28
1تَب اِصحاقؔ نے یعقوب کو بُلایا اَور اُنہیں برکت بخشی اَور حُکم دیا، ”تُم کسی کنعانی لڑکی سے بیاہ نہ کرنا۔ 2فوراً فدّان ارام کو اَپنے نانا بیتُھوایلؔ کے گھر چلے جاؤ اَور وہاں اَپنے ماموں لابنؔ کی بیٹیوں میں سے کسی سے شادی کر لو۔ 3قادرمُطلق خُدا تُمہیں برکت بخشے، تُمہیں برومند کرے اَور تُمہیں اِس قدر بڑھائے کہ تُم سے ایک قوم وُجُود میں آ جائے۔ 4خُدا تُمہیں اَور تمہاری نَسل کو اَبراہامؔ کی سِی برکت بخشے تاکہ تُم اِس مُلک کو جہاں تُم اِس وقت بطور پردیسی رہتے ہو اَور جسے خُدا نے اَبراہامؔ کو بخشا تھا اَپنے قبضہ میں لے آئے۔“ 5تَب اِصحاقؔ نے یعقوب کو رخصت کیا اَور وہ فدّان ارام میں لابنؔ کے پاس چلےگئے جو بیتُھوایلؔ ارامی کا بیٹا اَور عیسَوؔ اَور یعقوب کی ماں رِبقہؔ کا بھایٔی تھا۔
6جَب عیسَوؔ کو پتا چلا کہ اِصحاقؔ نے یعقوب کو برکت دے کر فدّان ارام بھیجا تاکہ وہاں سے بیوی بیاہ لائیں اَور یہ بھی کہ اِصحاقؔ نے اُنہیں برکت دیتے وقت تاکید کی تھی، ”کہ وہ کسی کنعانی لڑکی سے شادی نہ کریں۔“ 7اَور یعقوب اَپنے ماں باپ کے حُکم کے مُطابق فدّان ارام چلےگئے۔ 8تو عیسَوؔ کو احساس ہُوا کہ اُن کے باپ اِصحاقؔ کو کنعانی لڑکیاں کِس قدر بُری لگتی ہیں۔ 9لہٰذا عیسَوؔ اِشمعیل کے پاس گیا اَور اَپنی پہلی بیویوں کے باوُجُود ماحلتھ کو بیاہ لایا جو نبایوتؔ کی بہن اَور اَبراہامؔ کے بیٹے اِشمعیل کی بیٹی تھی۔
یعقوب کا خواب
10یعقوب بیرشبعؔ سے نکل کر حارانؔ کی طرف چل دئیے۔ 11جَب وہ ایک مقام پر پہُنچے تو شب گزاری کے لیٔے وہاں ٹھہر گئے کیونکہ سُورج غروب ہو چُکاتھا۔ اُنہُوں نے وہاں کے پتّھروں میں سے ایک پتّھر لے کر اَپنے سَر کے نیچے رکھا اَور سونے کے لیٔے لیٹ گئے۔ 12اُنہُوں نے خواب میں دیکھا: ایک سیڑھی زمین پر کھڑی ہے اَور اُس کا دُوسرا سِرا آسمان تک پہُنچا ہُواہے اَور خُدا کے فرشتے اُس پر چڑھتے اَور اُترتے ہیں۔ 13اَور یَاہوِہ اُس کے اُوپر کھڑے تھے اَور کہہ رہے تھے: ”مَیں یَاہوِہ تمہارے باپ اَبراہامؔ کا خُدا اَور اِصحاقؔ کا خُدا ہُوں۔ میں یہ زمین جِس پر تُم لیٹے ہو تُمہیں اَور تمہاری نَسل کو دُوں گا۔ 14تمہاری نَسل خاک کے ذرّوں کے مانند ہوگی اَور تُم مشرق و مغرب اَور شمال و جُنوب کی جانِب پھیل جاؤگے۔ زمین کے سَب قبیلے تمہارے اَور تمہاری نَسل کے وسیلہ سے برکت پائیں گے۔ 15مَیں تمہارے ساتھ ہُوں اَور تُم جہاں کہیں جاؤگے وہاں تمہاری حِفاظت کروں گا اَور مَیں تُمہیں اِس مُلک میں واپس لاؤں گا اَورجو وعدہ مَیں نے تُم سے کیا ہے اُسے پُورا کرنے تک میں تُمہیں اکیلا نہ چھوڑوں گا۔“
16جَب یعقوب نیند سے بیدار ہُوئے تو کہا، ”ہو نہ ہو یَاہوِہ اِس جگہ مَوجُود ہیں اَور مُجھے اِس کا علم نہ تھا۔“ 17یعقوب خوفزدہ ہوکر کہنے لگے، ”یہ جگہ کیسی پُرجلال ہے! یہ جگہ خُدا کے گھر کے سِوا اَور کیا ہو سکتی ہے؛ یہ تو ضروُر آسمان کا پھاٹک ہی ہوگا۔“
18دُوسرے دِن علی الصبح یعقوب نے اُس پتّھر کو لے کر جسے اُنہُوں نے اَپنے سَر کے نیچے رکھا تھا سُتون کی طرح کھڑا کیا اَور اُس کے اُوپر زَیتُون کا تیل ڈالا، 19اَور یعقوب نے اُس مقام کا نام بیت ایل#28:19 بیت ایل خُدا کا مَسکن رکھا حالانکہ پہلے اُس شہر کا نام لُوزؔ تھا۔
20تَب یعقوب نے یہ مَنّت مانی، ”اگر خُدا اِس سفر میں میرے ساتھ رہے میری حِفاظت کرے اَور مُجھے کھانے کے لیٔے روٹی اَور پہننے کے لیٔے کپڑے عطا کرے 21تاکہ میں اَپنے باپ کے گھر سلامت جا پہُنچوں تو یَاہوِہ میرا خُدا ہوگا۔ 22اَور یہ پتّھر جسے مَیں نے سُتون کے طور پر کھڑا کیا ہے خُدا کا مَسکن ہوگا اَور اَے خُدا جو کچھ آپ مُجھے عطا کریں گے میں اُس کا دسواں حِصّہ آپ کو دُوں گا۔“