20
انگوری باغ اَور مزدُوروں کی تمثیل
1”کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُس زمین دار کی مانِند ہے جو صُبح سویرے باہر نِکلا تاکہ اَپنے انگوری باغ میں مزدُوروں کو کام پر لگائے۔“ 2اُس نے ایک دینار#20:2 ایک دینار قدیم زمانہ میں ایک دینار ایک دِن کی مزدُوری ہُوا کرتی تھی۔ روزانہ کی مزدُوری طے کرکے اُنہیں اَپنے انگوری باغ میں بھیج دیا۔
3”پھر تقریباً تین گھنٹے بعد باہر نکل کر اُس نے اَوروں کو بازار میں بیکار کھڑے دیکھا۔ 4اَور اُس نے اُن سے فرمایا، ’تُم بھی میرے انگوری باغ میں چلے جاؤ اَورجو مُناسب اُجرت ہے، میں تُمہیں دُوں گا۔‘ “ 5پس وہ چلے گیٔے۔
”پھر اُس نے دوپہر اَور تیسرے پہر کے قریب باہر نکل کر اَیسا ہی کیا۔ 6دِن ڈھلنے سے ایک گھنٹہ پہلے وہ پھر باہر نِکلا اَور چند اَور کو کھڑے پایا۔ اُس نے اُن سے پُوچھا، ’تُم کیوں صُبح سے اَب تک بیکار کھڑے ہو؟‘
7” ’ہمیں کسی نے کام پر نہیں لگایا،‘ اُنہُوں نے جَواب دیا۔
”اُس نے اُن سے فرمایا، ’تُم بھی میرے انگوری باغ میں چلے جاؤ اَور کام کرو۔‘
8”جَب شام ہُوئی تو انگوری باغ کے مالک نے اَپنے مُنیم سے کہا، ’مزدُوروں کو بُلاؤ اَور پچھلوں سے لے کر پہلوں تک کی اُن کی مزدُوری دے دو۔‘
9”جو ایک گھنٹہ دِن ڈھلنے سے پہلے لگائے گیٔے تھے وہ آئے اَور اُنہیں ایک ایک دینار مِلا۔ 10جَب شروع کے مزدُوروں کی باری آئی تو اُنہُوں نے سوچا کہ ہمیں زِیادہ مزدُوری ملے گی۔ لیکن اُنہیں بھی ایک ایک دینار ہی مِلا۔ 11جسے لے کر وہ زمین دار پر بُڑبُڑانے لگے کہ 12’اِن پچھلوں نے صِرف ایک گھنٹہ کام کیا ہے، اَور ہم نے دھوپ میں دِن بھر محنت کی ہے لیکن آپ نے اُنہیں ہمارے برابر کر دیا۔‘
13”لیکن مالک نے اُن میں سے ایک سے کہا، ’دوست! مَیں نے تیرے ساتھ کویٔی نااِنصافی نہیں کی ہے۔ کیا تیرے ساتھ مزدُوری کا ایک دینار طے نہیں ہُوا تھا؟ 14لہٰذا جو تیرا ہے لے اَور چلتا بَن! یہ میری مرضی ہے کہ جِتنا تُجھے دے رہا ہُوں اُتنا ہی اِن پچھلوں کو بھی دُوں۔ 15کیا مُجھے یہ حق نہیں کہ اَپنے مال سے جو چاہُوں سو کروں؟ یا کیا تُمہیں میری سخاوت تمہاری نظروں میں بُری لگ رہی ہے؟‘
16”پَس بہت سے جو آخِر ہیں وہ اوّل ہو جایٔیں گے اَورجو اوّل ہیں وہ آخِر۔“
اَپنی موت کی بابت حُضُور یِسوعؔ کی تیسری بار پیشن گوئی
17اَور یروشلیمؔ جاتے وقت یِسوعؔ نے بَارہ شاگردوں کو الگ لے جا کر راستہ میں اُن سے کہا، 18”دیکھو! ہم یروشلیمؔ شہر جا رہے ہیں، جہاں اِبن آدمؔ اہم کاہِنوں اَور شَریعت کے عالِموں کے حوالہ کیا جائے گا۔ اَور وہ اُس کے قتل کا حُکم صادر کرکے 19اَور اُسے غَیریہُودیوں کے حوالہ کر دیں گے اَور وہ لوگ اُس کی ہنسی اُڑائیں گے، اُسے کوڑے ماریں گے اَور مصلُوب کر دیں گے لیکن وہ تیسرے دِن پھر سے زندہ کیا جائے گا۔“
ایک ماں کی درخواست
20اُس وقت زبدیؔ کے بیٹوں کی ماں اَپنے بیٹوں کے ساتھ یِسوعؔ کے پاس آئی اَور آپ کو سَجدہ کرکے آپ سے عرض کرنے لگی۔
21یِسوعؔ نے اُس سے پُوچھا، ”تُم کیا چاہتی ہو؟“
اُس نے جَواب دیا، ”حُکم دیجئے کہ آپ کی بادشاہی میں میرے بیٹوں میں سے ایک آپ کی داہنی طرف اَور دُوسرا بائیں طرف بیٹھے۔“
22یِسوعؔ نے اُنہیں جَواب دیا، ”تُم نہیں جانتے کہ کیا مانگ رہے ہو؟ کیا تُم وہ پیالہ پی سکتے ہو جو میں پینے پر ہُوں۔“
اُنہُوں نے جَواب دیا، ”ہاں، ہم پی سکتے ہیں۔“
23یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”تُم میرا پیالہ تو ضروُر پیوگے، لیکن یہ میرا کام نہیں کہ کسی کو اَپنی داہنے یا بائیں طرف بِٹھاؤں۔ مگر جِن کے لیٔے میرے باپ کی جانِب سے مُقرّر کیا جا چُکاہے، اُن ہی کے لیٔے ہے۔“
24جَب باقی دس شاگردوں نے یہ سُنا تو وہ اُن دونوں بھائیوں پر خفا ہونے لگے۔ 25مگر یِسوعؔ نے اُنہیں پاس بُلایا اَور اُن سے فرمایا، ”تُمہیں مَعلُوم ہے کہ اِس جہاں کے غَیریہُودیوں کے حُکمراں اُن پر حُکمرانی کرتے ہیں اَور اُن کے اُمرا اُن پر اِختیار جتاتے ہیں۔ 26مگر تُم میں اَیسا نہیں ہونا چاہیے۔ بَلکہ، تُم میں کوئی بڑا بننا چاہتاہے وہ تمہارا خادِم بنے، 27اَور اگر تُم میں کویٔی سَب سے اُونچا درجہ حاصل کرنا چاہے وہ تمہارا غُلام بنے۔ 28چنانچہ اِبن آدمؔ اِس لیٔے نہیں آیا کہ خدمت لے بَلکہ، اِس لیٔے کہ خدمت کرے، اَور اَپنی جان دے کر بہتیروں کو رِہائی بخشے۔“
دو اَندھوں کا بینائی پانا
29جَب یِسوعؔ اَور اُن کے شاگرد یریحوؔ سے نکل رہے تھے تو ایک بڑا ہُجوم حُضُور کے پیچھے ہو لیا۔ 30دو اَندھے راہ کے کنارے بیٹھے ہُوئے تھے۔ جَب اُنہُوں نے سُنا کہ یِسوعؔ وہاں سے گزر رہے ہیں تو وہ چِلّانے لگے، ”اَے خُداوؔند، اِبن داویؔد! ہم پر رحم کیجئے!“
31ہُجوم نے اُسے ڈانٹا کہ خاموش ہو جاؤ، مگر وہ اَور بھی چِلّانے لگے، ”اَے خُداوؔند، اَے اِبن داویؔد! ہم پر رحم کیجئے!“
32یِسوعؔ رُک گیٔے اَور اُنہیں بُلاکر پُوچھا، ”بتاؤ! مَیں تمہارے لیٔے کیا کروں؟“
33اُنہُوں نے جَواب دیا، ”خُداوؔند! ہم چاہتے ہیں کہ ہماری آنکھیں کھُل جایٔیں۔“
34یِسوعؔ نے رحم کھا کر اُن کی آنکھوں کو چھُوا اَور وہ فوراً دیکھنے لگے اَور یِسوعؔ کے کا پیروکار بن گئے۔