YouVersion Logo
تلاش

2 کُرِنتھِیوں 11

11
پَولُسؔ اَور جھُوٹے رسول
1کاش تُم میری ذرا سِی بےوقُوفی برداشت کرسکتے۔ ہاں، برداشت تو تُم کرتے ہی ہو! 2میرے دل میں تمہارے لیٔے خُدا کی سِی غیرت ہے۔ کیونکہ میں نے ایک ہی شوہر یعنی المسیؔح کے ساتھ تمہاری نِسبَت طے کی ہے، تاکہ تُمہیں ایک پاک دامن کنواری کی طرح المسیؔح کے پاس حاضِر کردُوں۔ 3لیکن مُجھے خدشہ ہے کہ کہیں تمہارے خیالات بھی حوّاؔ کی طرح، جسے شیطان سانپ نے مکّاری سے بہکا دیا تھا، اُس خُلوص اَور عقیدت سے جو المسیؔح کے لائق ہے، دُور نہ ہو جایٔیں۔ 4اگر کویٔی تمہارے پاس آکر کسی دُوسرے حُضُور عیسیٰ کی مُنادی کرتا ہے جِس کی ہم نے مُنادی نہیں کی تھی، یا تُمہیں کسی اَور طرح کی رُوح یا خُوشخبری ملتی ہے، جو پہلے نہ مِلی تھی، تو تُم بڑی خُوشی سے اُسے برداشت کرلیتے ہو۔
5میں اَپنے آپ کو اُن ”افضل رسولوں“ سے کسی بات میں کمتر نہیں سمجھتا۔ 6میں تقریر کرنے کے لِحاظ سے بے شعور سہی، لیکن علم کے لِحاظ سے نہیں۔ اِس کا ثبوت تو ہم ہر بات میں ہر طرح سے تُم پر ظاہر کرچُکے ہیں۔ 7میں نے تُمہیں مُفت خُدا کی انجیل سُنا کر خُود فروتنی سے کام لیا تاکہ تُم اُونچے ہو جاؤ کیا یہ میری خطا تھی؟ 8میرا تمہارے درمیان رہ کر دُوسری جماعتوں سے اُجرت لے کر تمہاری خدمت کرنا اَیسا تھا۔ جَیسے میں نے تمہارے لیٔے دُوسری جماعتوں کو لُوٹا ہو۔ 9اَور جَب میں تمہارے پاس تھا اَور مُجھے پَیسوں کی ضروُرت پڑی، تو میں نے تُمہیں ذرا بھی تکلیف نہ دی، کیونکہ صُوبہ مَکِدُنیہؔ سے میرے مَسیحی بھائیوں اَور بہنوں نے آکر میری ضروُرت پُوری کر دی تھی۔ اَور میں ہر ایک بات میں تُم پر بوجھ ڈالنے سے باز رہا اَور باز رہُوں گا۔ 10المسیؔح کی راستی جو مُجھ میں ہے، میں اُس کی قَسم کھا کر کہتا ہُوں کہ صُوبہ اَخیہؔ میں بھی کویٔی شخص مُجھے اِس فخر کے اِظہار سے باز نہیں رکھ سَکتا۔ 11آخِر کیوں؟ کیا اِس لیٔے کہ میں تُم سے مَحَبّت نہیں رکھتا؟ اِس کا خُدا کو علم ہے!
12جو میں کر رہا ہُوں وُہی کرتا رہُوں گا تاکہ موقع پرستوں کو اِس بات پر فخر کرنے کا موقع نہ ملے کہ وہ بھی ہماری ہی طرح خدمت کر رہے ہیں۔ 13اَیسے لوگ جھُوٹے رسول ہیں اَور دغابازی سے کام لیتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ وہ بھی المسیؔح کے رسولوں کی طرح دکھائی دیں۔ 14اَور یہ کویٔی عجِیب بات نہیں کیونکہ شیطان بھی اَپنا حُلیہ بدل لیتا ہے تاکہ نُور کا فرشتہ دکھائی دے۔ 15چنانچہ اگر شیطان کے خادِم بھی اَپنا حُلیہ بدل کر خُود کو راستبازی کے خادِموں کی طرح ظاہر کریں، تو یہ بڑی بات نہیں، لیکن اَیسے لوگ اَپنے کیٔے کی سزا پا کر رہیں گے۔
پَولُسؔ کا اَپنی مُصیبتوں پر فخر کرنا
16میں پھر کہتا ہُوں: کویٔی مُجھے بے وقُوف نہ سمجھے۔ لیکن اگر تُم مُجھے بے وقُوف سمجھتے ہو، تو بھی میری سُن لو تاکہ میں بھی تھوڑا سا فخر کر سکوں۔ 17میں جو کچھ کہہ رہا ہُوں وہ خُداوؔند کی طرح نہیں بَلکہ ایک بے وقُوف کی طرح کہہ رہا ہُوں، جو اَپنے آپ پر فخر کرنے کی جُرأت کرتا ہے۔ 18جَب بہت سے لوگ دُنیوی باتوں کی بنا پر فخر کرتے ہیں، تو میں بھی کروں گا۔ 19تُم عقلمند ہوتے ہویٔے بھی بے وقُوفوں کی باتیں بخُوشی سُن لیتے ہو! 20درحقیقت، اگر کویٔی تُمہیں غُلام بناتا ہے یا تُمہیں لُوٹتا ہے، یا تُمہیں فریب دیتاہے یا تُم پر رُعب جماتا ہے، اَور تھپّڑ رسیِد کرتا ہے تو تُم یہ بھی برداشت کرلیتے ہو۔ 21مُجھے شرم آتی ہے کہ ہم اَیسوں کے مُقابلہ میں بَڑے کمزور نکلے!
اگر کسی کو کسی بات پر فخر کرنے کی جُرأت ہے تو اَیسی جُرأت مُجھے بھی ہے۔ یہ بات میں کسی بے وقُوف کی طرح کہہ رہا ہُوں۔ 22کیا وُہی عِبرانی ہیں؟ میں بھی تو ہُوں۔ کیا وُہی اِسرائیلی ہیں؟ میں بھی تو ہُوں۔ کیا وُہی حضرت اِبراہیمؔ کی نَسل ہیں؟ میں بھی تو ہُوں۔ 23کیا وُہی، المسیؔح کے خادِم ہیں؟ میں اُن سے بڑھ کر ہُوں (میرا یہ کہنا پاگل پن سہی۔) میں نے اُن سے بڑھ کر محنت کی ہے، اُن سے زِیادہ قَید کاٹی ہے، اُن سے کہیں زِیادہ کوڑے کھائے ہیں۔ میں نے کیٔی بار موت کا سامنا کیا ہے۔ 24میں نے یہُودیوں کے ہاتھوں پانچ دفعہ ایک کم چالیس#11‏:24 اِست 25‏:1‏-3‏، کوڑے کھائے۔ 25تین دفعہ رُومیوں نے مُجھے چھڑیوں سے پِیٹا، ایک دفعہ سنگسار بھی کیا، تین دفعہ جہاز کی تباہی کا سامنا کیا، ایک دِن اَور ایک رات#11‏:25 24 گھنٹے، سارا دِن اَور رات، سمُندر کے پانی میں، تباہ شُدہ جہاز کے کچھ ٹکڑے کو تھامے ہویٔے۔‏ کھُلے سمُندر میں بہتا پھرا، 26میں اَپنے سفر کے دَوران بارہا دریاؤں کے خطروں میں، ڈاکوؤں کے خطروں میں، اَپنی قوم کے اَور غَیریہُودیوں کے، شہر کے، بیابان کے، سمُندر کے خطروں میں؛ جھُوٹے مُومِنِین بھائیوں کے خطروں میں گھِرا رہا ہُوں۔ 27میں نے محنت کی ہے، مشقّت سے کام لیا ہے، اکثر نیند کے بغیر رہا ہُوں؛ میں نے بھُوک پیاس برداشت کرکے اکثر فاقہ کیا؛ میں نے سردی میں بغیر کپڑوں کے گزارا کیا ہے۔ 28کیٔی اَور باتوں کے علاوہ، تمام جماعتوں کی فکر کا بوجھ مُجھے ستاتا رہا ہے۔ 29کِس کی کمزوری سے میں کمزور نہیں ہوتا، اَور کِس کے گُناہوں میں مبتلا ہونے پر میرا دل نہیں دُکھتا؟
30اگر مُجھے فخر کرنا ہی ہے، تو میں اُن باتوں پر فخر کروں گا جو میری کمزوری کو ظاہر کرتی ہیں۔ 31خُداوؔند عیسیٰ کا خُدا اَور باپ، اُس کی ہمیشہ تمجید ہو، جانتا ہے کہ میں جھُوٹ نہیں بول رہا ہُوں۔ 32دَمشق کے شہر کے حاکم نے جو اَرِتاسؔ بادشاہ کے ماتحت تھا، شہر کے پھاٹکوں پر پہرہ بِٹھا رکھا تھا تاکہ مُجھے گِرفتار کر لیا جائے۔ 33لیکن مُجھے ٹوکرے میں بِٹھا کر شہر کی دیوار کی ایک کھڑکی سے باہر نیچے اُتار دیا گیا، اَور یُوں میں اُس کے ہاتھ سے بچ نکلا۔

موجودہ انتخاب:

2 کُرِنتھِیوں 11: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in