ایُّوب 39
39
1کیا تُو جانتا ہے پہاڑ کی جنگلی بکریاں کب بچّے
دیتی ہیں؟
یا جب ہرنِیاں بیاتی ہیں تو کیا تُو دیکھ سکتا ہے؟
2کیا تُو اُن مہِینوں کو جِنہیں وہ پُورا کرتی ہیں گِن
سکتا ہے؟
یا تُجھے وہ وقت معلُوم ہے جب وہ بچّے دیتی ہیں؟
3وہ جُھک جاتی ہیں۔ وہ اپنے بچّے دیتی ہیں
اور اپنے درد سے رہائی پاتی ہیں۔
4اُن کے بچّے موٹے تازہ ہوتے ہیں۔ وہ کُھلے
مَیدان میں بڑھتے ہیں۔
وہ نِکل جاتے ہیں اور پِھر نہیں لَوٹتے۔
5گورخر کو کِس نے آزاد کِیا؟
جنگلی گدھے کے بند کِس نے کھولے؟
6بیابان کو مَیں نے اُس کا مکان بنایا
اور زمِینِ شور کو اُس کا مسکن۔
7وہ شہر کے شور و غُل کو ہیچ سمجھتا ہے
اور ہانکنے والے کی ڈانٹ کو نہیں سُنتا۔
8پہاڑوں کا سِلسِلہ اُس کی چراگاہ ہے
اور وہ ہریالی کی تلاش میں رہتا ہے۔
9کیا جنگلی سانڈ تیری خِدمت پر راضی ہو گا؟
کیا وہ تیری چرنی کے پاس رہے گا؟
10کیا تُو جنگلی سانڈ کو رسّے سے باندھ کر ریگھاری میں
چلا سکتا ہے؟
یا وہ تیرے پِیچھے پِیچھے وادِیوں میں ہینگا پھیرے گا؟
11کیا تُو اُس کی بڑی طاقت کے سبب سے اُس پر
بھروسا کرے گا؟
یا کیا تُو اپنا کام اُس پر چھوڑ دے گا؟
12کیا تُو اُس پر اِعتماد کرے گا کہ وہ تیرا غلّہ گھر
لے آئے
اور تیرے کھلِیہان کا اناج اِکٹّھا کرے؟
13شُتر مُرغ کے بازُو آسُودہ ہیں
لیکن کیا اُس کے پر و بال سے شفقت ظاہِر ہوتی ہے؟
14کیونکہ وہ تو اپنے انڈے زمِین پر چھوڑ دیتی ہے
اور ریت سے اُن کو گرمی پُہنچاتی ہے
15اور بُھول جاتی ہے کہ وہ پاؤں سے کُچلے جائیں گے
یا کوئی جنگلی جانور اُن کو روند ڈالے گا۔
16وہ اپنے بچّوں سے اَیسی سخت دِلی کرتی ہے کہ گویا
وہ اُس کے نہیں۔
خواہ اُس کی مِحنت رایگاں جائے اُسے کُچھ خَوف نہیں۔
17کیونکہ خُدا نے اُسے عقل سے محرُوم رکھّا
اور اُسے سمجھ نہیں دی۔
18جب وہ تن کر سِیدھی کھڑی ہو جاتی ہے
تُو گھوڑے اور اُس کے سوار دونوں کو ناچِیز سمجھتی ہے۔
19کیا گھوڑے کو اُس کا زور تُو نے دِیا ہے؟
کیا اُس کی گردن کو لہراتی ایال سے تُو نے مُلبّس
کِیا؟
20کیا اُسے ٹِڈّی کی طرح تُو نے کُدایا ہے؟
اُس کے فرّانے کی شان مُہِیب ہے۔
21وہ وادی میں ٹاپ مارتا ہے اور اپنے زور میں
خُوش ہے۔
وہ مُسلّح آدمِیوں کا سامنا کرنے کو نِکلتا ہے۔
22وہ خَوف کو ناچِیز جانتا ہے اور گھبراتا نہیں
اور وہ تلوار سے مُنہ نہیں موڑتا۔
23ترکش اُس پر کھڑکھڑاتا ہے۔
چمکتا ہُؤا بھالا اور سانگ بھی۔
24وہ تُندی اور قہر میں زمِین پَیماؔئی کرتا ہے
اور اُسے یقِین نہیں ہوتا کہ یہ تُرہی کی آواز ہے۔
25جب جب تُرہی بجتی ہے وہ ہِن ہِن کرتا ہے
اور لڑائی کو دُور سے سُونگھ لیتا ہے۔
سرداروں کی گرج اور للکار کو بھی۔
26کیا باز تیری حِکمت سے اُڑتا ہے
اور جنُوب کی طرف اپنے بازُو پَھیلاتا ہے؟
27کیا عُقاب تیرے حُکم سے اُوپر چڑھتا ہے
اور بُلندی پر اپنا گھونسلا بناتا ہے؟
28وہ چٹان پر رہتا اور وہِیں بسیرا کرتا ہے۔
یعنی چٹان کی چوٹی پر اور پناہ کی جگہ میں۔
29وہِیں سے وہ شِکار تاڑ لیتا ہے
اُس کی آنکھیں اُسے دُور سے دیکھ لیتی ہیں۔
30اُس کے بچّے بھی خُون چُوستے ہیں
اور جہاں مقتُول ہیں وہاں وہ بھی ہے۔
موجودہ انتخاب:
ایُّوب 39: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
ایُّوب 39
39
1کیا تُو جانتا ہے پہاڑ کی جنگلی بکریاں کب بچّے
دیتی ہیں؟
یا جب ہرنِیاں بیاتی ہیں تو کیا تُو دیکھ سکتا ہے؟
2کیا تُو اُن مہِینوں کو جِنہیں وہ پُورا کرتی ہیں گِن
سکتا ہے؟
یا تُجھے وہ وقت معلُوم ہے جب وہ بچّے دیتی ہیں؟
3وہ جُھک جاتی ہیں۔ وہ اپنے بچّے دیتی ہیں
اور اپنے درد سے رہائی پاتی ہیں۔
4اُن کے بچّے موٹے تازہ ہوتے ہیں۔ وہ کُھلے
مَیدان میں بڑھتے ہیں۔
وہ نِکل جاتے ہیں اور پِھر نہیں لَوٹتے۔
5گورخر کو کِس نے آزاد کِیا؟
جنگلی گدھے کے بند کِس نے کھولے؟
6بیابان کو مَیں نے اُس کا مکان بنایا
اور زمِینِ شور کو اُس کا مسکن۔
7وہ شہر کے شور و غُل کو ہیچ سمجھتا ہے
اور ہانکنے والے کی ڈانٹ کو نہیں سُنتا۔
8پہاڑوں کا سِلسِلہ اُس کی چراگاہ ہے
اور وہ ہریالی کی تلاش میں رہتا ہے۔
9کیا جنگلی سانڈ تیری خِدمت پر راضی ہو گا؟
کیا وہ تیری چرنی کے پاس رہے گا؟
10کیا تُو جنگلی سانڈ کو رسّے سے باندھ کر ریگھاری میں
چلا سکتا ہے؟
یا وہ تیرے پِیچھے پِیچھے وادِیوں میں ہینگا پھیرے گا؟
11کیا تُو اُس کی بڑی طاقت کے سبب سے اُس پر
بھروسا کرے گا؟
یا کیا تُو اپنا کام اُس پر چھوڑ دے گا؟
12کیا تُو اُس پر اِعتماد کرے گا کہ وہ تیرا غلّہ گھر
لے آئے
اور تیرے کھلِیہان کا اناج اِکٹّھا کرے؟
13شُتر مُرغ کے بازُو آسُودہ ہیں
لیکن کیا اُس کے پر و بال سے شفقت ظاہِر ہوتی ہے؟
14کیونکہ وہ تو اپنے انڈے زمِین پر چھوڑ دیتی ہے
اور ریت سے اُن کو گرمی پُہنچاتی ہے
15اور بُھول جاتی ہے کہ وہ پاؤں سے کُچلے جائیں گے
یا کوئی جنگلی جانور اُن کو روند ڈالے گا۔
16وہ اپنے بچّوں سے اَیسی سخت دِلی کرتی ہے کہ گویا
وہ اُس کے نہیں۔
خواہ اُس کی مِحنت رایگاں جائے اُسے کُچھ خَوف نہیں۔
17کیونکہ خُدا نے اُسے عقل سے محرُوم رکھّا
اور اُسے سمجھ نہیں دی۔
18جب وہ تن کر سِیدھی کھڑی ہو جاتی ہے
تُو گھوڑے اور اُس کے سوار دونوں کو ناچِیز سمجھتی ہے۔
19کیا گھوڑے کو اُس کا زور تُو نے دِیا ہے؟
کیا اُس کی گردن کو لہراتی ایال سے تُو نے مُلبّس
کِیا؟
20کیا اُسے ٹِڈّی کی طرح تُو نے کُدایا ہے؟
اُس کے فرّانے کی شان مُہِیب ہے۔
21وہ وادی میں ٹاپ مارتا ہے اور اپنے زور میں
خُوش ہے۔
وہ مُسلّح آدمِیوں کا سامنا کرنے کو نِکلتا ہے۔
22وہ خَوف کو ناچِیز جانتا ہے اور گھبراتا نہیں
اور وہ تلوار سے مُنہ نہیں موڑتا۔
23ترکش اُس پر کھڑکھڑاتا ہے۔
چمکتا ہُؤا بھالا اور سانگ بھی۔
24وہ تُندی اور قہر میں زمِین پَیماؔئی کرتا ہے
اور اُسے یقِین نہیں ہوتا کہ یہ تُرہی کی آواز ہے۔
25جب جب تُرہی بجتی ہے وہ ہِن ہِن کرتا ہے
اور لڑائی کو دُور سے سُونگھ لیتا ہے۔
سرداروں کی گرج اور للکار کو بھی۔
26کیا باز تیری حِکمت سے اُڑتا ہے
اور جنُوب کی طرف اپنے بازُو پَھیلاتا ہے؟
27کیا عُقاب تیرے حُکم سے اُوپر چڑھتا ہے
اور بُلندی پر اپنا گھونسلا بناتا ہے؟
28وہ چٹان پر رہتا اور وہِیں بسیرا کرتا ہے۔
یعنی چٹان کی چوٹی پر اور پناہ کی جگہ میں۔
29وہِیں سے وہ شِکار تاڑ لیتا ہے
اُس کی آنکھیں اُسے دُور سے دیکھ لیتی ہیں۔
30اُس کے بچّے بھی خُون چُوستے ہیں
اور جہاں مقتُول ہیں وہاں وہ بھی ہے۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.