YouVersion Logo
Search Icon

یُوحنّا 13

13
خُداوؔند یِسوعؔ کا شاگردوں کے پاؤں دھونا
1عیدِفسح کے آغاز سے پہلے یِسوعؔ نے جان لیا کہ اُن کے دُنیا سے رخصت ہوکر باپ کے پاس جانے کا وقت آ گیا ہے۔ وہ اَپنے لوگوں سے مَحَبّت کرتے تھے جو دُنیا میں تھے، اَور اُن کی مَحَبّت اُن سے آخِری وقت تک قائِم رہی۔
2وہ لوگ شام کا کھانا کھا رہے تھے، اَور شیطان نے پہلے ہی شمعُونؔ کے بیٹے یہُوداہؔ اِسکریوتی کے دِل میں، یِسوعؔ کے پکڑوا دینے کا خیال، ڈال دیا تھا۔ 3آپ کو مَعلُوم تھا کہ باپ نے ساری چیزیں اُن کے ہاتھ میں کر دی ہیں، اَور یہ بھی کہ وہ خُدا کی طرف سے آئے ہیں اَور خُدا کی طرف واپس جا رہے ہیں؛ 4پس وہ دسترخوان سے اُٹھے، اَور اَپنا چوغہ اُتار ڈالا اَور ایک تولیہ لے کر اَپنی کمر کے گِرد لپیٹ لیا۔ 5اِس کے بعد، یِسوعؔ نے ایک برتن میں پانی ڈالا اَور اَپنے شاگردوں کے پاؤں دھوکر، اُنہیں اَپنی کمر میں بندھے ہویٔے تولیہ سے پونچھنے لگے۔
6جَب وہ شمعُونؔ پطرس تک پہُنچے تو پطرس کہنے لگے، ”اَے خُداوؔند، کیا آپ میرے پاؤں دھونا چاہتے ہیں؟“
7یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”جو میں کر رہا ہُوں تُم اُسے ابھی تو نہیں جانتے، لیکن بعد میں سمجھ جاؤگے۔“
8پطرس نے جَواب دیا، ”نہیں، مَیں آپ کو اَپنے پاؤں ہرگز نہیں دھونے دُوں گا۔“
یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”اگر مَیں تُمہیں نہ دھوؤں، تو تمہاری میرے ساتھ کویٔی شراکت نہیں رہ سکتی۔“
9اِس پر، شمعُونؔ پطرس نے یِسوعؔ سے کہا، ”اَے خُداوؔند، اگر یہ بات ہے تو صِرف میرے پاؤں ہی نہیں بَلکہ ہاتھ اَور سَر بھی دھو دیجئے!“
10یِسوعؔ نے پطرس سے فرمایا، ”جو شخص غُسل کر چُکاہے اُسے صِرف پاؤں دھونے کی ضروُرت ہوتی ہے؛ اُس کا سارا جِسم تو پاک ہوتاہے۔ تُم لوگ پاک ہو لیکن سَب کے سَب نہیں۔“ 11یِسوعؔ کو مَعلُوم تھا کہ کون اُنہیں پکڑوائے گا۔ اِسی لیٔے آپ نے فرمایا، تُم سَب کے سَب پاک نہیں ہو۔
12جَب وہ اُن کے پاؤں دھو چُکے، تو اَپنا چوغہ پہن کر اَپنی جگہ آبیٹھے۔ تَب آپ نے اُن سے پُوچھا، ”مَیں نے تمہارے ساتھ جو کُچھ کیا، کیا تُم اِس کا مطلب سمجھتے ہو؟ 13تُم مُجھے ’اُستاد‘ اَور ’خُداوؔند،‘ کہتے ہو، اَور تمہارا کہنا بجا ہے، کیونکہ مَیں واقعی تمہارا اُستاد اَور خُداوؔند ہُوں۔ 14جَب مَیں نے، یعنی تمہارے اُستاد اَور خُداوؔند، نے تمہارے پاؤں دھوئے، تو تمہارا بھی فرض ہے کہ ایک دُوسرے کے پاؤں دھویا کرو۔ 15مَیں نے تُمہیں ایک نمونہ دیا ہے کہ جَیسا مَیں نے کیا تُم بھی کیا کرو۔ 16میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، کویٔی خادِم اَپنے آقا سے بڑا نہیں ہوتا، نہ ہی کویٔی قاصِد اَپنے پیغام بھیجنے والے سے بڑا ہوتاہے۔ 17تُم اِن باتوں کو جان گیٔے ہو، اِن باتوں پر عَمل بھی کروگے تو تُم مُبارک ہوگے۔
خُداوؔند یِسوعؔ کا اَپنے غدّار کی پیشین گوئی کرنا
18”میرا اِشارہ تُم سَب کی طرف نہیں ہے؛ جنہیں مَیں نے چُناہے اُنہیں میں جانتا ہُوں۔ لیکن کِتاب مُقدّس کی اِس بات کا پُورا ہونا ضروُری ہے: ’جو میری روٹی کھاتا ہے وُہی مُجھ پر لات#13‏:18 لات یُونانی زبان میں اِیڑی اُٹھائی یعنی وُہی میرے خِلاف ہو گیا‏ اُٹھاتا ہے۔‘#13‏:18 زبُور 41‏:9‏‏
19”اِس سے پہلے کہ اَیسا ہو، میں تُمہیں بتا رہا ہُوں، تاکہ جَب اَیسا ہو جائے تو تُم ایمان رکھو کہ وہ میں ہی ہُوں۔ 20میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، جو میرے بھیجے ہویٔے کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے؛ اَورجو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔“
21اُن باتوں کے بعد، یِسوعؔ اَپنے دِل میں نہایت ہی رنجیدہ ہُوئے اَور یہ گواہی دی، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے، ایک مُجھے پکڑوائے گا۔“
22اُن کے شاگرد ایک دُوسرے کو شُبہ کی نظر سے دیکھنے لگے، کیونکہ اُنہیں مَعلُوم نہ تھا کہ اُن کا اِشارہ کِس کی طرف ہے۔ 23اُن میں سے ایک، شاگرد جِس سے یِسوعؔ مَحَبّت رکھتے تھے، دسترخوان پر اُن کے نزدیک ہی جھُکا بیٹھا تھا۔ 24شمعُونؔ پطرس نے اُس شاگرد سے اِشاروں میں پُوچھا، ”یِسوعؔ کِس کے بارے میں کہہ رہے ہیں۔“
25اُن شاگرد نے یِسوعؔ کی طرف جُھک کر، آپ سے پُوچھا، ”اَے خُداوؔند، وہ کون ہے؟“
26یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”جسے میں نوالہ ڈُبو کر دُوں گا وُہی ہے۔“ تَب، آپ نے نوالہ ڈُبو کر، شمعُونؔ اِسکریوتی کے بیٹے یہُوداہؔ، کو دیا۔ 27اَور اُس نوالہ کے بعد، شیطان یہُوداہؔ اِسکریوتی میں سما گیا۔
تَب یِسوعؔ نے یہُوداہؔ اِسکریوتی سے فرمایا، ”جو کُچھ تُجھے کرناہے، جلدی کر لے۔“ 28لیکن دسترخوان پر کسی کو مَعلُوم نہ ہُوا کہ آپ نے اُسے اَیسا کیوں کہا۔ 29یہُوداہؔ کے پاس پیسوں کی تھیلی رہتی تھی، اِس لیٔے بعض نے سوچا کہ یِسوعؔ اُسے عید کے لیٔے ضروُری سامان خریدنے کے لیٔے کہہ رہے ہیں، یا یہ کہ غریبوں کو کُچھ دے دینا۔ 30جُوں ہی یہُوداہؔ نے روٹی کا نوالہ لیا، فوراً باہر چلا گیا۔ اَور رات ہو چُکی تھی۔
حُضُور یِسوعؔ کا پطرس کے اِنکار کی پیشین گوئی کرنا
31جَب یہُوداہؔ چلا گیا، تو یِسوعؔ نے فرمایا، ”اَب جَب کہ اِبن آدمؔ نے جلال پایا ہے تو گویا خُدا نے اُس میں جلال پایا ہے۔ 32چونکہ خُدا نے حُضُور المسیح میں جلال پایا ہے،#13‏:32 خُدا نے حُضُور المسیح میں جلال پایا ہے یہ بہت سے اِبتدائی نوشتوں میں نہیں ملتا۔‏ تو خُدا بھی اَپنے بیٹے کو اَپنا جلال دے گا اَور فَوری طور پر دے گا۔
33”میرے بچّو، میں کُچھ دیر اَور تمہارے ساتھ ہُوں۔ تُم مُجھے ڈھونڈوگے اَور جَیسا مَیں نے یہُودی رہنماؤں سے فرمایا، تُم سے بھی کہتا ہُوں: جہاں میں جا رہا ہُوں، تُم وہاں نہیں آسکتے۔
34”میں تُمہیں ایک نیا حُکم دیتا ہُوں: ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھو۔ جِس طرح مَیں نے تُم سے مَحَبّت رکھی، تُم بھی ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھو۔ 35اگر تُم ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھوگے، تو اِس سے سَب لوگ جان لیں گے کہ تُم میرے شاگرد ہو۔“
36شمعُونؔ پطرس نے اُن سے کہا، اَے خُداوؔند! آپ کہاں جا رہے ہیں؟
یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”جہاں میں جا رہا ہُوں تُم ابھی تو میرے ساتھ نہیں آسکتے لیکن بعد میں آ جاؤگے۔“
37پطرس نے پُوچھا، اَے خُداوؔند، ”مَیں آپ کے ساتھ ابھی کیوں نہیں آسکتا؟ میں تو اَپنی جان تک آپ پر نثار کر دُوں گا۔“
38یہ سُن کر یِسوعؔ نے فرمایا، ”کیا تُم واقعی میرے لیٔے اَپنی جان دوگے؟ میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ اِس سے پہلے کہ مُرغ بانگ دے تُم تین دفعہ میرا اِنکار کروگے!

Currently Selected:

یُوحنّا 13: UCV

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in