یُوحنّا 10
10
اَچھّا گلّہ بان اَور اُس کی بھیڑ
1”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جو آدمی بھیڑ خانہ میں دروازے سے نہیں بَلکہ کسی اَور طریقہ سے اَندر داخل ہو جاتا ہے وہ چور اَور ڈاکُو ہے۔ 2لیکن جو دروازہ سے داخل ہوتاہے وہ بھیڑوں کا گلّہ بان ہے۔ 3دربان اُس کے لیٔے دروازہ کھول دیتاہے اَور بھیڑیں اُس کی آواز سُنتی ہیں۔ وہ اَپنی بھیڑوں کو نام بنام پُکارتا ہے اَور اُنہیں باہر لے جاتا ہے۔ 4جَب وہ اَپنی ساری بھیڑوں کو باہر نکال چُکتا ہے تو اُن کے آگے آگے چلتا ہے اَور اُس کی بھیڑیں اُس کے پیچھے پیچھے چلنے لگتی ہیں، اِس لیٔے کہ وہ اُس کی آواز پہچانتی ہیں۔ 5وہ کسی اجنبی کے پیچھے کبھی نہ جایٔیں گی؛ بَلکہ، سچ تُو یہ ہے کہ اُس سے دُور بھاگیں گی کیونکہ وہ کسی غَیر کی آواز کو نہیں پہچانتیں۔“ 6حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں یہ تمثیل سُنایٔی لیکن فرِیسی نہ سمجھے کہ اِس کا مطلب کیا ہے۔
7چنانچہ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے پھر فرمایا، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، بھیڑوں کا دروازہ میں ہُوں۔ 8وہ سَب جو مُجھ سے پہلے آئے چور اَور ڈاکُو#10:8 چور اَور ڈاکُو یعنی وہ لوگ جو شَریعت مُوسوی کے مُخالف تھے تھے اِس لیٔے بھیڑوں نے اُن کی نہ سُنی۔ 9دروازہ میں ہُوں؛ اگر کویٔی میرے ذریعہ داخل ہو تو نَجات پایٔےگا۔ وہ اَندر باہر آتا جاتا رہے گا اَور چراگاہ پایٔےگا۔ 10چور صِرف چُرانے، ہلاک کرنے اَور برباد کرنے آتا ہے؛ میں آیا ہُوں کہ لوگ زندگی پائیں اَور کثرت سے پائیں۔
11”اَچھّا گلّہ بان میں ہُوں۔ اَچھّا گلّہ بان اَپنی بھیڑوں کے لیٔے جان دیتاہے۔ 12کویٔی مزدُور نہ تو بھیڑوں کو اَپنا سمجھتا ہے نہ اُن کا گلّہ بان ہوتاہے۔ اِس لیٔے جَب وہ بھیڑئے کو آتا دیکھتا ہے تو بھیڑوں کو چھوڑکر بھاگ جاتا ہے۔ تَب بھیڑیا گلّہ پر حملہ کرکے اُسے مُنتشر کردیتاہے۔ 13چونکہ وہ مزدُور ہوتاہے اِس لیٔے بھاگ جاتا ہے اَور بھیڑوں کی پرواہ نہیں کرتا۔
14”اَچھّا گلّہ بان میں ہُوں؛ میری بھیڑیں مُجھے جانتی ہیں اَور میں بھیڑوں کے لیٔے اَپنی جان دیتا ہُوں۔ 15جَیسے باپ مُجھے جانتا ہے، وَیسے ہی میں باپ کو جانتا ہُوں۔ میں اَپنی بھیڑوں کے لیٔے اَپنی جان نثار کر دیتا ہُوں۔ 16میری اَور بھیڑیں بھی ہیں جو اِس گلّہ میں شامل نہیں۔ مُجھے لازِم ہے کہ میں اُنہیں بھی لے آؤں۔ وہ میری آواز سُنیں گی اَور پھر ایک ہی گلّہ اَور ایک ہی گلّہ بان ہوگا۔ 17میرا باپ مُجھے اِس لیٔے پیار کرتا ہے کہ میں اَپنی جان قُربان کرتا ہُوں تاکہ اُسے پھر واپس لے لُوں۔ 18اُسے کویٔی مُجھ سے چھینتا نہیں بَلکہ میں اَپنی مرضی سے اُسے قُربان کرتا ہُوں۔ مُجھے اُسے قُربان کرنے کا اِختیّار ہے اَور پھر واپس لے لینے کا حق بھی ہے۔ یہ حُکم مُجھے میرے باپ کی طرف سے مِلا ہے۔“
19یہ باتیں سُن کر یہُودیوں میں پھر اِختلاف پیدا ہُوا۔ 20اُن میں سے کیٔی ایک نے کہا، ”اِس میں بَدرُوح ہے اَور وہ پاگل ہو گیا ہے۔ اِس کی کیوں سُنیں؟“
21لیکن اَوروں نے کہا، ”یہ باتیں بَدرُوح کے مُنہ سے نہیں نِکل سکتیں۔ کیا کویٔی بَدرُوح اَندھوں کی آنکھیں کھول سکتی ہے؟“
حُضُور عیسیٰ کے دعوؤں پر مزید تنازعہ
22یروشلیمؔ میں بیت المُقدّس کے مخصوص کیٔے جانے کی عید#10:22 بیت المُقدّس کے مخصوص کیٔے جانے کی عید یعنی ہنوکا، جِس دِن چِراغاں کیا جاتا تھا۔ آئی۔ سردی کا موسم تھا 23اَور حُضُور عیسیٰ بیت المُقدّس میں سُلیمانی برآمدہ میں ٹہل رہے تھے۔ 24یہُودی اُن کے اِردگرد جمع ہو گئے اَور کہنے لگے، ”تُو کب تک ہمیں شک میں مُبتلا رکھےگا؟ اگر تو المسیؔح ہے تو ہمیں صَاف صَاف بتا دے۔“
25حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”میں تُمہیں بتا چُکا ہُوں لیکن تُم تو میرا یقین ہی نہیں کرتے۔ جو معجزے میں اَپنے باپ کے نام سے کرتا ہُوں وُہی میرے گواہ ہیں۔ 26لیکن تُم یقین نہیں کرتے کیونکہ تُم میری بھیڑیں نہیں ہو۔ 27میری بھیڑیں میری آواز سُنتی ہیں۔ میں اُنہیں جانتا ہُوں اَور وہ میرے پیچھے پیچھے چلتی ہیں۔ 28میں اُنہیں اَبدی زندگی دیتا ہُوں۔ وہ کبھی ہلاک نہ ہوں گی اَور کویٔی اُنہیں میرے ہاتھ سے چھین نہیں سَکتا۔ 29میرا باپ، جِس نے اُنہیں میرے سُپرد کیا ہے سَب سے بڑا ہے؛ کویٔی اُنہیں میرے باپ کے ہاتھ سے نہیں چھین سَکتا۔ 30میں اَور باپ ایک ہیں۔“
31یہُودیوں نے پھر آپ کو سنگسار کرنے کے لیٔے پتّھر اُٹھائے۔ 32لیکن حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”میں نے تُمہیں اَپنے باپ کی طرف سے بَڑے بَڑے معجزے دکھائے ہیں۔ اُن میں سے کِس معجزہ کی وجہ سے مُجھے سنگسار کرنا چاہتے ہو؟“
33یہُودیوں نے جَواب دیا، ”ہم آپ کو کسی نیک کام کے لیٔے نہیں، بَلکہ اِس کُفر کے لیٔے سنگسار کرنا چاہتے ہیں کہ آپ محض ایک اِنسان ہوتے ہویٔے بھی خُدا ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔“
34حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”کیا تمہاری شَریعت میں یہ نہیں لِکھّا ہے، ’میں نے کہا، تُم ”معبُود“ ہو؟‘#10:34 زبُور 82:6 35اگر شَریعت اُنہیں ’معبُود،‘ کہتی ہے جنہیں خُدا کا کلام دیا گیا اَور کِتاب مُقدّس جُھٹلایا نہیں جا سَکتا۔ 36تو تُم اُس کے بارے میں کیا کہتے ہو جسے باپ نے مخصوص کرکے دُنیا میں بھیجا ہے؟ چنانچہ تُم مُجھ پر کُفر کا اِلزام کیوں لگاتے ہو؟ کیا اِس لیٔے کہ میں نے فرمایا، ’میں خُدا کا بیٹا ہُوں‘؟ 37اگرمیں باپ کے کہنے کے مُطابق کام نہ کروں تو میرا یقین نہ کرو۔ 38لیکن اگر کرتا ہُوں تو چاہے میرا یقین نہ کرو لیکن اِن معجزوں کا تو یقین کرو تاکہ جان لو اَور سمجھ جاؤ کہ باپ مُجھ میں ہے اَور میں باپ میں ہُوں۔“ 39اُنہُوں نے پھر حُضُور عیسیٰ کو پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ اُن کے ہاتھ سے بچ کر نِکل گیٔے۔
40اِس کے بعد حُضُور عیسیٰ یردؔن پار اُس جگہ تشریف لے گیٔے جہاں حضرت یحییٰ شروع میں پاک غُسل دیا کرتے تھے۔ آپ وہاں ٹھہر گیٔے۔ 41اَور بہت سے لوگ اُن کے پاس آئے اَور ایک دُوسرے سے کہنے لگے، ”حضرت یحییٰ نے خُود تو کویٔی معجزہ نہیں دکھایا لیکن جو کُچھ حضرت یحییٰ نے اِن کے بارے میں فرمایا وہ سَب سچ ثابت ہُوا۔“ 42اَور اُس جگہ بہت سے لوگ حُضُور عیسیٰ پر ایمان لایٔے۔
Sélection en cours:
یُوحنّا 10: UCV
Surbrillance
Partager
Copier
Tu souhaites voir tes moments forts enregistrés sur tous tes appareils? Inscris-toi ou connecte-toi
اُردو ہم عصر ترجُمہ™، نیا عہدنامہ
حق اِشاعت © 1999، 2005، 2022 Biblica, Inc.
کی اِجازت سے اِستعمال کیا جاتا ہے۔ تمام دُنیا میں سَب حق محفوظ۔
Urdu Contemporary Version™ New Testament
Copyright © 1999, 2005, 2022 by Biblica, Inc.
Used with permission. All rights reserved worldwide.