یسعیاہ 23
23
صُور (فینِیکے) کے نام پَیغام
1صُور کی بابت بارِ نبُوّت۔
اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ وہ اُجڑ گیا وہاں کوئی گھر اور کوئی داخِل ہونے کی جگہ نہیں۔ کِتّیم کی زمِین سے اُن کو یہ خبر پُہنچی ہے۔ 2اَے ساحِل کے باشِندو جِن کو صَیدانی سَوداگروں نے جو سمُندر کے پار آتے جاتے ہیں مالا مال کر دِیا ہے خاموش رہو۔ 3سمُندر کے پار سے سِیحور کا غلّہ اور وادیِ نِیل کی فصل اُس کی آمدنی تھی۔ سو وہ قَوموں کی تِجارت گاہ بنا۔
4اَے صَیدا تُو شرما کیونکہ سمُندر نے کہا ہے سمُندر کی گڑھی نے کہا مُجھے دردِ زِہ نہیں لگا اور مَیں نے بچّے نہیں جنے۔ مَیں جوانوں کو نہیں پالتی اور کُنواریوں کی پرورِش نہیں کرتی ہُوں۔
5جب اہلِ مِصرؔ کو یہ خبر پُہنچے گی تو وہ صُور کی خبر سے بُہت غمگِین ہوں گے۔
6اَے ساحِل کے باشِندو تُم زار زار روتے ہُوئے ترسِیس کو چلے جاؤ۔ 7کیا یہ تُمہاری شادمان بستی ہے جِس کی ہستی قدِیم سے ہے؟ اُسی کے پاؤں اُسے دُور دُور لے جاتے ہیں کہ پردیس میں رہے۔ 8کِس نے یہ منصُوبہ صُور کے خِلاف باندھا جو تاج بخش ہے۔ جِس کے سَوداگر اُمرا اور جِس کے بیوپاری دُنیا بھر کے عِزّت دار ہیں؟ 9ربُّ الافواج نے یہ اِرادہ کِیا ہے کہ ساری حشمت کے گھمنڈ کو نیست کرے اور دُنیا بھر کے عِزّت داروں کو ذلِیل کرے۔
10اَے دُخترِ ترسِیس! دریایِ نِیل کی طرح اپنی سرزمِین پر پَھیل جا۔ اب کوئی بند باقی نہیں رہا۔ 11اُس نے سمُندر پر اپنا ہاتھ بڑھایا۔ اُس نے مُملکتوں کو ہِلا دِیا۔ خُداوند نے کنعاؔن کے حق میں حُکم کِیا ہے کہ اُس کے قلعے مِسمار کِئے جائیں۔ 12اور اُس نے کہا اَے مظلُوم کُنواری دُخترِ صَیدا! تُو پِھر کبھی فخر نہ کرے گی۔ اُٹھ کِتّیِم میں چلی جا۔ تُجھے وہاں بھی چَین نہ مِلے گا۔
13کسدیوں کے مُلک کو دیکھ۔ یہ قَوم مَوجُود نہ تھی۔ اسُور نے اُسے بیابان کے رہنے والوں کا حِصّہ ٹھہرایا۔ اُنہوں نے اپنے بُرج بنائے۔ اُنہوں نے اُس کے محلّ غارت کِئے اور اُسے وِیران کِیا۔
14اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ تُمہارا قلعہ اُجاڑا گیا۔
15اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ صُور کِسی بادشاہ کے ایّام کے مُطابِق ستّر برس تک فراموش ہو جائے گا اور ستّر برس کے بعد صُور کی حالت فاحِشہ کے گِیت کے مُطابِق ہو گی۔
16اَے فاحِشہ! تُو جو فراموش ہو گئی ہے بربط اُٹھا لے
اور شہر میں پِھرا کر۔
راگ کو چھیڑ اور بُہت سی غزلیں گا کہ لوگ تُجھے یاد
کریں۔
17اور ستّر برس کے بعد یُوں ہو گا کہ خُداوند صُور کی خبر لے گا اور وہ اُجرت پر جائے گی اور رُویِ زمِین پر کی تمام مُملکتوں سے بدکاری کرے گی۔ 18لیکن اُس کی تِجارت اور اُس کی اُجرت خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو گی اور اُس کا مال نہ ذخِیرہ کِیا جائے گا اور نہ جمع رہے گا بلکہ اُس کی تِجارت کا حاصِل اُن کے لِئے ہو گا جو خُداوند کے حضُور رہتے ہیں کہ کھا کر سیرہوں اور نفِیس پوشاک پہنیں۔
موجودہ انتخاب:
یسعیاہ 23: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
یسعیاہ 23
23
صُور (فینِیکے) کے نام پَیغام
1صُور کی بابت بارِ نبُوّت۔
اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ وہ اُجڑ گیا وہاں کوئی گھر اور کوئی داخِل ہونے کی جگہ نہیں۔ کِتّیم کی زمِین سے اُن کو یہ خبر پُہنچی ہے۔ 2اَے ساحِل کے باشِندو جِن کو صَیدانی سَوداگروں نے جو سمُندر کے پار آتے جاتے ہیں مالا مال کر دِیا ہے خاموش رہو۔ 3سمُندر کے پار سے سِیحور کا غلّہ اور وادیِ نِیل کی فصل اُس کی آمدنی تھی۔ سو وہ قَوموں کی تِجارت گاہ بنا۔
4اَے صَیدا تُو شرما کیونکہ سمُندر نے کہا ہے سمُندر کی گڑھی نے کہا مُجھے دردِ زِہ نہیں لگا اور مَیں نے بچّے نہیں جنے۔ مَیں جوانوں کو نہیں پالتی اور کُنواریوں کی پرورِش نہیں کرتی ہُوں۔
5جب اہلِ مِصرؔ کو یہ خبر پُہنچے گی تو وہ صُور کی خبر سے بُہت غمگِین ہوں گے۔
6اَے ساحِل کے باشِندو تُم زار زار روتے ہُوئے ترسِیس کو چلے جاؤ۔ 7کیا یہ تُمہاری شادمان بستی ہے جِس کی ہستی قدِیم سے ہے؟ اُسی کے پاؤں اُسے دُور دُور لے جاتے ہیں کہ پردیس میں رہے۔ 8کِس نے یہ منصُوبہ صُور کے خِلاف باندھا جو تاج بخش ہے۔ جِس کے سَوداگر اُمرا اور جِس کے بیوپاری دُنیا بھر کے عِزّت دار ہیں؟ 9ربُّ الافواج نے یہ اِرادہ کِیا ہے کہ ساری حشمت کے گھمنڈ کو نیست کرے اور دُنیا بھر کے عِزّت داروں کو ذلِیل کرے۔
10اَے دُخترِ ترسِیس! دریایِ نِیل کی طرح اپنی سرزمِین پر پَھیل جا۔ اب کوئی بند باقی نہیں رہا۔ 11اُس نے سمُندر پر اپنا ہاتھ بڑھایا۔ اُس نے مُملکتوں کو ہِلا دِیا۔ خُداوند نے کنعاؔن کے حق میں حُکم کِیا ہے کہ اُس کے قلعے مِسمار کِئے جائیں۔ 12اور اُس نے کہا اَے مظلُوم کُنواری دُخترِ صَیدا! تُو پِھر کبھی فخر نہ کرے گی۔ اُٹھ کِتّیِم میں چلی جا۔ تُجھے وہاں بھی چَین نہ مِلے گا۔
13کسدیوں کے مُلک کو دیکھ۔ یہ قَوم مَوجُود نہ تھی۔ اسُور نے اُسے بیابان کے رہنے والوں کا حِصّہ ٹھہرایا۔ اُنہوں نے اپنے بُرج بنائے۔ اُنہوں نے اُس کے محلّ غارت کِئے اور اُسے وِیران کِیا۔
14اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ تُمہارا قلعہ اُجاڑا گیا۔
15اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ صُور کِسی بادشاہ کے ایّام کے مُطابِق ستّر برس تک فراموش ہو جائے گا اور ستّر برس کے بعد صُور کی حالت فاحِشہ کے گِیت کے مُطابِق ہو گی۔
16اَے فاحِشہ! تُو جو فراموش ہو گئی ہے بربط اُٹھا لے
اور شہر میں پِھرا کر۔
راگ کو چھیڑ اور بُہت سی غزلیں گا کہ لوگ تُجھے یاد
کریں۔
17اور ستّر برس کے بعد یُوں ہو گا کہ خُداوند صُور کی خبر لے گا اور وہ اُجرت پر جائے گی اور رُویِ زمِین پر کی تمام مُملکتوں سے بدکاری کرے گی۔ 18لیکن اُس کی تِجارت اور اُس کی اُجرت خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو گی اور اُس کا مال نہ ذخِیرہ کِیا جائے گا اور نہ جمع رہے گا بلکہ اُس کی تِجارت کا حاصِل اُن کے لِئے ہو گا جو خُداوند کے حضُور رہتے ہیں کہ کھا کر سیرہوں اور نفِیس پوشاک پہنیں۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.