حزقی ایل 34
34
اسرائیل کے بےپروا گلہ بان
1رب مجھ سے ہم کلام ہوا، 2”اے آدم زاد، اسرائیل کے گلہ بانوں کے خلاف نبوّت کر! اُنہیں بتا،
’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اسرائیل کے گلہ بانوں پر افسوس جو صرف اپنی ہی فکر کرتے ہیں۔ کیا گلہ بان کو ریوڑ کی فکر نہیں کرنی چاہئے؟ 3تم بھیڑبکریوں کا دودھ پیتے، اُن کی اُون کے کپڑے پہنتے اور بہترین جانوروں کا گوشت کھاتے ہو۔ توبھی تم ریوڑ کی دیکھ بھال نہیں کرتے! 4نہ تم نے کمزوروں کو تقویت، نہ بیماروں کو شفا دی یا زخمیوں کی مرہم پٹی کی۔ نہ تم آوارہ پھرنے والوں کو واپس لائے، نہ گم شدہ جانوروں کو تلاش کیا بلکہ سختی اور ظالمانہ طریقے سے اُن پر حکومت کرتے رہے۔ 5گلہ بان نہ ہونے کی وجہ سے بھیڑبکریاں تتر بتر ہو کر درندوں کا شکار ہو گئیں۔ 6میری بھیڑبکریاں تمام پہاڑوں اور بلند جگہوں پر آوارہ پھرتی رہیں۔ ساری زمین پر وہ منتشر ہو گئیں، اور کوئی نہیں تھا جو اُنہیں ڈھونڈ کر واپس لاتا۔
7چنانچہ اے گلہ بانو، رب کا جواب سنو! 8رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ میری حیات کی قَسم، میری بھیڑبکریاں لٹیروں کا شکار اور تمام درندوں کی غذا بن گئی ہیں۔ اُن کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ میرے گلہ بان میرے ریوڑ کو ڈھونڈ کر واپس نہیں لاتے بلکہ صرف اپنا ہی خیال کرتے ہیں۔ 9چنانچہ اے گلہ بانو، رب کا جواب سنو! 10رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں گلہ بانوں سے نپٹ کر اُنہیں اپنی بھیڑبکریوں کے لئے ذمہ دار ٹھہراؤں گا۔ تب مَیں اُنہیں گلہ بانی کی ذمہ داری سے فارغ کروں گا تاکہ صرف اپنا ہی خیال کرنے کا سلسلہ ختم ہو جائے۔ مَیں اپنی بھیڑبکریوں کو اُن کے منہ سے نکال کر بچاؤں گا تاکہ آئندہ وہ اُنہیں نہ کھائیں۔
اللہ اچھا چرواہا ہے
11رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ آئندہ مَیں خود اپنی بھیڑبکریوں کو ڈھونڈ کر واپس لاؤں گا، خود اُن کی دیکھ بھال کروں گا۔ 12جس طرح چرواہا چاروں طرف بکھری ہوئی اپنی بھیڑبکریوں کو اکٹھا کر کے اُن کی دیکھ بھال کرتا ہے اُسی طرح مَیں اپنی بھیڑبکریوں کی دیکھ بھال کروں گا۔ مَیں اُنہیں اُن تمام مقاموں سے نکال کر بچاؤں گا جہاں اُنہیں گھنے بادلوں اور تاریکی کے دن منتشر کر دیا گیا تھا۔ 13مَیں اُنہیں دیگر اقوام اور ممالک میں سے نکال کر جمع کروں گا اور اُنہیں اُن کے اپنے ملک میں واپس لا کر اسرائیل کے پہاڑوں، گھاٹیوں اور تمام آبادیوں میں چَراؤں گا۔ 14تب مَیں اچھی چراگاہوں میں اُن کی دیکھ بھال کروں گا، اور وہ اسرائیل کی بلندیوں پر ہی چریں گی۔ وہاں وہ سرسبز میدانوں میں آرام کر کے اسرائیل کے پہاڑوں پر بہترین گھاس چریں گی۔ 15رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں خود اپنی بھیڑبکریوں کی دیکھ بھال کروں گا، خود اُنہیں بٹھاؤں گا۔
16مَیں گم شدہ بھیڑبکریوں کا کھوج لگاؤں گا اور آوارہ پھرنے والوں کو واپس لاؤں گا۔ مَیں زخمیوں کی مرہم پٹی کروں گا اور کمزوروں کو تقویت دوں گا۔ لیکن موٹے تازے اور طاقت ور جانوروں کو مَیں ختم کروں گا۔ مَیں انصاف سے ریوڑ کی گلہ بانی کروں گا۔
17رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے میرے ریوڑ، جہاں بھیڑوں، مینڈھوں اور بکروں کے درمیان ناانصافی ہے وہاں مَیں اُن کی عدالت کروں گا۔ 18کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں کہ تمہیں کھانے کے لئے چراگاہ کا بہترین حصہ اور پینے کے لئے صاف شفاف پانی مل گیا ہے؟ تم باقی چراگاہ کو کیوں روندتے اور باقی پانی کو پاؤں سے گدلا کرتے ہو؟ 19میرا ریوڑ کیوں تم سے کچلی ہوئی گھاس کھائے اور تمہارا گدلا کیا ہوا پانی پیئے؟
20رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جہاں موٹی اور دُبلی بھیڑبکریوں کے درمیان ناانصافی ہے وہاں مَیں خود فیصلہ کروں گا۔ 21کیونکہ تم موٹی بھیڑوں نے کمزوروں کو کندھوں سے دھکا دے کر اور سینگوں سے مار مار کر اچھی گھاس سے بھگا دیا ہے۔ 22لیکن مَیں اپنی بھیڑبکریوں کو تم سے بچا لوں گا۔ آئندہ اُنہیں لُوٹا نہیں جائے گا بلکہ مَیں خود اُن میں انصاف قائم رکھوں گا۔
امن و امان کی سلطنت
23مَیں اُن پر ایک ہی گلہ بان یعنی اپنے خادم داؤد کو مقرر کروں گا جو اُنہیں چَرا کر اُن کی دیکھ بھال کرے گا۔ وہی اُن کا صحیح چرواہا رہے گا۔ 24مَیں، رب اُن کا خدا ہوں گا اور میرا خادم داؤد اُن کے درمیان اُن کا حکمران ہو گا۔ یہ میرا، رب کا فرمان ہے۔
25مَیں اسرائیلیوں کے ساتھ سلامتی کا عہد باندھ کر درندوں کو ملک سے نکال دوں گا۔ پھر وہ حفاظت سے سو سکیں گے، خواہ ریگستان میں ہوں یا جنگل میں۔ 26مَیں اُنہیں اور اپنے پہاڑ کے ارد گرد کے علاقے کو برکت دوں گا۔ مَیں ملک میں وقت پر بارش برساتا رہوں گا۔ ایسی مبارک بارشیں ہوں گی 27کہ ملک کے باغوں اور کھیتوں میں زبردست فصلیں پکیں گی۔ لوگ اپنے ملک میں محفوظ ہوں گے۔ پھر جب مَیں اُن کے جوئے کو توڑ کر اُنہیں اُن سے رِہائی دوں گا جنہوں نے اُنہیں غلام بنایا تھا تب وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔ 28آئندہ نہ دیگر اقوام اُنہیں لُوٹیں گی، نہ وہ درندوں کی خوراک بنیں گے بلکہ وہ حفاظت سے اپنے گھروں میں بسیں گے۔ ڈرانے والا کوئی نہیں ہو گا۔ 29میرے حکم پر زمین ایسی فصلیں پیدا کرے گی جن کی شہرت دُور دُور تک پھیلے گی۔ آئندہ نہ وہ بھوکے مریں گے، نہ اُنہیں دیگر اقوام کی لعن طعن سننی پڑے گی۔ 30رب قادرِ مطلق خدا فرماتا ہے کہ اُس وقت وہ جان لیں گے کہ مَیں جو رب اُن کا خدا ہوں اُن کے ساتھ ہوں، کہ اسرائیلی میری قوم ہیں۔ 31رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تم میرا ریوڑ، میری چراگاہ کی بھیڑبکریاں ہو۔ تم میرے لوگ، اور مَیں تمہارا خدا ہوں‘۔“
موجودہ انتخاب:
حزقی ایل 34: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND
حزقی ایل 34
34
اسرائیل کے بےپروا گلہ بان
1رب مجھ سے ہم کلام ہوا، 2”اے آدم زاد، اسرائیل کے گلہ بانوں کے خلاف نبوّت کر! اُنہیں بتا،
’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اسرائیل کے گلہ بانوں پر افسوس جو صرف اپنی ہی فکر کرتے ہیں۔ کیا گلہ بان کو ریوڑ کی فکر نہیں کرنی چاہئے؟ 3تم بھیڑبکریوں کا دودھ پیتے، اُن کی اُون کے کپڑے پہنتے اور بہترین جانوروں کا گوشت کھاتے ہو۔ توبھی تم ریوڑ کی دیکھ بھال نہیں کرتے! 4نہ تم نے کمزوروں کو تقویت، نہ بیماروں کو شفا دی یا زخمیوں کی مرہم پٹی کی۔ نہ تم آوارہ پھرنے والوں کو واپس لائے، نہ گم شدہ جانوروں کو تلاش کیا بلکہ سختی اور ظالمانہ طریقے سے اُن پر حکومت کرتے رہے۔ 5گلہ بان نہ ہونے کی وجہ سے بھیڑبکریاں تتر بتر ہو کر درندوں کا شکار ہو گئیں۔ 6میری بھیڑبکریاں تمام پہاڑوں اور بلند جگہوں پر آوارہ پھرتی رہیں۔ ساری زمین پر وہ منتشر ہو گئیں، اور کوئی نہیں تھا جو اُنہیں ڈھونڈ کر واپس لاتا۔
7چنانچہ اے گلہ بانو، رب کا جواب سنو! 8رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ میری حیات کی قَسم، میری بھیڑبکریاں لٹیروں کا شکار اور تمام درندوں کی غذا بن گئی ہیں۔ اُن کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ میرے گلہ بان میرے ریوڑ کو ڈھونڈ کر واپس نہیں لاتے بلکہ صرف اپنا ہی خیال کرتے ہیں۔ 9چنانچہ اے گلہ بانو، رب کا جواب سنو! 10رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں گلہ بانوں سے نپٹ کر اُنہیں اپنی بھیڑبکریوں کے لئے ذمہ دار ٹھہراؤں گا۔ تب مَیں اُنہیں گلہ بانی کی ذمہ داری سے فارغ کروں گا تاکہ صرف اپنا ہی خیال کرنے کا سلسلہ ختم ہو جائے۔ مَیں اپنی بھیڑبکریوں کو اُن کے منہ سے نکال کر بچاؤں گا تاکہ آئندہ وہ اُنہیں نہ کھائیں۔
اللہ اچھا چرواہا ہے
11رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ آئندہ مَیں خود اپنی بھیڑبکریوں کو ڈھونڈ کر واپس لاؤں گا، خود اُن کی دیکھ بھال کروں گا۔ 12جس طرح چرواہا چاروں طرف بکھری ہوئی اپنی بھیڑبکریوں کو اکٹھا کر کے اُن کی دیکھ بھال کرتا ہے اُسی طرح مَیں اپنی بھیڑبکریوں کی دیکھ بھال کروں گا۔ مَیں اُنہیں اُن تمام مقاموں سے نکال کر بچاؤں گا جہاں اُنہیں گھنے بادلوں اور تاریکی کے دن منتشر کر دیا گیا تھا۔ 13مَیں اُنہیں دیگر اقوام اور ممالک میں سے نکال کر جمع کروں گا اور اُنہیں اُن کے اپنے ملک میں واپس لا کر اسرائیل کے پہاڑوں، گھاٹیوں اور تمام آبادیوں میں چَراؤں گا۔ 14تب مَیں اچھی چراگاہوں میں اُن کی دیکھ بھال کروں گا، اور وہ اسرائیل کی بلندیوں پر ہی چریں گی۔ وہاں وہ سرسبز میدانوں میں آرام کر کے اسرائیل کے پہاڑوں پر بہترین گھاس چریں گی۔ 15رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں خود اپنی بھیڑبکریوں کی دیکھ بھال کروں گا، خود اُنہیں بٹھاؤں گا۔
16مَیں گم شدہ بھیڑبکریوں کا کھوج لگاؤں گا اور آوارہ پھرنے والوں کو واپس لاؤں گا۔ مَیں زخمیوں کی مرہم پٹی کروں گا اور کمزوروں کو تقویت دوں گا۔ لیکن موٹے تازے اور طاقت ور جانوروں کو مَیں ختم کروں گا۔ مَیں انصاف سے ریوڑ کی گلہ بانی کروں گا۔
17رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے میرے ریوڑ، جہاں بھیڑوں، مینڈھوں اور بکروں کے درمیان ناانصافی ہے وہاں مَیں اُن کی عدالت کروں گا۔ 18کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں کہ تمہیں کھانے کے لئے چراگاہ کا بہترین حصہ اور پینے کے لئے صاف شفاف پانی مل گیا ہے؟ تم باقی چراگاہ کو کیوں روندتے اور باقی پانی کو پاؤں سے گدلا کرتے ہو؟ 19میرا ریوڑ کیوں تم سے کچلی ہوئی گھاس کھائے اور تمہارا گدلا کیا ہوا پانی پیئے؟
20رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جہاں موٹی اور دُبلی بھیڑبکریوں کے درمیان ناانصافی ہے وہاں مَیں خود فیصلہ کروں گا۔ 21کیونکہ تم موٹی بھیڑوں نے کمزوروں کو کندھوں سے دھکا دے کر اور سینگوں سے مار مار کر اچھی گھاس سے بھگا دیا ہے۔ 22لیکن مَیں اپنی بھیڑبکریوں کو تم سے بچا لوں گا۔ آئندہ اُنہیں لُوٹا نہیں جائے گا بلکہ مَیں خود اُن میں انصاف قائم رکھوں گا۔
امن و امان کی سلطنت
23مَیں اُن پر ایک ہی گلہ بان یعنی اپنے خادم داؤد کو مقرر کروں گا جو اُنہیں چَرا کر اُن کی دیکھ بھال کرے گا۔ وہی اُن کا صحیح چرواہا رہے گا۔ 24مَیں، رب اُن کا خدا ہوں گا اور میرا خادم داؤد اُن کے درمیان اُن کا حکمران ہو گا۔ یہ میرا، رب کا فرمان ہے۔
25مَیں اسرائیلیوں کے ساتھ سلامتی کا عہد باندھ کر درندوں کو ملک سے نکال دوں گا۔ پھر وہ حفاظت سے سو سکیں گے، خواہ ریگستان میں ہوں یا جنگل میں۔ 26مَیں اُنہیں اور اپنے پہاڑ کے ارد گرد کے علاقے کو برکت دوں گا۔ مَیں ملک میں وقت پر بارش برساتا رہوں گا۔ ایسی مبارک بارشیں ہوں گی 27کہ ملک کے باغوں اور کھیتوں میں زبردست فصلیں پکیں گی۔ لوگ اپنے ملک میں محفوظ ہوں گے۔ پھر جب مَیں اُن کے جوئے کو توڑ کر اُنہیں اُن سے رِہائی دوں گا جنہوں نے اُنہیں غلام بنایا تھا تب وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔ 28آئندہ نہ دیگر اقوام اُنہیں لُوٹیں گی، نہ وہ درندوں کی خوراک بنیں گے بلکہ وہ حفاظت سے اپنے گھروں میں بسیں گے۔ ڈرانے والا کوئی نہیں ہو گا۔ 29میرے حکم پر زمین ایسی فصلیں پیدا کرے گی جن کی شہرت دُور دُور تک پھیلے گی۔ آئندہ نہ وہ بھوکے مریں گے، نہ اُنہیں دیگر اقوام کی لعن طعن سننی پڑے گی۔ 30رب قادرِ مطلق خدا فرماتا ہے کہ اُس وقت وہ جان لیں گے کہ مَیں جو رب اُن کا خدا ہوں اُن کے ساتھ ہوں، کہ اسرائیلی میری قوم ہیں۔ 31رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تم میرا ریوڑ، میری چراگاہ کی بھیڑبکریاں ہو۔ تم میرے لوگ، اور مَیں تمہارا خدا ہوں‘۔“
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND