یُوحنّا 7
7
یِسُوع اور اُس کے بھائی
1اِن باتوں کے بعد یِسُوعؔ گلِیل میں پِھرتا رہا کیونکہ یہُودیہ میں پِھرنا نہ چاہتا تھا۔ اِس لِئے کہ یہُودی اُس کے قتل کی کوشِش میں تھے۔ 2اور یہُودِیوں کی عِیدِ خیام نزدِیک تھی۔ 3پس اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا یہاں سے روانہ ہو کر یہُودیہ کو چلا جا تاکہ جو کام تُو کرتا ہے اُنہیں تیرے شاگِرد بھی دیکھیں۔ 4کیونکہ اَیسا کوئی نہیں جو مشہُور ہونا چاہے اور چُھپ کر کام کرے۔ اگر تُو یہ کام کرتا ہے تو اپنے آپ کو دُنیا پر ظاہِر کر۔ 5کیونکہ اُس کے بھائی بھی اُس پر اِیمان نہ لائے تھے۔
6پس یِسُوعؔ نے اُن سے کہا کہ میرا تو ابھی وقت نہیں آیا مگر تُمہارے لِئے سب وقت ہیں۔ 7دُنیا تُم سے عداوت نہیں رکھ سکتی لیکن مُجھ سے رکھتی ہے کیونکہ مَیں اُس پر گواہی دیتا ہُوں کہ اُس کے کام بُرے ہیں۔ 8تُم عِید میں جاؤ۔ مَیں ابھی اِس عِید میں نہیں جاتا کیونکہ ابھی تک میرا وقت پُورا نہیں ہُؤا۔ 9یہ باتیں اُن سے کہہ کر وہ گلِیل ہی میں رہا۔
یِسُوع عِیدِ خیام کے موقع پر
10لیکن جب اُس کے بھائی عِید میں چلے گئے اُس وقت وہ بھی گیا۔ ظاہِراً نہیں بلکہ گویا پوشِیدہ۔ 11پس یہُودی اُسے عِید میں یہ کہہ کر ڈُھونڈنے لگے کہ وہ کہاں ہے؟
12اور لوگوں میں اُس کی بابت چُپکے چُپکے بُہت سی گُفتگُو ہُوئی۔ بعض کہتے تھے وہ نیک ہے اور بعض کہتے تھے نہیں بلکہ وہ لوگوں کو گُمراہ کرتا ہے۔ 13تَو بھی یہُودِیوں کے ڈر سے کوئی شخص اُس کی بابت صاف صاف نہ کہتا تھا۔
14اور جب عِید کے آدھے دِن گُزر گئے تو یِسُوعؔ ہَیکل میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔ 15پس یہُودِیوں نے تعجُّب کر کے کہا کہ اِس کو بغَیر پڑھے کیوں کر عِلم آ گیا؟
16یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا کہ میری تعلِیم میری نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے کی ہے۔ 17اگر کوئی اُس کی مرضی پر چلنا چاہے تو وہ اِس تعلِیم کی بابت جان جائے گا کہ خُدا کی طرف سے ہے یا مَیں اپنی طرف سے کہتا ہُوں۔ 18جو اپنی طرف سے کُچھ کہتا ہے وہ اپنی عِزّت چاہتا ہے لیکن جو اپنے بھیجنے والے کی عِزّت چاہتا ہے وہ سچّا ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔ 19کیا مُوسیٰ نے تُمہیں شرِیعت نہیں دی؟ تَو بھی تُم میں سے شرِیعت پر کوئی عمل نہیں کرتا۔ تُم کیوں میرے قتل کی کوشِش میں ہو؟
20لوگوں نے جواب دِیا تُجھ میں تو بدرُوح ہے۔ کَون تیرے قتل کی کوشِش میں ہے؟
21یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا مَیں نے ایک کام کِیا اور تُم سب تعجُّب کرتے ہو۔ 22اِس سبب سے مُوسیٰ نے تُمہیں خَتنہ کا حُکم دِیا ہے (حالانکہ وہ مُوسیٰ کی طرف سے نہیں بلکہ باپ دادا سے چلا آیا ہے) اور تُم سَبت کے دِن آدمی کا خَتنہ کرتے ہو۔ 23جب سَبت کو آدمی کا خَتنہ کِیا جاتا تاکہ مُوسیٰ کی شرِیعت کا حُکم نہ ٹُوٹے تو کیا مُجھ سے اِس لِئے ناراض ہو کہ مَیں نے سَبت کے دِن ایک آدمی کو بِالکُل تندرُست کر دِیا؟ 24ظاہِر کے مَوافِق فَیصلہ نہ کرو بلکہ اِنصاف سے فَیصلہ کرو۔
کیا وہ مسِیح مَوعُود ہے؟
25تب بعض یروشلِیمی کہنے لگے کیا یہ وُہی نہیں جِس کے قتل کی کوشِش ہو رہی ہے؟ 26لیکن دیکھو یہ صاف صاف کہتا ہے اور وہ اِس سے کُچھ نہیں کہتے۔ کیا ہو سکتا ہے کہ سرداروں نے سچ جان لِیا کہ مسِیح یِہی ہے؟ 27اِس کو تو ہم جانتے ہیں کہ کہاں کا ہے مگر مسِیح جب آئے گا تو کوئی نہ جانے گا کہ وہ کہاں کا ہے۔
28پس یِسُوع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت پُکار کر کہا کہ تُم مُجھے بھی جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ مَیں کہاں کا ہُوں اور مَیں آپ سے نہیں آیا مگر جِس نے مُجھے بھیجا ہے وہ سچّا ہے۔ اُس کو تُم نہیں جانتے۔ 29مَیں اُسے جانتا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں اُس کی طرف سے ہُوں اور اُسی نے مُجھے بھیجا ہے۔
30پس وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے لیکن اِس لِئے کہ اُس کا وقت ابھی نہ آیا تھا کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔ 31مگر بِھیڑ میں سے بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے اور کہنے لگے کہ مسِیح جب آئے گا تو کیا اِن سے زِیادہ مُعجِزے دِکھائے گا جو اِس نے دِکھائے؟
یِسُوع کو گرِفتار کرنے کے لئے پیادے بھیجے گئے
32فرِیسِیوں نے لوگوں کو سُنا کہ اُس کی بابت چُپکے چُپکے یہ گُفتگُو کرتے ہیں۔ پس سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے اُسے پکڑنے کو پیادے بھیجے۔ 33یِسُوعؔ نے کہا مَیں اَور تھوڑے دِنوں تک تُمہارے پاس ہُوں۔ پِھر اپنے بھیجنے والے کے پاس چلا جاؤں گا۔ 34تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔
35یہُودِیوں نے آپس میں کہا یہ کہاں جائے گا کہ ہم اِسے نہ پائیں گے؟ کیا اُن کے پاس جائے گا جو یُونانِیوں میں جابجا رہتے ہیں اور یُونانِیوں کو تعلِیم دے گا؟ 36یہ کیا بات ہے جو اُس نے کہی کہ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے؟
زِندگی کے پانی کی ندیاں
37پِھر عِید کے آخِری دِن جو خاص دِن ہے یِسُوعؔ کھڑا ہُؤا اور پُکار کر کہا اگر کوئی پِیاسا ہو تو میرے پاس آ کر پِئے۔ 38جو مُجھ پر اِیمان لائے گا اُس کے اندر سے جَیسا کہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے زِندگی کے پانی کی ندِیاں جاری ہوں گی۔ 39اُس نے یہ بات اُس رُوح کی بابت کہی جِسے وہ پانے کو تھے جو اُس پر اِیمان لائے کیونکہ رُوح اب تک نازِل نہ ہُؤا تھا اِس لِئے کہ یِسُوعؔ ابھی اپنے جلال کو نہ پُہنچا تھا۔
لوگوں میں اِختلافِ رائے
40پس بِھیڑ میں سے بعض نے یہ باتیں سُن کر کہا بیشک یِہی وہ نبی ہے۔
41اَوروں نے کہا یہ مسِیح ہے اور بعض نے کہا کیوں؟ کیا مسِیح گلِیل سے آئے گا؟ 42کیا کِتابِ مُقدّس میں یہ نہیں آیا کہ مسِیح داؤُد کی نسل اور بَیت لحم کے گاؤں سے آئے گا جہاں کا داؤُد تھا؟ 43پس لوگوں میں اُس کے سبب سے اِختلاف ہُؤا۔ 44اور اُن میں سے بعض اُس کو پکڑنا چاہتے تھے مگر کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔
مُقتدِر و مُعتبر یہُودیوں میں بے اِعتقادی
45پس پیادے سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں کے پاس آئے اور اُنہوں نے اُن سے کہا تُم اُسے کیوں نہ لائے؟
46پِیادوں نے جواب دِیا کہ اِنسان نے کبھی اَیسا کلام نہیں کِیا۔
47فرِیسِیوں نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُم بھی گُمراہ ہو گئے؟ 48بھلا سرداروں یا فرِیسِیوں میں سے بھی کوئی اُس پر اِیمان لایا؟ 49مگر یہ عام لوگ جو شرِیعت سے واقِف نہیں لَعنتی ہیں۔
50نِیکُدِؔیمُس نے جو پہلے اُس کے پاس آیا تھا اور اُن ہی میں سے تھا اُن سے کہا۔ 51کیا ہماری شرِیعت کِسی شخص کو مُجرِم ٹھہراتی ہے جب تک پہلے اُس کی سُن کر جان نہ لے کہ وہ کیا کرتا ہے؟
52اُنہوں نے اُس کے جواب میں کہا کیا تُو بھی گلِیل کا ہے؟ تلاش کر اور دیکھ کہ گلِیل میں سے کوئی نبی برپا نہیں ہونے کا۔ 53[پِھر اُن میں سے ہر ایک اپنے گھر چلا گیا۔
Currently Selected:
یُوحنّا 7: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
یُوحنّا 7
7
یِسُوع اور اُس کے بھائی
1اِن باتوں کے بعد یِسُوعؔ گلِیل میں پِھرتا رہا کیونکہ یہُودیہ میں پِھرنا نہ چاہتا تھا۔ اِس لِئے کہ یہُودی اُس کے قتل کی کوشِش میں تھے۔ 2اور یہُودِیوں کی عِیدِ خیام نزدِیک تھی۔ 3پس اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا یہاں سے روانہ ہو کر یہُودیہ کو چلا جا تاکہ جو کام تُو کرتا ہے اُنہیں تیرے شاگِرد بھی دیکھیں۔ 4کیونکہ اَیسا کوئی نہیں جو مشہُور ہونا چاہے اور چُھپ کر کام کرے۔ اگر تُو یہ کام کرتا ہے تو اپنے آپ کو دُنیا پر ظاہِر کر۔ 5کیونکہ اُس کے بھائی بھی اُس پر اِیمان نہ لائے تھے۔
6پس یِسُوعؔ نے اُن سے کہا کہ میرا تو ابھی وقت نہیں آیا مگر تُمہارے لِئے سب وقت ہیں۔ 7دُنیا تُم سے عداوت نہیں رکھ سکتی لیکن مُجھ سے رکھتی ہے کیونکہ مَیں اُس پر گواہی دیتا ہُوں کہ اُس کے کام بُرے ہیں۔ 8تُم عِید میں جاؤ۔ مَیں ابھی اِس عِید میں نہیں جاتا کیونکہ ابھی تک میرا وقت پُورا نہیں ہُؤا۔ 9یہ باتیں اُن سے کہہ کر وہ گلِیل ہی میں رہا۔
یِسُوع عِیدِ خیام کے موقع پر
10لیکن جب اُس کے بھائی عِید میں چلے گئے اُس وقت وہ بھی گیا۔ ظاہِراً نہیں بلکہ گویا پوشِیدہ۔ 11پس یہُودی اُسے عِید میں یہ کہہ کر ڈُھونڈنے لگے کہ وہ کہاں ہے؟
12اور لوگوں میں اُس کی بابت چُپکے چُپکے بُہت سی گُفتگُو ہُوئی۔ بعض کہتے تھے وہ نیک ہے اور بعض کہتے تھے نہیں بلکہ وہ لوگوں کو گُمراہ کرتا ہے۔ 13تَو بھی یہُودِیوں کے ڈر سے کوئی شخص اُس کی بابت صاف صاف نہ کہتا تھا۔
14اور جب عِید کے آدھے دِن گُزر گئے تو یِسُوعؔ ہَیکل میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔ 15پس یہُودِیوں نے تعجُّب کر کے کہا کہ اِس کو بغَیر پڑھے کیوں کر عِلم آ گیا؟
16یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا کہ میری تعلِیم میری نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے کی ہے۔ 17اگر کوئی اُس کی مرضی پر چلنا چاہے تو وہ اِس تعلِیم کی بابت جان جائے گا کہ خُدا کی طرف سے ہے یا مَیں اپنی طرف سے کہتا ہُوں۔ 18جو اپنی طرف سے کُچھ کہتا ہے وہ اپنی عِزّت چاہتا ہے لیکن جو اپنے بھیجنے والے کی عِزّت چاہتا ہے وہ سچّا ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔ 19کیا مُوسیٰ نے تُمہیں شرِیعت نہیں دی؟ تَو بھی تُم میں سے شرِیعت پر کوئی عمل نہیں کرتا۔ تُم کیوں میرے قتل کی کوشِش میں ہو؟
20لوگوں نے جواب دِیا تُجھ میں تو بدرُوح ہے۔ کَون تیرے قتل کی کوشِش میں ہے؟
21یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا مَیں نے ایک کام کِیا اور تُم سب تعجُّب کرتے ہو۔ 22اِس سبب سے مُوسیٰ نے تُمہیں خَتنہ کا حُکم دِیا ہے (حالانکہ وہ مُوسیٰ کی طرف سے نہیں بلکہ باپ دادا سے چلا آیا ہے) اور تُم سَبت کے دِن آدمی کا خَتنہ کرتے ہو۔ 23جب سَبت کو آدمی کا خَتنہ کِیا جاتا تاکہ مُوسیٰ کی شرِیعت کا حُکم نہ ٹُوٹے تو کیا مُجھ سے اِس لِئے ناراض ہو کہ مَیں نے سَبت کے دِن ایک آدمی کو بِالکُل تندرُست کر دِیا؟ 24ظاہِر کے مَوافِق فَیصلہ نہ کرو بلکہ اِنصاف سے فَیصلہ کرو۔
کیا وہ مسِیح مَوعُود ہے؟
25تب بعض یروشلِیمی کہنے لگے کیا یہ وُہی نہیں جِس کے قتل کی کوشِش ہو رہی ہے؟ 26لیکن دیکھو یہ صاف صاف کہتا ہے اور وہ اِس سے کُچھ نہیں کہتے۔ کیا ہو سکتا ہے کہ سرداروں نے سچ جان لِیا کہ مسِیح یِہی ہے؟ 27اِس کو تو ہم جانتے ہیں کہ کہاں کا ہے مگر مسِیح جب آئے گا تو کوئی نہ جانے گا کہ وہ کہاں کا ہے۔
28پس یِسُوع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت پُکار کر کہا کہ تُم مُجھے بھی جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ مَیں کہاں کا ہُوں اور مَیں آپ سے نہیں آیا مگر جِس نے مُجھے بھیجا ہے وہ سچّا ہے۔ اُس کو تُم نہیں جانتے۔ 29مَیں اُسے جانتا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں اُس کی طرف سے ہُوں اور اُسی نے مُجھے بھیجا ہے۔
30پس وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے لیکن اِس لِئے کہ اُس کا وقت ابھی نہ آیا تھا کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔ 31مگر بِھیڑ میں سے بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے اور کہنے لگے کہ مسِیح جب آئے گا تو کیا اِن سے زِیادہ مُعجِزے دِکھائے گا جو اِس نے دِکھائے؟
یِسُوع کو گرِفتار کرنے کے لئے پیادے بھیجے گئے
32فرِیسِیوں نے لوگوں کو سُنا کہ اُس کی بابت چُپکے چُپکے یہ گُفتگُو کرتے ہیں۔ پس سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے اُسے پکڑنے کو پیادے بھیجے۔ 33یِسُوعؔ نے کہا مَیں اَور تھوڑے دِنوں تک تُمہارے پاس ہُوں۔ پِھر اپنے بھیجنے والے کے پاس چلا جاؤں گا۔ 34تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔
35یہُودِیوں نے آپس میں کہا یہ کہاں جائے گا کہ ہم اِسے نہ پائیں گے؟ کیا اُن کے پاس جائے گا جو یُونانِیوں میں جابجا رہتے ہیں اور یُونانِیوں کو تعلِیم دے گا؟ 36یہ کیا بات ہے جو اُس نے کہی کہ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے؟
زِندگی کے پانی کی ندیاں
37پِھر عِید کے آخِری دِن جو خاص دِن ہے یِسُوعؔ کھڑا ہُؤا اور پُکار کر کہا اگر کوئی پِیاسا ہو تو میرے پاس آ کر پِئے۔ 38جو مُجھ پر اِیمان لائے گا اُس کے اندر سے جَیسا کہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے زِندگی کے پانی کی ندِیاں جاری ہوں گی۔ 39اُس نے یہ بات اُس رُوح کی بابت کہی جِسے وہ پانے کو تھے جو اُس پر اِیمان لائے کیونکہ رُوح اب تک نازِل نہ ہُؤا تھا اِس لِئے کہ یِسُوعؔ ابھی اپنے جلال کو نہ پُہنچا تھا۔
لوگوں میں اِختلافِ رائے
40پس بِھیڑ میں سے بعض نے یہ باتیں سُن کر کہا بیشک یِہی وہ نبی ہے۔
41اَوروں نے کہا یہ مسِیح ہے اور بعض نے کہا کیوں؟ کیا مسِیح گلِیل سے آئے گا؟ 42کیا کِتابِ مُقدّس میں یہ نہیں آیا کہ مسِیح داؤُد کی نسل اور بَیت لحم کے گاؤں سے آئے گا جہاں کا داؤُد تھا؟ 43پس لوگوں میں اُس کے سبب سے اِختلاف ہُؤا۔ 44اور اُن میں سے بعض اُس کو پکڑنا چاہتے تھے مگر کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔
مُقتدِر و مُعتبر یہُودیوں میں بے اِعتقادی
45پس پیادے سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں کے پاس آئے اور اُنہوں نے اُن سے کہا تُم اُسے کیوں نہ لائے؟
46پِیادوں نے جواب دِیا کہ اِنسان نے کبھی اَیسا کلام نہیں کِیا۔
47فرِیسِیوں نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُم بھی گُمراہ ہو گئے؟ 48بھلا سرداروں یا فرِیسِیوں میں سے بھی کوئی اُس پر اِیمان لایا؟ 49مگر یہ عام لوگ جو شرِیعت سے واقِف نہیں لَعنتی ہیں۔
50نِیکُدِؔیمُس نے جو پہلے اُس کے پاس آیا تھا اور اُن ہی میں سے تھا اُن سے کہا۔ 51کیا ہماری شرِیعت کِسی شخص کو مُجرِم ٹھہراتی ہے جب تک پہلے اُس کی سُن کر جان نہ لے کہ وہ کیا کرتا ہے؟
52اُنہوں نے اُس کے جواب میں کہا کیا تُو بھی گلِیل کا ہے؟ تلاش کر اور دیکھ کہ گلِیل میں سے کوئی نبی برپا نہیں ہونے کا۔ 53[پِھر اُن میں سے ہر ایک اپنے گھر چلا گیا۔
Currently Selected:
:
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.