Kisary famantarana ny YouVersion
Kisary fikarohana

خُروج 4

4
مُوسیٰ کے لیٔے نِشانات
1مَوشہ نے جَواب دیا، ”لیکن اگر وہ میرا یقین نہ کریں یا میری بات نہ سُنیں، اَور کہیں، ’یَاہوِہ تُمہیں دِکھائی نہیں دئیے تو پھر میں کیا کروں گا؟‘ “
2تَب یَاہوِہ نے کہا، ”تمہارے ہاتھ میں یہ کیا ہے؟“
مَوشہ نے جَواب دیا، ”عصا ہے۔“
3پھر یَاہوِہ نے کہا، ”اُسے زمین پر ڈال دو!“
تَب مَوشہ نے اُسے زمین پر ڈال دیا، اَور وہ عصا سانپ بَن گیا اَور مَوشہ اُس سے ڈر کر بھاگے۔ 4تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”اَپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے دُم سے پکڑ لو!“ لہٰذا مَوشہ نے ہاتھ بڑھا کر سانپ کو پکڑ لیا اَور وہ اُن کے ہاتھ میں پھر سے عصا بَن گیا! 5یَاہوِہ نے فرمایا، ”یہ اِس لیٔے ہُوا،“ تاکہ، ”وہ یقین کریں کہ یَاہوِہ اُن کے آباؤاَجداد کا خُدا یعنی اَبراہامؔ کا خُدا اِصحاقؔ کا خُدا اَور یعقوب کا خُدا تُم پر ظاہر ہویٔے ہیں۔“
6تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”اَپنا ہاتھ اَپنے چوغہ کے اَندر رکھو۔“ لہٰذا مَوشہ نے اَپنا ہاتھ اَپنے چوغہ کے اَندر رکھ لیا اَور جَب مَوشہ نے اُسے باہر نکالا، تو وہ کوڑھ سے برف کی مانند سفید تھا۔
7تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”اَب اِسے پھر سے واپس اَپنے چوغہ کے اَندر رکھو۔“ لہٰذا مَوشہ نے اَپنا ہاتھ پھر سے چوغہ کے اَندر رکھ لیا؛ اَور جَب مَوشہ نے اُسے باہر نکالا تو وہ پھر اُن کے باقی جِسم کی مانند پہلے جَیسا ہو گیا تھا۔
8تَب یَاہوِہ نے کہا، ”اگر وہ تمہارا یقین نہ کریں یا پہلے والے معجزانہ نِشان کی بھی پرواہ نہ کریں تو ہو سَکتا ہے کہ وہ دُوسرے معجزانہ نِشان کا یقین کر لیں۔ 9لیکن اگر وہ اِن دونوں حیرت اَنگیز نِشانوں کا یقین نہ کریں یا تمہاری بات نہ سُنیں تو تُم دریائے نیل سے کُچھ پانی لے کر اُسے خشک زمین پر اُنڈیل دینا۔ اَور وہ پانی جو تُم دریا سے لوگے زمین پر خُون ہو جائے گا۔“
10تَب مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، ”اَے خُداوؔند! مَیں کبھی بھی خُوش گُفتار نہیں رہا ہُوں۔ نہ ماضی میں اَور نہ ہی جَب سے آپ نے اَپنے خادِم سے کلام کیا ہے۔ میں روانی سے نہیں بول سَکتا اَور میری زبان میں لکنت ہے۔“
11تَب یَاہوِہ نے اُن سے پُوچھا، ”اِنسان کو اُس کا مُنہ کِس نے دیا ہے؟ کون اُس کو بہرہ یا گُونگا بناتا ہے؟ کون اُس کو بینائی دیتاہے یا اَندھا بناتا ہے؟ کیا وہ مَیں یَاہوِہ ہی نہیں ہُوں؟ 12اِس لئے اَب تُم جاؤ۔ میں بولنے میں تمہاری مدد کروں گا اَورجو کُچھ تُمہیں کہنا ہوگا تُمہیں سِکھاؤں گا۔“
13لیکن مَوشہ نے کہا، ”اَے خُداوؔند! مہربانی کرکے یہ کام کرنے کے لیٔے کسی اَور کو بھیج دیں۔“
14تَب یَاہوِہ کا غُصّہ مَوشہ کے خِلاف بھڑک اُٹھا اَور اُنہُوں نے کہا، ”بنی لیوی اَہرونؔ تمہارے بھایٔی کا کیا حال ہے؟ میں جانتا ہُوں کہ وہ روانی سے کلام کر سَکتا ہے۔ وہ تُم سے مُلاقات کرنے پہلے ہی چلا آ رہاہے اَور تُمہیں دیکھ کر اُسے دِلی مسرّت ہوگی۔ 15اَور تُم کھُل کر اَپنی باتیں اُسے بتانا تاکہ وہ اُنہیں اَپنے مُنہ سے کہہ سکے اَور مَیں بولنے میں تُم دونوں کی مدد کروں گا۔ اَورجو کچھ کرنا ہوگا تُمہیں سِکھاؤں گا۔ 16وہ تمہاری طرف سے لوگوں سے باتیں کرےگا گویا وہ تمہارا مُنہ ہے اَور تُم اُس کے لیٔے خُدا کی مانند ہو۔ 17لیکن اِس عصا کو اَپنے ہاتھ میں رکھنا تاکہ تُم اِس کے ذریعہ حیرت اَنگیز نِشانات کو دِکھا سکو۔“
مُوسیٰ کا مِصر کو لَوٹنا
18تَب مَوشہ اَپنے سسُر یتروؔ کے پاس واپس ہویٔے اَور کہا، ”مُجھے مِصر میں اَپنے لوگوں کے پاس واپس جانے کی اِجازت دیجئے تاکہ میں دیکھوں کہ آیا اُن میں سے کُچھ اَب بھی زندہ ہیں یا نہیں؟“
یتروؔ نے کہا، جاؤ، ”سلامتی کے ساتھ رخصت ہو!“
19اَور یَاہوِہ نے مِدیان میں مَوشہ سے یہ کہاتھا، ”مِصر میں واپس جاؤ کیونکہ وہ سَب جو تمہارے خُون کے پیاسے تھے مَر چُکے ہیں۔“ 20لہٰذا مَوشہ نے اَپنی بیوی اَور بیٹوں کو ساتھ لیا اَور اُن کو ایک گدھے پر سوار کرکے مُلک مِصر واپس جانے کے لیٔے روانہ ہویٔے اَور مَوشہ نے خُدا کا وہ عصا بھی اَپنے ہاتھ میں لے لیا۔
21اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”جَب تُم مِصر میں واپس پہُنچو تو دیکھنا کہ تُم وہ سَب عجائب جِن کے کرنے کی مَیں نے تُمہیں طاقت بخشی ہے فَرعوہؔ کے سامنے ضروُر دِکھانا۔ لیکن مَیں فَرعوہؔ کا دِل سخت کر دُوں گا، لہٰذا وہ لوگوں کو جانے نہیں دے گا۔ 22تَب فَرعوہؔ سے کہنا،‏ ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں‏: اِسرائیل میرا پہلوٹھا بیٹا ہے، 23اَور مَیں نے تُمہیں کہا، ”میرے بیٹے کو جانے دو تاکہ وہ میری عبادت کر سکے۔“ لیکن تُم نے اِنکار کیا اَور اُسے جانے نہ دیا؛ لہٰذا مَیں تمہارے پہلوٹھے بیٹے کو مار ڈالوں گا۔‘ “
24اَور راستہ میں ایک جگہ جہاں وہ رات بھرکے لیٔے رُکے تھے یَاہوِہ مَوشہ کو مِلے اَور اُس کو مار ڈالنے ہی والے تھے 25کہ ضِفورہؔ نے ایک تیز سا پتّھر لیا اَور اَپنے بیٹے کا ختنہ کر دیا اَور کٹی ہُوئی کھلڑی سے مَوشہ کے پیر کو چھُوا اَور کہا، ”یقیناً آپ میرے لیٔے خُون بہانے والے دُلہا ہیں،“ 26لہٰذا یَاہوِہ نے مَوشہ کو چھوڑ دیا (اُس وقت اُس کی، ”خُون بہانے والے دُلہا سے،“ مُراد ختنہ تھی)۔
27اَور یَاہوِہ نے اَہرونؔ سے کہا، ”مَوشہ سے مُلاقات کرنے کے لیٔے بیابان میں جاؤ۔“ پس وہ خُدا کے پہاڑ پر مَوشہ سے مِلے اَور اَہرونؔ نے مَوشہ کو بوسہ دیا۔ 28تَب مَوشہ نے اَہرونؔ کو وہ سَب کُچھ بتا دیا جسے کہنے کے لیٔے یَاہوِہ نے اُنہیں بھیجا تھا۔ نیز اُن حیرت اَنگیز نِشانات کا بھی ذِکر کیا جِن کے دِکھانے کا یَاہوِہ نے اُنہیں حُکم دیا تھا۔
29پھر مَوشہ اَور اَہرونؔ گیٔے اَور اُنہُوں نے بنی اِسرائیل کے سَب بُزرگوں کو ایک جگہ جمع کیا۔ 30اَور اَہرونؔ نے اُنہیں ہر ایک بات بتایٔی جو یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہی تھی اَور مَوشہ نے لوگوں کے سامنے معجزے بھی دِکھائے۔ 31تَب اُنہُوں نے یقین کیا اَور جَب اُنہُوں نے سُنا کہ یَاہوِہ کو اِسرائیلیوں کا خیال ہے اَور یَاہوِہ نے اُن کی تکالیف دیکھی ہیں تو اُنہُوں نے سَر جھُکا کر سَجدہ کیا۔

Voafantina amin'izao fotoana izao:

خُروج 4: UCV

Asongadina

Hizara

Dika mitovy

None

Tianao hovoatahiry amin'ireo fitaovana ampiasainao rehetra ve ireo nasongadina? Hisoratra na Hiditra