زبُور 68
68
فتح مندی کا قومی نغمہ
مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور یعنی گِیت۔
1خُدا اُٹھے۔ اُس کے دُشمن پراگندہ ہوں۔
اُس سے عداوت رکھنے والے اُس کے
سامنے سے بھاگ جائیں
2جَیسے دُھواں اُڑ جاتا ہے وَیسے ہی تُو اُن کو اُڑا دے۔
جَیسے موم آگ کے سامنے پِگھل جاتا ہے
وَیسے ہی شرِیر خُدا کے حضُور فنا ہو جائیں
3لیکن صادِق خُوشی منائیں۔ وہ خُدا کے حضُور
شادمان ہوں
بلکہ وہ خُوشی سے پُھولے نہ سمائیں۔
4خُدا کے لِئے گاؤ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔
صحرا کے سوار کے لِئے شاہراہ تیّار کرو۔
اُس کا نام یاہ ہے اور تُم اُس کے حضُور شادمان ہو۔
5خُدا اپنے مُقدّس مکان میں
یتیِموں کا باپ اور بیواؤں کا دادرس ہے۔
6خُدا تنہا کو خاندان بخشتا ہے۔
وہ قَیدِیوں کو آزاد کر کے اِقبال مند کرتا ہے۔
لیکن سرکش خُشک زمِین میں رہتے ہیں۔
7اَے خُدا! جب تُو اپنے لوگوں کے آگے آگے چلا۔
جب تُو بِیابان میں سے گُذرا (سِلاہ)
8تو زمِین کانپ اُٹھی۔
خُدا کے حضُور آسمان گِر پڑے۔
بلکہ کوہِ سِینا بھی خُدا کے حضُور۔ اِسرائیل کے
خُدا کے حضُور کانپ اُٹھا۔
9اَے خُدا تُو نے خُوب مینہ برسایا۔
تُو نے اپنی خُشک مِیراث کو تازگی بخشی۔
10تیرے لوگ اُس میں بسنے لگے۔
اَے خُدا! تُو نے اپنے فَیض سے غرِیبوں کے
لِئے اُسے تیّار کِیا۔
11خُداوند حُکم دیتا ہے۔
خُوشخبری دینے والِیاں فَوج کی فَوج ہیں۔
12لشکروں کے بادشاہ بھاگتے ہیں۔ وہ بھاگ
جاتے ہیں
اور عَورت گھر میں بَیٹھی بَیٹھی لُوٹ کا مال
بانٹتی ہے۔
13جب تُم بھیڑ سالوں میں پڑے رہتے ہو
تو اُس کبُوتر کی مانِند ہو گے جِس کے بازُو گویا
چاندی سے
اور پَر خالِص سونے سے منڈھے ہُوئے ہوں۔
14جب قادرِ مُطلِق نے بادشاہوں کو اُس میں
پراگندہ کِیا
تو اَیسا حال ہو گیا گویا سلمون پر برف پڑ رہی تھی۔
15بسن کا پہاڑ خُدا کا پہاڑ ہے۔
بسن کا پہاڑ اُونچا پہاڑ ہے۔
16اَے اُونچے پہاڑو! تُم اُس پہاڑ کو کیوں تاکتے ہو
جِسے خُدا نے اپنی سکُونت کے لِئے پسند کِیا ہے؟
بلکہ خُداوند اُس میں ابد تک رہے گا۔
17خُدا کے رتھ بِیس ہزار بلکہ ہزارہا ہزار ہیں۔
خُداوند جَیسا کوہِ سِینا میں وَیسا ہی اُن کے
درمیان مَقدِس میں ہے۔
18تُو نے عالمِ بالا کو صعُود فرمایا۔ تُو قَیدِیوں کو ساتھ
لے گیا۔
تُجھے لوگوں سے بلکہ سرکشوں سے بھی ہدئیے مِلے
تاکہ خُداوند خُدا اُن کے ساتھ رہے۔
19خُداوند مُبارک ہو جو ہر روز ہمارا بوجھ اُٹھاتا ہے۔
وُہی ہمارا نجات دینے والا خُدا ہے۔ (سِلاہ)
20خُدا ہمارے لِئے چُھڑانے والا خُدا ہے
اور مَوت سے بچنے کی راہیں بھی خُداوند خُدا
کی ہیں۔
21لیکن خُداوند اپنے دُشمنوں کے سر کو
اور متواتر گُناہ کرنے والے کی بال دار کھوپڑی
کو چِیر ڈالے گا۔
22خُداوند نے فرمایا مَیں اُن کو بسن سے نِکال
لاؤُں گا۔
مَیں اُن کو سمُندر کی تہہ سے نِکال لاؤُں گا
23تاکہ تُو اپنا پاؤں خُون سے تر کرے۔
اور تیرے دُشمن تیرے کُتّوں کے مُنہ کا نوالہ بنیں۔
24اَے خُدا! لوگوں نے تیری آمد دیکھی۔
مَقدِس میں میرے خُدا میرے بادشاہ کی آمد۔
25گانے والے آگے آگے اور بجانے والے پِیچھے
پِیچھے چلے۔
دف بجانے والی جوان لڑکیاں بِیچ میں۔
26تُم جو اِسرائیل کے چشمہ سے ہو خُداوند کو
مُبارک کہو۔
ہاں مجمع میں خُدا کو مُبارک کہو۔
27وہاں چھوٹا بِنیمِین اُن کا حاکِم ہے۔
یہُوداؔہ کے اُمرا اور اُن کے مُشِیر۔
زبُولُون کے اُمرا اور نفتالی کے اُمرا ہیں۔
28تیرے خُدا نے تیری پائیداری کا حُکم دِیا ہے۔
اَے خُدا! جو کُچھ تُو نے ہمارے لِئے کِیا ہے
اُسے پائیداری بخش۔
29تیری ہَیکل کے سبب سے جو یروشلِیم میں ہے
بادشاہ تیرے پاس ہدئیے لائیں گے۔
30تُو نَیستان کے جنگلی جانوروں کو دھمکا دے۔
سانڈوں کے غول کو اور قَوموں کے بچھڑوں کو
جو چاندی کے سِکّوں کو پامال کرتے ہیں۔
اُس نے جنگجُو قَوموں کو پراگندہ کر دِیا ہے۔
31اُمرا مِصرؔ سے آئیں گے۔
کُوش خُدا کی طرف اپنے ہاتھ بڑھانے میں
جلدی کرے گا۔
32اَے زمِین کی ممُلِکتو! خُدا کے لِئے گاؤ۔
خُداوند کی مدح سرائی کرو۔ (سِلاہ)
33اُس کی جو قدِیم فلکُ الافلاک پر سوار ہے۔
دیکھو! وہ اپنی آواز بُلند کرتا ہے۔ اُس کی آواز
میں قُدرت ہے۔
34خُدا ہی کی تعظِیم کرو۔
اُس کی حشمت اِسرائیل میں ہے
اور اُس کی قُدرت افلاک پر۔
35اَے خُدا! تُو اپنے مَقدِسوں میں مُہِیب ہے۔
اِسرائیل کا خُدا ہی اپنے لوگوں کو زور اور توانائی
بخشتا ہے۔
خُدا مُبارک ہو۔
Currently Selected:
زبُور 68: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.