ایُّوب 22
22
تِیسرا مکالمہ
1تب اِلیفز تیمانی نے جواب دِیا:-
2کیا کوئی اِنسان خُدا کے کام آ سکتا ہے؟
یقِیناً عقل مند اپنے ہی کام کا ہے۔
3کیا تیرے صادِق ہونے سے قادرِ مُطلِق کو کوئی
خُوشی ہے؟
یا اِس بات سے کہ تُو اپنی راہوں کو کامِل کرتا ہے اُسے
کُچھ فائِدہ ہے؟
4کیا اِس لِئے کہ تُجھے اُس کا خَوف ہے وہ تُجھے جِھڑکتا
اور تُجھے عدالت میں لاتا ہے؟
5کیا تیری شرارت بڑی نہیں؟
کیا تیری بدکارِیوں کی کوئی حد ہے؟
6کیونکہ تُو نے اپنے بھائی کی چِیزیں بے سبب
رہن رکھِّیں
اور ننگوں کا لِباس اُتار لِیا۔
7تُو نے تھکے ماندوں کو پانی نہ پِلایا
اور بُھوکوں سے روٹی کو روک رکھّا۔
8لیکن زبردست آدمی زمِین کا مالِک بنا
اور عِزّت دار آدمی اُس میں بسا۔
9تُو نے بیواؤں کو خالی چلتا کِیا
اور یتِیموں کے بازُو توڑے گئے۔
10اِس لِئے پھندے تیری چاروں طرف ہیں
اور ناگہانی خَوف تُجھے ستاتا ہے۔
11یا اَیسی تارِیکی کہ تُو دیکھ نہیں سکتا
اور پانی کی باڑھ تُجھے چِھپائے لیتی ہے۔
12کیا آسمان کی بُلندی میں خُدا نہیں؟
اور تاروں کی بُلندی کو دیکھ۔ وہ کَیسے اُونچے ہیں!
13پِھر تُو کہتا ہے کہ خُدا کیا جانتا ہے؟
کیا وہ گہری تارِیکی میں سے عدالت کرے گا؟
14دَلدار بادل اُس کے لِئے پردہ ہیں کہ وہ دیکھ
نہیں سکتا۔
وہ آسمان کے دائِرہ میں سَیر کرتا پِھرتا ہے۔
15کیا تُو اُسی پُرانی راہ پر چلتا رہے گا
جِس پر شرِیر لوگ چلے ہیں؟
16جو اپنے وقت سے پہلے اُٹھا لِئے گئے
اور سَیلاب اُن کی بُنیاد کو بہا لے گیا۔
17جو خُدا سے کہتے تھے ہمارے پاس سے چلا جا
اور یہ کہ قادرِ مُطلِق ہمارے لِئے کر کیا سکتا ہے؟
18تَو بھی اُس نے اُن کے گھروں کو اچّھی اچّھی چِیزوں
سے بھر دِیا
لیکن شرِیروں کی مشورت مُجھ سے دُور ہے۔
19صادِق یہ دیکھ کر خُوش ہوتے ہیں
اور بے گُناہ اُن کی ہنسی اُڑاتے ہیں
20اور کہتے ہیں کہ یقِیناً وہ جو ہمارے خِلاف اُٹھے
تھے کٹ گئے
اور جو اُن میں سے باقی رہ گئے تھے اُن کو آگ نے
بھسم کر دِیا ہے۔
21اُس سے مِلا رہ تو سلامت رہے گا
اور اِس سے تیرا بھلا ہو گا۔
22مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ شرِیعت کو اُسی کی
زُبانی قبُول کر
اور اُس کی باتوں کو اپنے دِل میں رکھ لے۔
23اگر تُو قادرِ مُطلِق کی طرف پِھرے تو بحال کِیا
جائے گا۔
بشرطیکہ تُو ناراستی کو اپنے خَیموں سے دُور کر دے۔
24تُو اپنے خزانہ کو مِٹّی میں
اور اوفِیر کے سونے کو ندیوں کے پتّھروں میں ڈال دے
25تب قادرِ مُطلِق تیرا خزانہ
اور تیرے لِئے بیش قِیمت چاندی ہو گا۔
26کیونکہ تب ہی تُو قادرِ مُطلِق میں مسرُور رہے گا
اور خُدا کی طرف اپنا مُنہ اُٹھائے گا۔
27تُو اُس سے دُعا کرے گا اور وہ تیری سُنے گا
اور تُو اپنی مَنّتیں پُوری کرے گا۔
28جِس بات کو تُو کہے گا وہ تیرے لِئے ہو جائے گی
اور نُور تیری راہوں کو رَوشن کرے گا۔
29جب وہ پست کریں گے تُو کہے گا بُلندی ہو گی۔
اور وہ حلِیم آدمی کو بچائے گا۔
30وہ اُس کو بھی چُھڑا لے گا جو بے گُناہ نہیں ہے۔
ہاں وہ تیرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے سبب سے چُھڑایا
جائے گا۔
موجودہ انتخاب:
ایُّوب 22: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
ایُّوب 22
22
تِیسرا مکالمہ
1تب اِلیفز تیمانی نے جواب دِیا:-
2کیا کوئی اِنسان خُدا کے کام آ سکتا ہے؟
یقِیناً عقل مند اپنے ہی کام کا ہے۔
3کیا تیرے صادِق ہونے سے قادرِ مُطلِق کو کوئی
خُوشی ہے؟
یا اِس بات سے کہ تُو اپنی راہوں کو کامِل کرتا ہے اُسے
کُچھ فائِدہ ہے؟
4کیا اِس لِئے کہ تُجھے اُس کا خَوف ہے وہ تُجھے جِھڑکتا
اور تُجھے عدالت میں لاتا ہے؟
5کیا تیری شرارت بڑی نہیں؟
کیا تیری بدکارِیوں کی کوئی حد ہے؟
6کیونکہ تُو نے اپنے بھائی کی چِیزیں بے سبب
رہن رکھِّیں
اور ننگوں کا لِباس اُتار لِیا۔
7تُو نے تھکے ماندوں کو پانی نہ پِلایا
اور بُھوکوں سے روٹی کو روک رکھّا۔
8لیکن زبردست آدمی زمِین کا مالِک بنا
اور عِزّت دار آدمی اُس میں بسا۔
9تُو نے بیواؤں کو خالی چلتا کِیا
اور یتِیموں کے بازُو توڑے گئے۔
10اِس لِئے پھندے تیری چاروں طرف ہیں
اور ناگہانی خَوف تُجھے ستاتا ہے۔
11یا اَیسی تارِیکی کہ تُو دیکھ نہیں سکتا
اور پانی کی باڑھ تُجھے چِھپائے لیتی ہے۔
12کیا آسمان کی بُلندی میں خُدا نہیں؟
اور تاروں کی بُلندی کو دیکھ۔ وہ کَیسے اُونچے ہیں!
13پِھر تُو کہتا ہے کہ خُدا کیا جانتا ہے؟
کیا وہ گہری تارِیکی میں سے عدالت کرے گا؟
14دَلدار بادل اُس کے لِئے پردہ ہیں کہ وہ دیکھ
نہیں سکتا۔
وہ آسمان کے دائِرہ میں سَیر کرتا پِھرتا ہے۔
15کیا تُو اُسی پُرانی راہ پر چلتا رہے گا
جِس پر شرِیر لوگ چلے ہیں؟
16جو اپنے وقت سے پہلے اُٹھا لِئے گئے
اور سَیلاب اُن کی بُنیاد کو بہا لے گیا۔
17جو خُدا سے کہتے تھے ہمارے پاس سے چلا جا
اور یہ کہ قادرِ مُطلِق ہمارے لِئے کر کیا سکتا ہے؟
18تَو بھی اُس نے اُن کے گھروں کو اچّھی اچّھی چِیزوں
سے بھر دِیا
لیکن شرِیروں کی مشورت مُجھ سے دُور ہے۔
19صادِق یہ دیکھ کر خُوش ہوتے ہیں
اور بے گُناہ اُن کی ہنسی اُڑاتے ہیں
20اور کہتے ہیں کہ یقِیناً وہ جو ہمارے خِلاف اُٹھے
تھے کٹ گئے
اور جو اُن میں سے باقی رہ گئے تھے اُن کو آگ نے
بھسم کر دِیا ہے۔
21اُس سے مِلا رہ تو سلامت رہے گا
اور اِس سے تیرا بھلا ہو گا۔
22مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ شرِیعت کو اُسی کی
زُبانی قبُول کر
اور اُس کی باتوں کو اپنے دِل میں رکھ لے۔
23اگر تُو قادرِ مُطلِق کی طرف پِھرے تو بحال کِیا
جائے گا۔
بشرطیکہ تُو ناراستی کو اپنے خَیموں سے دُور کر دے۔
24تُو اپنے خزانہ کو مِٹّی میں
اور اوفِیر کے سونے کو ندیوں کے پتّھروں میں ڈال دے
25تب قادرِ مُطلِق تیرا خزانہ
اور تیرے لِئے بیش قِیمت چاندی ہو گا۔
26کیونکہ تب ہی تُو قادرِ مُطلِق میں مسرُور رہے گا
اور خُدا کی طرف اپنا مُنہ اُٹھائے گا۔
27تُو اُس سے دُعا کرے گا اور وہ تیری سُنے گا
اور تُو اپنی مَنّتیں پُوری کرے گا۔
28جِس بات کو تُو کہے گا وہ تیرے لِئے ہو جائے گی
اور نُور تیری راہوں کو رَوشن کرے گا۔
29جب وہ پست کریں گے تُو کہے گا بُلندی ہو گی۔
اور وہ حلِیم آدمی کو بچائے گا۔
30وہ اُس کو بھی چُھڑا لے گا جو بے گُناہ نہیں ہے۔
ہاں وہ تیرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے سبب سے چُھڑایا
جائے گا۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.