زبور 30
30
موت سے چھٹکارے پر شکرگزاری
1داؤد کا زبور۔ رب کے گھر کی مخصوصیت کے موقع پر گیت۔
اے رب، مَیں تیری ستائش کرتا ہوں، کیونکہ تُو نے مجھے گہرائیوں میں سے کھینچ نکالا۔ تُو نے میرے دشمنوں کو مجھ پر بغلیں بجانے کا موقع نہیں دیا۔
2اے رب میرے خدا، مَیں نے چیختے چلّاتے ہوئے تجھ سے مدد مانگی، اور تُو نے مجھے شفا دی۔
3اے رب، تُو میری جان کو پاتال سے نکال لایا، تُو نے میری جان کو موت کے گڑھے میں اُترنے سے بچایا ہے۔
4اے ایمان دارو، ساز بجا کر رب کی تعریف میں گیت گاؤ۔ اُس کے مُقدّس نام کی حمد و ثنا کرو۔
5کیونکہ وہ لمحہ بھر کے لئے غصے ہوتا، لیکن زندگی بھر کے لئے مہربانی کرتا ہے۔ گو شام کو رونا پڑے، لیکن صبح کو ہم خوشی منائیں گے۔
6جب حالات پُرسکون تھے تو مَیں بولا، ”مَیں کبھی نہیں ڈگمگاؤں گا۔“
7اے رب، جب تُو مجھ سے خوش تھا تو تُو نے مجھے مضبوط پہاڑ پر رکھ دیا۔ لیکن جب تُو نے اپنا چہرہ مجھ سے چھپا لیا تو مَیں سخت گھبرا گیا۔
8اے رب، مَیں نے تجھے پکارا، ہاں خداوند سے مَیں نے التجا کی،
9”کیا فائدہ ہے اگر مَیں ہلاک ہو کر موت کے گڑھے میں اُتر جاؤں؟ کیا خاک تیری ستائش کرے گی؟ کیا وہ لوگوں کو تیری وفاداری کے بارے میں بتائے گی؟
10اے رب، میری سن، مجھ پر مہربانی کر۔ اے رب، میری مدد کرنے کے لئے آ!“
11تُو نے میرا ماتم خوشی کے ناچ میں بدل دیا، تُو نے میرے ماتمی کپڑے اُتار کر مجھے شادمانی سے ملبّس کیا۔
12کیونکہ تُو چاہتا ہے کہ میری جان خاموش نہ ہو بلکہ گیت گا کر تیری تمجید کرتی رہے۔ اے رب میرے خدا، مَیں ابد تک تیری حمد و ثنا کروں گا۔
Currently Selected:
زبور 30: URDGVU
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND