Kisary famantarana ny YouVersion
Kisary fikarohana

پَیدائش 17

17
خَتنہ-عہد کا نِشان
1جب ابرامؔ ننانوے برس کا ہُؤا تب خُداوند ابرام کو نظر آیا اور اُس سے کہا کہ مَیں خُدایِ قادِر ہُوں۔ تُو میرے حضُور میں چل اور کامِل ہو۔ 2اور مَیں اپنے اور تیرے درمِیان عہد باندُھوں گا اور تُجھے بُہت زِیادہ بڑھاؤں گا۔ 3تب ابرامؔ سرنِگُوں ہو گیا اور خُدا نے اُس سے ہم کلام ہو کر فرمایا۔ 4کہ دیکھ میرا عہد تیرے ساتھ ہے اور تُو بُہت قَوموں کا باپ ہو گا۔ 5اور تیرا نام پِھر ابرام نہیں کہلائے گا بلکہ تیرا نام ابرہامؔ ہو گا کیونکہ مَیں نے تجھے بُہت قَوموں کا باپ ٹھہرا دِیا ہے۔ 6اور مَیں تُجھے بُہت برومند کرُوں گا اور قَومیں تیری نسل سے ہوں گی اور بادشاہ تیری اَولاد میں سے برپا ہوں گے۔
7اور مَیں اپنے اور تیرے درمِیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمِیان اُن کی سب پُشتوں کے لِئے اپنا عہد جو ابدی عہد ہو گا باندھوں گا تاکہ مَیں تیرا اور تیرے بعد تیری نسل کا خُدا رہُوں۔ 8اور مَیں تُجھ کو اور تیرے بعد تیری نسل کو کنعاؔن کا تمام مُلک جِس میں تُو پردیسی ہے اَیسا دُوں گا کہ وہ دائِمی مِلکِیّت ہو جائے۔ اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔
9پِھر خُدا نے ابرہامؔ سے کہا کہ تُو میرے عہد کو ماننا اور تیرے بعد تیری نسل پُشت در پُشت اُسے مانے۔ 10اور میرا عہد جو میرے اور تیرے درمِیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمِیان ہے اور جِسے تُم مانو گے سو یہ ہے کہ تُم میں سے ہر ایک فرزندِ نرِینہ کا خَتنہ کِیا جائے۔ 11اور تُم اپنے بدن کی کھلڑی کا خَتنہ کِیا کرنا۔ اور یہ اُس عہد کا نِشان ہو گا جو میرے اور تُمہارے درمِیان ہے۔ 12تُمہارے ہاں پُشت در پُشت ہر لڑکے کا خَتنہ جب وہ آٹھ روز کا ہو کِیا جائے۔ خواہ وہ گھر میں پَیدا ہو خواہ اُسے کِسی پردیسی سے خرِیدا ہو جو تیری نسل سے نہیں۔ 13لازِم ہے کہ تیرے خانہ زاد اور تیرے زرخرِید کا خَتنہ کِیا جائے اور میرا عہد تُمہارے جِسم میں ابدی عہد ہو گا۔ 14اور وہ فرزندِ نرِینہ جِس کا خَتنہ نہ ہُؤا ہو اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے کیونکہ اُس نے میرا عہد توڑا۔
15اور خُدا نے ابرہامؔ سے کہا کہ سارَؔی جو تیری بِیوی ہے سو اُس کو سارَؔی نہ پُکارنا۔ اُس کا نام سارہؔ ہو گا۔ 16اور مَیں اُسے برکت دُوں گا اور اُس سے بھی تُجھے ایک بیٹا بخشُوں گا۔ یقیناً مَیں اُسے برکت دُوں گا کہ قَومیں اُس کی نسل سے ہوں گی اور عالَم کے بادشاہ اُس سے پَیدا ہوں گے۔
17تب ابرہامؔ سرنِگُوں ہُؤا اور ہنس کر دِل میں کہنے لگا کہ کیا سَو برس کے بُڈّھے سے کوئی بچّہ ہو گا اور کیا سارہؔ کے جو نوّے برس کی ہے اَولاد ہو گی؟ 18اور ابرہامؔ نے خُدا سے کہا کہ کاش اِسمٰعیلؔ ہی تیرے حضُور جِیتا رہے۔
19تب خُدا نے فرمایا کہ بیشک تیری بِیوی سارہؔ کے تُجھ سے بیٹا ہو گا۔ تُو اُس کا نام اِضحاقؔ رکھنا اور مَیں اُس سے اور پِھر اُس کی اَولاد سے اپنا عہد جو ابدی عہد ہے باندھوں گا۔ 20اور اِسمٰعیلؔ کے حق میں بھی مَیں نے تیری دُعا سُنی۔ دیکھ مَیں اُسے برکت دُوں گا اور اُسے برومند کرُوں گا اور اُسے بُہت بڑھاؤں گا اور اُس سے بارہ سردار پَیدا ہوں گے اور مَیں اُسے بڑی قَوم بناؤں گا۔ 21لیکن مَیں اپنا عہد اِضحاقؔ سے باندھوں گا جو اگلے سال اِسی وقتِ مُعیّن پر سارہ سے پَیدا ہو گا۔ 22اور جب خُدا ابرہامؔ سے باتیں کر چُکا تو اُس کے پاس سے اُوپر چلا گیا۔
23تب ابرہامؔ نے اپنے بیٹے اِسمٰعیلؔ کو اور سب خانہ زادوں اور اپنے سب زر خرِیدوں کو یعنی اپنے گھر کے سب مَردوں کو لِیا اور اُسی روز خُدا کے حُکم کے مُطابِق اُن کا خَتنہ کِیا۔ 24ابرہامؔ نِنانوے برس کا تھا جب اُس کا خَتنہ ہُؤا۔ 25اور جب اُس کے بیٹے اِسمٰعیلؔ کا خَتنہ ہُؤا تو وہ تیرہ برس کا تھا۔ 26ابرہامؔ اور اُس کے بیٹے اِسمٰعیلؔ کا خَتنہ ایک ہی دِن ہُؤا۔ 27اور اُس کے گھر کے سب مَردوں کا خَتنہ خانہ زادوں اور اُن کا بھی جو پردیسیوں سے خرِیدے گئے تھے اُس کے ساتھ ہُؤا۔

Voafantina amin'izao fotoana izao:

پَیدائش 17: URD

Asongadina

Hizara

Dika mitovy

None

Tianao hovoatahiry amin'ireo fitaovana ampiasainao rehetra ve ireo nasongadina? Hisoratra na Hiditra