YouVersion Logo
تلاش

ایُّوب 24

24
1قادرِ مُطلِق نے وقت کیوں نہیں ٹھہرائے
اور جو اُسے جانتے ہیں وہ اُس کے دِنوں کو کیوں
نہیں دیکھتے؟
2اَیسے لوگ بھی ہیں جو زمِین کی حدّوں کو سرکا
دیتے ہیں۔
وہ ریوڑوں کو زبردستی لے جاتے اور اُنہیں چراتے ہیں۔
3وہ یتِیم کے گدھے کو ہانک لے جاتے ہیں۔
وہ بیوہ کے بَیل کو گِرَو لیتے ہیں۔
4وہ مُحتاج کو راستہ سے ہٹا دیتے ہیں۔
زمِین کے غرِیب اِکٹّھے چِھپتے ہیں۔
5دیکھو! وہ بیابان کے گورخروں کی طرح اپنے کام
کو جاتے
اور مشقّت اُٹھا کر خُوراک ڈُھوندتے ہیں۔
بیابان اُن کے بچّوں کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتا ہے۔
6وہ کھیت میں اپنا چارا کاٹتے ہیں
اور شرِیروں کے انگُور کی خوشہ چِینی کرتے ہیں۔
7وہ ساری رات بے کپڑے ننگے پڑے رہتے ہیں
اور جاڑوں میں اُن کے پاس کوئی اوڑھنا نہیں ہوتا۔
8وہ پہاڑوں کی بارِش سے بِھیگے رہتے ہیں
اور کِسی آڑ کے نہ ہونے سے چٹان سے لِپٹ
جاتے ہیں۔
9اَیسے لوگ بھی ہیں جو یتِیم کو چھاتی پر سے ہٹا لیتے ہیں
اور غرِیبوں سے گِرَو لیتے ہیں۔
10سو وہ بے کپڑے ننگے پِھرتے
اور بُھوک کے مارے پُولِیاں ڈھوتے ہیں۔
11وہ اِن لوگوں کے اِحاطوں میں تیل نِکالتے ہیں۔
وہ اُن کے کُنڈوں میں انگُور رَوندتے اور پِیاسے
رہتے ہیں۔
12آباد شہر میں سے نِکل کر لوگ کراہتے ہیں
اور زخمِیوں کی جان فریاد کرتی ہے۔
تَو بھی خُدا اِس حماقت کا خیال نہیں کرتا۔
13یہ اُن میں سے ہیں جو نُور سے بغاوت کرتے ہیں۔
وہ اُس کی راہوں کو نہیں جانتے۔
نہ اُس کے راستوں پر قائِم رہتے ہیں۔
14خُونی روشنی ہوتے ہی اُٹھتا ہے۔ وہ غرِیبوں اور
مُحتاجوں کو مار ڈالتا ہے
اور رات کو وہ چور کی مانِند ہے۔
15زانی کی آنکھ بھی شام کی مُنتظِر رہتی ہے۔
وہ کہتا ہے کِسی کی نظر مُجھ پر نہ پڑے گی
اور وہ اپنا مُنہ ڈھانک لیتا ہے۔
16اندھیرے میں وہ گھروں میں سِیند مارتے ہیں۔
وہ دِن کے وقت چِھپے رہتے ہیں۔
وہ نُور کو نہیں جانتے
17کیونکہ صُبح اُن سبھوں کے لِئے اَیسی ہے
جَیسے مَوت کا سایہ
اِس لِئے کہ اُنہیں مَوت کے سایہ کی دہشت معلُوم ہے۔
18وہ پانی کی سطح پر تیز رَو ہے۔
زمِین پر اُن کا بخرہ ملعُون ہے۔
وہ تاکِستانوں کی راہ پر نہیں چلتے۔
19خُشکی اور گرمی برفانی پانی کے نالوں کو سُکھا
دیتی ہیں۔
اَیسا ہی قبر گُنہگاروں کے ساتھ کرتی ہے۔
20رَحِم اُسے بُھول جائے گا۔ کِیڑا اُسے مزہ سے
کھائے گا۔
اُس کی یاد پِھر نہ ہو گی۔
ناراستی درخت کی طرح توڑ دی جائے گی۔
21وہ بانجھ کو جو جنتی نہیں نِگل جاتا ہے
اور بیوہ کے ساتھ بھلائی نہیں کرتا۔
22خُدا اپنی قُوّت سے زبردستوں کو بھی کھینچ لیتا ہے۔
وہ اُٹھتا ہے اور کِسی کو زِندگی کا یقِین نہیں رہتا۔
23خُدا اُنہیں امن بخشتا ہے اور وہ اُسی میں قائِم
رہتے ہیں
اور اُس کی آنکھیں اُن کی راہوں پر لگی رہتی ہیں۔
24وہ سرفراز تو ہوتے ہیں پر تھوڑی ہی دیر میں جاتے
رہتے ہیں
بلکہ وہ پست کِئے جاتے ہیں اور سب دُوسروں کی طرح
راستہ سے اُٹھا لِئے جاتے
اور اناج کی بالوں کی طرح کاٹ ڈالے جاتے ہیں۔
25اور اگر یہ یُوں ہی نہیں ہے تو کَون مُجھے جُھوٹا
ثابِت کرے گا۔
اور میری تقرِیر کو ناچِیز ٹھہرائے گا؟

موجودہ انتخاب:

ایُّوب 24: URD

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in