Kisary famantarana ny YouVersion
Kisary fikarohana

پَیدائش 19

19
سدُومؔ کا گُناہ
1اور وہ دونوں فرِشتے شام کو سدُوؔم میں آئے اور لُوطؔ سدُوؔم کے پھاٹک پر بَیٹھا تھا اور لُوطؔ اُن کو دیکھ کر اُن کے اِستقبال کے لِئے اُٹھا اور زمِین تک جُھکا۔ 2اور کہا اَے میرے خُداوندو اپنے خادِم کے گھر تشرِیف لے چلئے اور رات بھر آرام کِیجئے اور اپنے پاؤں دھوئِیے اور صُبح اُٹھ کر اپنی راہ لِیجئے
اور اُنہوں نے کہا نہیں ہم چَوک ہی میں رات کاٹ لیں گے۔
3لیکن جب وہ بُہت بجِد ہُؤا تو وہ اُس کے ساتھ چل کر اُس کے گھر میں آئے اور اُس نے اُن کے لِئے ضِیافت تیّار کی اور بے خمیِری روٹی پکائی اور اُنہوں نے کھایا۔
4اور اِس سے پیشتر کہ وہ آرام کرنے لِئے لیٹیں سدُوؔم شہر کے مَردوں نے جوان سے لے کر بُڈّھے تک سب لوگوں نے ہر طرف سے اُس گھر کو گھیر لِیا۔ 5اور اُنہوں نے لُوطؔ کو پُکار کر اُس سے کہا کہ وہ مَرد جو آج رات تیرے ہاں آئے کہاں ہیں؟ اُن کو ہمارے پاس باہر لے آ تاکہ ہم اُن سے صُحبت کریں۔
6تب لُوطؔ نِکل کر اُن کے پاس دروازہ پر گیا اور اپنے پیچھے کِواڑ بند کر دِیا۔ 7اور کہا کہ اَے بھائِیو! اَیسی بدی تو نہ کرو۔ 8دیکھو! میری دو بیٹِیاں ہیں جو مَرد سے واقِف نہیں۔ مرضی ہو تو مَیں اُن کو تُمہارے پاس لے آؤں اور جو تُم کو بھلا معلُوم ہو اُن سے کرو۔ مگر اِن مَردوں سے کُچھ نہ کہنا کیونکہ وہ اِسی واسطے میری پناہ میں آئے ہیں۔
9اُنہوں نے کہا یہاں سے ہٹ جا۔ پِھر کہنے لگے کہ یہ شخص ہمارے درمِیان قیام کرنے آیا تھا اور اب حُکُومت جتاتا ہے۔ سو ہم تیرے ساتھ اُن سے زِیادہ بدسلُوکی کریں گے۔ تب وہ اُس مَرد یعنی لُوطؔ پر پل پڑے اور نزدِیک آئے تاکہ کِواڑ توڑ ڈالیں۔ 10لیکن اُن مَردوں نے اپنے ہاتھ بڑھا کر لُوطؔ کو اپنے پاس گھر میں کھینچ لِیا اور دروازہ بند کر دِیا۔ 11اور اُن مَردوں کو جو گھر کے دروازہ پر تھے کیا چھوٹے کیا بڑے اندھا کر دِیا۔ سو وہ دروازہ ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے تھک گئے۔
لُوطؔ سدُومؔ سے روانہ ہوتا ہے
12تب اُن مَردوں نے لُوطؔ سے کہا کیا یہاں تیرا اَور کوئی ہے؟ داماد اور اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں اور جو کوئی تیرا اِس شہر میں ہو سب کو اِس مقام سے باہر نِکال لے جا۔ 13کیونکہ ہم اِس مقام کو نیست کریں گے اِس لِئے کہ اُن کا شور خُداوند کے حضُور بُہت بُلند ہُؤا ہے اور خُداوند نے اُسے نیست کرنے کو ہمیں بھیجا ہے۔
14تب لُوطؔ نے باہر جا کر اپنے دامادوں سے جِنہوں نے اُس کی بیٹِیاں بیاہی تِھیں باتیں کِیں اور کہا کہ اُٹھو اور اِس مقام سے نِکلو کیونکہ خُداوند اِس شہر کو نیست کرے گا۔ لیکن وہ اپنے دامادوں کی نظر میں مُضحِک سا معلُوم ہُؤا۔
15جب صُبح ہُوئی تو فرِشتوں نے لُوطؔ سے جلدی کرائی اور کہا کہ اُٹھ اپنی بِیوی اور اپنی دونوں بیٹِیوں کو جو یہاں ہیں لے جا۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو بھی اِس شہر کی بدی میں گرِفتار ہو کر ہلاک ہو جائے۔ 16مگر اُس نے دیر لگائی تو اُن مَردوں نے اُس کا اور اُس کی بِیوی اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کا ہاتھ پکڑا کیونکہ خُداوند کی مِہربانی اُس پر ہُوئی اور اُسے نِکال کر شہر سے باہر کر دِیا۔ 17اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن کو باہر نِکال لائے تو اُس نے کہا اپنی جان بچانے کو بھاگ۔ نہ تو پیچھے مُڑ کر دیکھنا نہ کہِیں مَیدان میں ٹھہرنا۔ اُس پہاڑ کو چلا جا۔ تا نہ ہو کہ تُو ہلاک ہو جائے۔
18اور لُوط ؔنے اُن سے کہا کہ اَے میرے خُداوند اَیسا نہ کر۔ 19دیکھ تُو نے اپنے خادِم پر کرم کی نظر کی ہے اور اَیسا بڑا فضل کِیا کہ میری جان بچائی۔ مَیں پہاڑ تک جا نہیں سکتا۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُجھ پر مُصِیبت آ پڑے اور مَیں مر جاؤں۔ 20دیکھ یہ شہر اَیسا نزدِیک ہے کہ وہاں بھاگ سکتا ہُوں اور یہ چھوٹا بھی ہے۔ اِجازت ہو تو مَیں وہاں چلا جاؤں۔ وہ چھوٹا سا بھی ہے اور میری جان بچ جائے گی۔
21اُس نے اُس سے کہا کہ دیکھ مَیں اِس بات میں بھی تیرا لحاظ کرتا ہُوں کہ اِس شہر کو جِس کا تُو نے ذِکر کِیا غارت نہیں کرُوں گا۔ 22جلدی کر اور وہاں چلا جا کیونکہ مَیں کُچھ نہیں کر سکتا جب تک کہ تُو وہاں پُہنچ نہ جائے۔
اِسی لِئے اُس شہر کا نام ضُغرؔ کہلایا۔
سدُومؔ اور عمُورہؔ کی بربادی
23اور زمِین پر دُھوپ نِکل چُکی تھی جب لُوطؔ ضُغر ؔمیں داخِل ہُؤا۔ 24تب خُداوند نے اپنی طرف سے سدُوؔم اور عمُورؔہ پر گندھک اور آگ آسمان سے برسائی۔ 25اور اُس نے اُن شہروں کو اور اُس ساری ترائی کو اور اُن شہروں کے سب رہنے والوں کو اور سب کُچھ جو زمِین سے اُگا تھا غارت کِیا۔ 26مگر اُس کی بِیوی نے اُس کے پیچھے سے مُڑ کر دیکھا اور وہ نمک کا سُتُون بن گئی۔
27اور ابرہامؔ صُبح سویرے اُٹھ کر اُس جگہ گیا جہاں وہ خُداوند کے حضُور کھڑا ہُؤا تھا۔ 28اور اُس نے سدُوؔم اور عمُورؔہ اور اُس ترائی کی ساری زمِین کی طرف نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ زمِین پر سے دُھواں اَیسا اُٹھ رہا جَیسے بھٹّی کا دُھواں۔ 29اور یُوں ہُؤا کہ جب خُدا نے اُس ترائی کے شہروں کو نیست کِیا تو خُدا نے ابرہامؔ کو یاد کِیا اور اُن شہروں کو جہاں لُوطؔ رہتا تھا غارت کرتے وقت لُوطؔ کو اُس بلا سے بچایا۔
موآبیوں اور عمّونیوں کا آغاز
30اور لُوطؔ ضُغرؔ سے نِکل کر پہاڑ پر جا بسا اور اُس کی دونوں بیٹِیاں اُس کے ساتھ تِھیں کیونکہ اُسے ضُغر ؔمیں بستے ڈر لگا اور وہ اور اُس کی دونوں بیٹِیاں ایک غار میں رہنے لگے۔ 31تب پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ ہمارا باپ بُڈّھا ہے اور زمِین پر کوئی مَرد نہیں جو دُنیا کے دستُور کے مُطابِق ہمارے پاس آئے۔ 32آؤ ہم اپنے باپ کو مَے پِلائیں اور اُس سے ہم آغوش ہوں تاکہ اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔ 33سو اُنہوں نے اُسی رات اپنے باپ کو مَے پِلائی اور پہلوٹھی اندر گئی اور اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔
34اور دُوسرے روز یُوں ہُؤا کہ پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ دیکھ کل رات کو مَیں اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی۔ آؤ آج رات بھی اُس کو مَے پِلائیں اور تُو بھی جا کر اُس سے ہم آغوش ہو تاکہ ہم اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں 35سو اُس رات بھی اُنہوں نے اپنے باپ کو مَے پِلائی اور چھوٹی گئی اور اُس سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔ 36سو لُوطؔ کی دونوں بیٹِیاں اپنے باپ سے حامِلہ ہُوئِیں۔ 37اور بڑی کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام موآؔب رکھّا۔ وُہی موآبیوں کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔ 38اور چھوٹی کے بھی ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام بِن عمّی رکھّا۔ وُہی بنی عَمّون کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔

Voafantina amin'izao fotoana izao:

پَیدائش 19: URD

Asongadina

Hizara

Dika mitovy

None

Tianao hovoatahiry amin'ireo fitaovana ampiasainao rehetra ve ireo nasongadina? Hisoratra na Hiditra