عبرانیوں 13
13
ہم اللہ کو کس طرح پسند آئیں
1ایک دوسرے سے بھائیوں کی سی محبت رکھتے رہیں۔ 2مہمان نوازی مت بھولنا، کیونکہ ایسا کرنے سے بعض نے نادانستہ طور پر فرشتوں کی مہمان نوازی کی ہے۔ 3جو قید میں ہیں، اُنہیں یوں یاد رکھنا جیسے آپ خود اُن کے ساتھ قید میں ہوں۔ اور جن کے ساتھ بدسلوکی ہو رہی ہے اُنہیں یوں یاد رکھنا جیسے آپ سے یہ بدسلوکی ہو رہی ہو۔
4لازم ہے کہ سب کے سب ازدواجی زندگی کا احترام کریں۔ شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے وفادار رہیں، کیونکہ اللہ زناکاروں اور شادی کا بندھن توڑنے والوں کی عدالت کرے گا۔
5آپ کی زندگی پیسوں کے لالچ سے آزاد ہو۔ اُسی پر اکتفا کریں جو آپ کے پاس ہے، کیونکہ اللہ نے فرمایا ہے، ”مَیں تجھے کبھی نہیں چھوڑوں گا، مَیں تجھے کبھی ترک نہیں کروں گا۔“ 6اِس لئے ہم اعتماد سے کہہ سکتے ہیں،
”رب میری مدد کرنے والا ہے،
اِس لئے مَیں نہیں ڈروں گا۔
انسان میرا کیا بگاڑ سکتا ہے؟“
7اپنے راہنماؤں کو یاد رکھیں جنہوں نے آپ کو اللہ کا کلام سنایا۔ اِس پر غور کریں کہ اُن کے چال چلن سے کتنی بھلائی پیدا ہوئی ہے، اور اُن کے ایمان کے نمونے پر چلیں۔ 8عیسیٰ مسیح ماضی میں، آج اور ابد تک یکساں ہے۔ 9طرح طرح کی اور بیگانہ تعلیمات آپ کو اِدھر اُدھر نہ بھٹکائیں۔ آپ تو اللہ کے فضل سے تقویت پاتے ہیں اور اِس سے نہیں کہ آپ مختلف کھانوں سے پرہیز کرتے ہیں۔ اِس میں کوئی خاص فائدہ نہیں ہے۔
10ہمارے پاس ایک ایسی قربان گاہ ہے جس کی قربانی کھانا ملاقات کے خیمے میں خدمت کرنے والوں کے لئے منع ہے۔ 11کیونکہ گو امامِ اعظم جانوروں کا خون گناہ کی قربانی کے طور پر مُقدّس ترین کمرے میں لے جاتا ہے، لیکن اُن کی لاشوں کو خیمہ گاہ کے باہر جلایا جاتا ہے۔ 12اِس وجہ سے عیسیٰ کو بھی شہر کے باہر صلیبی موت سہنی پڑی تاکہ قوم کو اپنے خون سے مخصوص و مُقدّس کرے۔ 13اِس لئے آئیں، ہم خیمہ گاہ سے نکل کر اُس کے پاس جائیں اور اُس کی بےعزتی میں شریک ہو جائیں۔ 14کیونکہ یہاں ہمارا کوئی قائم رہنے والا شہر نہیں ہے بلکہ ہم آنے والے شہر کی شدید آرزو رکھتے ہیں۔ 15چنانچہ آئیں، ہم عیسیٰ کے وسیلے سے اللہ کو حمد و ثنا کی قربانی پیش کریں، یعنی ہمارے ہونٹوں سے اُس کے نام کی تعریف کرنے والا پھل نکلے۔ 16نیز، بھلائی کرنا اور دوسروں کو اپنی برکات میں شریک کرنا مت بھولنا، کیونکہ ایسی قربانیاں اللہ کو پسند ہیں۔
17اپنے راہنماؤں کی سنیں اور اُن کی بات مانیں۔ کیونکہ وہ آپ کی دیکھ بھال کرتے کرتے جاگتے رہتے ہیں، اور اِس میں وہ اللہ کے سامنے جواب دہ ہیں۔ اُن کی بات مانیں تاکہ وہ خوشی سے اپنی خدمت سرانجام دیں۔ ورنہ وہ کراہتے کراہتے اپنی ذمہ داری نبھائیں گے، اور یہ آپ کے لئے مفید نہیں ہو گا۔
18ہمارے لئے دعا کریں، گو ہمیں یقین ہے کہ ہمارا ضمیر صاف ہے اور ہم ہر لحاظ سے اچھی زندگی گزارنے کے خواہش مند ہیں۔
19مَیں خاص کر اِس پر زور دینا چاہتا ہوں کہ آپ دعا کریں کہ اللہ مجھے آپ کے پاس جلد واپس آنے کی توفیق بخشے۔
آخری دعا
20اب سلامتی کا خدا جو ابدی عہد کے خون سے ہمارے خداوند اور بھیڑوں کے عظیم چرواہے عیسیٰ کو مُردوں میں سے واپس لایا 21وہ آپ کو ہر اچھی چیز سے نوازے تاکہ آپ اُس کی مرضی پوری کر سکیں۔ اور وہ عیسیٰ مسیح کے ذریعے ہم میں وہ کچھ پیدا کرے جو اُسے پسند آئے۔ اُس کا جلال ازل سے ابد تک ہوتا رہے! آمین۔
آخری الفاظ
22بھائیو، مہربانی کر کے نصیحت کی اِن باتوں پر سنجیدگی سے غور کریں، کیونکہ مَیں نے آپ کو صرف چند الفاظ لکھے ہیں۔ 23یہ بات آپ کے علم میں ہونی چاہئے کہ ہمارے بھائی تیمُتھیُس کو رِہا کر دیا گیا ہے۔ اگر وہ جلدی پہنچے تو اُسے ساتھ لے کر آپ سے ملنے آؤں گا۔
24اپنے تمام راہنماؤں اور تمام مُقدّسین کو میرا سلام کہنا۔ اٹلی کے ایمان دار آپ کو سلام کہتے ہیں۔
25اللہ کا فضل آپ سب کے ساتھ رہے۔
Currently Selected:
عبرانیوں 13: URDGVU
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND