۲-توارِیخ 20
20
ادُوم کے خِلاف جنگ
1اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی موآب اور بنی عمُّون اور اُن کے ساتھ بعض عمُّونیوں نے یہُوسفط سے لڑنے کو چڑھائی کی۔ 2تب چند لوگوں نے آ کر یہُوسفط کو خبر دی کہ دریا کے پار اراؔم کی طرف سے ایک بڑا انبوہ تیرے مُقابلہ کو آ رہا ہے اور دیکھ وہ حصاصُوؔن تمر میں ہیں جو عین جدؔی ہے۔ 3اور یہُوسفط ڈر کر دِل سے خُداوند کا طالِب ہُؤا اور سارے یہُوداؔہ میں روزہ کی مُنادی کرائی۔ 4اور بنی یہُوداؔہ خُداوند سے مدد مانگنے کو اِکٹّھے ہُوئے بلکہ یہُوداؔہ کے سب شہروں میں سے خُداوند سے مدد مانگنے کو آئے۔ 5اور یہُوسفط یہُوداؔہ اور یروشلیِم کی جماعت کے درمِیان خُداوند کے گھر میں نئے صحن کے آگے کھڑا ہُؤا۔ 6اور کہا اَے خُداوند ہمارے باپ دادا کے خُدا کیا تُو ہی آسمان میں خُدا نہیں؟ اور کیا قَوموں کی سب مُملکتوں پر حُکُومت کرنے والا تُو ہی نہیں؟ زور اور قُدرت تیرے ہاتھ میں ہے اَیسا کہ کوئی تیرا سامنا نہیں کر سکتا۔ 7اَے ہمارے خُدا! کیا تُو ہی نے اِس سرزمِین کے باشِندوں کو اپنی قَوم اِسرائیل کے آگے سے نِکال کر اِسے اپنے دوست ابرہامؔ کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے نہیں دِیا؟ 8چُنانچہ وہ اُس میں بس گئے اور اُنہوں نے تیرے نام کے لِئے اُس میں ایک مَقدِس بنایا ہے اور کہتے ہیں کہ 9اگر کوئی بلا ہم پر آ پڑے جَیسے تلوار یا آفت یا وبا یا کال تو ہم اِس گھر کے آگے اور تیرے حضُور کھڑے ہوں گے (کیونکہ تیرا نام اِس گھر میں ہے) اور ہم اپنی مُصِیبت میں تُجھ سے فریاد کریں گے اور تُو سُنے گا اور بچا لے گا۔
10سو اب دیکھ! عمُّوؔن اور موآؔب اور کوہِ شعِیر کے لوگ جِن پر تُو نے بنی اِسرائیل کو جب وہ مُلکِ مِصرؔ سے نِکل کر آ رہے تھے حملہ کرنے نہ دِیا بلکہ وہ اُن کی طرف سے مُڑ گئے اور اُن کو ہلاک نہ کِیا۔ 11دیکھ وہ ہم کو کَیسا بدلہ دیتے ہیں کہ ہم کو تیری مِیراث سے جِس کا تُو نے ہم کو مالِک بنایا ہے نِکالنے کو آ رہے ہیں۔ 12اَے ہمارے خُدا کیا تُو اُن کی عدالت نہیں کرے گا؟ کیونکہ اِس بڑے انبوہ کے مُقابِل جو ہم پر چڑھا آتا ہے ہم کُچھ طاقت نہیں رکھتے اور نہ ہم یہ جانتے ہیں کہ کیا کریں بلکہ ہماری آنکھیں تُجھ پر لگی ہیں۔
13اور سارا یہُوداؔہ اپنے بچّوں اور بِیویوں اور لڑکوں سمیت خُداوند کے حضُور کھڑا رہا۔ 14تب جماعت کے بِیچ یحزی ایل بِن زکریاؔہ بِن بِنایاؔہ بن یعی ایل بِن متّنیاؔہ ایک لاوی پر جو بنی آسف میں سے تھا خُداوند کی رُوح نازِل ہُوئی۔ 15اور وہ کہنے لگا اَے تمام یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندو اور اَے بادشاہ یہُوسفط تُم سب سُنو۔ خُداوند تُم کو یُوں فرماتا ہے کہ تُم اِس بڑے انبوہ کی وجہ سے نہ تو ڈرو اور نہ گھبراؤ کیونکہ یہ جنگ تُمہاری نہیں بلکہ خُدا کی ہے۔ 16تُم کل اُن کا سامنا کرنے کو جانا۔ دیکھو وہ صِیص کی چڑھائی سے آ رہے ہیں اور دشتِ یرُوئیل کے سامنے وادی کے سِرے پر تُم کو مِلیں گے۔ 17تُم کو اِس جگہ میں لڑنا نہیں پڑے گا۔ اَے یہُوداؔہ اور یروشلیِم! تُم قطار باندھ کر چُپ چاپ کھڑے رہنا اور خُداوند کی نجات جو تُمہارے ساتھ ہے دیکھنا۔ خَوف نہ کرو اور ہِراسان نہ ہو۔ کل اُن کے مُقابلہ کو نِکلنا کیونکہ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے۔
18اور یہُوسفط سرنگُون ہو کر زمِین تک جُھکا اور تمام یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے رہنے والوں نے خُداوند کے آگے گِر کر اُس کو سِجدہ کِیا۔ 19اور بنی قِہات اور بنی قورح کے لاوی بُلند آواز سے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی حمد کرنے کو کھڑے ہو گئے۔
20اور وہ صُبح سویرے اُٹھ کر دشتِ تقُوؔع میں نِکل گئے اور اُن کے چلتے وقت یہوُسفط نے کھڑے ہو کر کہا اَے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندو! میری سُنو۔ خُداوند اپنے خُدا پر اِیمان رکھّو تو تُم قائِم کِئے جاؤ گے۔ اُس کے نبیوں کا یقِین کرو تو تُم کامیاب ہو گے۔ 21اور جب اُس نے قَوم سے مشورہ کر لِیا تو اُن لوگوں کو مُقرّر کِیا جو لشکر کے آگے آگے چلتے ہُوئے خُداوند کے لِئے گائیں اور حُسنِ تقدُّس کے ساتھ اُس کی حمد کریں اور کہیں کہ خُداوند کی شُکرگُذاری کرو کیونکہ اُس کی رحمت ابد تک ہے۔
22جب وہ گانے اور حمد کرنے لگے تو خُداوند نے بنی عمُّون اور موآؔب اور کوہِ شعِیر کے باشِندوں پر جو یہُوداؔہ پر چڑھے آ رہے تھے کمِین والوں کو بِٹھا دِیا۔ سو وہ مارے گئے۔ 23کیونکہ بنی عمُّون اور موآؔب کوہِ شعِیر کے باشِندوں کے مُقابلہ میں کھڑے ہو گئے کہ اُن کو بِالکُل تہِ تیغ اور ہلاک کریں اور جب وہ شعِیر کے باشِندوں کا خاتِمہ کر چُکے تو آپس میں ایک دُوسرے کو ہلاک کرنے لگے۔ 24اور جب یہُوداؔہ نے دِیدبانوں کے بُرج پر جو بیابان میں تھا پُہنچ کر اُس انبوہ پر نظر کی تو کیا دیکھا کہ اُن کی لاشیں زمِین پر پڑی ہیں اور کوئی نہ بچا۔
25جب یہُوسفط اور اُس کے لوگ اُن کا مال لُوٹنے آئے تو اُن کو اِس کثرت سے دَولت اور لاشیں اور قِیمتی جواہِر جِن کو اُنہوں نے اپنے لِئے اُتار لِیا مِلے کہ وہ اِن کو لے جا بھی نہ سکے اور مالِ غنِیمت اِتنا تھا کہ وہ تِین دِن تک اُس کے بٹورنے میں لگے رہے۔ 26اور چَوتھے دِن وہ براکاؔہ کی وادی میں اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے وہاں خُداوند کو مُبارک کہا اِس لِئے کہ اُس مقام کا نام آج تک براکاؔہ کی وادی ہے۔ 27تب وہ لَوٹے یعنی یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا ہر شخص اور اُن کے آگے آگے یہُوسفط تاکہ وہ خُوشی خُوشی یروشلیِم کو واپس جائیں کیونکہ خُداوند نے اُن کو اُن کے دُشمنوں پر شادمان کِیا تھا۔ 28سو وہ سِتار اور بربط اور نرسِنگے لِئے یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں آئے۔ 29اور خُدا کا خَوف اُن مُلکوں کی سب سلطنتوں پر چھا گیا جب اُنہوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں سے خُداوند نے لڑائی کی ہے۔ 30سو یہُوسفط کی مُملکت میں امن رہا کیونکہ اُس کے خُدا نے اُسے چاروں طرف امان بخشی۔
یہُوسفط کے عہدِ حُکُومت کا اِختتام
31یہُوسفط یہُوداؔہ پر سلطنت کرتا رہا۔ جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِّیس برس سلطنت کی اُس کی ماں کا نام عزُوؔبہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔ 32اور وہ اپنے باپ آسا کی راہ پر چلا اور اُس سے نہ مُڑا یعنی وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے۔ 33تَو بھی اُونچے مقام دُور نہ کِئے گئے تھے اور اب تک لوگوں نے اپنے باپ دادا کے خُدا سے دِل نہیں لگایا تھا۔
34اور یہُوسفط کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک یاہُو بِن حنانی کی تارِیخ میں درج ہیں جو اِسرائیل کے سلاطِین کی کِتاب میں شامِل ہے۔
35اِس کے بعد یہُوداؔہ کے بادشاہ یہُوسفط نے اِسرائیل کے بادشاہ اخزیاؔہ سے جو بڑا بدکار تھا اِتحاد کِیا۔ 36اور اِس لِئے اُس سے اِتحاد کِیا کہ ترسِیس جانے کو جہاز بنائے اور اُنہوں نے عصُیون جاؔبر میں جہاز بنائے۔ 37تب الِیعزر بِن دُوداواؔہُو نے جو مریسہ کا تھا یہُوسفط کے برخِلاف نُبوّت کی اور کہا اِس لِئے کہ تُو نے اخزیاؔہ سے اِتحاد کر لِیا ہے خُداوند نے تیرے بنائے کو توڑ دِیا ہے۔ پس وہ جہاز اَیسے ٹُوٹے کہ ترسِیس کو نہ جا سکے۔
موجودہ انتخاب:
۲-توارِیخ 20: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
۲-توارِیخ 20
20
ادُوم کے خِلاف جنگ
1اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی موآب اور بنی عمُّون اور اُن کے ساتھ بعض عمُّونیوں نے یہُوسفط سے لڑنے کو چڑھائی کی۔ 2تب چند لوگوں نے آ کر یہُوسفط کو خبر دی کہ دریا کے پار اراؔم کی طرف سے ایک بڑا انبوہ تیرے مُقابلہ کو آ رہا ہے اور دیکھ وہ حصاصُوؔن تمر میں ہیں جو عین جدؔی ہے۔ 3اور یہُوسفط ڈر کر دِل سے خُداوند کا طالِب ہُؤا اور سارے یہُوداؔہ میں روزہ کی مُنادی کرائی۔ 4اور بنی یہُوداؔہ خُداوند سے مدد مانگنے کو اِکٹّھے ہُوئے بلکہ یہُوداؔہ کے سب شہروں میں سے خُداوند سے مدد مانگنے کو آئے۔ 5اور یہُوسفط یہُوداؔہ اور یروشلیِم کی جماعت کے درمِیان خُداوند کے گھر میں نئے صحن کے آگے کھڑا ہُؤا۔ 6اور کہا اَے خُداوند ہمارے باپ دادا کے خُدا کیا تُو ہی آسمان میں خُدا نہیں؟ اور کیا قَوموں کی سب مُملکتوں پر حُکُومت کرنے والا تُو ہی نہیں؟ زور اور قُدرت تیرے ہاتھ میں ہے اَیسا کہ کوئی تیرا سامنا نہیں کر سکتا۔ 7اَے ہمارے خُدا! کیا تُو ہی نے اِس سرزمِین کے باشِندوں کو اپنی قَوم اِسرائیل کے آگے سے نِکال کر اِسے اپنے دوست ابرہامؔ کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے نہیں دِیا؟ 8چُنانچہ وہ اُس میں بس گئے اور اُنہوں نے تیرے نام کے لِئے اُس میں ایک مَقدِس بنایا ہے اور کہتے ہیں کہ 9اگر کوئی بلا ہم پر آ پڑے جَیسے تلوار یا آفت یا وبا یا کال تو ہم اِس گھر کے آگے اور تیرے حضُور کھڑے ہوں گے (کیونکہ تیرا نام اِس گھر میں ہے) اور ہم اپنی مُصِیبت میں تُجھ سے فریاد کریں گے اور تُو سُنے گا اور بچا لے گا۔
10سو اب دیکھ! عمُّوؔن اور موآؔب اور کوہِ شعِیر کے لوگ جِن پر تُو نے بنی اِسرائیل کو جب وہ مُلکِ مِصرؔ سے نِکل کر آ رہے تھے حملہ کرنے نہ دِیا بلکہ وہ اُن کی طرف سے مُڑ گئے اور اُن کو ہلاک نہ کِیا۔ 11دیکھ وہ ہم کو کَیسا بدلہ دیتے ہیں کہ ہم کو تیری مِیراث سے جِس کا تُو نے ہم کو مالِک بنایا ہے نِکالنے کو آ رہے ہیں۔ 12اَے ہمارے خُدا کیا تُو اُن کی عدالت نہیں کرے گا؟ کیونکہ اِس بڑے انبوہ کے مُقابِل جو ہم پر چڑھا آتا ہے ہم کُچھ طاقت نہیں رکھتے اور نہ ہم یہ جانتے ہیں کہ کیا کریں بلکہ ہماری آنکھیں تُجھ پر لگی ہیں۔
13اور سارا یہُوداؔہ اپنے بچّوں اور بِیویوں اور لڑکوں سمیت خُداوند کے حضُور کھڑا رہا۔ 14تب جماعت کے بِیچ یحزی ایل بِن زکریاؔہ بِن بِنایاؔہ بن یعی ایل بِن متّنیاؔہ ایک لاوی پر جو بنی آسف میں سے تھا خُداوند کی رُوح نازِل ہُوئی۔ 15اور وہ کہنے لگا اَے تمام یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندو اور اَے بادشاہ یہُوسفط تُم سب سُنو۔ خُداوند تُم کو یُوں فرماتا ہے کہ تُم اِس بڑے انبوہ کی وجہ سے نہ تو ڈرو اور نہ گھبراؤ کیونکہ یہ جنگ تُمہاری نہیں بلکہ خُدا کی ہے۔ 16تُم کل اُن کا سامنا کرنے کو جانا۔ دیکھو وہ صِیص کی چڑھائی سے آ رہے ہیں اور دشتِ یرُوئیل کے سامنے وادی کے سِرے پر تُم کو مِلیں گے۔ 17تُم کو اِس جگہ میں لڑنا نہیں پڑے گا۔ اَے یہُوداؔہ اور یروشلیِم! تُم قطار باندھ کر چُپ چاپ کھڑے رہنا اور خُداوند کی نجات جو تُمہارے ساتھ ہے دیکھنا۔ خَوف نہ کرو اور ہِراسان نہ ہو۔ کل اُن کے مُقابلہ کو نِکلنا کیونکہ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے۔
18اور یہُوسفط سرنگُون ہو کر زمِین تک جُھکا اور تمام یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے رہنے والوں نے خُداوند کے آگے گِر کر اُس کو سِجدہ کِیا۔ 19اور بنی قِہات اور بنی قورح کے لاوی بُلند آواز سے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی حمد کرنے کو کھڑے ہو گئے۔
20اور وہ صُبح سویرے اُٹھ کر دشتِ تقُوؔع میں نِکل گئے اور اُن کے چلتے وقت یہوُسفط نے کھڑے ہو کر کہا اَے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندو! میری سُنو۔ خُداوند اپنے خُدا پر اِیمان رکھّو تو تُم قائِم کِئے جاؤ گے۔ اُس کے نبیوں کا یقِین کرو تو تُم کامیاب ہو گے۔ 21اور جب اُس نے قَوم سے مشورہ کر لِیا تو اُن لوگوں کو مُقرّر کِیا جو لشکر کے آگے آگے چلتے ہُوئے خُداوند کے لِئے گائیں اور حُسنِ تقدُّس کے ساتھ اُس کی حمد کریں اور کہیں کہ خُداوند کی شُکرگُذاری کرو کیونکہ اُس کی رحمت ابد تک ہے۔
22جب وہ گانے اور حمد کرنے لگے تو خُداوند نے بنی عمُّون اور موآؔب اور کوہِ شعِیر کے باشِندوں پر جو یہُوداؔہ پر چڑھے آ رہے تھے کمِین والوں کو بِٹھا دِیا۔ سو وہ مارے گئے۔ 23کیونکہ بنی عمُّون اور موآؔب کوہِ شعِیر کے باشِندوں کے مُقابلہ میں کھڑے ہو گئے کہ اُن کو بِالکُل تہِ تیغ اور ہلاک کریں اور جب وہ شعِیر کے باشِندوں کا خاتِمہ کر چُکے تو آپس میں ایک دُوسرے کو ہلاک کرنے لگے۔ 24اور جب یہُوداؔہ نے دِیدبانوں کے بُرج پر جو بیابان میں تھا پُہنچ کر اُس انبوہ پر نظر کی تو کیا دیکھا کہ اُن کی لاشیں زمِین پر پڑی ہیں اور کوئی نہ بچا۔
25جب یہُوسفط اور اُس کے لوگ اُن کا مال لُوٹنے آئے تو اُن کو اِس کثرت سے دَولت اور لاشیں اور قِیمتی جواہِر جِن کو اُنہوں نے اپنے لِئے اُتار لِیا مِلے کہ وہ اِن کو لے جا بھی نہ سکے اور مالِ غنِیمت اِتنا تھا کہ وہ تِین دِن تک اُس کے بٹورنے میں لگے رہے۔ 26اور چَوتھے دِن وہ براکاؔہ کی وادی میں اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے وہاں خُداوند کو مُبارک کہا اِس لِئے کہ اُس مقام کا نام آج تک براکاؔہ کی وادی ہے۔ 27تب وہ لَوٹے یعنی یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا ہر شخص اور اُن کے آگے آگے یہُوسفط تاکہ وہ خُوشی خُوشی یروشلیِم کو واپس جائیں کیونکہ خُداوند نے اُن کو اُن کے دُشمنوں پر شادمان کِیا تھا۔ 28سو وہ سِتار اور بربط اور نرسِنگے لِئے یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں آئے۔ 29اور خُدا کا خَوف اُن مُلکوں کی سب سلطنتوں پر چھا گیا جب اُنہوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں سے خُداوند نے لڑائی کی ہے۔ 30سو یہُوسفط کی مُملکت میں امن رہا کیونکہ اُس کے خُدا نے اُسے چاروں طرف امان بخشی۔
یہُوسفط کے عہدِ حُکُومت کا اِختتام
31یہُوسفط یہُوداؔہ پر سلطنت کرتا رہا۔ جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِّیس برس سلطنت کی اُس کی ماں کا نام عزُوؔبہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔ 32اور وہ اپنے باپ آسا کی راہ پر چلا اور اُس سے نہ مُڑا یعنی وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے۔ 33تَو بھی اُونچے مقام دُور نہ کِئے گئے تھے اور اب تک لوگوں نے اپنے باپ دادا کے خُدا سے دِل نہیں لگایا تھا۔
34اور یہُوسفط کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک یاہُو بِن حنانی کی تارِیخ میں درج ہیں جو اِسرائیل کے سلاطِین کی کِتاب میں شامِل ہے۔
35اِس کے بعد یہُوداؔہ کے بادشاہ یہُوسفط نے اِسرائیل کے بادشاہ اخزیاؔہ سے جو بڑا بدکار تھا اِتحاد کِیا۔ 36اور اِس لِئے اُس سے اِتحاد کِیا کہ ترسِیس جانے کو جہاز بنائے اور اُنہوں نے عصُیون جاؔبر میں جہاز بنائے۔ 37تب الِیعزر بِن دُوداواؔہُو نے جو مریسہ کا تھا یہُوسفط کے برخِلاف نُبوّت کی اور کہا اِس لِئے کہ تُو نے اخزیاؔہ سے اِتحاد کر لِیا ہے خُداوند نے تیرے بنائے کو توڑ دِیا ہے۔ پس وہ جہاز اَیسے ٹُوٹے کہ ترسِیس کو نہ جا سکے۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.