زبُور 78
78
خُدا اور اُس کے لوگ
آسف کا مشکِیل۔
1اَے میرے لوگو! میری شرِیعت کو سُنو۔
میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگاؤ۔
2مَیں تمثِیل میں کلام کرُوں گا
اور قدِیم مُعمّے کہُوں گا۔
3جِن کو ہم نے سُنا اور جان لِیا
اور ہمارے باپ دادا نے ہم کو بتایا
4اور جِن کو ہم اُن کی اَولاد سے پوشِیدہ نہیں
رکھّیں گے
بلکہ آیندہ پُشت کو بھی خُداوند کی تعرِیف
اور اُس کی قُدرت اور عجائِب جو اُس نے کِئے
بتائیں گے۔
5کیونکہ اُس نے یعقُوب میں ایک شہادت قائِم کی
اور اِسرائیل میں شرِیعت مقرّر کی
جِن کی بابت اُس نے ہمارے باپ دادا کو حُکم دِیا
کہ وہ اپنی اَولاد کو اُن کی تعلِیم دیں۔
6تاکہ آیندہ پُشت یعنی وہ فرزند جو پَیدا ہوں گے
اُن کو جان لیں
اور وہ بڑے ہو کر اپنی اَولاد کو سِکھائیں
7کہ وہ خُدا پر آس رکھّیں
اور اُس کے کاموں کو بُھول نہ جائیں
بلکہ اُس کے حُکموں پر عمل کریں
8اور اپنے باپ دادا کی طرح
سرکش اور باغی نسل نہ بنیں۔
اَیسی نسل جِس نے اپنا دِل درُست نہ کِیا
اور جِس کی رُوح خُدا کے حضُور وفادار نہ رہی۔
9بنی اِفرائِیم مُسلّح ہو کر اور کمانیں رکھتے ہُوئے
لڑائی کے دِن پِھر گئے۔
10اُنہوں نے خُدا کے عہد کو قائِم نہ رکھّا
اور اُس کی شرِیعت پر چلنے سے اِنکار کِیا
11اور اُس کے کاموں کو اور اُس کے عجائِب کو
جو اُس نے اُن کو دِکھائے تھے بُھول گئے۔
12اُس نے مُلکِ مِصرؔ میں۔ ضُعن کے عِلاقہ میں
اُن کے باپ دادا کے سامنے عجِیب و غرِیب
کام کِئے۔
13اُس نے سمُندر کے دو حِصّے کر کے اُن کو پار اُتارا
اور پانی کو تُودہ کی طرح کھڑا کر دِیا۔
14اُس نے دِن کو بادل سے اُن کی راہبری کی
اور رات بھر آگ کی رَوشنی سے۔
15اُس نے بیابان میں چٹانوں کو چِیرا
اور اُن کو گویا بحر سے خُوب پِلایا۔
16اُس نے چٹان میں سے ندِیاں جاری کِیں
اور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔
17تَو بھی وہ اُس کے خِلاف گُناہ کرتے ہی گئے
اور بیابان میں حق تعالیٰ سے سرکشی کرتے رہے
18اور اُنہوں نے اپنی خواہش کے مُطابِق کھانا مانگ کر
اپنے دِل میں خُدا کو آزمایا
19بلکہ وہ خُدا کے خِلاف بکنے لگے
اور کہا کیا خُدا بیابان میں دسترخوان بِچھا سکتا ہے؟
20دیکھو! اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پُھوٹ نِکلا
اور ندِیاں بہنے لگِیں۔
کیا وہ روٹی بھی دے سکتا ہے؟
کیا وہ اپنے لوگوں کے لِئے گوشت مُہیّا کر
دے گا؟
21پس خُداوند سُن کر غضب ناک ہُؤا
اور یعقُوب کے خِلاف آگ بھڑک اُٹھی
اور اِسرائیل پر قہر ٹُوٹ پڑا۔
22اِس لِئے کہ وہ خُدا پر اِیمان نہ لائے
اور اُس کی نجات پر بھروسا نہ کِیا۔
23تَو بھی اُس نے افلاک کو حُکم دِیا
اور آسمان کے دروازے کھولے
24اور کھانے کے لِئے اُن پر مَنّ برسایا
اور اُن کو آسمانی خُوراک بخشی۔
25اِنسان نے فرِشتوں کی غِذا کھائی۔
اُس نے کھانا بھیج کر اُن کو آسُودہ کِیا۔
26اُس نے آسمان میں پُروا چلائی
اور اپنی قُدرت سے دکھنّا بہائی۔
27اُس نے اُن پر گوشت کو خاک کی مانِند برسایا
اور پرِندوں کو سمُندر کی ریت کی مانِند
28جِن کو اُس نے اُن کی خَیمہ گاہ میں
اُن کے مسکنوں کے آس پاس گِرایا۔
29پس وہ کھا کر خُوب سیر ہُوئے۔
اور اُس نے اُن کی خواہش پُوری کی۔
30وہ اپنی خواہش سے باز نہ آئے
اور اُن کا کھانا اُن کے مُنہ ہی میں تھا
31کہ خُدا کا غضب اُن پر ٹُوٹ پڑا
اور اُن کے سب سے موٹے تازہ آدمی قتل کِئے
اور اِسرائیلی جوانوں کو مار گِرایا۔
32باوجُود اِن سب باتوں کے وہ گُناہ کرتے ہی رہے
اور اُس کے عجِیب و غرِیب کاموں پر اِیمان
نہ لائے۔
33اِس لِئے اُس نے اُن کے دِنوں کو بطالت سے
اور اُن کے برسوں کو دہشت سے تمام کر دِیا۔
34جب وہ اُن کو قتل کرنے لگا تو وہ اُس کے
طالِب ہُوئے
اور رجُوع ہو کر دِل و جان سے خُدا کو
ڈُھونڈنے لگے
35اور اُن کو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان
اور حق تعالیٰ اُن کا فِدیہ دینے والا ہے۔
36لیکن اُنہوں نے اپنے مُنہ سے اُس کی خُوشامد کی
اور اپنی زُبان سے اُس سے جُھوٹ بولا
37کیونکہ اُن کا دِل اُس کے حضُور درُست نہ تھا
اور وہ اُس کے عہد میں وفادار نہ نِکلے۔
38لیکن وہ رحِیم ہو کر بدکاری مُعاف کرتا ہے اور
ہلاک نہیں کرتا
بلکہ بارہا اپنے قہر کو روک لیتا ہے
اور اپنے پُورے غضب کو بھڑکنے نہیں دیتا
39اور اُسے یاد رہتا ہے کہ یہ محض بشر ہیں
یعنی ہوا جو چلی جاتی ہے اور پِھر نہیں آتی۔
40کِتنی بار اُنہوں نے بیابان میں اُس سے سرکشی کی
اور صحرا میں اُسے آزُردہ کِیا!
41اور وہ پِھر خُدا کو آزمانے لگے
اور اُنہوں نے اِسرائیل کے قدُوُّس کو ناراض کِیا۔
42اُنہوں نے اُس کے ہاتھ کو یاد نہ رکھّا۔
نہ اُس دِن کو جب اُس نے فِدیہ دے کر اُن کو
مُخالِف سے رہائی بخشی۔
43اُس نے مِصرؔ میں اپنے نِشان دِکھائے
اور ضُعن کے عِلاقہ میں اپنے عجائِب
44اور اُن کے دریاؤں کو خُون بنا دِیا
اور وہ اپنی ندیوں سے پی نہ سکے۔
45اُس نے اُن پر مچھّروں کے غول بھیجے جو اُن کو
کھا گئے۔
اور مینڈک جِنہوں نے اُن کو تباہ کر دِیا۔
46اُس نے اُن کی پَیداوار کِیڑوں کو
اور اُن کی مِحنت کا پَھل ٹِڈّیوں کو دے دِیا۔
47اُس نے اُن کی تاکوں کو اَولوں سے
اور اُن کے گُولر کے درختوں کو پالے سے مارا۔
48اُس نے اُن کے چَوپایوں کو اَولوں کے حوالہ کِیا
اور اُن کی بھیڑ بکرِیوں کو بِجلی کے۔
49اُس نے عذاب کے فرِشتوں کی فَوج بھیج کر
اپنے قہر کی شِدّت
غَیظ و غضب اور بلا کو اُن پر نازِل کِیا۔
50اُس نے اپنے قہر کے لِئے راستہ بنایا
اور اُن کی جان مَوت سے نہ بچائی
بلکہ اُن کی زِندگی وبا کے حوالہ کی۔
51اُس نے مِصرؔ کے سب پہلوٹھوں کو
یعنی حام کے مسکنوں میں اُن کی قُوّت کے پہلے
پَھل کو مارا۔
52لیکن وہ اپنے لوگوں کو بھیڑوں کی مانِند لے چلا
اور بیابان میں گلّہ کی مانِند اُن کی رہنُمائی کی۔
53اور وہ اُن کو سلامت لے گیا اور وہ نہ ڈرے۔
لیکن اُن کے دُشمنوں کو سمُندر نے چِھپا لِیا۔
54اور وہ اُن کو اپنے مَقدِس کی سرحد تک لایا۔
یعنی اُس پہاڑ تک جِسے اُس کے دہنے ہاتھ نے
حاصِل کِیا تھا۔
55اُس نے اَور قَوموں کو اُن کے سامنے سے نِکال دِیا
جِن کی مِیراث جرِیب ڈال کر اُن کو بانٹ دی
اور جِن کے خَیموں میں اِسرائیل کے قبِیلوں
کو بسایا۔
56تَو بھی اُنہوں نے خُدا تعالیٰ کو آزمایا اور اُس سے
سرکشی کی
اور اُس کی شہادتوں کو نہ مانا
57بلکہ برگشتہ ہو کر اپنے باپ دادا کی طرح بے وفائی کی
اور دھوکا دینے والی کمان کی طرح ایک طرف کو
جُھک گئے۔
58کیونکہ اُنہوں نے اپنے اُونچے مقاموں کے باعِث
اُس کا قہر بھڑکایا
اور اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں سے اُسے غَیرت
دِلائی۔
59خُدا یہ سُن کر غضب ناک ہُؤا
اور اِسرائیل سے سخت نفرت کی۔
60سو اُس نے سَیلا کے مسکن کو ترک کر دِیا
یعنی اُس خَیمہ کو جو بنی آدمؔ کے درمیان کھڑا
کِیا تھا
61اور اُس نے اپنی قُوّت کو اسِیری میں
اور اپنی حشمت کو مُخالِف کے ہاتھ میں دے دِیا۔
62اُس نے اپنے لوگوں کو تلوار کے حوالہ کر دِیا
اور وہ اپنی مِیراث سے غضب ناک ہو گیا۔
63آگ اُن کے جوانوں کو کھا گئی
اور اُن کی کُنواریوں کے سُہاگ نہ گائے گئے۔
64اُن کے کاہِن تلوار سے مارے گئے
اور اُن کی بیواؤں نے نَوحہ نہ کِیا۔
65تب خُداوند گویا نِیند سے جاگ اُٹھا۔
اُس زبردست آدمی کی طرح جو مَے کے سبب
سے للکارتا ہو
66اور اُس نے اپنے مُخالِفوں کو مار کر پسپا کر دِیا۔
اُس نے اُن کو ہمیشہ کے لِئے رُسوا کِیا۔
67اور اُس نے یُوسفؔ کے خَیمہ کو چھوڑ دِیا
اور اِفرائِیم کے قبِیلہ کو نہ چُنا۔
68بلکہ یہُوداؔہ کے قبِیلہ کو چُنا۔
اُسی کوہِ صِیُّون کو جِس سے اُس کو مُحبّت تھی
69اور اپنے مَقدِس کو پہاڑوں کی مانِند تعمِیر کِیا
اور زمِین کی مانِند جِسے اُس نے ہمیشہ کے لِئے
قائِم کِیا ہے
70اُس نے اپنے بندہ داؤُد کو بھی چُنا
اور بھیڑسالوں میں سے اُسے لے لِیا۔
71وہ اُسے بچّے والی بھیڑوں کی چَوپانی سے ہٹا لایا
تاکہ اُس کی قَوم یعقُوب اور اُس کی مِیراث
اِسرائیل کی گلّہ بانی کرے۔
72سو اُس نے خلُوصِ دِل سے اُن کی پاسبانی کی
اور اپنے ماہِر ہاتھوں سے اُن کی راہنُمائی کرتا رہا۔
Currently Selected:
زبُور 78: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.