہدایات کے ساتھ روانہ کیا: ”غَیریہُودیوں کے درمیان مت جانا اَور نہ سامریوں کے کسی شہر میں داخل ہونا۔ 6لیکن اِسرائیلؔ کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے پاس جانا 7اَور چلتے چلتے، اِس پیغام کی مُنادی کرنا: ’آسمان کی بادشاہی نزدیک آ گئی ہے۔‘ 8بیماریوں کو شفا دینا، مُردوں کو زندہ کرنا، اَور کوڑھیوں کو پاک صَاف کرنا، بدرُوحوں کو نکالنا۔ تُم نے مُفت میں پایا ہے؛ مُفت ہی دینا۔
9”اَپنے کمربند میں نہ سونا نہ چاندی نہ ہی پیسے رکھنا، 10نہ راستے کے لیٔے تھیلا لینا نہ دو دو کُرتے، نہ جُوتے اَور نہ لاٹھی کیونکہ مزدُور اَپنی مزدُوری کا حقدار ہے۔ 11جَب تُم کسی شہر یا گاؤں میں داخل ہو تو، کسی اَیسے شخص کا پتہ کرو جو اِعتبار کے لائق ہو اَور جَب تک تمہارے رخصت ہونے کا وقت نہ آ جائے، اُسی گھر میں ٹھہرے رہو۔ 12کسی گھر میں داخل ہوتے وقت، سلام کرو۔ 13اگر وہ گھر تمہاری سلامتی کے لائق ہوگا تو تمہاری سلامتی کی برکت اُس تک پہُنچے گی، اگر لائق نہ ہوگا تو تمہاری سلامتی کی برکت تمہارے پاس واپس آ جائے گی۔ 14اگر کویٔی تُمہیں قبُول نہ کرے اَور تمہاری بات سُننا نہ چاہیں تو اُس گھر یا شہر کو چھوڑتے وقت اَپنے پاؤں کی گَرد بھی وہاں جھاڑ دینا۔ 15میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن اُس شہر کی نِسبت سدُومؔ اَور عمورہؔ کے علاقہ کا حال زِیادہ برداشت کے لائق ہوگا۔
16”دیکھو، مَیں تُمہیں گویا بھیڑوں کو بھیڑیوں کے درمیان بھیج رہا ہُوں۔ لہٰذا تُم سانپوں کی طرح ہوشیار اَور کبُوتروں کی مانِند معصُوم بنو۔ 17مگر خبردار رہنا؛ کیونکہ وہ تُمہیں پکڑکر عدالتوں کے حوالہ کریں گے اَور تُم یہُودی عبادت گاہوں میں کوڑوں سے پیٹے جاؤگے۔ 18اَور تُم میری وجہ سے حاکموں اَور بادشاہوں کے سامنے حاضِر کیٔے جاؤگے تاکہ اُن کے اَور غَیریہُودیوں کے درمیان میری گواہی دے سکو۔ 19لیکن جَب وہ تُمہیں گرفتار کریں تو فکر نہ کرنا کہ ہم کیا کہیں گے اَور کیسے کہیں گے کیونکہ جو کُچھ کہنا ہوگا اُسی گھڑی تُمہیں بتا دیا جائے گا۔ 20اِس لیٔے کہ بولنے والے تُم نہیں بَلکہ تمہارے آسمانی باپ کا رُوح ہوگا جو تمہارے ذریعہ کلام کرےگا۔
21”بھایٔی اَپنے بھایٔی کو اَور باپ اَپنے بیٹے کو قتل کے لیٔے حوالہ کرےگا، اَور بچّے اَپنے والدین کے خِلاف کھڑے ہوکر اُنہیں قتل کروا ڈالیں گے۔ 22اَور میرے نام کے سبب سے لوگ تُم سے دُشمنی رکھیں گے، لیکن جو آخِر تک برداشت کرےگا وہ نَجات پایٔےگا۔ 23جَب لوگ تُمہیں ایک شہر میں ستائیں تو دُوسرے شہر کو بھاگ جانا۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تمہارے اِسرائیلؔ کے سَب شہروں میں سفر ختم کرنے سے پہلے ہی اِبن آدمؔ دوبارہ آ جائے گا۔
24”شاگرد اَپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا اَور نہ ہی خادِم اَپنے آقا سے۔ 25شاگرد کے لیٔے یہی کافی ہے کہ وہ اَپنے اُستاد کی مانِند ہو جائے؛ اَور خادِم اَپنے آقا کی مانِند ہو جائے۔ اگر اُنہُوں نے گھر کے مالک کو بَعل زبُول کہا ہے تو اُس کے گھرانے کے لوگوں کو اَور کیا کُچھ بُرا بھلا کیوں نہ کہیں گے!
26”پس تُم اُن سے مت ڈرو، کیونکہ اَیسی کویٔی چیز ڈھکی ہُوئی نہیں ہے جو کھولی نہ جائے گی یا کویٔی اَیسا راز ہے اُس کا پردہ فاش نہ کیا جائے گا۔ 27جو کُچھ میں تُم سے اَندھیرے میں کہتا ہُوں، تُم اُسے دِن کی رَوشنی میں کہو؛ اَورجو کُچھ تمہارے کانوں میں چُپکے سے کہا جاتا ہے تُم اُس کا اعلان چھتوں سے کرو۔ 28اُن سے مت ڈرو جو بَدن کو تو ہلاک کر سکتے ہیں لیکن رُوح کو نہیں، مگر اُس سے ڈرو جو بَدن اَور رُوح دونوں کو جہنّم میں ہلاک کر سَکتا ہے۔ 29کیا ایک سِکّے میں دو گوریّاں نہیں بکتیں؟ لیکن اُن میں سے ایک بھی تمہارے آسمانی باپ کی مرضی کے بغیر زمین پر نہیں گِر سکتی۔ 30اَور یہاں تک کہ تمہارے سَر کے سبھی بال بھی گنے ہُوئے ہیں۔ 31لہٰذا ڈرو مت؛ تمہاری قیمت تو بہت سِی گوریّوں سے بھی زِیادہ ہے۔
32”پس جو کویٔی لوگوں کے سامنے میرا اقرار کرتا ہے، تو میں بھی اَپنے آسمانی باپ کے سامنے اُس کا اقرار کروں گا۔ 33لیکن جو کویٔی آدمیوں کے سامنے میرا اِنکار کرتا ہے، تو میں بھی اَپنے آسمانی باپ کے سامنے اُس کا اِنکار کروں گا۔
34”یہ نہ سمجھو کہ میں زمین پر صُلح کرانے آیا ہُوں، صُلح کرانے نہیں لیکن تلوار چلوانے آیا ہُوں۔ 35کیونکہ مَیں اِس لیٔے آیا ہُوں کہ
” ’بیٹے کو اُس کے باپ کے خِلاف،
اَور بیٹی کو اُس کی ماں کے خِلاف،
اَور بہُو کو اُس کی ساس کے خِلاف کر دُوں۔
36آدمی کے دُشمن اُس کے اَپنے گھر ہی کے لوگ ہوں گے۔‘#10:36 میکاہؔ 7:6
37”جو کویٔی اَپنے باپ یا اَپنی ماں کو مُجھ سے زِیادہ پیار کرتا ہے وہ میرے لائق نہیں؛ اَورجو کویٔی اَپنے بیٹے یا بیٹی کو مُجھ سے زِیادہ پیار کرتا ہے وہ میرے لائق نہیں۔ 38جو کویٔی اَپنی صلیب اُٹھاکر میرے پیچھے نہیں چلتا، وہ میرے لائق نہیں۔ 39جو کویٔی اَپنی جان کو عزیز رکھتا ہے، وہ اُسے کھویٔے گا، اَورجو کویٔی میری خاطِر اَپنی جان کھو دیتاہے، وہ اُسے محفوظ رکھےگا۔
40”جو تُمہیں قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے، اَورجو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔ 41جو نبی کو نبی سمجھ کر قبُول کرتا ہے وہ نبی کا اجر پایٔےگا اَورجو کسی راستباز کو راستباز سمجھ کر قبُول کرتا ہے وہ راستباز کا اجر پایٔےگا۔ 42اَورجو اِن مَعمولی بندوں میں سے کسی ایک کو میرا شاگرد جان کر، ایک پیالہ ٹھنڈا پانی ہی پلاتا ہے تو میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اَپنا اجر ہرگز نہ کھویٔے گا۔“