یسعیاہ 34
34
ادوم پر عدالت کا اعلان
1اے قومو، قریب آ کر سن لو! اے اُمّتو، دھیان دو! دنیا اور جو بھی اُس میں ہے کان لگائے، زمین اور جو کچھ اُس میں سے پھوٹ نکلا ہے توجہ دے! 2کیونکہ رب کو تمام اُمّتوں پر غصہ آ گیا ہے، اور اُس کا غضب اُن کے تمام لشکروں پر نازل ہو رہا ہے۔ وہ اُنہیں مکمل طور پر تباہ کرے گا، اُنہیں سفاک کے حوالے کرے گا۔ 3اُن کے مقتولوں کو باہر پھینکا جائے گا، اور لاشوں کی بدبو چاروں طرف پھیلے گی۔ پہاڑ اُن کے خون سے شرابور ہوں گے۔ 4تمام ستارے گل جائیں گے، اور آسمان کو طومار کی طرح لپیٹا جائے گا۔ ستاروں کا پورا لشکر انگور کے مُرجھائے ہوئے پتوں کی طرح جھڑ جائے گا، وہ انجیر کے درخت کی سوکھی ہریالی کی طرح گر جائے گا۔
5کیونکہ آسمان پر میری تلوار خون پی پی کر مست ہو گئی ہے۔ دیکھو، اب وہ ادوم پر نازل ہو رہی ہے تاکہ اُس کی عدالت کرے، اُس قوم کی جس کی مکمل تباہی کا فیصلہ مَیں کر چکا ہوں۔ 6رب کی تلوار خون آلودہ ہو گئی ہے، اور اُس سے چربی ٹپکتی ہے۔ بھیڑبکریوں کا خون اور مینڈھوں کے گُردوں کی چربی اُس پر لگی ہے، کیونکہ رب بُصرہ شہر میں قربانی کی عید اور ملکِ ادوم میں قتلِ عام کا تہوار منائے گا۔ 7اُس وقت جنگلی بَیل اُن کے ساتھ گر جائیں گے، اور بچھڑے طاقت ور سانڈوں سمیت ختم ہو جائیں گے۔ اُن کی زمین خون سے مست اور خاک چربی سے شرابور ہو گی۔
8کیونکہ وہ دن آ گیا ہے جب رب بدلہ لے گا، وہ سال جب وہ ادوم سے اسرائیل کا انتقام لے گا۔ 9ادوم کی ندیوں میں تارکول ہی بہے گا، اور گندھک زمین کو ڈھانپے گی۔ ملک بھڑکتی ہوئی رال سے بھر جائے گا، 10جس کی آگ نہ دن اور نہ رات بجھے گی بلکہ ہمیشہ تک دھواں چھوڑتی رہے گی۔ ملک نسل در نسل ویران و سنسان رہے گا، یہاں تک کہ مسافر بھی ہمیشہ تک اُس میں سے گزرنے سے گریز کریں گے۔ 11دشتی اُلّو اور خارپُشت اُس پر قبضہ کریں گے، چنگھاڑنے والے اُلّو اور کوّے اُس میں بسیرا کریں گے۔ کیونکہ رب فیتے اور ساہول سے ادوم کا پورا ملک ناپ ناپ کر اُجاڑ اور ویرانی کے حوالے کرے گا۔ 12اُس کے شرفا کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔ کچھ نہیں رہے گا جو بادشاہی کہلائے، ملک کے تمام رئیس جاتے رہیں گے۔ 13کانٹےدار پودے اُس کے محلوں پر چھا جائیں گے، خود رَو پودے اور اونٹ کٹارے اُس کے قلعہ بند شہروں میں پھیل جائیں گے۔ ملک گیدڑ اور عقابی اُلّو کا گھر بنے گا۔ 14وہاں ریگستان کے جانور جنگلی کُتوں سے ملیں گے، اور بکرانما جِنّ ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے۔ لیلیت نامی آسیب بھی اُس میں ٹھہرے گا، وہاں اُسے بھی آرام گاہ ملے گی۔ 15مادہ سانپ اُس کے سائے میں بِل بنا کر اُس میں اپنے انڈے دے گی اور اُنہیں سے کر پالے گی۔ شکاری پرندے بھی دو دو ہو کر وہاں جمع ہوں گے۔
16رب کی کتاب میں پڑھ کر اِس کی تحقیق کرو! ادوم میں یہ تمام چیزیں مل جائیں گی۔ ملک ایک سے بھی محروم نہیں رہے گا بلکہ سب مل کر اُس میں پائی جائیں گی۔ کیونکہ رب ہی کے منہ نے اِس کا حکم دیا ہے، اور اُسی کا روح اِنہیں اکٹھا کرے گا۔ 17وہی ساری زمین کی پیمائش کرے گا اور پھر قرعہ ڈال کر مذکورہ جانداروں میں تقسیم کرے گا۔ تب ملک ابد تک اُن کی ملکیت میں آئے گا، اور وہ نسل در نسل اُس میں آباد ہوں گے۔
موجودہ انتخاب:
یسعیاہ 34: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND
یسعیاہ 34
34
ادوم پر عدالت کا اعلان
1اے قومو، قریب آ کر سن لو! اے اُمّتو، دھیان دو! دنیا اور جو بھی اُس میں ہے کان لگائے، زمین اور جو کچھ اُس میں سے پھوٹ نکلا ہے توجہ دے! 2کیونکہ رب کو تمام اُمّتوں پر غصہ آ گیا ہے، اور اُس کا غضب اُن کے تمام لشکروں پر نازل ہو رہا ہے۔ وہ اُنہیں مکمل طور پر تباہ کرے گا، اُنہیں سفاک کے حوالے کرے گا۔ 3اُن کے مقتولوں کو باہر پھینکا جائے گا، اور لاشوں کی بدبو چاروں طرف پھیلے گی۔ پہاڑ اُن کے خون سے شرابور ہوں گے۔ 4تمام ستارے گل جائیں گے، اور آسمان کو طومار کی طرح لپیٹا جائے گا۔ ستاروں کا پورا لشکر انگور کے مُرجھائے ہوئے پتوں کی طرح جھڑ جائے گا، وہ انجیر کے درخت کی سوکھی ہریالی کی طرح گر جائے گا۔
5کیونکہ آسمان پر میری تلوار خون پی پی کر مست ہو گئی ہے۔ دیکھو، اب وہ ادوم پر نازل ہو رہی ہے تاکہ اُس کی عدالت کرے، اُس قوم کی جس کی مکمل تباہی کا فیصلہ مَیں کر چکا ہوں۔ 6رب کی تلوار خون آلودہ ہو گئی ہے، اور اُس سے چربی ٹپکتی ہے۔ بھیڑبکریوں کا خون اور مینڈھوں کے گُردوں کی چربی اُس پر لگی ہے، کیونکہ رب بُصرہ شہر میں قربانی کی عید اور ملکِ ادوم میں قتلِ عام کا تہوار منائے گا۔ 7اُس وقت جنگلی بَیل اُن کے ساتھ گر جائیں گے، اور بچھڑے طاقت ور سانڈوں سمیت ختم ہو جائیں گے۔ اُن کی زمین خون سے مست اور خاک چربی سے شرابور ہو گی۔
8کیونکہ وہ دن آ گیا ہے جب رب بدلہ لے گا، وہ سال جب وہ ادوم سے اسرائیل کا انتقام لے گا۔ 9ادوم کی ندیوں میں تارکول ہی بہے گا، اور گندھک زمین کو ڈھانپے گی۔ ملک بھڑکتی ہوئی رال سے بھر جائے گا، 10جس کی آگ نہ دن اور نہ رات بجھے گی بلکہ ہمیشہ تک دھواں چھوڑتی رہے گی۔ ملک نسل در نسل ویران و سنسان رہے گا، یہاں تک کہ مسافر بھی ہمیشہ تک اُس میں سے گزرنے سے گریز کریں گے۔ 11دشتی اُلّو اور خارپُشت اُس پر قبضہ کریں گے، چنگھاڑنے والے اُلّو اور کوّے اُس میں بسیرا کریں گے۔ کیونکہ رب فیتے اور ساہول سے ادوم کا پورا ملک ناپ ناپ کر اُجاڑ اور ویرانی کے حوالے کرے گا۔ 12اُس کے شرفا کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔ کچھ نہیں رہے گا جو بادشاہی کہلائے، ملک کے تمام رئیس جاتے رہیں گے۔ 13کانٹےدار پودے اُس کے محلوں پر چھا جائیں گے، خود رَو پودے اور اونٹ کٹارے اُس کے قلعہ بند شہروں میں پھیل جائیں گے۔ ملک گیدڑ اور عقابی اُلّو کا گھر بنے گا۔ 14وہاں ریگستان کے جانور جنگلی کُتوں سے ملیں گے، اور بکرانما جِنّ ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے۔ لیلیت نامی آسیب بھی اُس میں ٹھہرے گا، وہاں اُسے بھی آرام گاہ ملے گی۔ 15مادہ سانپ اُس کے سائے میں بِل بنا کر اُس میں اپنے انڈے دے گی اور اُنہیں سے کر پالے گی۔ شکاری پرندے بھی دو دو ہو کر وہاں جمع ہوں گے۔
16رب کی کتاب میں پڑھ کر اِس کی تحقیق کرو! ادوم میں یہ تمام چیزیں مل جائیں گی۔ ملک ایک سے بھی محروم نہیں رہے گا بلکہ سب مل کر اُس میں پائی جائیں گی۔ کیونکہ رب ہی کے منہ نے اِس کا حکم دیا ہے، اور اُسی کا روح اِنہیں اکٹھا کرے گا۔ 17وہی ساری زمین کی پیمائش کرے گا اور پھر قرعہ ڈال کر مذکورہ جانداروں میں تقسیم کرے گا۔ تب ملک ابد تک اُن کی ملکیت میں آئے گا، اور وہ نسل در نسل اُس میں آباد ہوں گے۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND