حِزقی ایل 30
30
خُداوند مِصرؔ کو سزا دے گا
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چِلاّ کر کہو
افسوس اُس روز پر!
3اِس لِئے کہ وہ روز قرِیب ہے ہاں خُداوند کا روز
یعنی بادلوں کا روز قرِیب ہے۔ وہ قَوموں کی
سزا کا وقت ہو گا۔
4کیونکہ تلوار مِصرؔ پر آئے گی
اور جب لوگ مِصرؔ میں قتل ہوں گے
اور اسِیری میں جائیں گے
اور اُس کی بُنیادیں برباد کی جائیں گی
تو اہلِ کُوش سخت درد میں مُبتلا ہوں گے۔
5کُوش اور فُوؔط اور لُود اور تمام مِلے جُلے لوگ اور کُوب اور اُس سرزمِین کے رہنے والے جِنہوں نے مُعاہدہ کِیا ہے اُن کے ساتھ تلوار سے قتل ہوں گے۔
6خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مِصرؔ کے مددگار گِر جائیں گے اور اُس کے زور کا گھمنڈ جاتا رہے گا۔ مِجداؔل سے اسواؔن تک وہ اُس میں تلوار سے قتل ہوں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 7اور وہ وِیران مُلکوں کے ساتھ وِیران ہوں گے اور اُس کے شہر اُجڑے شہروں کے ساتھ اُجاڑ رہیں گے۔ 8اور جب مَیں مِصرؔ میں آگ بھڑکاؤُں گا اور اُس کے سب مددگار ہلاک کِئے جائیں گے تو وہ معلُوم کریں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
9اُس روز بُہت سے ایلچی جہازوں پر سوار ہو کر میری طرف سے روانہ ہوں گے کہ غافِل کُوشِیوں کو ڈرائیں اور وہ سخت درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے مِصرؔ کی سزا کے وقت کیونکہ دیکھ وہ روز آتا ہے۔
10خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں مِصرؔ کے انبوہ کو شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے ہاتھ سے نیست و نابُود کر دُوں گا۔ 11وہ اور اُس کے ساتھ اُس کے لوگ جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں مُلک اُجاڑنے کو بھیجے جائیں گے اور وہ مِصرؔ پر تلوار کھینچیں گے اور مُلک کو مقتُولوں سے بھر دیں گے۔ 12اور مَیں ندِیوں کو سُکھا دُوں گا اور مُلک کو شرِیروں کے ہاتھ بیچُوں گا اور مَیں اُس سرزمِین کو اور اُس کی تمام معمُوری کو اجنبِیوں کے ہاتھ سے وِیران کرُوں گا۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے۔
13خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بُتوں کو بھی نیست و نابُود کرُوں گا اور نُوؔف میں سے مُورتوں کو مِٹا ڈالُوں گا اور آیندہ کو مُلکِ مِصرؔ سے کوئی بادشاہ برپا نہ ہو گا اور مَیں مُلکِ مِصرؔ میں دہشت ڈال دُوں گا۔ 14اور فترُوؔس کو وِیران کرُوں گا اور ضُعن میں آگ بھڑکاؤُں گا اور نو پر فتویٰ دُوں گا۔ 15اور مَیں سِین پر جو مِصرؔ کا قلعہ ہے اپنا قہر نازِل کرُوں گا اور نو کے انبوہ کو کاٹ ڈالُوں گا۔ 16اور مَیں مِصرؔ میں آگ لگا دُوں گا۔ سِین کو سخت درد ہو گا اور نو میں رخنے ہو جائیں گے اور نُوف پر ہر روز مُصِیبت ہو گی۔ 17آون اور فی بست کے جوان تلوار سے قتل ہوں گے اور یہ دونوں بستِیاں اسِیری میں جائیں گی۔ 18اور تحفنحِیس میں بھی دِن اندھیرا ہو گا جِس وقت مَیں وہاں مِصرؔ کے جُوؤں کو توڑُوں گا اور اُس کی قُوّت کی شَوکت مِٹ جائے گی اور اُس پر گھٹا چھا جائے گی اور اُس کی بیٹِیاں اسِیر ہو کر جائیں گی۔ 19اِسی طرح سے مِصرؔ کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
شاہِ مِصرؔ کی قوُّت ٹُوٹ جائے گی
20گیارھویں برس کے پہلے مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 21کہ اَے آدمؔ زاد مَیں نے شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ کا بازُو توڑا اور دیکھ وہ باندھا نہ گیا۔ دوا لگا کر اُس پر پٹِّیاں نہ کسی گئِیں کہ تلوار پکڑنے کے لِئے مضبُوط ہو۔ 22اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ کا مُخالِف ہُوں اور اُس کے بازُوؤں کو یعنی مضبُوط اور ٹُوٹے کو توڑُوں گا اور تلوار اُس کے ہاتھ سے گِرا دُوں گا۔ 23اور مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔ 24اور مَیں شاہِ بابل کے بازُؤوں کو قُوّت بخشُوں گا اور اپنی تلوار اُس کے ہاتھ مَیں دُوں گا لیکن فرِعونؔ کے بازُوؤں کو توڑُوں گا اور وہ اُس کے آگے اُس گھایل کی مانِند جو مَرنے پر ہو آہیں مارے گا۔ 25ہاں شاہِ بابل کے بازُوؤں کو سہارا دُوں گا اور فرِعونؔ کے بازُو گِر جائیں گے اور جب مَیں اپنی تلوار شاہِ بابل کے ہاتھ میں دُوں گا اور وہ اُس کو مُلکِ مِصرؔ پر چلائے گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 26اور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کر دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
موجودہ انتخاب:
حِزقی ایل 30: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
حِزقی ایل 30
30
خُداوند مِصرؔ کو سزا دے گا
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چِلاّ کر کہو
افسوس اُس روز پر!
3اِس لِئے کہ وہ روز قرِیب ہے ہاں خُداوند کا روز
یعنی بادلوں کا روز قرِیب ہے۔ وہ قَوموں کی
سزا کا وقت ہو گا۔
4کیونکہ تلوار مِصرؔ پر آئے گی
اور جب لوگ مِصرؔ میں قتل ہوں گے
اور اسِیری میں جائیں گے
اور اُس کی بُنیادیں برباد کی جائیں گی
تو اہلِ کُوش سخت درد میں مُبتلا ہوں گے۔
5کُوش اور فُوؔط اور لُود اور تمام مِلے جُلے لوگ اور کُوب اور اُس سرزمِین کے رہنے والے جِنہوں نے مُعاہدہ کِیا ہے اُن کے ساتھ تلوار سے قتل ہوں گے۔
6خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مِصرؔ کے مددگار گِر جائیں گے اور اُس کے زور کا گھمنڈ جاتا رہے گا۔ مِجداؔل سے اسواؔن تک وہ اُس میں تلوار سے قتل ہوں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 7اور وہ وِیران مُلکوں کے ساتھ وِیران ہوں گے اور اُس کے شہر اُجڑے شہروں کے ساتھ اُجاڑ رہیں گے۔ 8اور جب مَیں مِصرؔ میں آگ بھڑکاؤُں گا اور اُس کے سب مددگار ہلاک کِئے جائیں گے تو وہ معلُوم کریں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
9اُس روز بُہت سے ایلچی جہازوں پر سوار ہو کر میری طرف سے روانہ ہوں گے کہ غافِل کُوشِیوں کو ڈرائیں اور وہ سخت درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے مِصرؔ کی سزا کے وقت کیونکہ دیکھ وہ روز آتا ہے۔
10خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں مِصرؔ کے انبوہ کو شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے ہاتھ سے نیست و نابُود کر دُوں گا۔ 11وہ اور اُس کے ساتھ اُس کے لوگ جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں مُلک اُجاڑنے کو بھیجے جائیں گے اور وہ مِصرؔ پر تلوار کھینچیں گے اور مُلک کو مقتُولوں سے بھر دیں گے۔ 12اور مَیں ندِیوں کو سُکھا دُوں گا اور مُلک کو شرِیروں کے ہاتھ بیچُوں گا اور مَیں اُس سرزمِین کو اور اُس کی تمام معمُوری کو اجنبِیوں کے ہاتھ سے وِیران کرُوں گا۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے۔
13خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بُتوں کو بھی نیست و نابُود کرُوں گا اور نُوؔف میں سے مُورتوں کو مِٹا ڈالُوں گا اور آیندہ کو مُلکِ مِصرؔ سے کوئی بادشاہ برپا نہ ہو گا اور مَیں مُلکِ مِصرؔ میں دہشت ڈال دُوں گا۔ 14اور فترُوؔس کو وِیران کرُوں گا اور ضُعن میں آگ بھڑکاؤُں گا اور نو پر فتویٰ دُوں گا۔ 15اور مَیں سِین پر جو مِصرؔ کا قلعہ ہے اپنا قہر نازِل کرُوں گا اور نو کے انبوہ کو کاٹ ڈالُوں گا۔ 16اور مَیں مِصرؔ میں آگ لگا دُوں گا۔ سِین کو سخت درد ہو گا اور نو میں رخنے ہو جائیں گے اور نُوف پر ہر روز مُصِیبت ہو گی۔ 17آون اور فی بست کے جوان تلوار سے قتل ہوں گے اور یہ دونوں بستِیاں اسِیری میں جائیں گی۔ 18اور تحفنحِیس میں بھی دِن اندھیرا ہو گا جِس وقت مَیں وہاں مِصرؔ کے جُوؤں کو توڑُوں گا اور اُس کی قُوّت کی شَوکت مِٹ جائے گی اور اُس پر گھٹا چھا جائے گی اور اُس کی بیٹِیاں اسِیر ہو کر جائیں گی۔ 19اِسی طرح سے مِصرؔ کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
شاہِ مِصرؔ کی قوُّت ٹُوٹ جائے گی
20گیارھویں برس کے پہلے مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 21کہ اَے آدمؔ زاد مَیں نے شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ کا بازُو توڑا اور دیکھ وہ باندھا نہ گیا۔ دوا لگا کر اُس پر پٹِّیاں نہ کسی گئِیں کہ تلوار پکڑنے کے لِئے مضبُوط ہو۔ 22اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ کا مُخالِف ہُوں اور اُس کے بازُوؤں کو یعنی مضبُوط اور ٹُوٹے کو توڑُوں گا اور تلوار اُس کے ہاتھ سے گِرا دُوں گا۔ 23اور مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔ 24اور مَیں شاہِ بابل کے بازُؤوں کو قُوّت بخشُوں گا اور اپنی تلوار اُس کے ہاتھ مَیں دُوں گا لیکن فرِعونؔ کے بازُوؤں کو توڑُوں گا اور وہ اُس کے آگے اُس گھایل کی مانِند جو مَرنے پر ہو آہیں مارے گا۔ 25ہاں شاہِ بابل کے بازُوؤں کو سہارا دُوں گا اور فرِعونؔ کے بازُو گِر جائیں گے اور جب مَیں اپنی تلوار شاہِ بابل کے ہاتھ میں دُوں گا اور وہ اُس کو مُلکِ مِصرؔ پر چلائے گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 26اور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کر دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.