شدرکؔ، میشکؔ اَور عبدنگوؔ نے بادشاہ سے عرض کی، ”اَے نبوکدنضرؔ، اِس مُعاملہ میں ہم آپ کو کویٔی جَواب دینا ضروُری نہیں سمجھتے۔ دیکھ ہمارا خُدا جِس کی ہم عبادت کرتے ہیں، ہم کو آگ کی جلتی بھٹّی سے چھُڑانے کی قُدرت رکھتے ہیں، اَور اَے بادشاہ وُہی ہمیں آپ کے ہاتھ سے چھُڑائیں گے۔ اَور اگر وہ نہ بھی بچائے تو بھی اَے بادشاہ ہم آپ کو بتا دیتے ہیں کہ ہم آپ کے معبُودوں کی عبادت نہیں کریں گے، نہ اُس مُورت کو سَجدہ کریں گے جسے آپ نے نصب کیا ہے۔“