نحمیاہ 13
13
غَیراقَوام سے علیٰحدگی
1اُس دِن اُنہوں نے لوگوں کو مُوسیٰ کی کِتاب میں سے پڑھ کر سُنایا اور اُس میں یہ لِکھا مِلا کہ عمُّونی اور موآبی خُدا کی جماعت میں کبھی نہ آنے پائیں۔ 2اِس لِئے کہ وہ روٹی اور پانی لے کر بنی اِسرائیل کے اِستِقبال کو نہ نِکلے بلکہ بلعاؔم کو اُن کے خِلاف اُجرت پر بُلایا تاکہ اُن پر لَعنت کرے پر ہمارے خُدا نے اُس لَعنت کو برکت سے بدل دِیا۔ 3اور اَیسا ہُؤا کہ شرِیعت کو سُن کر اُنہوں نے ساری مِلی جُلی بِھیڑ کو اِسرائیل سے جُدا کر دِیا۔
نحمیاہ کی اصلاحات
4اِس سے پہلے اِلیاسِب کاہِن نے جو ہمارے خُدا کے گھر کی کوٹھریوں کا مُختار تھا طُوبیاؔہ کا رِشتہ دار ہونے کی وجہ سے۔ 5اُس کے لِئے ایک بڑی کوٹھری تیّار کی تھی جہاں پہلے نذر کی قُربانِیاں اور لُبان اور برتن اور اناج کی اور مَے کی اور تیل کی دَہ یکِیاں جو حُکم کے مُطابِق لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں کو دی جاتی تِھیں اور کاہِنوں کے لِئے اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں بھی رکھّی جاتی تِھیں۔ 6پر اِن ایّام میں مَیں یروشلیِم میں نہ تھا کیونکہ شاہِ بابل ارتخششتا کے بتّیِسویں برس میں بادشاہ کے پاس گیا تھا اور کُچھ دِنوں کے بعد مَیں نے بادشاہ سے رُخصت کی درخواست کی۔ 7اور مَیں یروشلیِم میں آیا اور معلُوم کِیا کہ خُدا کے گھر کے صحنوں میں طُوبیاؔہ کے واسطے ایک کوٹھری تیّار کرنے سے الِیاسِب نے کَیسی خرابی کی ہے۔ 8اِس سے مَیں نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اِس لِئے مَیں نے طُوبیاؔہ کے سب خانگی سامان کو اُس کوٹھری سے باہر پھینک دِیا۔ 9پِھر مَیں نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کوٹھرِیوں کو صاف کِیا اور مَیں خُدا کے گھر کے برتنوں اور نذر کی قُربانیوں اور لُبان کو پِھر وہِیں لے آیا۔
10پِھر مُجھے معلُوم ہُؤا کہ لاویوں کے حِصّے اُن کو نہیں دِئے گئے اِس لِئے خِدمت گُذار لاوی اور گانے والے اپنے اپنے کھیت کو بھاگ گئے ہیں۔ 11تب مَیں نے حاکِموں سے جھگڑ کر کہا کہ خُدا کا گھر کیوں چھوڑ دِیا گیا ہے؟ اور مَیں نے اُن کو اِکٹّھا کر کے اُن کو اُن کی جگہ پر مُقرّر کِیا۔ 12تب سب اہلِ یہُوداؔہ نے اناج اور مَے اور تیل کا دسواں حِصّہ خزانوں میں داخِل کِیا۔ 13اور مَیں نے سلمیاؔہ کاہِن اور صدُوؔق فقِیہہ اور لاویوں میں سے فِدایاؔہ کو خزانوں کے خزانچی مُقرّر کِیا اور حنان بِن زکُّور بِن متّنیاؔہ اُن کے ساتھ تھا کیونکہ وہ دِیانت دار مانے جاتے تھے اور اپنے بھائیوں میں بانٹ دینا اُن کا کام تھا۔
14اَے میرے خُدا اِس کے لِئے مُجھے یاد کر اور میرے نیک کاموں کو جو مَیں نے اپنے خُدا کے گھر اور اُس کی رسُوم کے لِئے کِئے مِٹا نہ ڈال۔
15اُن ہی دِنوں میں مَیں نے یہُوداؔہ میں بعض کو دیکھا جو سبت کے دِن حَوضوں میں پاؤں سے انگُور کُچل رہے تھے اور پُولے لا کر اُن کو گدھوں پر لادتے تھے۔ اِسی طرح مَے اور انگُور اور انجِیر اور ہر قِسم کے بوجھ سبت کو یروشلیِم میں لاتے تھے اور جِس دِن وہ کھانے کی چِیزیں بیچنے لگے مَیں نے اُن کو ٹوکا۔ 16اور وہاں صُور کے لوگ بھی رہتے تھے جو مچھلی اور ہر طرح کا سامان لا کر سبت کے دِن یروشلیِم میں یہُوداؔہ کے لوگوں کے ہاتھ بیچتے تھے۔ 17تب مَیں نے یہُوداؔہ کے اُمرا سے جھگڑ کر کہا یہ کیا بُرا کام ہے جو تُم کرتے اور سبت کے دِن کی بے حُرمتی کرتے ہو؟ 18کیا تُمہارے باپ دادا نے اَیسا ہی نہیں کِیا اور کیا ہمارا خُدا ہم پر اور اِس شہر پر یہ سب آفتیں نہیں لایا؟ تَو بھی تُم سبت کی بے حُرمتی کر کے اِسرائیل پر زِیادہ غضب لاتے ہو۔
19سو جب سبت سے پہلے یروشلیِم کے پھاٹکوں کے پاس اندھیرا ہونے لگا تو مَیں نے حُکم دِیا کہ پھاٹک بند کر دِئے جائیں اور حُکم دے دِیا کہ جب تک سبت گُذر نہ جائے وہ نہ کُھلیں اور مَیں نے اپنے چند نَوکروں کو پھاٹکوں پر رکھّا کہ سبت کے دِن کوئی بوجھ اندر آنے نہ پائے۔ 20سو بیوپاری اور طرح طرح کے مال کے بیچنے والے ایک یا دو بار یروشلیِم کے باہر ٹِکے۔ 21تب مَیں نے اُن کو ٹوکا اور اُن سے کہا کہ تُم دِیوار کے نزدِیک کیوں ٹِک جاتے ہو؟ اگر پِھر اَیسا کِیا تو مَیں تُم کو گرِفتار کر لُوں گا۔ اُس وقت سے وہ سبت کو پِھر نہ آئے۔ 22اور مَیں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہ اپنے آپ کو پاک کریں اور سبت کے دِن کی تقدِیس کی غرض سے آ کر پھاٹکوں کی رکھوالی کریں۔
اَے میرے خُدا اِسے بھی میرے حق میں یاد کر اور اپنی بڑی رحمت کے مُطابِق مُجھ پر ترس کھا۔
23اُن ہی دِنوں میں مَیں نے اُن یہُودیوں کو بھی دیکھا جِنہوں نے اشدُودی اور عمُّونی اور موآبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔ 24اور اُن کے بچّوں کی زُبان آدھی اشدُودی تھی اور وہ یہُودی زُبان میں بات نہیں کر سکتے تھے بلکہ ہر قَوم کی بولی کے مُطابِق بولتے تھے۔ 25سو مَیں نے اُن سے جھگڑ کر اُن کو لَعنت کی اور اُن میں سے بعض کو مارا اور اُن کے بال نوچ ڈالے اور اُن کو خُدا کی قَسم کِھلائی کہ تُم اپنی بیٹیاں اُن کے بیٹوں کو نہ دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لِئے اور نہ اپنے لِئے اُن کی بیٹیاں لینا۔ 26کیا شاہِ اِسرائیل سُلیماؔن نے اِن باتوں سے گُناہ نہیں کِیا؟ اگرچہ اکثر قَوموں میں اُس کی مانِند کوئی بادشاہ نہ تھا اور وہ اپنے خُدا کا پِیارا تھا اور خُدا نے اُسے سارے اِسرائیل کا بادشاہ بنایا تَو بھی اجنبی عَورتوں نے اُسے بھی گُناہ میں پھنسایا۔ 27سو کیا ہم تُمہاری سُن کر اَیسی بڑی بُرائی کریں کہ اجنبی عَورتوں کو بیاہ کر اپنے خُدا کا گُناہ کریں؟
28اور اِلیاسِب سردار کاہِن کے بیٹے یُویدؔع کے بیٹوں میں سے ایک بیٹا حُورونی سنبلّط کا داماد تھا اِس لِئے مَیں نے اُس کو اپنے پاس سے بھگا دِیا۔
29اَے میرے خُدا اُن کو یاد کر اِس لِئے کہ اُنہوں نے کہانت کو اور کہانت اور لاویوں کے عہد کو ناپاک کِیا ہے۔
30یُوں ہی مَیں نے اُن کو کُل اجنبیوں سے پاک کِیا اور کاہِنوں اور لاویوں کے لِئے اُن کی خِدمت کے مُطابِق۔ 31اور مُقرّرہ وقتوں پر لکڑی کے ہدئے اور پہلے پَھلوں کے لِئے حلقے مُقرّر کر دِئے۔
اَے میرے خُدا بھلائی کے لِئے مُجھے یاد کر۔
موجودہ انتخاب:
نحمیاہ 13: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
نحمیاہ 13
13
غَیراقَوام سے علیٰحدگی
1اُس دِن اُنہوں نے لوگوں کو مُوسیٰ کی کِتاب میں سے پڑھ کر سُنایا اور اُس میں یہ لِکھا مِلا کہ عمُّونی اور موآبی خُدا کی جماعت میں کبھی نہ آنے پائیں۔ 2اِس لِئے کہ وہ روٹی اور پانی لے کر بنی اِسرائیل کے اِستِقبال کو نہ نِکلے بلکہ بلعاؔم کو اُن کے خِلاف اُجرت پر بُلایا تاکہ اُن پر لَعنت کرے پر ہمارے خُدا نے اُس لَعنت کو برکت سے بدل دِیا۔ 3اور اَیسا ہُؤا کہ شرِیعت کو سُن کر اُنہوں نے ساری مِلی جُلی بِھیڑ کو اِسرائیل سے جُدا کر دِیا۔
نحمیاہ کی اصلاحات
4اِس سے پہلے اِلیاسِب کاہِن نے جو ہمارے خُدا کے گھر کی کوٹھریوں کا مُختار تھا طُوبیاؔہ کا رِشتہ دار ہونے کی وجہ سے۔ 5اُس کے لِئے ایک بڑی کوٹھری تیّار کی تھی جہاں پہلے نذر کی قُربانِیاں اور لُبان اور برتن اور اناج کی اور مَے کی اور تیل کی دَہ یکِیاں جو حُکم کے مُطابِق لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں کو دی جاتی تِھیں اور کاہِنوں کے لِئے اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں بھی رکھّی جاتی تِھیں۔ 6پر اِن ایّام میں مَیں یروشلیِم میں نہ تھا کیونکہ شاہِ بابل ارتخششتا کے بتّیِسویں برس میں بادشاہ کے پاس گیا تھا اور کُچھ دِنوں کے بعد مَیں نے بادشاہ سے رُخصت کی درخواست کی۔ 7اور مَیں یروشلیِم میں آیا اور معلُوم کِیا کہ خُدا کے گھر کے صحنوں میں طُوبیاؔہ کے واسطے ایک کوٹھری تیّار کرنے سے الِیاسِب نے کَیسی خرابی کی ہے۔ 8اِس سے مَیں نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اِس لِئے مَیں نے طُوبیاؔہ کے سب خانگی سامان کو اُس کوٹھری سے باہر پھینک دِیا۔ 9پِھر مَیں نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کوٹھرِیوں کو صاف کِیا اور مَیں خُدا کے گھر کے برتنوں اور نذر کی قُربانیوں اور لُبان کو پِھر وہِیں لے آیا۔
10پِھر مُجھے معلُوم ہُؤا کہ لاویوں کے حِصّے اُن کو نہیں دِئے گئے اِس لِئے خِدمت گُذار لاوی اور گانے والے اپنے اپنے کھیت کو بھاگ گئے ہیں۔ 11تب مَیں نے حاکِموں سے جھگڑ کر کہا کہ خُدا کا گھر کیوں چھوڑ دِیا گیا ہے؟ اور مَیں نے اُن کو اِکٹّھا کر کے اُن کو اُن کی جگہ پر مُقرّر کِیا۔ 12تب سب اہلِ یہُوداؔہ نے اناج اور مَے اور تیل کا دسواں حِصّہ خزانوں میں داخِل کِیا۔ 13اور مَیں نے سلمیاؔہ کاہِن اور صدُوؔق فقِیہہ اور لاویوں میں سے فِدایاؔہ کو خزانوں کے خزانچی مُقرّر کِیا اور حنان بِن زکُّور بِن متّنیاؔہ اُن کے ساتھ تھا کیونکہ وہ دِیانت دار مانے جاتے تھے اور اپنے بھائیوں میں بانٹ دینا اُن کا کام تھا۔
14اَے میرے خُدا اِس کے لِئے مُجھے یاد کر اور میرے نیک کاموں کو جو مَیں نے اپنے خُدا کے گھر اور اُس کی رسُوم کے لِئے کِئے مِٹا نہ ڈال۔
15اُن ہی دِنوں میں مَیں نے یہُوداؔہ میں بعض کو دیکھا جو سبت کے دِن حَوضوں میں پاؤں سے انگُور کُچل رہے تھے اور پُولے لا کر اُن کو گدھوں پر لادتے تھے۔ اِسی طرح مَے اور انگُور اور انجِیر اور ہر قِسم کے بوجھ سبت کو یروشلیِم میں لاتے تھے اور جِس دِن وہ کھانے کی چِیزیں بیچنے لگے مَیں نے اُن کو ٹوکا۔ 16اور وہاں صُور کے لوگ بھی رہتے تھے جو مچھلی اور ہر طرح کا سامان لا کر سبت کے دِن یروشلیِم میں یہُوداؔہ کے لوگوں کے ہاتھ بیچتے تھے۔ 17تب مَیں نے یہُوداؔہ کے اُمرا سے جھگڑ کر کہا یہ کیا بُرا کام ہے جو تُم کرتے اور سبت کے دِن کی بے حُرمتی کرتے ہو؟ 18کیا تُمہارے باپ دادا نے اَیسا ہی نہیں کِیا اور کیا ہمارا خُدا ہم پر اور اِس شہر پر یہ سب آفتیں نہیں لایا؟ تَو بھی تُم سبت کی بے حُرمتی کر کے اِسرائیل پر زِیادہ غضب لاتے ہو۔
19سو جب سبت سے پہلے یروشلیِم کے پھاٹکوں کے پاس اندھیرا ہونے لگا تو مَیں نے حُکم دِیا کہ پھاٹک بند کر دِئے جائیں اور حُکم دے دِیا کہ جب تک سبت گُذر نہ جائے وہ نہ کُھلیں اور مَیں نے اپنے چند نَوکروں کو پھاٹکوں پر رکھّا کہ سبت کے دِن کوئی بوجھ اندر آنے نہ پائے۔ 20سو بیوپاری اور طرح طرح کے مال کے بیچنے والے ایک یا دو بار یروشلیِم کے باہر ٹِکے۔ 21تب مَیں نے اُن کو ٹوکا اور اُن سے کہا کہ تُم دِیوار کے نزدِیک کیوں ٹِک جاتے ہو؟ اگر پِھر اَیسا کِیا تو مَیں تُم کو گرِفتار کر لُوں گا۔ اُس وقت سے وہ سبت کو پِھر نہ آئے۔ 22اور مَیں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہ اپنے آپ کو پاک کریں اور سبت کے دِن کی تقدِیس کی غرض سے آ کر پھاٹکوں کی رکھوالی کریں۔
اَے میرے خُدا اِسے بھی میرے حق میں یاد کر اور اپنی بڑی رحمت کے مُطابِق مُجھ پر ترس کھا۔
23اُن ہی دِنوں میں مَیں نے اُن یہُودیوں کو بھی دیکھا جِنہوں نے اشدُودی اور عمُّونی اور موآبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔ 24اور اُن کے بچّوں کی زُبان آدھی اشدُودی تھی اور وہ یہُودی زُبان میں بات نہیں کر سکتے تھے بلکہ ہر قَوم کی بولی کے مُطابِق بولتے تھے۔ 25سو مَیں نے اُن سے جھگڑ کر اُن کو لَعنت کی اور اُن میں سے بعض کو مارا اور اُن کے بال نوچ ڈالے اور اُن کو خُدا کی قَسم کِھلائی کہ تُم اپنی بیٹیاں اُن کے بیٹوں کو نہ دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لِئے اور نہ اپنے لِئے اُن کی بیٹیاں لینا۔ 26کیا شاہِ اِسرائیل سُلیماؔن نے اِن باتوں سے گُناہ نہیں کِیا؟ اگرچہ اکثر قَوموں میں اُس کی مانِند کوئی بادشاہ نہ تھا اور وہ اپنے خُدا کا پِیارا تھا اور خُدا نے اُسے سارے اِسرائیل کا بادشاہ بنایا تَو بھی اجنبی عَورتوں نے اُسے بھی گُناہ میں پھنسایا۔ 27سو کیا ہم تُمہاری سُن کر اَیسی بڑی بُرائی کریں کہ اجنبی عَورتوں کو بیاہ کر اپنے خُدا کا گُناہ کریں؟
28اور اِلیاسِب سردار کاہِن کے بیٹے یُویدؔع کے بیٹوں میں سے ایک بیٹا حُورونی سنبلّط کا داماد تھا اِس لِئے مَیں نے اُس کو اپنے پاس سے بھگا دِیا۔
29اَے میرے خُدا اُن کو یاد کر اِس لِئے کہ اُنہوں نے کہانت کو اور کہانت اور لاویوں کے عہد کو ناپاک کِیا ہے۔
30یُوں ہی مَیں نے اُن کو کُل اجنبیوں سے پاک کِیا اور کاہِنوں اور لاویوں کے لِئے اُن کی خِدمت کے مُطابِق۔ 31اور مُقرّرہ وقتوں پر لکڑی کے ہدئے اور پہلے پَھلوں کے لِئے حلقے مُقرّر کر دِئے۔
اَے میرے خُدا بھلائی کے لِئے مُجھے یاد کر۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.