حزقی ایل 43
43
رب اپنے گھر میں واپس آ جاتا ہے
1میرا راہنما مجھے دوبارہ رب کے گھر کے مشرقی دروازے کے پاس لے گیا۔ 2اچانک اسرائیل کے خدا کا جلال مشرق سے آتا ہوا دکھائی دیا۔ زبردست آبشار کا سا شور سنائی دیا، اور زمین اُس کے جلال سے چمک رہی تھی۔ 3رب مجھ پر یوں ظاہر ہوا جس طرح دیگر رویاؤں میں، پہلے دریائے کبار کے کنارے اور پھر اُس وقت جب وہ یروشلم کو تباہ کرنے آیا تھا۔
مَیں منہ کے بل گر گیا۔ 4رب کا جلال مشرقی دروازے میں سے رب کے گھر میں داخل ہوا۔ 5پھر اللہ کا روح مجھے اُٹھا کر اندرونی صحن میں لے گیا۔ وہاں مَیں نے دیکھا کہ پورا گھر رب کے جلال سے معمور ہے۔
6میرے پاس کھڑے آدمی کی موجودگی میں کوئی رب کے گھر میں سے مجھ سے مخاطب ہوا،
7”اے آدم زاد، یہ میرے تخت اور میرے پاؤں کے تلووں کا مقام ہے۔ یہیں مَیں ہمیشہ تک اسرائیلیوں کے درمیان سکونت کروں گا۔ آئندہ نہ کبھی اسرائیلی اور نہ اُن کے بادشاہ میرے مُقدّس نام کی بےحرمتی کریں گے۔ نہ وہ اپنی زناکارانہ بُت پرستی سے، نہ بادشاہوں کی لاشوں سے میرے نام کی بےحرمتی کریں گے۔ 8ماضی میں اسرائیل کے بادشاہوں نے اپنے محلوں کو میرے گھر کے ساتھ ہی تعمیر کیا۔ اُن کی دہلیز میری دہلیز کے ساتھ اور اُن کے دروازے کا بازو میرے دروازے کے بازو کے ساتھ لگتا تھا۔ ایک ہی دیوار اُنہیں مجھ سے الگ رکھتی تھی۔ یوں اُنہوں نے اپنی مکروہ حرکتوں سے میرے مُقدّس نام کی بےحرمتی کی، اور جواب میں مَیں نے اپنے غضب میں اُنہیں ہلاک کر دیا۔ 9لیکن اب وہ اپنی زناکارانہ بُت پرستی اور اپنے بادشاہوں کی لاشیں مجھ سے دُور رکھیں گے۔ تب مَیں ہمیشہ تک اُن کے درمیان سکونت کروں گا۔
10اے آدم زاد، اسرائیلیوں کو اِس گھر کے بارے میں بتا دے تاکہ اُنہیں اپنے گناہوں پر شرم آئے۔ وہ دھیان سے نئے گھر کے نقشے کا مطالعہ کریں۔ 11اگر اُنہیں اپنی حرکتوں پر شرم آئے تو اُنہیں گھر کی تفصیلات بھی دکھا دے، یعنی اُس کی ترتیب، اُس کے آنے جانے کے راستے اور اُس کا پورا انتظام تمام قواعد اور احکام سمیت۔ سب کچھ اُن کے سامنے ہی لکھ دے تاکہ وہ اُس کے پورے انتظام کے پابند رہیں اور اُس کے تمام قواعد کی پیروی کریں۔ 12رب کے گھر کے لئے میری ہدایت سن! اِس پہاڑ کی چوٹی گرد و نواح کے تمام علاقے سمیت مُقدّس ترین جگہ ہے۔ یہ گھر کے لئے میری ہدایت ہے۔“
بھسم ہونے والی قربانیوں کی قربان گاہ
13قربان گاہ یوں بنائی گئی تھی کہ اُس کا پایہ نالی سے گھرا ہوا تھا جو 21 انچ گہری اور اُتنی ہی چوڑی تھی۔ باہر کی طرف نالی کے کنارے پر چھوٹی سی دیوار تھی جس کی اونچائی 9 انچ تھی۔ 14قربان گاہ کے تین حصے تھے۔ سب سے نچلا حصہ ساڑھے تین فٹ اونچا تھا۔ اِس پر بنا ہوا حصہ 7 فٹ اونچا تھا، لیکن اُس کی چوڑائی کچھ کم تھی، اِس لئے چاروں طرف نچلے حصے کا اوپر والا کنارہ نظر آتا تھا۔ اِس کنارے کی چوڑائی 21 انچ تھی۔ تیسرا اور سب سے اوپر والا حصہ بھی اِسی طرح بنایا گیا تھا۔ وہ دوسرے حصے کی نسبت کم چوڑا تھا، اِس لئے چاروں طرف دوسرے حصے کا اوپر والا کنارہ نظر آتا تھا۔ اِس کنارے کی چوڑائی بھی 21 انچ تھی۔ 15تیسرے حصے پر قربانیاں جلائی جاتی تھیں، اور چاروں کونوں پر سینگ لگے تھے۔ یہ حصہ بھی 7 فٹ اونچا تھا۔ 16قربان گاہ کی اوپر والی سطح مربع شکل کی تھی۔ اُس کی چوڑائی اور لمبائی اکیس اکیس فٹ تھی۔ 17دوسرا حصہ بھی مربع شکل کا تھا۔ اُس کی چوڑائی اور لمبائی ساڑھے چوبیس چوبیس فٹ تھی۔ اُس کا اوپر والا کنارہ نظر آتا تھا، اور اُس پر 21 انچ چوڑی نالی تھی، یوں کہ کنارے پر چھوٹی سی دیوار تھی جس کی اونچائی ساڑھے 10 انچ تھی۔ قربان گاہ پر چڑھنے کے لئے اُس کے مشرق میں سیڑھی تھی۔
قربان گاہ کی مخصوصیت
18پھر رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اِس قربان گاہ کو تعمیر کرنے کے بعد تجھے اِس پر قربانیاں جلا کر اِسے مخصوص کرنا ہے۔ ساتھ ساتھ اِس پر قربانیوں کا خون بھی چھڑکنا ہے۔ اِس سلسلے میں میری ہدایات سن!
19صرف لاوی کے قبیلے کے اُن اماموں کو رب کے گھر میں میرے حضور خدمت کرنے کی اجازت ہے جو صدوق کی اولاد ہیں۔
رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اُنہیں ایک جوان بَیل دے تاکہ وہ اُسے گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کریں۔ 20اِس بَیل کا کچھ خون لے کر قربان گاہ کے چاروں سینگوں، نچلے حصے کے چاروں کونوں اور ارد گرد اُس کے کنارے پر لگا دے۔ یوں تُو قربان گاہ کا کفارہ دے کر اُسے پاک صاف کرے گا۔ 21اِس کے بعد جوان بَیل کو مقدِس سے باہر کسی مقررہ جگہ پر لے جا۔ وہاں اُسے جلا دینا ہے۔
22اگلے دن ایک بےعیب بکرے کو قربان کر۔ یہ بھی گناہ کی قربانی ہے، اور اِس کے ذریعے قربان گاہ کو پہلی قربانی کی طرح پاک صاف کرنا ہے۔
23پاک صاف کرنے کے اِس سلسلے کی تکمیل پر ایک بےعیب بَیل اور ایک بےعیب مینڈھے کو چن کر 24رب کو پیش کر۔ امام اِن جانوروں پر نمک چھڑک کر اِنہیں رب کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کریں۔
25لازم ہے کہ تُو سات دن تک روزانہ ایک بکرا، ایک جوان بَیل اور ایک مینڈھا قربان کرے۔ سب جانور بےعیب ہوں۔ 26سات دنوں کی اِس کارروائی سے تم قربان گاہ کا کفارہ دے کر اُسے پاک صاف اور مخصوص کرو گے۔ 27آٹھویں دن سے امام باقاعدہ قربانیاں شروع کر سکیں گے۔ اُس وقت سے وہ تمہارے لئے بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں چڑھائیں گے۔ تب تم مجھے منظور ہو گے۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“
موجودہ انتخاب:
حزقی ایل 43: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND
حزقی ایل 43
43
رب اپنے گھر میں واپس آ جاتا ہے
1میرا راہنما مجھے دوبارہ رب کے گھر کے مشرقی دروازے کے پاس لے گیا۔ 2اچانک اسرائیل کے خدا کا جلال مشرق سے آتا ہوا دکھائی دیا۔ زبردست آبشار کا سا شور سنائی دیا، اور زمین اُس کے جلال سے چمک رہی تھی۔ 3رب مجھ پر یوں ظاہر ہوا جس طرح دیگر رویاؤں میں، پہلے دریائے کبار کے کنارے اور پھر اُس وقت جب وہ یروشلم کو تباہ کرنے آیا تھا۔
مَیں منہ کے بل گر گیا۔ 4رب کا جلال مشرقی دروازے میں سے رب کے گھر میں داخل ہوا۔ 5پھر اللہ کا روح مجھے اُٹھا کر اندرونی صحن میں لے گیا۔ وہاں مَیں نے دیکھا کہ پورا گھر رب کے جلال سے معمور ہے۔
6میرے پاس کھڑے آدمی کی موجودگی میں کوئی رب کے گھر میں سے مجھ سے مخاطب ہوا،
7”اے آدم زاد، یہ میرے تخت اور میرے پاؤں کے تلووں کا مقام ہے۔ یہیں مَیں ہمیشہ تک اسرائیلیوں کے درمیان سکونت کروں گا۔ آئندہ نہ کبھی اسرائیلی اور نہ اُن کے بادشاہ میرے مُقدّس نام کی بےحرمتی کریں گے۔ نہ وہ اپنی زناکارانہ بُت پرستی سے، نہ بادشاہوں کی لاشوں سے میرے نام کی بےحرمتی کریں گے۔ 8ماضی میں اسرائیل کے بادشاہوں نے اپنے محلوں کو میرے گھر کے ساتھ ہی تعمیر کیا۔ اُن کی دہلیز میری دہلیز کے ساتھ اور اُن کے دروازے کا بازو میرے دروازے کے بازو کے ساتھ لگتا تھا۔ ایک ہی دیوار اُنہیں مجھ سے الگ رکھتی تھی۔ یوں اُنہوں نے اپنی مکروہ حرکتوں سے میرے مُقدّس نام کی بےحرمتی کی، اور جواب میں مَیں نے اپنے غضب میں اُنہیں ہلاک کر دیا۔ 9لیکن اب وہ اپنی زناکارانہ بُت پرستی اور اپنے بادشاہوں کی لاشیں مجھ سے دُور رکھیں گے۔ تب مَیں ہمیشہ تک اُن کے درمیان سکونت کروں گا۔
10اے آدم زاد، اسرائیلیوں کو اِس گھر کے بارے میں بتا دے تاکہ اُنہیں اپنے گناہوں پر شرم آئے۔ وہ دھیان سے نئے گھر کے نقشے کا مطالعہ کریں۔ 11اگر اُنہیں اپنی حرکتوں پر شرم آئے تو اُنہیں گھر کی تفصیلات بھی دکھا دے، یعنی اُس کی ترتیب، اُس کے آنے جانے کے راستے اور اُس کا پورا انتظام تمام قواعد اور احکام سمیت۔ سب کچھ اُن کے سامنے ہی لکھ دے تاکہ وہ اُس کے پورے انتظام کے پابند رہیں اور اُس کے تمام قواعد کی پیروی کریں۔ 12رب کے گھر کے لئے میری ہدایت سن! اِس پہاڑ کی چوٹی گرد و نواح کے تمام علاقے سمیت مُقدّس ترین جگہ ہے۔ یہ گھر کے لئے میری ہدایت ہے۔“
بھسم ہونے والی قربانیوں کی قربان گاہ
13قربان گاہ یوں بنائی گئی تھی کہ اُس کا پایہ نالی سے گھرا ہوا تھا جو 21 انچ گہری اور اُتنی ہی چوڑی تھی۔ باہر کی طرف نالی کے کنارے پر چھوٹی سی دیوار تھی جس کی اونچائی 9 انچ تھی۔ 14قربان گاہ کے تین حصے تھے۔ سب سے نچلا حصہ ساڑھے تین فٹ اونچا تھا۔ اِس پر بنا ہوا حصہ 7 فٹ اونچا تھا، لیکن اُس کی چوڑائی کچھ کم تھی، اِس لئے چاروں طرف نچلے حصے کا اوپر والا کنارہ نظر آتا تھا۔ اِس کنارے کی چوڑائی 21 انچ تھی۔ تیسرا اور سب سے اوپر والا حصہ بھی اِسی طرح بنایا گیا تھا۔ وہ دوسرے حصے کی نسبت کم چوڑا تھا، اِس لئے چاروں طرف دوسرے حصے کا اوپر والا کنارہ نظر آتا تھا۔ اِس کنارے کی چوڑائی بھی 21 انچ تھی۔ 15تیسرے حصے پر قربانیاں جلائی جاتی تھیں، اور چاروں کونوں پر سینگ لگے تھے۔ یہ حصہ بھی 7 فٹ اونچا تھا۔ 16قربان گاہ کی اوپر والی سطح مربع شکل کی تھی۔ اُس کی چوڑائی اور لمبائی اکیس اکیس فٹ تھی۔ 17دوسرا حصہ بھی مربع شکل کا تھا۔ اُس کی چوڑائی اور لمبائی ساڑھے چوبیس چوبیس فٹ تھی۔ اُس کا اوپر والا کنارہ نظر آتا تھا، اور اُس پر 21 انچ چوڑی نالی تھی، یوں کہ کنارے پر چھوٹی سی دیوار تھی جس کی اونچائی ساڑھے 10 انچ تھی۔ قربان گاہ پر چڑھنے کے لئے اُس کے مشرق میں سیڑھی تھی۔
قربان گاہ کی مخصوصیت
18پھر رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اِس قربان گاہ کو تعمیر کرنے کے بعد تجھے اِس پر قربانیاں جلا کر اِسے مخصوص کرنا ہے۔ ساتھ ساتھ اِس پر قربانیوں کا خون بھی چھڑکنا ہے۔ اِس سلسلے میں میری ہدایات سن!
19صرف لاوی کے قبیلے کے اُن اماموں کو رب کے گھر میں میرے حضور خدمت کرنے کی اجازت ہے جو صدوق کی اولاد ہیں۔
رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اُنہیں ایک جوان بَیل دے تاکہ وہ اُسے گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کریں۔ 20اِس بَیل کا کچھ خون لے کر قربان گاہ کے چاروں سینگوں، نچلے حصے کے چاروں کونوں اور ارد گرد اُس کے کنارے پر لگا دے۔ یوں تُو قربان گاہ کا کفارہ دے کر اُسے پاک صاف کرے گا۔ 21اِس کے بعد جوان بَیل کو مقدِس سے باہر کسی مقررہ جگہ پر لے جا۔ وہاں اُسے جلا دینا ہے۔
22اگلے دن ایک بےعیب بکرے کو قربان کر۔ یہ بھی گناہ کی قربانی ہے، اور اِس کے ذریعے قربان گاہ کو پہلی قربانی کی طرح پاک صاف کرنا ہے۔
23پاک صاف کرنے کے اِس سلسلے کی تکمیل پر ایک بےعیب بَیل اور ایک بےعیب مینڈھے کو چن کر 24رب کو پیش کر۔ امام اِن جانوروں پر نمک چھڑک کر اِنہیں رب کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کریں۔
25لازم ہے کہ تُو سات دن تک روزانہ ایک بکرا، ایک جوان بَیل اور ایک مینڈھا قربان کرے۔ سب جانور بےعیب ہوں۔ 26سات دنوں کی اِس کارروائی سے تم قربان گاہ کا کفارہ دے کر اُسے پاک صاف اور مخصوص کرو گے۔ 27آٹھویں دن سے امام باقاعدہ قربانیاں شروع کر سکیں گے۔ اُس وقت سے وہ تمہارے لئے بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں چڑھائیں گے۔ تب تم مجھے منظور ہو گے۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND