39
یُوسیفؔ اَور پُطیفؔار کی بیوی
1یُوسیفؔ کو مِصر لے جایا گیا اَور پُطیفؔار مِصری نے جو فَرعوہؔ کے حاکموں میں سے ایک تھا اَور پہرےداروں کا سردار تھا اُسے اِشمعیلیوں کے ہاتھ سے جو اُسے وہاں لے گیٔے تھے خرید لیا۔
2یَاہوِہ یُوسیفؔ کے ساتھ تھے اَور وہ برومند ہُوئے اَور اَپنے مِصری آقا کے گھر میں رہنے لگے۔ 3جَب یُوسیفؔ کے آقا نے دیکھا کہ یَاہوِہ یُوسیفؔ کے ساتھ ہے اَورجو کچھ وہ کرتے ہیں یَاہوِہ اُس میں اُن کو کامیابی عطا کرتے ہیں، 4تو یُوسیفؔ پر اُن کی مہربانی ہُوئی اَور پُطیفؔار نے یُوسیفؔ کو اَپنی خدمت گزاری میں لے لیا۔ پُطیفؔار نے اُنہیں اَپنے گھر کا مختار مُقرّر کیا اَور اَپنا سَب کچھ اُنہیں سونپ دیا۔ 5جَب سے اُس نے یُوسیفؔ کو اَپنے گھر کا مختار اَور اَپنے مال و متاع کا نِگراں مُقرّر کیا، تَب سے یَاہوِہ نے یُوسیفؔ کی وجہ سے اُس مِصری کے گھر کو برکت بخشی۔ پُطیفؔار کی ہر شَے پر خواہ وہ گھر کی تھی یا کھیت کی خُدا کی برکت مِلی۔ 6چنانچہ اُس نے اَپنی ہر شَے یُوسیفؔ کے حوالہ کر دی اَور یُوسیفؔ کی مَوجُودگی کے باعث اُسے سِوا اَپنے کھانے پینے کے کسی اَور بات کی فکر نہ تھی۔
یُوسیفؔ بڑے تنومند اَور خُوبصورت تھے۔ 7اَور کچھ ہی عرصہ کے بعد یُوسیفؔ کے آقا کی بیوی کی نظر یُوسیفؔ پر پڑی اَور اُس نے یُوسیفؔ کو، ”مباشرت کرنے پر مجبُور کیا!“
8لیکن یُوسیفؔ نے اِنکار کر دیا اَور اَپنی مالکن سے کہا، ”میں اِس گھر کا مختار ہُوں اَور اِس وجہ سے میرے آقا کو گھر کی فکر کرنے کی کوئی ضروُرت نہیں، اُنہُوں نے اَپنے گھر کا سَب کچھ میرے سُپرد کر رکھا ہے۔ 9اِس گھر میں مُجھ سے بڑا کویٔی نہیں اَور میرے آقا نے آپ کے سِوا کویٔی شَے میرے اِختیار سے باہر نہیں رکھی کیونکہ آپ اُن کی بیوی ہو۔ پھر بھلا میں اَیسی ذلیل حرکت کیوں کروں اَور خُدا کی نظر میں گُنہگار بنُوں؟“ 10اِس طرح اُس کا اِصرار روز بروز بڑھتا گیا لیکن یُوسیفؔ نے اُس سے ہم بِستر ہونے یا اُس کے ساتھ رہنے سے بھی اِنکار کر دیا۔
11ایک دِن وہ کسی کام سے گھر میں داخل ہویٔے اَور گھر کے لوگوں میں سے کویٔی بھی اَندر مَوجُود نہ تھا۔ 12تو پُطیفؔار کی بیوی نے یُوسیفؔ کا پیراہن پکڑ لیا اَور کہا، ”میرے ساتھ ہم بِستری کرو۔“ لیکن وہ اَپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑکر گھر سے باہر چلےگئے۔
13جَب اُس عورت نے دیکھا کہ وہ اَپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑکر گھر سے باہر بھاگ گئے، 14تو اُس نے اَپنے گھر کے خادِموں کو آواز دی اَور اُن سے کہا، ”دیکھو، کیا یہ عِبرانی غُلام ہمارے پاس اِس لیٔے بُلایا گیا ہے کہ وہ میرا مضحکہ اُڑائے۔ وہ یہاں میرے پاس ہم بِستری کرنے آیا، لیکن مَیں چِلّانے لگی۔ 15جَب اُس نے دیکھا کہ میں مدد کے لیٔے چِلّا رہی ہُوں تو وہ اَپنا پیراہن میرے پاس چھوڑکر گھر سے باہر بھاگ گیا۔“
16اَور وہ یُوسیفؔ کا پیراہن اُس کے آقا کے گھر آنے تک اَپنے پاس رکھے رہی۔ 17تَب اُس نے اُسے یہ ماجرا سُنایا: ”وہ عِبرانی غُلام جسے آپ ہمارے یہاں لائے ہیں میرے پاس اَندر آیا تاکہ میرا مضحکہ اُڑائے۔ 18لیکن جوں ہی میں مدد کے لیٔے چِلّائی وہ اَپنا پیراہن میرے پاس چھوڑکر گھر سے باہر بھاگ گیا۔“
19جَب یُوسیفؔ کے آقا نے اَپنی بیوی کو یہ کہتے ہویٔے سُنا، ”آپ کے غُلام نے میرے ساتھ اَیسا سلُوک کیا،“ تو وہ غُصّہ سے آگ بگُولہ ہو گیا۔ 20یُوسیفؔ کے آقا نے اُسے پکڑکر قَیدخانہ میں ڈال دیا، جہاں بادشاہ کے قَیدی رکھے جاتے تھے۔
جَب یُوسیفؔ قَیدخانہ میں تھے، 21لیکن یَاہوِہ اُن کے ساتھ تھے۔ وہ یُوسیفؔ پر مہربان ہُوئے اَور یَاہوِہ نے قَیدخانہ کے داروغہ کو بھی اُن کا شفیق بنا دیا۔ 22چنانچہ اُس داروغہ نے اُن سَب قَیدیوں کو جو قَیدخانہ میں تھے یُوسیفؔ کے ہاتھ میں سونپ دیا؛ اَور اُنہیں وہاں کے ہر کام کا ذمّہ دار قرار دیا۔ 23جو چیز یُوسیفؔ کی زیرِ نِگرانی تھی اُس کی داروغہ بالکُل فکر نہ کرتا تھا کیونکہ یَاہوِہ یُوسیفؔ کے ساتھ تھے اَورجو کچھ وہ کرتے تھے اُس میں یَاہوِہ ہی اُنہیں کامیابی عطا کرتے تھے۔