متّی 19
19
طلاق کے بارے میں یِسُوع کی تعلِیم
(مرقس ۱۰:۱-۱۲)
1جب یِسُوعؔ یہ باتیں ختم کر چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ گلِیل سے روانہ ہو کر یَردن کے پار یہُودیہ کی سرحدّوں میں آیا۔ 2اور ایک بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی اور اُس نے اُنہیں وہاں اچّھا کِیا۔
3اور فرِیسی اُسے آزمانے کو اُس کے پاس آئے اور کہنے لگے کیا ہر ایک سبب سے اپنی بِیوی کو چھوڑ دینا روا ہے؟
4اُس نے جواب میں کہا کیا تُم نے نہیں پڑھا کہ جِس نے اُنہیں بنایا اُس نے اِبتدا ہی سے اُنہیں مَرد اور عَورت بنا کر کہا کہ 5اِس سبب سے مَرد باپ سے اور ماں سے جُدا ہو کر اپنی بِیوی کے ساتھ رہے گا اور وہ دونوں ایک جِسم ہوں گے؟ 6پس وہ دو نہیں بلکہ ایک جِسم ہیں۔ اِس لِئے جِسے خُدا نے جوڑا ہے اُسے آدمی جُدا نہ کرے۔
7اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر مُوسیٰ نے کیوں حُکم دِیا ہے کہ طلاق نامہ دے کر چھوڑ دی جائے؟
8اُس نے اُن سے کہا کہ مُوسیٰ نے تُمہاری سخت دِلی کے سبب سے تُم کو اپنی بِیوِیوں کو چھوڑ دینے کی اِجازت دی مگر اِبتدا سے اَیسا نہ تھا۔ 9اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرام کاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے اور دُوسری سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے اور جو کوئی چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کر لے وہ بھی زِنا کرتا ہے۔
10شاگِردوں نے اُس سے کہا کہ اگر مَرد کا بِیوی کے ساتھ اَیسا ہی حال ہے تو بیاہ کرنا ہی اچّھا نہیں۔
11اُس نے اُن سے کہا کہ سب اِس بات کو قبُول نہیں کر سکتے مگر وُہی جِن کو یہ قُدرت دی گئی ہے۔ 12کیونکہ بعض خوجے اَیسے ہیں جو ماں کے پیٹ ہی سے اَیسے پَیدا ہُوئے اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِن کو آدمِیوں نے خوجہ بنایا اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِنہوں نے آسمان کی بادشاہی کے لِئے اپنے آپ کو خوجہ بنایا۔ جو قبُول کر سکتا ہے وہ قبُول کرے۔
یِسُوع چھوٹے بچّوں کو برکت دیتا ہے
(مرقس ۱۰:۱۳-۱۶؛ لُوقا ۱۸:۱۵-۱۷)
13اُس وقت لوگ بچّوں کو اُس کے پاس لائے تاکہ وہ اُن پر ہاتھ رکھّے اور دُعا دے مگر شاگِردوں نے اُنہیں جِھڑکا۔ 14لیکن یِسُوعؔ نے کہا بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔
15اور وہ اُن پر ہاتھ رکھ کر وہاں سے چلا گیا۔
دولت مند نوجوان
(مرقس ۱۰:۱۷-۳۱؛ لُوقا ۱۸:۱۸-۳۰)
16اور دیکھو ایک شخص نے پاس آ کر اُس سے کہا اَے اُستاد مَیں کَون سی نیکی کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی پاؤں؟
17اُس نے اُس سے کہا کہ تُو مُجھ سے نیکی کی بابت کیوں پُوچھتا ہے؟ نیک تو ایک ہی ہے لیکن اگر تُو زِندگی میں داخِل ہونا چاہتا ہے تو حُکموں پر عمل کر۔
18اُس نے اُس سے کہا کَون سے حُکموں پر؟
یِسُوعؔ نے کہا یہ کہ خُون نہ کر۔ زِنا نہ کر۔ چوری نہ کر۔ جُھوٹی گواہی نہ دے۔ 19اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔
20اُس جوان نے اُس سے کہا کہ مَیں نے اِن سب پر عمل کِیا ہے۔ اب مُجھ میں کس بات کی کمی ہے؟
21یِسُوعؔ نے اُس سے کہا اگر تُو کامِل ہونا چاہتا ہے تو جا اپنا مال و اسباب بیچ کر غرِیبوں کو دے۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آ کر میرے پِیچھے ہو لے۔
22مگر وہ جوان یہ بات سُن کر غمگِین ہو کر چلا گیا کیونکہ بڑا مال دار تھا۔
23اور یِسُوعؔ نے اپنے شاگِردوں سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ دَولت مند کا آسمان کی بادشاہی میں داخِل ہونا مُشکِل ہے۔
24اور پِھر تُم سے کہتا ہُوں کہ اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے نِکل جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولت مند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔
25شاگِرد یہ سُن کر بُہت ہی حَیران ہُوئے اور کہنے لگے کہ پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟
26یِسُوعؔ نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا کہ یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔
27اِس پر پطرسؔ نے جواب میں اُس سے کہا دیکھ ہم تو سب کُچھ چھوڑ کر تیرے پِیچھے ہو لِئے ہیں۔ پس ہم کو کیا مِلے گا؟
28یِسُوعؔ نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب اِبنِ آدمؔ نئی پَیدایش میں اپنے جلال کے تخت پر بَیٹھے گا تو تُم بھی جو میرے پِیچھے ہو لِئے ہو بارہ تختوں پر بَیٹھ کر اِسرائیلؔ کے بارہ قبِیلوں کا اِنصاف کرو گے۔ 29اور جِس کِسی نے گھروں یا بھائِیوں یا بہنوں یا باپ یا ماں یا بچّوں یا کھیتوں کو میرے نام کی خاطِر چھوڑ دِیا ہے اُس کو سَو گُنا مِلے گا اور ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث ہو گا۔ 30لیکن بُہت سے اوّل آخِر ہو جائیں گے اور آخِر اوّل۔
موجودہ انتخاب:
متّی 19: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
متّی 19
19
طلاق کے بارے میں یِسُوع کی تعلِیم
(مرقس ۱۰:۱-۱۲)
1جب یِسُوعؔ یہ باتیں ختم کر چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ گلِیل سے روانہ ہو کر یَردن کے پار یہُودیہ کی سرحدّوں میں آیا۔ 2اور ایک بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی اور اُس نے اُنہیں وہاں اچّھا کِیا۔
3اور فرِیسی اُسے آزمانے کو اُس کے پاس آئے اور کہنے لگے کیا ہر ایک سبب سے اپنی بِیوی کو چھوڑ دینا روا ہے؟
4اُس نے جواب میں کہا کیا تُم نے نہیں پڑھا کہ جِس نے اُنہیں بنایا اُس نے اِبتدا ہی سے اُنہیں مَرد اور عَورت بنا کر کہا کہ 5اِس سبب سے مَرد باپ سے اور ماں سے جُدا ہو کر اپنی بِیوی کے ساتھ رہے گا اور وہ دونوں ایک جِسم ہوں گے؟ 6پس وہ دو نہیں بلکہ ایک جِسم ہیں۔ اِس لِئے جِسے خُدا نے جوڑا ہے اُسے آدمی جُدا نہ کرے۔
7اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر مُوسیٰ نے کیوں حُکم دِیا ہے کہ طلاق نامہ دے کر چھوڑ دی جائے؟
8اُس نے اُن سے کہا کہ مُوسیٰ نے تُمہاری سخت دِلی کے سبب سے تُم کو اپنی بِیوِیوں کو چھوڑ دینے کی اِجازت دی مگر اِبتدا سے اَیسا نہ تھا۔ 9اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرام کاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے اور دُوسری سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے اور جو کوئی چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کر لے وہ بھی زِنا کرتا ہے۔
10شاگِردوں نے اُس سے کہا کہ اگر مَرد کا بِیوی کے ساتھ اَیسا ہی حال ہے تو بیاہ کرنا ہی اچّھا نہیں۔
11اُس نے اُن سے کہا کہ سب اِس بات کو قبُول نہیں کر سکتے مگر وُہی جِن کو یہ قُدرت دی گئی ہے۔ 12کیونکہ بعض خوجے اَیسے ہیں جو ماں کے پیٹ ہی سے اَیسے پَیدا ہُوئے اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِن کو آدمِیوں نے خوجہ بنایا اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِنہوں نے آسمان کی بادشاہی کے لِئے اپنے آپ کو خوجہ بنایا۔ جو قبُول کر سکتا ہے وہ قبُول کرے۔
یِسُوع چھوٹے بچّوں کو برکت دیتا ہے
(مرقس ۱۰:۱۳-۱۶؛ لُوقا ۱۸:۱۵-۱۷)
13اُس وقت لوگ بچّوں کو اُس کے پاس لائے تاکہ وہ اُن پر ہاتھ رکھّے اور دُعا دے مگر شاگِردوں نے اُنہیں جِھڑکا۔ 14لیکن یِسُوعؔ نے کہا بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔
15اور وہ اُن پر ہاتھ رکھ کر وہاں سے چلا گیا۔
دولت مند نوجوان
(مرقس ۱۰:۱۷-۳۱؛ لُوقا ۱۸:۱۸-۳۰)
16اور دیکھو ایک شخص نے پاس آ کر اُس سے کہا اَے اُستاد مَیں کَون سی نیکی کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی پاؤں؟
17اُس نے اُس سے کہا کہ تُو مُجھ سے نیکی کی بابت کیوں پُوچھتا ہے؟ نیک تو ایک ہی ہے لیکن اگر تُو زِندگی میں داخِل ہونا چاہتا ہے تو حُکموں پر عمل کر۔
18اُس نے اُس سے کہا کَون سے حُکموں پر؟
یِسُوعؔ نے کہا یہ کہ خُون نہ کر۔ زِنا نہ کر۔ چوری نہ کر۔ جُھوٹی گواہی نہ دے۔ 19اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔
20اُس جوان نے اُس سے کہا کہ مَیں نے اِن سب پر عمل کِیا ہے۔ اب مُجھ میں کس بات کی کمی ہے؟
21یِسُوعؔ نے اُس سے کہا اگر تُو کامِل ہونا چاہتا ہے تو جا اپنا مال و اسباب بیچ کر غرِیبوں کو دے۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آ کر میرے پِیچھے ہو لے۔
22مگر وہ جوان یہ بات سُن کر غمگِین ہو کر چلا گیا کیونکہ بڑا مال دار تھا۔
23اور یِسُوعؔ نے اپنے شاگِردوں سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ دَولت مند کا آسمان کی بادشاہی میں داخِل ہونا مُشکِل ہے۔
24اور پِھر تُم سے کہتا ہُوں کہ اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے نِکل جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولت مند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔
25شاگِرد یہ سُن کر بُہت ہی حَیران ہُوئے اور کہنے لگے کہ پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟
26یِسُوعؔ نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا کہ یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔
27اِس پر پطرسؔ نے جواب میں اُس سے کہا دیکھ ہم تو سب کُچھ چھوڑ کر تیرے پِیچھے ہو لِئے ہیں۔ پس ہم کو کیا مِلے گا؟
28یِسُوعؔ نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب اِبنِ آدمؔ نئی پَیدایش میں اپنے جلال کے تخت پر بَیٹھے گا تو تُم بھی جو میرے پِیچھے ہو لِئے ہو بارہ تختوں پر بَیٹھ کر اِسرائیلؔ کے بارہ قبِیلوں کا اِنصاف کرو گے۔ 29اور جِس کِسی نے گھروں یا بھائِیوں یا بہنوں یا باپ یا ماں یا بچّوں یا کھیتوں کو میرے نام کی خاطِر چھوڑ دِیا ہے اُس کو سَو گُنا مِلے گا اور ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث ہو گا۔ 30لیکن بُہت سے اوّل آخِر ہو جائیں گے اور آخِر اوّل۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.