۲-کُرِنتِھیوں 7
7
1میرے عزیزو، یہ تمام وعدے ہم سے کئے گئے ہیں۔ اِس لئے آئیں، ہم اپنے آپ کو ہر اُس چیز سے پاک صاف کریں جو جسم اور روح کو آلودہ کر دیتی ہے۔ اور ہم خدا کے خوف میں مکمل طور پر مُقدّس بننے کے لئے کوشاں رہیں۔
پولس کی خوشی
2ہمیں اپنے دل میں جگہ دیں۔ نہ ہم نے کسی سے ناانصافی کی، نہ کسی کو بگاڑا یا اُس سے غلط فائدہ اُٹھایا۔ 3مَیں یہ بات آپ کو مجرم ٹھہرانے کے لئے نہیں کہہ رہا۔ مَیں آپ کو پہلے بتا چکا ہوں کہ آپ ہمیں اِتنے عزیز ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ مرنے اور جینے کے لئے تیار ہیں۔ 4اِس لئے مَیں آپ سے کھل کر بات کرتا ہوں اور مَیں آپ پر بڑا فخر بھی کرتا ہوں۔ اِس ناتے سے مجھے پوری تسلی ہے، اور ہماری تمام مصیبتوں کے باوجود میری خوشی کی انتہا نہیں۔
5کیونکہ جب ہم مکدُنیہ پہنچے تو ہم جسم کے لحاظ سے آرام نہ کر سکے۔ مصیبتوں نے ہمیں ہر طرف سے گھیر لیا۔ دوسروں کی طرف سے جھگڑوں سے اور دل میں طرح طرح کے ڈر سے نپٹنا پڑا۔ 6لیکن اللہ نے جو دبے ہوؤں کو تسلی بخشتا ہے طِطُس کے آنے سے ہماری حوصلہ افزائی کی۔ 7ہمارا حوصلہ نہ صرف اُس کے آنے سے بڑھ گیا بلکہ اُن حوصلہ افزا باتوں سے بھی جن سے آپ نے اُسے تسلی دی۔ اُس نے ہمیں آپ کی آرزو، آپ کی آہ و زاری اور میرے لئے آپ کی سرگرمی کے بارے میں رپورٹ دی۔ یہ سن کر میری خوشی مزید بڑھ گئی۔
8کیونکہ اگرچہ مَیں نے آپ کو اپنے خط سے دُکھ پہنچایا توبھی مَیں پچھتاتا نہیں۔ پہلے تو مَیں خط لکھنے سے پچھتایا، لیکن اب مَیں دیکھتا ہوں کہ جو دُکھ اُس نے آپ کو پہنچایا وہ صرف عارضی تھا 9اور اُس نے آپ کو توبہ تک پہنچایا۔ یہ سن کر مَیں اب خوشی مناتا ہوں، اِس لئے نہیں کہ آپ کو دُکھ اُٹھانا پڑا ہے بلکہ اِس لئے کہ اِس دُکھ نے آپ کو توبہ تک پہنچایا۔ اللہ نے یہ دُکھ اپنی مرضی پوری کرانے کے لئے استعمال کیا، اِس لئے آپ کو ہماری طرف سے کوئی نقصان نہ پہنچا۔ 10کیونکہ جو دُکھ اللہ اپنی مرضی پوری کرانے کے لئے استعمال کرتا ہے اُس سے توبہ پیدا ہوتی ہے اور اُس کا انجام نجات ہے۔ اِس میں پچھتانے کی گنجائش ہی نہیں۔ اِس کے برعکس دنیاوی دُکھ کا انجام موت ہے۔ 11آپ خود دیکھیں کہ اللہ کے اِس دُکھ نے آپ میں کیا پیدا کیا ہے: کتنی سنجیدگی، اپنا دفاع کرنے کا کتنا جوش، غلط حرکتوں پر کتنا غصہ، کتنا خوف، کتنی چاہت، کتنی سرگرمی۔ آپ سزا دینے کے لئے کتنے تیار تھے! آپ نے ہر لحاظ سے ثابت کیا ہے کہ آپ اِس معاملے میں بےقصور ہیں۔
12غرض، اگرچہ مَیں نے آپ کو لکھا، لیکن مقصد یہ نہیں تھا کہ غلط حرکتیں کرنے والے کے بارے میں لکھوں یا اُس کے بارے میں جس کے ساتھ غلط کام کیا گیا۔ نہیں، مقصد یہ تھا کہ اللہ کے حضور آپ پر ظاہر ہو جائے کہ آپ ہمارے لئے کتنے سرگرم ہیں۔ 13یہی وجہ ہے کہ ہمارا حوصلہ بڑھ گیا ہے۔
لیکن نہ صرف ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے بلکہ ہم یہ دیکھ کر بےانتہا خوش ہوئے کہ طِطُس کتنا خوش تھا۔ وہ کیوں خوش تھا؟ اِس لئے کہ اُس کی روح آپ سب سے تر و تازہ ہوئی۔ 14اُس کے سامنے مَیں نے آپ پر فخر کیا تھا، اور مَیں شرمندہ نہیں ہوا کیونکہ یہ بات درست ثابت ہوئی ہے۔ جس طرح ہم نے آپ کو ہمیشہ سچی باتیں بتائی ہیں اُسی طرح طِطُس کے سامنے آپ پر ہمارا فخر بھی درست نکلا۔ 15آپ اُسے نہایت عزیز ہیں کیونکہ وہ آپ سب کی فرماں برداری یاد کرتا ہے، کہ آپ نے ڈرتے اور کانپتے ہوئے اُسے خوش آمدید کہا۔ 16مَیں خوش ہوں کہ مَیں ہر لحاظ سے آپ پر اعتماد کر سکتا ہوں۔
موجودہ انتخاب:
۲-کُرِنتِھیوں 7: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND
۲-کُرِنتِھیوں 7
7
1میرے عزیزو، یہ تمام وعدے ہم سے کئے گئے ہیں۔ اِس لئے آئیں، ہم اپنے آپ کو ہر اُس چیز سے پاک صاف کریں جو جسم اور روح کو آلودہ کر دیتی ہے۔ اور ہم خدا کے خوف میں مکمل طور پر مُقدّس بننے کے لئے کوشاں رہیں۔
پولس کی خوشی
2ہمیں اپنے دل میں جگہ دیں۔ نہ ہم نے کسی سے ناانصافی کی، نہ کسی کو بگاڑا یا اُس سے غلط فائدہ اُٹھایا۔ 3مَیں یہ بات آپ کو مجرم ٹھہرانے کے لئے نہیں کہہ رہا۔ مَیں آپ کو پہلے بتا چکا ہوں کہ آپ ہمیں اِتنے عزیز ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ مرنے اور جینے کے لئے تیار ہیں۔ 4اِس لئے مَیں آپ سے کھل کر بات کرتا ہوں اور مَیں آپ پر بڑا فخر بھی کرتا ہوں۔ اِس ناتے سے مجھے پوری تسلی ہے، اور ہماری تمام مصیبتوں کے باوجود میری خوشی کی انتہا نہیں۔
5کیونکہ جب ہم مکدُنیہ پہنچے تو ہم جسم کے لحاظ سے آرام نہ کر سکے۔ مصیبتوں نے ہمیں ہر طرف سے گھیر لیا۔ دوسروں کی طرف سے جھگڑوں سے اور دل میں طرح طرح کے ڈر سے نپٹنا پڑا۔ 6لیکن اللہ نے جو دبے ہوؤں کو تسلی بخشتا ہے طِطُس کے آنے سے ہماری حوصلہ افزائی کی۔ 7ہمارا حوصلہ نہ صرف اُس کے آنے سے بڑھ گیا بلکہ اُن حوصلہ افزا باتوں سے بھی جن سے آپ نے اُسے تسلی دی۔ اُس نے ہمیں آپ کی آرزو، آپ کی آہ و زاری اور میرے لئے آپ کی سرگرمی کے بارے میں رپورٹ دی۔ یہ سن کر میری خوشی مزید بڑھ گئی۔
8کیونکہ اگرچہ مَیں نے آپ کو اپنے خط سے دُکھ پہنچایا توبھی مَیں پچھتاتا نہیں۔ پہلے تو مَیں خط لکھنے سے پچھتایا، لیکن اب مَیں دیکھتا ہوں کہ جو دُکھ اُس نے آپ کو پہنچایا وہ صرف عارضی تھا 9اور اُس نے آپ کو توبہ تک پہنچایا۔ یہ سن کر مَیں اب خوشی مناتا ہوں، اِس لئے نہیں کہ آپ کو دُکھ اُٹھانا پڑا ہے بلکہ اِس لئے کہ اِس دُکھ نے آپ کو توبہ تک پہنچایا۔ اللہ نے یہ دُکھ اپنی مرضی پوری کرانے کے لئے استعمال کیا، اِس لئے آپ کو ہماری طرف سے کوئی نقصان نہ پہنچا۔ 10کیونکہ جو دُکھ اللہ اپنی مرضی پوری کرانے کے لئے استعمال کرتا ہے اُس سے توبہ پیدا ہوتی ہے اور اُس کا انجام نجات ہے۔ اِس میں پچھتانے کی گنجائش ہی نہیں۔ اِس کے برعکس دنیاوی دُکھ کا انجام موت ہے۔ 11آپ خود دیکھیں کہ اللہ کے اِس دُکھ نے آپ میں کیا پیدا کیا ہے: کتنی سنجیدگی، اپنا دفاع کرنے کا کتنا جوش، غلط حرکتوں پر کتنا غصہ، کتنا خوف، کتنی چاہت، کتنی سرگرمی۔ آپ سزا دینے کے لئے کتنے تیار تھے! آپ نے ہر لحاظ سے ثابت کیا ہے کہ آپ اِس معاملے میں بےقصور ہیں۔
12غرض، اگرچہ مَیں نے آپ کو لکھا، لیکن مقصد یہ نہیں تھا کہ غلط حرکتیں کرنے والے کے بارے میں لکھوں یا اُس کے بارے میں جس کے ساتھ غلط کام کیا گیا۔ نہیں، مقصد یہ تھا کہ اللہ کے حضور آپ پر ظاہر ہو جائے کہ آپ ہمارے لئے کتنے سرگرم ہیں۔ 13یہی وجہ ہے کہ ہمارا حوصلہ بڑھ گیا ہے۔
لیکن نہ صرف ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے بلکہ ہم یہ دیکھ کر بےانتہا خوش ہوئے کہ طِطُس کتنا خوش تھا۔ وہ کیوں خوش تھا؟ اِس لئے کہ اُس کی روح آپ سب سے تر و تازہ ہوئی۔ 14اُس کے سامنے مَیں نے آپ پر فخر کیا تھا، اور مَیں شرمندہ نہیں ہوا کیونکہ یہ بات درست ثابت ہوئی ہے۔ جس طرح ہم نے آپ کو ہمیشہ سچی باتیں بتائی ہیں اُسی طرح طِطُس کے سامنے آپ پر ہمارا فخر بھی درست نکلا۔ 15آپ اُسے نہایت عزیز ہیں کیونکہ وہ آپ سب کی فرماں برداری یاد کرتا ہے، کہ آپ نے ڈرتے اور کانپتے ہوئے اُسے خوش آمدید کہا۔ 16مَیں خوش ہوں کہ مَیں ہر لحاظ سے آپ پر اعتماد کر سکتا ہوں۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND